"شبیر حسن میثمی" کے نسخوں کے درمیان فرق
سطر 116: | سطر 116: | ||
{{پاکستان}} | {{پاکستان}} | ||
{{ | {{پاکستانی علماء}} | ||
[[زمرہ:شخصیات]] | [[زمرہ:شخصیات]] | ||
[[زمرہ:پاکستان]] | [[زمرہ:پاکستان]] |
حالیہ نسخہ بمطابق 10:38، 10 جون 2024ء
شبیر حسن میثمی | |
---|---|
دوسرے نام | علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی |
ذاتی معلومات | |
پیدائش کی جگہ | پاکستان |
مذہب | اسلام، شیعہ |
مناصب |
|
شبیر حسن میثمی زہرا (س) اکیڈمی کراچی کے سرپرست اور شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل، اور اقتصاد دان ہیں۔
سید ساجد علی نقوی سے ملاقات
شبیر حسن میثمی کی آیت اللہ سید ساجد علی نقوی سے ملاقات، دورہ گلگت بلتستان سے آگاہ کیا انہوں نے دوران ملاقات دورجات کی مکمل تفصیلات سربراہ اسلامی تحریک کو پیش کیں اور مختلف اہم امور پر غور خوص ہوا اور آئندہ کی حکمت عملی و لائحہ عمل کے حوالے سے بھی بات چیت زیر بحث رہی۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان آیت اللہ سید ساجد علی نقوی سے ان کی رہائشگاہ پر گلگت - بلتستان کے 5 روزہ دورے سے واپسی پر مرکزی سیکرٹری جنرل اسلامی تحریک پاکستان علامہ شبیر حسن میثمی کی اعلی سطحی وفد کے ہمراہ اہم ملاقات، دوران ملاقات دورجات کی مکمل تفصیلات سربراہ اسلامی تحریک کو پیش کیں اور مختلف اہم امور پر غوروخوص ہوا اور آئندہ کی حکمت عملی و لائحہ عمل کے حوالے سے بھی بات چیت زیر بحث رہی۔ علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا کہ انشااللہ گلگت، بلتستان کے آئینی و ملی حقوق کی جدوجہد جاری رہے گی۔ مرکزی سیکرٹری جنرل کے ہمراہ مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ بھی موجود تھے[1]۔
غزہ میں عارضی نہیں مستقل جنگ بندی ہونی چاہئے
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی سے چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان مولانا عبدالخبیر آزاد نے زہرا اکیڈمی میں ملاقات کی جس میں مذہبی،ملی وسیاسی امور پر مفصل گفتگو ہوئی ،مولانا عبدالخبیر آزاد نے علامہ شبیر حسن میثمی سے ان کے بھائی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کی۔
شبیر حسن میثمی کا کہنا تھا کہ غزہ میں امریکی سرپرستی میں اسرائیلی مظالم نے ہر درد مند انسان کے ضمیر کو جھنجوڑ کے رکھ دیا ہے، امت مسلمہ میں اس وقت انتہائی کرب و بے چینی پائی جاتی ہے، اقوام متحدہ اور او آئی سی خواب غفلت میں ہیں، غزہ میں عارضی نہیں مستقل جنگ بندی ہونی چاہیے، فلسطین کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا گیا اور دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ، اسرائیل کو نیست ونابود کرنے کے لیے تمام اسلامی ممالک کو متحد ہونا پڑے گا [2]۔
ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ سے کی ملاقات
اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ نے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر سے ملاقات کی۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ نے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر سے ملاقات کی اور ملکی سیاسی و مذہبی صورتحال سمیت دیگر قومی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس ملاقات میں اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے جے یو پی کے انٹرا پارٹی انتخابات میں علامہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر کو بلا مقابلہ مرکزی صدر، ڈاکٹر جاوید اعوان کو سینئر نائب صدر اور پیر صفدر شاہ گیلانی کو سیکرٹری جنرل منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔
ملاقات میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے ملکی سیاسی اور امن و امن کی صورتحال میں کردار کو مذید متحرک کرنے پر اتفاق پایا گیا اور اس امر کا اعادہ کیا گیا کہ ملک میں نفاق کے بجائے اتحاد کی سیاست کو فروغ دیا جانا ناگزیر ہے جس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنی اپنی اناوں کو بالائے طاق رکھ کر ملک کی سیاسی، مذہبی، معاشی، تعلیمی اور امن و امان کے مخدوش صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے متحدہ کاوشیں کرنا ہونگیں جو وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ملی یکجتی کونسل پاکستان کے مرکزی رہنماوں نے وطن عزیز پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آئین کے مطابق انتہائی جان فشانی سے اپنے اپنے امور انجام دینے پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور زہرا اکیڈمی پاکستان کے سربراہ علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ کو اکیڈمی کی جانب سے ربا سے متعلق شائع شدہ تحقیقی کتاب بھی پیش کی [3]۔
پاکستان کیخلاف استعماری قوتیں آج بھی سازشوں میں مصروف ہیں
پاکستان کیخلاف استعماری قوتیں آج بھی سازشوں میں مصروف ہیں۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان سنگین سیاسی عدم استحکام، معاشی بحران اور امن و امان کی صورتحال سے دوچار ہے لیکن اناوں کے بھنور میں گرفتار بے حس لوگ اپنی اپنی خواہشات کی تکمیل میں آپس میں دست و گریبان ہیں۔
لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کیخلاف استعماری قوتیں آج بھی سازشوں میں مصروف ہیں اور ان کا ہدف عالم اسلام کے واحد ایٹمی ملک کو اس کے ایٹم بم سے محروم کرنا ہے اور بقول ان کے، ان کو ڈر ہے کہ ملک کے اندر معاشی اور سیاسی استحکام ان قوتوں کے ناپاک عزائم کی تکمیل کا سبب نہ بن جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان سازشوں کو بھانپتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو باہم مل بیٹھ کر معاشی اور سیاسی عدم استحکام سے ملک کو نجات دلا کر ایک بار پھر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں کیلئے سر جوڑنے ہوں گے اور اس نازک ملکی صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے اپنی سیاست کا محور حقیقی معنوں میں پاکستان کے مفاد پر منتج کرنا ہوگا۔ انہوں نے ملک سے سود کے خاتمے کیلئے حکومت کے فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔
جبکہ کرپشن، فحاشی، عریانی، مہنگائی کی خاتمے کیلئے بھی عملی اقدامات پر زور دیا، جبکہ عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی کیلئے متحد ہوکر ملک کو ان بحرانوں سے نکالنے کیلیے اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں تاکہ ملک کو جلد از جلد اس سنگین صورتحال سے نکالا جا سکے۔ صحافیوں سے گفتگو کے موقع پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کے ہمراہ علامہ حافظ کاظم رضا نقوی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ، علامہ فیاض مطہری، علامہ اشتیاق کاظمی، قاسم علی قاسمی اور صغیر ورک سمیت دیگر علماء بھی موجود تھے[4]۔
الزہراء اکیڈمی کے سرپرست
قائد ملت جعفریہ سید ساجد علی نقوی کی سرپرستی میں زہرا (س) اکیڈمی کراچی کے زیر اہتمام اور شیعہ علماء کونسل پاکستان ضلع بدین صوبہ سندھ کے زیر انتظام ضلع بدین کے 14 جوڑوں کی شادی کی اجتماعی تقریب تلہار شہر کے مقامی ہال میں منعقد ہوئی۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی سرپرستی میں زہرا (س) اکیڈمی کراچی کے زیر اہتمام اور شیعہ علماء کونسل پاکستان ضلع بدین صوبہ سندھ کے زیر انتظام ضلع بدین کے 14 جوڑوں کی شادی کی اجتماعی تقریب تلہار شہر کے مقامی ہال میں منعقد ہوئی۔ جس میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی، شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید اسد اقبال زیدی نے خصوصی شرکت کی اور خطاب بھی کیا۔ اس کے علاوہ صوبائی رہنماؤں ،ضلع اور تحصیل کے تنظیمی ذمہ داروں اور علمائے کرام، علاقائی عمائدین، بزرگان اور رہنماوں نے بھی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زہرا (س) اکیڈمی کراچی کے سرپرست اور شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی صاحب نے کہا: اجتماعی شادی کی تقریب کے 14 مبارک جوڑوں کو قائد محترم کی طرف سے مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ ان کو حضرت علی اکبر علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے عظیم دن یہ سعادت نصیب ہوئی، الحمدللہ ہم خوش نصیب ہیں کہ یہ سارے فلاحی امور قائد ملت جعفریہ کی سرپرستی میں انجام دئیے جارہے ہیں جو کہ ان کا قوم و ملت پر خاص لطف ہے۔
سید اسد اقبال زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کیلئے ہمیں اپنی طاقت و ہمت کے مطابق اقدام کرنا چاہئے، اجتماعی شادی کی تقریب احسن اقدام ہے کیونکہ سادہ اور پر وقار تقریبات ہمارے معاشرہ کی رواجی مشکلات کو حل کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان ضلع بدین کے صدر لیاقت علی خواجہ نے کہا: میں اپنے ضلع کے تمام اراکین کی طرف سے قائد محترم کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ان 14 جوڑوں کی شادی کے اسباب فراہم کرنے میں بنیادی تعاون کیا۔ جس کے ذریعہ یہ جوڑے ازدواجی رشتہ سے منسلک ہوگئے اور یہ بابرکت اور بامقصد تقریب منعقد ہوئی [5]۔
علمی اور سیاسی میدان میں علماء کی خدمات
ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے اپنے خطاب میں وطن عزیز پاکستان میں علمائے حقہ کے کردار کو واضح کرتے ہوئے کہا : کہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے عوامی حقوق کی جدوجہد میں ناصرف علماء بلکہ عوام کو بھی شہری حقوق کا آئینی شعور بخشا اور عوامی حقوق کے حصول کے لیے سیاسی اور مذہبی خدمات کو علماء کے لیے مثالی قرار دیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ علماء ہی کا کردار ہے کہ عالمی سامراجی سازشوں کے باوجود آج تشیع سر اٹھا کر اپنے حقوق کے حصول کی جدوجہد میں مصروفِ عمل ہے۔ انہوں نے آئمہ جماعت سے امید ظاہر کی کہ وہ علمائے حقہ کا کردار ادا کرتے ہوئے وطن عزیز پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں جبکہ عوام سے اپیل کی کہ وہ اس کردار میں علماء کا بھرپور ساتھ دے کر ملک کے مستقبل کو روشن بنائیں[6]۔
ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی شہادت پر اظہارِ تعزیت
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ میثمی نے ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ملت ایران اور رہبرِ انقلابِ اسلامی کی خدمت میں تعزیت پیش کی ہے۔ انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان،تبریز کے امام جمعہ آیت اللہ محمد علی آل باشم، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی اور جنرل سید مہدی موسوی کی ہیلی کاپٹر کے المناک حادثے کے نتیجے میں شہادت پر رہبرِ معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای اور ملت ایران سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دُکھ و غم کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام، ایرانی عوام کے ساتھ برابر کے شریک ہیں[7]۔
اسرائیل کا ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ نیست ونابود ہوچکا
شبیر حسن میثمی نے کہا کہ جارح صہیونی ریاست کی عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں اور جنایت کاریاں ناقابل برداشت تھیں، ایران کا اسرائیل کو زور دار تھپڑ رسید کرنا درست اور عالمی قوانین کے عین مطابق تھا۔
وفاق ٹائمز، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایرانی حملے اسرائیلی تابوت میں آخری کیل ثابت ہونگے، اسرائیل کا ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ نیست ونابود ہوچکا ہے۔ ایران کے غاصب اسرائیل کے خلاف حملے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا جرآت مندانہ اور عملی اقدام ہیں، ایران نے عالم اسلام کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے، ایرانی قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کو بھی مظلوم فلسطینیوں اور ایران کی واضح حمایت کرنی چاہیئے، غزہ میں جنگ بندی اور تمام فلسطینیوں کی اسرائیلی قید سے رہائی کا مطالبہ کرنا وقت کا تقاضا ہے، شکست خوردہ اسرائیل اپنے مغربی آقاؤں کی طرف حسرت و یاس بھری نگاہوں سے دیکھ رہا ہے۔
2 ہزار کلومیٹر کے فاصلے سے اسرائیل کے اندر اہداف کو نشانہ بنانا ایران سمیت تمام مظلوموں کی فتح و کامرانی ہے، مغربی ممالک کو ایران پر الزامات عائد کرنے کا منافقانہ طرز عمل ترک کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنا چاہیئے، امریکہ اور اس کے حواری عوامی رائے عامہ کو پس پشت ڈال کر اسرائیل کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے کی مکروہ کوشش کر رہے ہیں۔
34 ہزار نہتے فلسطینیوں کی زندگیوں کا خاتمہ عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جارح صہیونی ریاست کی عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں اور جنایت کاریاں ناقابل برداشت تھیں، ایران کا اسرائیل کو زور دار تھپڑ رسید کرنا درست اور عالمی قوانین کے عین مطابق تھا۔ اسرائیل کی پشت پناہی کرنے والے مغربی ممالک کو چاہیئے کہ وہ ایران کی برداشت اور تحمل کو سراہتے ہوئے اسرائیل کے وحشیانہ ظلم و بربریت کی مذمت کرتے، اسرائیلی جارحیت پورے خطے کو افراتفری اور آگ میں دھکیلنے کا موجب بن رہی ہے۔
اسرائیل کے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملے شام کی خودمختاری اور عالمی سفارتی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی تھے، جس کا جواب بے حد ضروری تھا، ایرانی حملوں سے ثابت ہوا کہ وہ کسی بھی جارحیت اور غیر قانونی اقدام کے خلاف پوری طاقت سے جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، جائز مفادات کے تحفظ کے لیے ایران کسی بھی اقدام سے دریغ نہیں کرے گا [8]۔
اتحاد بین المسلمین کیلئے اپنا مشن جاری رکھیں گے
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ شبیر حسن میثمی نے مزار قائد پاکستان پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے اعتماد کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انشاء اللہ امت مسلمہ کے مسائل حل کرنے کی جدوجہد اور اتحاد بین المسلمین کے جس سفر کا آغاز ہمارے قائدین نے کیا تھا اسے جاری و ساری رکھیں گے۔
وفاق ٹائمز کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری شبیر حسن میثمی نے مزار قائد پاکستان پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے اعتماد کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انشاءاللہ امت مسلمہ کے مسائل حل کرنے کی جدوجہد اور اتحاد بین المسلمین کے جس سفر کا آغاز ہمارے قائدین نے کیا تھا اسے جاری و ساری رکھیں گے۔
اس موقع مرکزی ایڈشنل جنرل سیکریٹری علامہ ناظرعباس تقوی نے کہا کہ آج ہم تجدید عہد کیلیے آئے تھے۔ نااہل حکومت عوام کو وسائل فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے، مہنگائی سے غریب عوام فاقے کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ موجودہ مہنگائی کی لہر نے عوام کی کمڑ توڑ کے رکھ دی ہے، پیٹرول، گیس، آٹا، چینی غرض یہ کہ اشیاء خردو نوش کی قیمتوں میں ہوشرباء اضافہ ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لاقانونیت سب سے بڑا مسئلہ ہے، جسکا واحد حل قانون کی بالا دستی ہے۔ حکومت ہوش کے ناخن لے ورنہ عوامی ریلہ اسے بہا کر لے جائیگا۔ ملک کا بلدیاتی نظام مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے، بلخصوص کراچی کو مسلسل نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ ملک کے مسائل حل کرنے کیلیے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لینگے۔
وفد کی قیادت مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کررہے تھے جبکہ ایڈشنل جنرل سیکریٹری علامہ سید ناظر عباس تقوی، مرکزی نائب صدر محترم حسنین مہدی رضوی، صوبہ سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ سید رضی حیدر زیدی، سیکریٹری اطلاعات محترم علی نقوی، صوبائی نائب صدر علامہ عابد عرفانی، کراچی ڈویژن کے صدر علامہ کامران حیدر عابدی سمیت دیگر صوبائی و ڈویژن کے عہدہ داران اور علماء کرام ہمراہ تھے[9]۔
اہل بیت (ع) کے چاہنے والوں نے ہمیشہ سے اپنی مٹی کا دفاع کیا ہے
اہل بیت (ع) کے چاہنے والوں نے ہمیشہ سے اپنی مٹی کا دفاع کیا ہے، آل خلیفہ اپنے عوام پر بربریت سے گریز کرے۔ اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی رہنما و مجمع اہل بیت (ع) کے سیکرٹری نے کہا ہے کہ اہل بیت علیہ السلام کے چاہنے والوں نے ہمیشہ کے لئے اپنی مٹی کے دفاع کے لئے قیام کیا اور اپنے ملکوں کا دفاع کیا ہے لیکن آج اگر آل خلیفہ حکومت اپنے عوام کو بغیر کسی وجہ کے پابند سلاسل کرتی ہے تو کل باہر سے دشمن آئے گا اور اندر سے یہ قیام کریں گے۔
اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی رہنما و مجمع اہل بیت (ع) کے سیکرٹری علامہ شبیر میثمی نے حال ہی میں پاکستان میں مجمع جہانی اہل بیت (ع) کی ذمہ داری سنبھالی ہے، تسنیم نیوز نے بحرین میں جاری آل خلیفہ کے مظالم اور دیگر چند موضوعات پر ڈاکٹر شبیر میثمی کا انٹرویو کیا، جو پیش خدمت ہے۔
بحرین میں آل خلیفہ کے مظالم
تسنیم نیوز: نے میڈیا کو ایک خط جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ عوام شیخ عیسیٰ قاسم کے ساتھ آل خلیفہ کے مظالم بارے اقوام متحدہ کو لکھیں، خصوصا شیخ عیسیٰ قاسم کی شہریت منسوخ کئے جانے کی بات کی گئی اس حوالہ سے تفصیل بتا دیجئے؟
علامہ ڈاکٹر شیخ شبیر حسن میثمی: بالکل، ہم آل خلیفہ کے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہیں، کہیں کسی کو بھی زیب نہیں دیتا کہ جس مٹی سے کوئی پیدا ہوا، اس مٹی سے اس کو بے دخل کیا جائے، قومیت انسان کا بنیادی حق ہے، اس حق کو انسان سے آپ کیسے لے سکتے ہیں، بہرحال دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کرے۔ ملک اور عوام کو نقصان نہ پہنچے، چونکہ امت مسلمہ شدید مسائل میں گرفتار ہے تو ہم حکومت بحرین کو بھی کسی مشکل سے دوچار نہیں دیکھنا چاہتے۔ ہم صرف چاہتے ہیں کہ جن کے حقوق چھینے گئے ہیں انہیں واپس کئے جائیں یہی ہمارا مؤقف ہے۔
اتحاد بین المسلمین وقت کی اہم ضرورت
تسنیم نیوز:بحرین کی صورتحال کا اگر جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں کے دوران انسانی حقوق کے لئے سرگرم افراد کو اٹھا کر جیلوں میں ڈالا گیا، لیکن ان دنوں علماء کو بڑی تعداد میں اٹھایا جارہا ہے، ان پر آل خلیفہ کو تنقید کا نشانہ بنانے کی پاداش میں کیسز بنائے جارہے ہیں، اس حوالہ سے آپکا کیا موقف ہے؟
شیخ شبیر حسن میثمی: بالکل صحیح کہا آپ نے، ہم آل خلیفہ کے ان اقدامات کو بغور دیکھ رہے ہیں، میں واضح طور پر کہہ دینا چاہتا ہوں کہ اس وقت امت مسلمہ کو ایک ہونا چاہئے، ذاتی دشمنیاں، ذاتی انا پرستیاں، جو اس وقت بحرین میں آل خلیفہ کی جانب سے ظاہر ہو رہے ہیں، آل خلیفہ کو اس بات کا نہیں پتہ کہ داعش کا ناسور اگر مزید پھیلا تو ان (آل سعود و آل خلیفہ) کو بھی کھا جائے گا، تو اب آپ اپنے بچوں اور جوانوں پر ہی ظلم کریں گے۔
انہیں صرف چند الفاظ بولنے کی وجہ سے جیلوں میں ڈالیں گے تو داعش جیسے دشمن کے ساتھ مل کر نہیں لڑ پائیں گے، ہم نے پاکستان میں جس طرح اتحاد بین المسلمین کی جو فضا قائم کی ہے اس سے ہم دشمن کا مقابلہ کر رہے ہیں اور کامیاب ہیں، میں آل خلیفہ کو یہ نصیحت کرونگا، امت رسول اللہ (ص) کے جوان اور علماء مخلص ہیں، جب کبھی کڑا وقت آیا اہل بیت (ع) کے چاہنے والوں نے قیام کیا اور ملک کا دفاع کیا، ہم پاکستان میں ہیں، اگر کل وقت آیا تو اس پاک سرزمین کا دفاع کریں گے، اسی طرح مجھے یقین ہے، علماء ہوں یا جوان، اگر بحرین پر برا وقت آیا تو یہ اپنی مٹٰی سے وفا کریں گے لیکن آج اگر تم نے ان کے خلاف چھوٹی چھوٹی چیزیں سامنے رکھ کر انہیں پابند سلاسل کیا تو کل مسائل پیدا ہوں گے، باہر سے دشمن آئے گا اندر سے یہ قیام کریں گے [10]۔
حوالہ جات
- ↑ اسلام آباد، علامہ شبیر حسن میثمی کی آیت اللہ سید ساجد علی نقوی سے ملاقات، دورہ گلگت بلتستان سے آگاہ کیا -islamtimes.org-شائع شدہ از: 2مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جون 2024ء۔
- ↑ غزہ میں عارضی نہیں مستقل جنگ بندی ہونی چاہئے، علامہ شبیر میثمی-jang.com.pk- شائع شدہ از: 11ستمبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جون 2024ء۔
- ↑ علامہ ڈاکٹر شبیر میثمی اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ سے کی ملاقات-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 22ستمبر 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جون 2024ء۔
- ↑ پاکستان کیخلاف استعماری قوتیں آج بھی سازشوں میں مصروف ہیں،علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 7 ستمبر 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جون 2024ء۔
- ↑ زہرا (س) اکیڈمی کراچی کے زیرِ اہتمام اجتماعی شادی کی تقریب-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 17 مارچ 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جون 2024ء۔
- ↑ قیام پاکستان سے لیکر اب تک نہ صرف ہر تحریک میں علماء نے اپنا معتبر حصہ ڈالا بلکہ ہر مسئلے پر قوم کی رہنمائی میں بڑھ چڑھ کر علمی و عملی کردار ادا کیا-shiite.news- 14 فروری 2022ء- 8 جون 2024ء۔
- ↑ علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کی ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی شہادت پر اظہارِ تعزیت-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 22 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جون 2024ء۔
- ↑ اسرائیل کا ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ نیست ونابود ہوچکا، علامہ شبیر حسن میثمی- شائع شدہ از: 16 اپریل 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جون 2024ء۔
- ↑ اتحاد بین المسلمین کیلئے اپنا مشن جاری رکھیں گے، علامہ شبیر حسن میثمی-wifaqtimes.com- شائع شدہ 17 نومبر 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 جون 2024ء۔
- ↑ اہل بیت (ع) کے چاہنے والوں نے ہمیشہ سے اپنی مٹی کا دفاع کیا ہے/ آل خلیفہ اپنے عوام پر بربریت سے گریز کرے-tasnimnews.com- شائع شدہ از: 16 ستمبر 2016ء-اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 جون 2024ء۔