تحریک منہاج القرآن

ویکی‌وحدت سے
تحریک منہاج القرآن 2.jpg

تحریک منہاج القرآن (منہاج القرآن انٹرنیشنل) احیاء اسلام، غلبہ دین حق اور مسلمانوں کو سیاسی و معاشی، معاشرتی و ثقافتی، علمی و فکری اور اخلاقی و روحانی زوال و انحاط سے نجات دلانے کے لیے طاہر القادری کے زیرِ قیادت 17 اکتوبر 1980ء (بمطابق 7 ذوالحجۃ 1400ھ)کو لاہور پاکستان میں بنایا گیا۔ تحریک کا مرکزی دفتر ماڈل ٹاؤن لاہور میں واقع ہے۔

قیام کا مقصد

  • قومی و ملی سطح پر ایک ایسا ہمہ گیر اور ہمہ جہت انقلاب جو بیک وقت علمی و فکری جمود کا خاتمہ کرنے کے ساتھ ساتھ اخلاقی و روحانی زندگی اور روبہ زوال قدروں کو پھر سے بحال کردے
  • امت مسلمہ کی سیاسی و اقتصادی اور سماجی و معا‎شرتی زندگی میں موجود تمام رکاوٹوں کا تدارک کرکے ملت اسلامیہ کو اقوام عالم کی صف میں باعزت مقام دلادے۔
  • امت مسلمہ کے منتشر وسائل اور متفرق طبقات کو عالمی سطح پر ایک موثر وحدت میں اس طرح منسلک کردے کہ پورا عالم اسلام کامن ویلتھ (اسلامی دولت مشترکہ) کی صورت میں نقشہ عالم پر ایک عظیم قوت بن کر ابھر سکے[1]

تحریک منہاج القرآن کی دعوت کے پانچ اہداف

تعلق باللہ کی دعوت

تعلق باللہ کی بحالی کے پانچ اہم تقاضے ہیں۔

  • ذکر الہی
  • محبت الہی
  • خشیت الہی
  • اطاعت الہی
  • عبادت الہی

رسالت کے ساتھ تعلق کی دعوت

رسالت کے ساتھ تعلق کے استحکام کے لئے پانچ تقاضے انتہائی قابل توجہ ہیں:

  • عشق رسول(ص)
  • اتباع رسول(ص)
  • ادب و تعظیم رسول(ص)
  • معرفت مقام رسول(ص)
  • نصرت رسول(ص)[2]

رجوع الی القرآن کی دعوت

رجوع الی القرآن کے لئے پانچ تقاضے ہیں۔

  • قرآن مجید سے محبت پر مبنی تعلق قائم کیا جاۓ۔
  • قرآن مجید کی کثرت سے تلاوت کیا جائے۔
  • قرآن مجید میں تدبر و تفکر کیا جائے۔
  • قرآن مجید میں سے جو پڑھا جائے اس پر عمل کیا جائے۔
  • قرآن مجید میں سے جو پڑھا جائے اس کی تبلیغ کی جائے۔[3]۔

اتحاد امت کی دعوت

اتحاد امت کے لئے درج ذیل پانچ تقاضوں کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے۔

  • اتحاد کی بنیاد نسبت رسول(ص) ہو۔
  • امت مسلمہ کے تشخص کا فروغ ہو۔
  • امت کے اجتماعی مفادات کا تحفظ ہو۔
  • داخلی اور خارجی حملوں کا تدارک ہو۔
  • عالمگیر دعوت کا احیاء ہو۔

غلبہ دین حق کی بحالی کی دعوت

اس وقت امت جس زوال کا شکار ہے وہ کلی اور ہمہ گیر نوعیت کا ہے۔ اس زوال کا خاتمہ ایک ہمہ گیر اور انقلابی جد و جہد کے بغیر ممکن نہیں۔ غلبہ دین کی بحالی کا واحد راستہ مصطفوی انقلاب ہے۔

منہاج القرآن کا قومی اور بین الاقوامی سطح پر تقاضے

قومی سطح پر

  • فکری و ذہنی انقلاب
  • اخلاقی و روحانی انقلاب
  • معاشی و سماجی انقلاب
  • تعلیمی و ثقافتی انقلاب
  • سیاسی انقلاب۔

بین الاقوامی سطح پر

  • اسلامی دولت مشترکہ
  • عالمی اسلامی بلاک۔[4]۔

تحریک کا دائرہ کار

کام کے تنوع اور دائرہ کار کی وسعت کے باعث مرکزی سطح پر تحریک کو درج ذیل مختلف نظامتوں؍فورمز میں تقسیم کیا گیا ہے:

  • نظامتِ دعوت
  • نظامتِ تربیت
  • نظامتِ تنظیمات
  • نظامتِ تعلیمات
  • نظامتِ طباعت و اِبلاغیات
  • نظامتِ تحقیق و تدوین
  • نظامتِ اُمورِ خارجہ
  • نظامتِ سیکرٹریٹ
  • نظامتِ نشر و اِشاعت
  • نظامتِ تعمیرات
  • نظامتِ مالیات
  • نظامتِ اِجتماعات و مہمات
  • نظامتِ بین المذاہب رواداری
  • نظامتِ تمویلات
  • نظامتِ ممبرشپ
  • نظامتِ اَملاک
  • منہاج القرآن علماء کونسل
  • منہاج القرآن ویمن لیگ
  • مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ
  • منہاج القرآن یوتھ لیگ
  • پاکستان عوامی تحریک [5]۔

حوالہ جات

  1. طاہر القادری، تحریک منہاج القرآن،1196م،ص12۔
  2. طاہر القادری، تحریک منہاج القرآن،1196م،ص15 و 16۔
  3. طاہر القادری، تحریک منہاج القرآن،1196م،ص16۔
  4. طاہر القادری، تحریک منہاج القرآن،1196م،ص18۔
  5. ماہنامہ منہاج القرآن،minhaj.info