"سید ریاض حسین نجفی" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
(3 صارفین 22 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 2: | سطر 2: | ||
| title = سید ریاض حسین نجفی | | title = سید ریاض حسین نجفی | ||
| image = سید ریاض حسین نجفی.jpg | | image = سید ریاض حسین نجفی.jpg | ||
| name = | | name = | ||
| other names = سید ریاض حسین نقوی نجفی | | other names = سید ریاض حسین نقوی نجفی | ||
| brith year = 1942 | | brith year = 1942 ء | ||
| brith date = | | brith date = | ||
| birth place = لاہور، [[پاکستان]] | | birth place = لاہور، [[پاکستان]] | ||
سطر 15: | سطر 15: | ||
| faith = [[شیعہ]] | | faith = [[شیعہ]] | ||
| works = {{افقی باکس کی فہرست |}} | | works = {{افقی باکس کی فہرست |}} | ||
| known for = {{افقی باکس کی فہرست |جامعۃ المنتظر لاہور کے پرنسپل |وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر|وفاق علماء شیعہ پاکستان کے سرپرست}} | | known for = {{افقی باکس کی فہرست |[[حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر لاہور|جامعۃ المنتظر لاہور]] کے پرنسپل |وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر|[[وفاق المدارس الشیعہ پاکستان|وفاق علماء شیعہ پاکستان]] کے سرپرست}} | ||
}} | }} | ||
'''سید ریاض حسین نجفی''' [[پاکستان]] کے [[شیعہ]] عالم دین، [[جامعۃ المنتظر لاہور]] کے پرنسپل، [[وفاق المدارس الشیعہ پاکستان]] کے صدر اور [[وفاق علماء شیعہ پاکستان]] کے سرپرست ہیں۔ | '''سید ریاض حسین نجفی''' [[پاکستان]] کے [[شیعہ]] عالم دین، [[حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر لاہور|جامعۃ المنتظر لاہور]] کے پرنسپل، [[وفاق المدارس الشیعہ پاکستان]] کے صدر اور [[وفاق علماء شیعہ پاکستان|وفاق علمائے شیعہ پاکستان]] کے سرپرست ہیں۔ | ||
== سوانح عمری == | == سوانح عمری == | ||
سید | حافظ سید ریاض حسین نجفی 28 ستمبر سنہ 1941ء کو پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ تحصیل علی پور کی ایک بستی "شاہ دی کھوئی" کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے <ref>[https://wifaqtimes.com/19688/ حضرت آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی کا انٹرویو، وفاق ٹائمز؛ نقوی، تذکرہ علمای امامیہ پاکستان، ص]107</ref>۔ آپ کے والد سید حسین بخش نقوی اپنی زمین میں کاشتکاری کرتے تھے۔ آپ کے تایا سید غلام سرور شاہ ایک نیک اور پرہیزگار انسان تھے جو مولانا سید صفدر حسین کے والد تھے۔ مولانا سید محمد یار شاہ آپ کے چچا اور استاد تھے۔ | ||
=== اولاد === | |||
* علامہ ڈاکٹرسید محمد نجفی | |||
* مولانا سید علی نقوی | |||
* مولانا سید حسین نقوی | |||
* علامہ سید جعفر رضا نقوی | |||
* ڈاکٹر سید مہدی نقوی | |||
* سید عابد رضا نقوی | |||
* سید کاظم رضا نقوی | |||
== تعلیم == | == تعلیم == | ||
حافظ ریاض حسین نجفی کو آپ کے چچا یار محمد شاہ 1949ء میں دارالعلوم محمد جلال پور ننگیانہ لے گئے جہاں حفظ قرآن مجید کے ساتھ دینی تعلیم کا آغاز کیا۔ تقریبا ڈھائی سال میں قرآن حفظ | حافظ ریاض حسین نجفی کو آپ کے چچا یار محمد شاہ 1949ء میں دارالعلوم محمد جلال پور ننگیانہ لے گئے جہاں حفظ قرآن مجید کے ساتھ دینی تعلیم کا آغاز کیا۔ تقریبا ڈھائی سال میں قرآن حفظ کیا، اس وقت آپ کی عمر تقریباً دس سال تھی | ||
وه سید حسین بخش صاحب کے بیٹے اور استاذالعلماء السید محمد یار النقوی النجفی کے داماد اور شاگرد ہیں۔ 1950ء میں شرح لمعہ، رسائل اور شرح منظومہ پڑھی اور 1957ء میں لاہور آئے۔ جامعۃ المنتظر میں شیخ الجامعہ مولانا اختر عباس نجفیؒ اور محسن ملت مدرس اعلیٰ جامعۃ المنتظر صفدر حسین نجفی صاحب جیسے علماء سے فیض یاب ہوئے اور نجف میں سید محسن طباطبائی حکیم اور [[آیت اللہ روح اللہ خمینی]] جیسے جید علما سے علم دین حاصل کیا <ref>[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D8%B3%DB%8C%D8%AF_%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6_%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86_%D9%86%D8%AC%D9%81%DB%8C اردو ویکیپیڈیا سے ماخوذ]</ref> | |||
== تدریسی خدمات == | == تدریسی خدمات == | ||
سنہ 1958ء میں علامہ صفدر حسین نجفی نے آپ کو فقہ و اصول کی تعلیم جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ باقاعدہ تدریس کا حکم دیا۔ چنانچہ 1958ء سے لے کر 1963ء تک ادبیات اور منطق و فلسفہ کی سب کتابوں کی تدریس کی۔ نجف سے وطن واپس آنے کے بعد آپ نے جامعۃ المنتظر لاہور میں باقاعده طور پر | سنہ 1958ء میں علامہ صفدر حسین نجفی نے آپ کو فقہ و اصول کی تعلیم جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ باقاعدہ تدریس کا حکم دیا۔ چنانچہ 1958ء سے لے کر 1963ء تک ادبیات اور منطق و فلسفہ کی سب کتابوں کی تدریس کی۔ نجف سے وطن واپس آنے کے بعد آپ نے جامعۃ المنتظر لاہور میں باقاعده طور پر تدریسی عمل شروع کیا اور مدرسہ ہذا میں پچھلے دو عشروں سے زائد عرصے سے فقہ و اصول کا درس خارج | ||
بھی دے رہے ہیں<ref>[https://wifaqtimes.com/19470/ حضرت آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین کا انٹرویو ، وفاق ٹائمز]</ref>. | |||
== سرگرمیاں == | == سرگرمیاں == | ||
* '''دار التحقیق قرآن و حدیث کا قیام'''، سید ریاض حسین نجفی نے دور حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر میں دارالتحقیق قرآن و الحدیث کا افتتاح کیا ہے جہاں قرآن، حدیث، تاریخ اور عقائد کے مختلف موضوعات پر تحقیقات | * '''دار التحقیق قرآن و حدیث کا قیام'''، سید ریاض حسین نجفی نے دور حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر میں دارالتحقیق قرآن و الحدیث کا افتتاح کیا ہے جہاں قرآن، حدیث، تاریخ اور عقائد کے مختلف موضوعات پر تحقیقات انجام دی جاتی ہیں۔ | ||
* '''ادارہ دارالتبلیغ کا قیام''': علما و طلبا کو فن خطابت سکھا کر مختلف علاقوں میں دعوت و تبلیغ، خاص طور پر رمضان المبارک، اور محرم الحرام میں مختلف علاقوں میں تبلیغ کے سلسلے میں جانے والے حوزہ ہائے علمیہ قم المقدس اور نجف اشرف سے آنے والے علماءافراد کے درمیان روابط قائم کرنے کے لئے اس ادارے کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ | * '''ادارہ دارالتبلیغ کا قیام''': علما و طلبا کو فن خطابت سکھا کر مختلف علاقوں میں دعوت و تبلیغ، خاص طور پر رمضان المبارک، اور محرم الحرام میں مختلف علاقوں میں تبلیغ کے سلسلے میں جانے والے حوزہ ہائے علمیہ قم المقدس اور نجف اشرف سے آنے والے علماءافراد کے درمیان روابط قائم کرنے کے لئے اس ادارے کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ | ||
* '''المنتظر بینک کا قیام''': اندرونی مالیاتی نظام کے لئے المنتظر بینک بھی قائم کردیا گیا ہے جہاں سے جامعہ کے علماء اور طلبا کو ضرورت پڑنے پر قرضے بھی فراہم کیے | * '''المنتظر بینک کا قیام''': اندرونی مالیاتی نظام کے لئے المنتظر بینک بھی قائم کردیا گیا ہے جہاں سے جامعہ کے علماء اور طلبا کو ضرورت پڑنے پر قرضے بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔ | ||
المنتظر ٹی وی کے ذریعے قومی، بین الاقوامی اور جامعات کی خبریں نشر کی | المنتظر ٹی وی کے ذریعے قومی، بین الاقوامی اور جامعات کی خبریں نشر کی جاتی ہیں۔ | ||
* '''ادارہ فارغ التحصیلان جامعۃ المنتظر کا قیام''': اس ادارے میں اب تک جامعہ ہذا میں تعلیم حاصل کرنے والے تمام علماء اور طلبا کا ریکارڈ رکھا جائے | * '''ادارہ فارغ التحصیلان جامعۃ المنتظر کا قیام''': اس ادارے میں اب تک جامعہ ہذا میں تعلیم حاصل کرنے والے تمام علماء اور طلبا کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے۔ | ||
== پاک ایران مضبوط تعلقات امت مسلمہ کے دل کی آواز ہے == | |||
[[وفاق المدارس الشیعہ پاکستان|وفاق المدارس الشیعہ]] پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی، سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری اور نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے پاکستان کے متوقع دورے پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مضبوط تعلقات امت مسلمہ کے دل کی آواز ہے۔ ایران نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا۔انقلاب اسلامی کے بعد ایران نے عالمی سطح پر جو دفاعی اور سیاسی قوت حاصل کی ہے، ہماری دعا ہے کہ باقی مسلم ممالک بھی اس سے فائدہ اٹھائیں۔ | |||
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبہ طویل عرصے سے زیر التوا ہے، [[پاکستان]] توانائی کے بحران سے گذر رہا ہے، اسے بھی حل ہونا چاہیے۔ [[ایران|اسلامی جمہوریہ ایران]] کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی کا دورہ پاکستان خیر سگالی کا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان اور ایران مضبوط ہو جائیں تو امت مسلمہ کا توانا اور مضبوط بازو ہوں گے۔ | |||
سید ریاض نے کہا: کہ حال ہی میں سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری کے وعدے اور معاہدے خوش آئند ہیں۔ سعودی عرب کے بعد ایران کے صدرکا دورہ ترقی کے نئے مواقع پیدا کرے گا، اس سے دونوں ممالک مضبوط ہوں گے اور پاکستان کے معاشی مسائل بھی حل ہوں گے <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/398300/%D9%BE%D8%A7%DA%A9-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%D9%85%D8%AA-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%A2%D9%88%D8%A7%D8%B2-%DB%81%DB%92-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%AD%D8%A7%D9%81%D8%B8 پاک ایران مضبوط تعلقات امت مسلمہ کے دل کی آواز ہے، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی]-ur.hawzahnews.com-شائع شدہ از:21اپریل 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:22اپریل 2024ء۔</ref>۔ | |||
== شیعہ نمائندگی کے بغیر نظریاتی کونسل، اسلامی نہیں کہلا سکتی == | |||
[[وفاق المدارس الشیعہ پاکستان|وفاق المدارس الشیعہ پاکستان]] کے صدر نے واضح کیا ہے کہ مکتب [[اہل بیت]] (اہل تشیع) کی نمائندگی کے بغیر [[اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان|اسلامی نظریاتی کونسل]]، اسلامی نہیں کہلا سکتی، یہ صرف سنی نظریاتی کونسل ہوگی۔ | |||
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے واضح کیا ہے کہ مکتب اہل بیت (اہل تشیع) کی نمائندگی کے بغیر اسلامی نظریاتی کونسل، اسلامی نہیں کہلا سکتی، یہ صرف سنی نظریاتی کونسل ہوگی۔ ہمیشہ دو شیعہ علماءاسلامی نظریاتی کونسل کے رکن رہے ہیں مگر اس وقت شاید صرف ایک ہے، یا وہ بھی نہیں۔ ان کا کہنا تھا اگر صرف [[ابوبکر بن ابی قحافہ|حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ]] کے ماننے والے ہی اسلامی نظریاتی کونسل کے ارکان ہیں ، ان میں اہل تشیع نہیں ہیں تو پھر سنی نظریاتی کونسل ہے اسلامی نظریاتی کونسل نہیں کہا جاسکتا۔ | |||
جامع مسجد علی جامعۂ المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہامسیحیوں کے ساتھ مباہلہ میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ]] حکم خدا سے صرف پنجتن پاک کو لے کر گئے۔ چونکہ مسیحیوں نے بات چیت کو نہیں مانا تھا تو جھوٹوں پر ان پانچ کے علاوہ کوئی لعنت نہیں بھیج سکتا تھا۔ یہ عصمت و طہارت سے مزین ہستیاں ہیں۔ان میں عمر کے کسی بھی حصے میں کفر، شرک اور جھوٹ نہیںرہا تھا۔ لیکن افسوس کہ جب دوسرے مسالک کے افراد ذکر کرتے ہیں تو ان کی کوشش ہوتی ہے کہ رسول اللہ سے اہل بیتؑ کو کاٹ دیں۔حالانکہ درود صرف رسول اور آل رسول کے لئے ہے۔ | |||
انہوں نے اسلامی نظریاتی کونسل کے [[محرم |محرم الحرام]] کے لیے ضابطہ اخلاق کا حوالہ دیتے ہوئے اہل بیت اطہار کا تذکرے نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجالس عزاداری تبلیغی ہوتی ہیں ، فضائل اہل بیت کی کمی نہیں ہے۔ محرم الحرام کے پہلے 10 دن ہی نہیں، 40 دن بھی پڑھتے رہیں تواہل بیت اطہار کے فضائل ختم نہیں ہو سکتے <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1925280/%D8%B4%DB%8C%D8%B9%DB%81-%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A6%D9%86%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D9%86%D8%B8%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%DB%81%D9%84%D8%A7-%D8%B3%DA%A9%D8%AA%DB%8C-%D8%A2%DB%8C%D8%AA شیعہ نمائندگی کے بغیر نظریاتی کونسل، اسلامی نہیں کہلا سکتی، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 7 جولائی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جولائی 2024ء۔</ref>۔ | |||
== پارا چنار ایک عرصے سے دہشت گردی اور بدامنی کا شکار،ضلعی انتظامیہ اور حکومت خاموش تماشائی == | |||
صدر [[وفاق المدارس الشیعہ پاکستان]]: کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے بم دھماکے نے عوام میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کردیا،سامان کے ٹرکوں کو لوٹنا اور مسافروں کو شہید کرنا غیر انسانی اور غیر اسلامی اقدام ہے ملک میں دہشت گردی تشویشناک،ریاست عوام کے تحفظ کی ذمہ داری پوری کرے۔ | |||
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی،سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری اور نائب صدر علامہ مرید حسین نقوی نے ملک میں جاری دہشت گردی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔اور سیکیورٹی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری پوری کریں۔ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے بم دھماکے نے عوام کو افسردہ کرنے کے ساتھ ان میں عدم تحفظ کا احساس بھی پیدا کردیا ہے۔ | |||
میڈيا سیل کی طرف سے جاری بیان میں انہوں نے کہا چند دن پہلے کراچی میں چینی شہریوں پر ہونے والا بم دھماکہ بھی ملکی سلامتی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے ۔جبکہ پارا چنار ایک عرصے سے دہشت گردی اور بدامنی کا شکار چلا آرہا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ دہشت گردوں نے پاراچنار کے راستے بند کر رکھے ہیں ۔تین اطراف سے [[افغانستان]] کی سرحد سے جڑا حساس شہر پاراچنار کے عوام کو زندگی کی بنیادی ضروریات کی اشیاءبھی سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے دستیاب نہیں۔ | |||
جبکہ ریاستی ادارے عوام کو تحفظ فراہم کرنے اور دہشت گردوں سے راستے کھلوانے میں ناکام ہیں۔ | |||
ہمارا مطالبہ ہے کہ جلد از جلد پارا چنار کے عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے اور بند راستے کھولے جائیں۔پاراچنا ر سامان لے جانے والے ٹرکوں کو لوٹنا اور مسافروں کو شہید کرنے کے اقدامات غیر انسانی اور غیر اسلامی ہیں <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/404270/%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D8%A7-%DA%86%D9%86%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%B9%D8%B1%D8%B5%DB%92-%D8%B3%DB%92-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%85%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%B4%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%D8%B6%D9%84%D8%B9%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D9%85%DB%8C%DB%81 پارا چنار ایک عرصے سے دہشت گردی اور بدامنی کا شکار،ضلعی انتظامیہ اور حکومت خاموش تماشائی, آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی]-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 11 نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 12 نومبر 2024ء-</ref>۔ | |||
== ہماری زندگی کا محور، ذاتِ توحید ہونا چاہیے == | |||
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاون میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری زندگی کا محور، ذاتِ توحید ہونا چاہیے۔ | |||
اذان میں یا [[نماز]] کے شروع میں جب ہم اللہ اکبر کہتے ہیں تو ہماری عملی زندگی میں بھی اس کا عکس ہونا چاہیے، یعنی ذاتِ پروردگار کے بغیر کسی کو بڑا نہیں ماننا چاہیے۔ | |||
انہوں نے کہا ہے کہ اللہ کی ذات بار بار ہماری زبانوں سے توحید کا اقرار کرواتی ہے کہ ہم کہیں کہ صرف اللہ کی ذات ہی بڑی ہے۔ انہوں نے کہا [[علی ابن ابی طالب|حضرت علی علیہ السلام]] کا ارشاد گرامی ہے اپنا محاسبہ خود کریں قبل اس کے کہ تمہارا محاسبہ کیا جائے۔ | |||
آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ پاکستان کی پیدائش سے پہلے اللہ نے کائنات کو پیدا کیا اور پھر مٹی سے انسان کو خلق کیا۔ | |||
انہوں نے کہا کہ نیند بھی ایک قسم کی موت ہے، اس کا بار بار ہماری زندگی میں تکرار اس لیے ہے کہ ہم موت کو یاد رکھیں، کیونکہ روزانہ چند گھنٹوں کے لیے نیند کی شکل میں ہمیں موت آتی ہے۔ کائنات میں ہر چیز انسان کے لیے خلق کی گئی ہے۔ | |||
ان کا کہنا تھا کہ سورۂ واقعہ میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ تم جو کھیتی باڑی کرتے ہو تو کیا اسے تم پیروان چڑھاتے ہو یا ہم؟ ہر وقت ہماری نعمتوں کی بارش انسان پر ہو رہی ہوتی ہے۔ کیا ہمارے علاوہ کوئی ہے جو اتنی نعمات دے سکے۔ | |||
آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ صحابی رسول حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہہ سے مروی فرمان رسول ہے کہ جس کی زمین ہے، وہ کھیتی باڑی کرے۔ اگر خود نہیں کر سکتا تو اپنے کسی بھائی کو دے دے، جبکہ حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا کہ جس آدمی کے پاس زمین ہے وہ پانی بھی میسر ہے، اس کے باوجود بھی وہ فقیر ہے تو اللہ کی ذات اسے اب اپنی رحمت سے بے بہرہ کر دیتی ہے ۔ | |||
آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ انسان کی زندگی کا خلاصہ یہی ہے کہ ہم آئے بھی خالی ہاتھ تھے اور ہمیں جانا بھی خالی ہاتھ ہی ہے، ہاں مگر اچھے اعمال ساتھ لے کر جائیں تو فائدہ حاصل کر پائیں گے۔ | |||
انہوں نے کہا کہ مؤمن کی تین نشانیاں ہیں: سچا ہو، وعدہ خلافی نہ کرے اور امانت میں خیانت نہ کرے اور اگر ان کو متضاد کر لیں تو وہ منافق کی نشانیاں بن جاتی ہیں۔ | |||
ان کا کہنا تھا کہ ایمانداری کی بہت بڑی اہمیت ہے۔ حضرت امام زین العابدین علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اگر کسی نے میرے پاس امانت رکھی اور بعد میں وہ میرے والد بزرگوار کا قاتل بھی بن جائے تو میں اس کی امانت واپس کر دوں گا۔ | |||
ان کا کہنا تھا امانت، صرف رقم کی امانت نہیں ہوتی، بلکہ ہمارے بچے بھی ہمارے پاس امانت ہیں، اگر ان کی صحیح تربیت نہیں کریں گے تو یہ بھی خیانت ہوگی۔ | |||
انہوں نے کہا کہ دوسروں کے حقوق کا خیال رکھنا بھی امانت دار آدمی کی خصوصیت ہے<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/405613/%DB%81%D9%85%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%B2%D9%86%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%AD%D9%88%D8%B1-%D8%B0%D8%A7%D8%AA-%D8%AA%D9%88%D8%AD%DB%8C%D8%AF-%DB%81%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%86%D8%A7%DB%81%DB%8C%DB%92-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B3%DB%8C%D8%AF-%D8%AD%D8%A7%D9%81%D8%B8 ہماری زندگی کا محور، ذاتِ توحید ہونا چاہیے، آیت اللہ سید حافظ ریاض نجفی]- شائع شدہ از: 20 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | |||
== اجتہاد اور تقلید مکتب اہل بیت کا عظیم سرمایہ == | |||
جامع مسجد علی [[حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر لاہور|حوزہ علمیہ جامعہ المنتظر]] میں خطبہ جمعہ میں بیان کرتے ہوئے کہا: [[محمد بن حسن المهدی|امام مہدی علیہ السلام]] نے اپنے چار مختلف نوابین کے ذریعے غیبت صغریٰ میں اپنے لوگوں سے مربوط رہے ۔پھر امام زمانہ غیبت کبریٰ میں چلے گئے اور نیابت عمومی کا اعلان کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سے جو بھی فقہاء اپنے نفس حفاظت کرنے والے یعنی نیک متقی ہوں ،روایات پر ان کی نظر ہو اور امر مولا کی حفاظت کرنے والے ہوں فقہی امور میں ان کی تقلید کریں۔ اجتہاد اور تقلید مکتب اہل بیت کے پاس بہت بڑا سرمایہ ہے۔ | |||
[[وفاق المدارس الشیعہ پاکستان]] کے صدرآیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ [[قرآن]] سے محبت اللہ رسول اور [[اہل بیت]] سے محبت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اہل ایمان قرآن مجید کو اپنی روزمرہ زندگیوں میں شامل کریں ۔قرآن مجید میںزندگی کے ہرپہلو کے مسائل کو واضح کر دیا گیاہے، وراثت،طلاق، نکاح ، کاروبار کے اصول وضع کر دیے ہیں۔ | |||
جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعہ المنتظر میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عقیدہ امامت کو صرف مکتب اہل نے تسلیم کیا ہے۔ برادران [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت]] کی کتابوں میں اماموں کا ذکر توہے مگر آج تک وہ اپنے 12 امام پورے نہیں کر سکے۔ | |||
ان کا کہنا تھا کہ علماء اور فقہا علم کی روشنی سے دنیا پر حکومت کر رہے ہیں ۔[[جعفر بن محمد|امام جعفر صادق علیہ السلام]] نے سب سے زیادہ امام مہدی علیہ السلام کا ذکر کیا ہے۔انہوں نے اپنے شاگردوں کو آخری [[امام]] اور ان کے زمانے کے حوالے سے بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ امام مہدی علیہ السلام 15 شعبان 255 ہجری میں [[حسن بن علی بن محمد|امام حسن عسکری علیہ السلام]] کے ہاں پیدا ہوئے ۔نیمہ شعبان بہت خوشی کا دن ہے،امام زمانہ کی ولادت اور جمعہ کا دن تھا ۔فجر کی اذان کے وقت امام زمانہ پیدا ہوئے۔ آج امام مہدیؑ کی عمر 1191 سال ہو چکی ہے۔ | |||
سید ریاض نے کہا: امام مہدی علیہ السلام نے اپنے چار مختلف نوابین کے ذریعے غیبت صغریٰ میں اپنے لوگوں سے مربوط رہے۔ پھر امام زمانہ غیبت کبریٰ میں چلے گئے ۔ اور نیابت عمومی کا اعلان کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سے جو بھی فقہاء اپنے نفس حفاظت کرنے والے یعنی نیک متقی ہوں ،روایات پر ان کی نظر ہو اور امر مولا کی حفاظت کرنے والے ہوں فقہی امور میں ان کی تقلید کریں۔ان کا کہنا تھا اجتہاد اور تقلید مکتب اہل بیت کے پاس بہت بڑا سرمایہ ہے ۔ | |||
ان کا کہنا تھا کہ میراث طلاق اور شادی کے مسائل میں دنیاوی عدالتوںاور شریعت کے فیصلوں میں فرق ہے ۔ اس حوالے سے ایک عالم دین نے دس کتابیں ان مسائل پر شیعہ سنی کی رہنمائی کے لیے لکھ دی ہیں جن لوگوں کو پڑھنے کا شوق ہو وہ اس طرف توجہ دیں۔انہوں نے کہا کہ صرف مکتب اہل بیت نے کے پاس اجتہاد کا سلسلہ جاری و ساری ہے جبکہ ہمارے برادران اہل سنت اپنے چار آئمہ کے تابع ہیں ۔ شیعہ فقہاءقرآن و حدیث سے استنباط کرتے ہیں ۔ اجتہاد ی نظام کی وجہ سے قرآنی تعلیمات ہم تک پہنچی ہیں ۔ہم جدید زمانے کے تقاضو ں کے حوالے سے بند گلی میں نہیں ہیں۔آج تک اہل تشیع کے ہاں کوئی ایسا مسئلہ نہیں جس کا حل موجود نہ ہو<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/407009/%D8%A7%D8%AC%D8%AA%DB%81%D8%A7%D8%AF-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%D9%82%D9%84%DB%8C%D8%AF-%D9%85%DA%A9%D8%AA%D8%A8-%D8%A7%DB%81%D9%84-%D8%A8%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B8%DB%8C%D9%85-%D8%B3%D8%B1%D9%85%D8%A7%DB%8C%DB%81-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%AD%D8%A7%D9%81%D8%B8-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6 اجتہاد اور تقلید مکتب اہل بیت کا عظیم سرمایہ، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی]- شائع شدہ از: 14 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 14 فروری 2025ء۔</ref>۔ | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
{{پاکستان}} | |||
{{پاکستانی علماء}} | |||
[[زمرہ:شخصیات]] | [[زمرہ:شخصیات]] | ||
[[زمرہ:علمائے شیعه پاکستان]] | [[زمرہ:علمائے شیعه پاکستان]] | ||
[[زمرہ:پاکستان]] | [[زمرہ:پاکستان]] |
حالیہ نسخہ بمطابق 00:04، 15 فروری 2025ء
سید ریاض حسین نجفی | |
---|---|
![]() | |
دوسرے نام | سید ریاض حسین نقوی نجفی |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1942 ء، 1320 ش، 1360 ق |
پیدائش کی جگہ | لاہور، پاکستان |
اساتذہ |
|
مذہب | اسلام، شیعہ |
مناصب |
|
سید ریاض حسین نجفی پاکستان کے شیعہ عالم دین، جامعۃ المنتظر لاہور کے پرنسپل، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر اور وفاق علمائے شیعہ پاکستان کے سرپرست ہیں۔
سوانح عمری
حافظ سید ریاض حسین نجفی 28 ستمبر سنہ 1941ء کو پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ تحصیل علی پور کی ایک بستی "شاہ دی کھوئی" کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے [1]۔ آپ کے والد سید حسین بخش نقوی اپنی زمین میں کاشتکاری کرتے تھے۔ آپ کے تایا سید غلام سرور شاہ ایک نیک اور پرہیزگار انسان تھے جو مولانا سید صفدر حسین کے والد تھے۔ مولانا سید محمد یار شاہ آپ کے چچا اور استاد تھے۔
اولاد
- علامہ ڈاکٹرسید محمد نجفی
- مولانا سید علی نقوی
- مولانا سید حسین نقوی
- علامہ سید جعفر رضا نقوی
- ڈاکٹر سید مہدی نقوی
- سید عابد رضا نقوی
- سید کاظم رضا نقوی
تعلیم
حافظ ریاض حسین نجفی کو آپ کے چچا یار محمد شاہ 1949ء میں دارالعلوم محمد جلال پور ننگیانہ لے گئے جہاں حفظ قرآن مجید کے ساتھ دینی تعلیم کا آغاز کیا۔ تقریبا ڈھائی سال میں قرآن حفظ کیا، اس وقت آپ کی عمر تقریباً دس سال تھی
وه سید حسین بخش صاحب کے بیٹے اور استاذالعلماء السید محمد یار النقوی النجفی کے داماد اور شاگرد ہیں۔ 1950ء میں شرح لمعہ، رسائل اور شرح منظومہ پڑھی اور 1957ء میں لاہور آئے۔ جامعۃ المنتظر میں شیخ الجامعہ مولانا اختر عباس نجفیؒ اور محسن ملت مدرس اعلیٰ جامعۃ المنتظر صفدر حسین نجفی صاحب جیسے علماء سے فیض یاب ہوئے اور نجف میں سید محسن طباطبائی حکیم اور آیت اللہ روح اللہ خمینی جیسے جید علما سے علم دین حاصل کیا [2]
تدریسی خدمات
سنہ 1958ء میں علامہ صفدر حسین نجفی نے آپ کو فقہ و اصول کی تعلیم جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ باقاعدہ تدریس کا حکم دیا۔ چنانچہ 1958ء سے لے کر 1963ء تک ادبیات اور منطق و فلسفہ کی سب کتابوں کی تدریس کی۔ نجف سے وطن واپس آنے کے بعد آپ نے جامعۃ المنتظر لاہور میں باقاعده طور پر تدریسی عمل شروع کیا اور مدرسہ ہذا میں پچھلے دو عشروں سے زائد عرصے سے فقہ و اصول کا درس خارج
بھی دے رہے ہیں[3].
سرگرمیاں
- دار التحقیق قرآن و حدیث کا قیام، سید ریاض حسین نجفی نے دور حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر میں دارالتحقیق قرآن و الحدیث کا افتتاح کیا ہے جہاں قرآن، حدیث، تاریخ اور عقائد کے مختلف موضوعات پر تحقیقات انجام دی جاتی ہیں۔
- ادارہ دارالتبلیغ کا قیام: علما و طلبا کو فن خطابت سکھا کر مختلف علاقوں میں دعوت و تبلیغ، خاص طور پر رمضان المبارک، اور محرم الحرام میں مختلف علاقوں میں تبلیغ کے سلسلے میں جانے والے حوزہ ہائے علمیہ قم المقدس اور نجف اشرف سے آنے والے علماءافراد کے درمیان روابط قائم کرنے کے لئے اس ادارے کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
- المنتظر بینک کا قیام: اندرونی مالیاتی نظام کے لئے المنتظر بینک بھی قائم کردیا گیا ہے جہاں سے جامعہ کے علماء اور طلبا کو ضرورت پڑنے پر قرضے بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔
المنتظر ٹی وی کے ذریعے قومی، بین الاقوامی اور جامعات کی خبریں نشر کی جاتی ہیں۔
- ادارہ فارغ التحصیلان جامعۃ المنتظر کا قیام: اس ادارے میں اب تک جامعہ ہذا میں تعلیم حاصل کرنے والے تمام علماء اور طلبا کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے۔
پاک ایران مضبوط تعلقات امت مسلمہ کے دل کی آواز ہے
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی، سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری اور نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے پاکستان کے متوقع دورے پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مضبوط تعلقات امت مسلمہ کے دل کی آواز ہے۔ ایران نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا۔انقلاب اسلامی کے بعد ایران نے عالمی سطح پر جو دفاعی اور سیاسی قوت حاصل کی ہے، ہماری دعا ہے کہ باقی مسلم ممالک بھی اس سے فائدہ اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبہ طویل عرصے سے زیر التوا ہے، پاکستان توانائی کے بحران سے گذر رہا ہے، اسے بھی حل ہونا چاہیے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی کا دورہ پاکستان خیر سگالی کا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان اور ایران مضبوط ہو جائیں تو امت مسلمہ کا توانا اور مضبوط بازو ہوں گے۔
سید ریاض نے کہا: کہ حال ہی میں سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری کے وعدے اور معاہدے خوش آئند ہیں۔ سعودی عرب کے بعد ایران کے صدرکا دورہ ترقی کے نئے مواقع پیدا کرے گا، اس سے دونوں ممالک مضبوط ہوں گے اور پاکستان کے معاشی مسائل بھی حل ہوں گے [4]۔
شیعہ نمائندگی کے بغیر نظریاتی کونسل، اسلامی نہیں کہلا سکتی
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر نے واضح کیا ہے کہ مکتب اہل بیت (اہل تشیع) کی نمائندگی کے بغیر اسلامی نظریاتی کونسل، اسلامی نہیں کہلا سکتی، یہ صرف سنی نظریاتی کونسل ہوگی۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے واضح کیا ہے کہ مکتب اہل بیت (اہل تشیع) کی نمائندگی کے بغیر اسلامی نظریاتی کونسل، اسلامی نہیں کہلا سکتی، یہ صرف سنی نظریاتی کونسل ہوگی۔ ہمیشہ دو شیعہ علماءاسلامی نظریاتی کونسل کے رکن رہے ہیں مگر اس وقت شاید صرف ایک ہے، یا وہ بھی نہیں۔ ان کا کہنا تھا اگر صرف حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ کے ماننے والے ہی اسلامی نظریاتی کونسل کے ارکان ہیں ، ان میں اہل تشیع نہیں ہیں تو پھر سنی نظریاتی کونسل ہے اسلامی نظریاتی کونسل نہیں کہا جاسکتا۔
جامع مسجد علی جامعۂ المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہامسیحیوں کے ساتھ مباہلہ میں رسول اللہ حکم خدا سے صرف پنجتن پاک کو لے کر گئے۔ چونکہ مسیحیوں نے بات چیت کو نہیں مانا تھا تو جھوٹوں پر ان پانچ کے علاوہ کوئی لعنت نہیں بھیج سکتا تھا۔ یہ عصمت و طہارت سے مزین ہستیاں ہیں۔ان میں عمر کے کسی بھی حصے میں کفر، شرک اور جھوٹ نہیںرہا تھا۔ لیکن افسوس کہ جب دوسرے مسالک کے افراد ذکر کرتے ہیں تو ان کی کوشش ہوتی ہے کہ رسول اللہ سے اہل بیتؑ کو کاٹ دیں۔حالانکہ درود صرف رسول اور آل رسول کے لئے ہے۔
انہوں نے اسلامی نظریاتی کونسل کے محرم الحرام کے لیے ضابطہ اخلاق کا حوالہ دیتے ہوئے اہل بیت اطہار کا تذکرے نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجالس عزاداری تبلیغی ہوتی ہیں ، فضائل اہل بیت کی کمی نہیں ہے۔ محرم الحرام کے پہلے 10 دن ہی نہیں، 40 دن بھی پڑھتے رہیں تواہل بیت اطہار کے فضائل ختم نہیں ہو سکتے [5]۔
پارا چنار ایک عرصے سے دہشت گردی اور بدامنی کا شکار،ضلعی انتظامیہ اور حکومت خاموش تماشائی
صدر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان: کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے بم دھماکے نے عوام میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کردیا،سامان کے ٹرکوں کو لوٹنا اور مسافروں کو شہید کرنا غیر انسانی اور غیر اسلامی اقدام ہے ملک میں دہشت گردی تشویشناک،ریاست عوام کے تحفظ کی ذمہ داری پوری کرے۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی،سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری اور نائب صدر علامہ مرید حسین نقوی نے ملک میں جاری دہشت گردی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔اور سیکیورٹی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری پوری کریں۔ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے بم دھماکے نے عوام کو افسردہ کرنے کے ساتھ ان میں عدم تحفظ کا احساس بھی پیدا کردیا ہے۔
میڈيا سیل کی طرف سے جاری بیان میں انہوں نے کہا چند دن پہلے کراچی میں چینی شہریوں پر ہونے والا بم دھماکہ بھی ملکی سلامتی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے ۔جبکہ پارا چنار ایک عرصے سے دہشت گردی اور بدامنی کا شکار چلا آرہا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ دہشت گردوں نے پاراچنار کے راستے بند کر رکھے ہیں ۔تین اطراف سے افغانستان کی سرحد سے جڑا حساس شہر پاراچنار کے عوام کو زندگی کی بنیادی ضروریات کی اشیاءبھی سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے دستیاب نہیں۔
جبکہ ریاستی ادارے عوام کو تحفظ فراہم کرنے اور دہشت گردوں سے راستے کھلوانے میں ناکام ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جلد از جلد پارا چنار کے عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے اور بند راستے کھولے جائیں۔پاراچنا ر سامان لے جانے والے ٹرکوں کو لوٹنا اور مسافروں کو شہید کرنے کے اقدامات غیر انسانی اور غیر اسلامی ہیں [6]۔
ہماری زندگی کا محور، ذاتِ توحید ہونا چاہیے
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاون میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری زندگی کا محور، ذاتِ توحید ہونا چاہیے۔ اذان میں یا نماز کے شروع میں جب ہم اللہ اکبر کہتے ہیں تو ہماری عملی زندگی میں بھی اس کا عکس ہونا چاہیے، یعنی ذاتِ پروردگار کے بغیر کسی کو بڑا نہیں ماننا چاہیے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اللہ کی ذات بار بار ہماری زبانوں سے توحید کا اقرار کرواتی ہے کہ ہم کہیں کہ صرف اللہ کی ذات ہی بڑی ہے۔ انہوں نے کہا حضرت علی علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے اپنا محاسبہ خود کریں قبل اس کے کہ تمہارا محاسبہ کیا جائے۔ آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ پاکستان کی پیدائش سے پہلے اللہ نے کائنات کو پیدا کیا اور پھر مٹی سے انسان کو خلق کیا۔
انہوں نے کہا کہ نیند بھی ایک قسم کی موت ہے، اس کا بار بار ہماری زندگی میں تکرار اس لیے ہے کہ ہم موت کو یاد رکھیں، کیونکہ روزانہ چند گھنٹوں کے لیے نیند کی شکل میں ہمیں موت آتی ہے۔ کائنات میں ہر چیز انسان کے لیے خلق کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سورۂ واقعہ میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ تم جو کھیتی باڑی کرتے ہو تو کیا اسے تم پیروان چڑھاتے ہو یا ہم؟ ہر وقت ہماری نعمتوں کی بارش انسان پر ہو رہی ہوتی ہے۔ کیا ہمارے علاوہ کوئی ہے جو اتنی نعمات دے سکے۔
آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ صحابی رسول حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہہ سے مروی فرمان رسول ہے کہ جس کی زمین ہے، وہ کھیتی باڑی کرے۔ اگر خود نہیں کر سکتا تو اپنے کسی بھائی کو دے دے، جبکہ حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا کہ جس آدمی کے پاس زمین ہے وہ پانی بھی میسر ہے، اس کے باوجود بھی وہ فقیر ہے تو اللہ کی ذات اسے اب اپنی رحمت سے بے بہرہ کر دیتی ہے ۔
آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ انسان کی زندگی کا خلاصہ یہی ہے کہ ہم آئے بھی خالی ہاتھ تھے اور ہمیں جانا بھی خالی ہاتھ ہی ہے، ہاں مگر اچھے اعمال ساتھ لے کر جائیں تو فائدہ حاصل کر پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مؤمن کی تین نشانیاں ہیں: سچا ہو، وعدہ خلافی نہ کرے اور امانت میں خیانت نہ کرے اور اگر ان کو متضاد کر لیں تو وہ منافق کی نشانیاں بن جاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایمانداری کی بہت بڑی اہمیت ہے۔ حضرت امام زین العابدین علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اگر کسی نے میرے پاس امانت رکھی اور بعد میں وہ میرے والد بزرگوار کا قاتل بھی بن جائے تو میں اس کی امانت واپس کر دوں گا۔ ان کا کہنا تھا امانت، صرف رقم کی امانت نہیں ہوتی، بلکہ ہمارے بچے بھی ہمارے پاس امانت ہیں، اگر ان کی صحیح تربیت نہیں کریں گے تو یہ بھی خیانت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دوسروں کے حقوق کا خیال رکھنا بھی امانت دار آدمی کی خصوصیت ہے[7]۔
اجتہاد اور تقلید مکتب اہل بیت کا عظیم سرمایہ
جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعہ المنتظر میں خطبہ جمعہ میں بیان کرتے ہوئے کہا: امام مہدی علیہ السلام نے اپنے چار مختلف نوابین کے ذریعے غیبت صغریٰ میں اپنے لوگوں سے مربوط رہے ۔پھر امام زمانہ غیبت کبریٰ میں چلے گئے اور نیابت عمومی کا اعلان کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سے جو بھی فقہاء اپنے نفس حفاظت کرنے والے یعنی نیک متقی ہوں ،روایات پر ان کی نظر ہو اور امر مولا کی حفاظت کرنے والے ہوں فقہی امور میں ان کی تقلید کریں۔ اجتہاد اور تقلید مکتب اہل بیت کے پاس بہت بڑا سرمایہ ہے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدرآیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ قرآن سے محبت اللہ رسول اور اہل بیت سے محبت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اہل ایمان قرآن مجید کو اپنی روزمرہ زندگیوں میں شامل کریں ۔قرآن مجید میںزندگی کے ہرپہلو کے مسائل کو واضح کر دیا گیاہے، وراثت،طلاق، نکاح ، کاروبار کے اصول وضع کر دیے ہیں۔ جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعہ المنتظر میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عقیدہ امامت کو صرف مکتب اہل نے تسلیم کیا ہے۔ برادران اہل سنت کی کتابوں میں اماموں کا ذکر توہے مگر آج تک وہ اپنے 12 امام پورے نہیں کر سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ علماء اور فقہا علم کی روشنی سے دنیا پر حکومت کر رہے ہیں ۔امام جعفر صادق علیہ السلام نے سب سے زیادہ امام مہدی علیہ السلام کا ذکر کیا ہے۔انہوں نے اپنے شاگردوں کو آخری امام اور ان کے زمانے کے حوالے سے بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ امام مہدی علیہ السلام 15 شعبان 255 ہجری میں امام حسن عسکری علیہ السلام کے ہاں پیدا ہوئے ۔نیمہ شعبان بہت خوشی کا دن ہے،امام زمانہ کی ولادت اور جمعہ کا دن تھا ۔فجر کی اذان کے وقت امام زمانہ پیدا ہوئے۔ آج امام مہدیؑ کی عمر 1191 سال ہو چکی ہے۔
سید ریاض نے کہا: امام مہدی علیہ السلام نے اپنے چار مختلف نوابین کے ذریعے غیبت صغریٰ میں اپنے لوگوں سے مربوط رہے۔ پھر امام زمانہ غیبت کبریٰ میں چلے گئے ۔ اور نیابت عمومی کا اعلان کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سے جو بھی فقہاء اپنے نفس حفاظت کرنے والے یعنی نیک متقی ہوں ،روایات پر ان کی نظر ہو اور امر مولا کی حفاظت کرنے والے ہوں فقہی امور میں ان کی تقلید کریں۔ان کا کہنا تھا اجتہاد اور تقلید مکتب اہل بیت کے پاس بہت بڑا سرمایہ ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ میراث طلاق اور شادی کے مسائل میں دنیاوی عدالتوںاور شریعت کے فیصلوں میں فرق ہے ۔ اس حوالے سے ایک عالم دین نے دس کتابیں ان مسائل پر شیعہ سنی کی رہنمائی کے لیے لکھ دی ہیں جن لوگوں کو پڑھنے کا شوق ہو وہ اس طرف توجہ دیں۔انہوں نے کہا کہ صرف مکتب اہل بیت نے کے پاس اجتہاد کا سلسلہ جاری و ساری ہے جبکہ ہمارے برادران اہل سنت اپنے چار آئمہ کے تابع ہیں ۔ شیعہ فقہاءقرآن و حدیث سے استنباط کرتے ہیں ۔ اجتہاد ی نظام کی وجہ سے قرآنی تعلیمات ہم تک پہنچی ہیں ۔ہم جدید زمانے کے تقاضو ں کے حوالے سے بند گلی میں نہیں ہیں۔آج تک اہل تشیع کے ہاں کوئی ایسا مسئلہ نہیں جس کا حل موجود نہ ہو[8]۔
حوالہ جات
- ↑ حضرت آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی کا انٹرویو، وفاق ٹائمز؛ نقوی، تذکرہ علمای امامیہ پاکستان، ص107
- ↑ اردو ویکیپیڈیا سے ماخوذ
- ↑ حضرت آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین کا انٹرویو ، وفاق ٹائمز
- ↑ پاک ایران مضبوط تعلقات امت مسلمہ کے دل کی آواز ہے، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی-ur.hawzahnews.com-شائع شدہ از:21اپریل 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:22اپریل 2024ء۔
- ↑ شیعہ نمائندگی کے بغیر نظریاتی کونسل، اسلامی نہیں کہلا سکتی، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 7 جولائی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جولائی 2024ء۔
- ↑ پارا چنار ایک عرصے سے دہشت گردی اور بدامنی کا شکار،ضلعی انتظامیہ اور حکومت خاموش تماشائی, آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 11 نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 12 نومبر 2024ء-
- ↑ ہماری زندگی کا محور، ذاتِ توحید ہونا چاہیے، آیت اللہ سید حافظ ریاض نجفی- شائع شدہ از: 20 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 دسمبر 2024ء۔
- ↑ اجتہاد اور تقلید مکتب اہل بیت کا عظیم سرمایہ، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی- شائع شدہ از: 14 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 14 فروری 2025ء۔