"سید محمد صفدر شاہ گیلانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(2 صارفین 10 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{Infobox person
| title =  سید محمد صفدر شاہ گیلانی
| image = سید محمد صفدر شاه گیلانی.jpg
| name = 
| other names =
| brith year = 
| brith date =
| birth place = [[پاکستان]]
| death year =
| death date = 
| death place =
| teachers =
| students =
| religion = [[اسلام]]
| faith = [[ سنی]]
| works =
| known for = جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل
| website =
}}
'''سید محمد صفدر شاہ گیلانی''' سنی عالم دین، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل، عالم دین اور اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں۔
== ایران کے رہبر کا نقطہ نظر عالم اسلام کا موقف ہے ==
جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا: [[ایران|اسلامی جمہوریہ ایران]] کے رہبر [[ سید علی خامنہ ای|آیت اللہ سید علی خامنہ ای]] کا نقطہ نظر پورے عالم [[اسلام]] کا موقف ہے۔
صاحبزادہ سید محمد صفدر شاہ گیلانی نے اسلام آباد میں ایران پریس کے رپورٹر کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں اسلامی اتحاد کی مضبوطی میں قیادت کے کردار کے بارے میں کہا: ایرانی رہبر کے نظریات کو پوری دنیا میں پھیلایا جانا چاہیے۔
پاکستان کے اس بزرگ عالم دین نے کہا: اسلامی ممالک کے قائدین کو چاہئے کہ آیت اللہ خامنہ ای کے افکار پر غور کریں تاکہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اسلام (ص)]] کے مشن کا ہدف اور مقصد حاصل ہوسکے۔
صاحبزادہ سید محمد صفدر شاہ گیلانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ [[ہفتہ وحدت]] کے موقع پر پاکستان سمیت پوری عالم اسلام میں تقریبات اور تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا اور فرمایا: امت اسلامیہ کو امت واحدہ کی تشکیل کے لیے، جس کی بنیاد اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی [[سید روح اللہ موسوی خمینی|حضرت امام خمینی (رح)]] نے رکھی تھی اور یہ ایک ان کے اقدامات میں سے ایک ہے، امت مسلمہ کے لیے اتحاد اسلامی کے اصول کی پاسداری  کرتے ہوئے اسلام کے خلاف دشمنوں کی بامقصد سازشوں کا مقابلہ کرنے کا ایک مناسب موقع ہے <ref>[https://farsi.iranpress.com/%D8%B1%D9%88%D8%AD%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86%DB%8C--%D8%AF%DB%8C%D8%AF%DA%AF%D8%A7%D9%87-%D8%B1%D9%87%D8%A8%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86--%D9%85%D9%88%D8%B6%D8%B9-%D8%AC%D9%87%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D8%B3%D8%AA روحانی پاکستانی: دیدگاه رهبر ایران، موضع جهان‌اسلام است](ایران کے رہبر کا نقطہ نظر عالم اسلام کا موقف ہے)-farsi.iranpress.com-(فارسی زبان)- شائع شدہ از: 11 مہر 1402ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22 خرداد 1403ش۔</ref>۔
== امریکا عالم اسلام کو تقسیم کرنے کی سازش کررہا ہے ==
امریکا عالم اسلام کو تقسیم کرنے کی سازش کررہا ہے، ملی یکجہتی کونسل
ملی  یکجہتی کونسل نے عرب امارات اور اسرائیل معاہدہ مسترد کرتےہوئے ہوکہا ہے کہ امریکا مسلم ممالک کو تقیسم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل کے منصورہ میں مرکزی مشاورتی اجلاس نےعرب امارات اسرائیل معاہدہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عالم اسلام کو تقسیم کرنے کی سازش ہے۔
ٹرمپ نے آئندہ انتخابات میں کامیابی کیلئے صدی کی ڈیل کے نام پرعالم اسلام کو دو بلاکس میں تقسیم کرنے کا خطرناک کھیل کھیلاہے۔
ٹرمپ مسلم امہ کے درمیان اتحاد و اتفاق کو ختم کرنے کیلئے کھلی دشمنی پر اتر آیا ہے۔
اجلاس میں سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ ،پیر ہارون گیلانی ،حافظ عبد الرزاق روپڑی ،سید ضیا ءاللہ شاہ بخاری ،حافظ زبیر احمد ظہیر، زاہد القاسمی، سید نثار احمد ترمذی، پیر سید محمد صفدر گیلانی، مولانا عبد المالک ،محمد جاوید قصوری ،مرزا محمد ایوب بیگ ،عزیز الرحمن ثانی ،سید اسد نقوی، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،حافظ کاظم رضانقوی، نذیر احمد جنجوعہ، پیرسید لطیف الرحمن شاہ نے شرکت کی جبکہ صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر ڈاکٹر محمد زبیر، علامہ عارف واحدی اور علامہ ثاقب اکبر نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس سے خطاب کیا <ref>[https://www.tasnimnews.com/ur/news/2020/08/16/2328430/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%A7%D8%B2%D8%B4-%DA%A9%D8%B1%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92-%D9%85%D9%84%DB%8C-%DB%8C%DA%A9%D8%AC%DB%81%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84 امریکا عالم اسلام کو تقسیم کرنے کی سازش کررہا ہے، ملی یکجہتی کونسل]-tasnimnews.com/ur/news- شائع شدہ از: 16 اگست 2020ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 11جون 2024ء۔</ref>۔


'''سید محمد صفدر شاہ گیلانی'''
== اتحاد کانفرنس اتحاد کی آواز کو دنیا کے کانوں تک پہنچا سکتی ہے ==
== اتحاد کانفرنس اتحاد کی آواز کو دنیا کے کانوں تک پہنچا سکتی ہے ==
ان کا کہنا ہے کہ  اسلامی اتحاد کانفرنس جیسی کانفرنسوں کے انعقاد سے امت اسلامیہ کے اتحاد کی آواز کو دنیا کے کانوں تک پہنچایا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ  اسلامی اتحاد کانفرنس جیسی کانفرنسوں کے انعقاد سے امت اسلامیہ کے اتحاد کی آواز کو دنیا کے کانوں تک پہنچایا جا سکتا ہے۔
سطر 53: سطر 88:
{{کالم کی فہرست|4}}
{{کالم کی فہرست|4}}
* صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر،  
* صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر،  
* حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ امین شہیدی،  
* [[محمد امین شہیدی|حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ امین شہیدی،]]
* پیر صفدر شاہ گیلانی،  
* پیر صفدر شاہ گیلانی،  
* مولانا سمیع الحق،  
* مولانا سمیع الحق،  
سطر 59: سطر 94:
* خرم نواز گنڈاپور،  
* خرم نواز گنڈاپور،  
* حافظ سعید احمد،  
* حافظ سعید احمد،  
* لیاقت بلوچ،
* [[لیاقت بلوچ]]،
* اعجاز چودھری،  
* اعجاز چودھری،  
* پیر سید علی شاہ
* پیر سید علی شاہ
سطر 71: سطر 106:
* حافظ عبدالرحمن مکی،  
* حافظ عبدالرحمن مکی،  
* حافظ عبدالرحمن مکی،  
* حافظ عبدالرحمن مکی،  
* اسد عباس نقوی، حجۃ الاسلام والمسلمین محمد عارف واحدی،  
* اسد عباس نقوی،  
* حجۃ الاسلام والمسلمین محمد عارف واحدی،  
* پیر محمد دیوان مسعود چشتی،  
* پیر محمد دیوان مسعود چشتی،  
* پیر ہارون گیلانی ہارون، مرزا حسیب  
* پیر ہارون گیلانی ہارون، مرزا حسیب  
سطر 88: سطر 124:
* عبدالمصطفٰی چشتی،  
* عبدالمصطفٰی چشتی،  
* مولانا سید ظہیر شاہ،  
* مولانا سید ظہیر شاہ،  
* شیخ رشید، مولانا فضل الرحمان،
* شیخ رشید،
* مولانا فضل الرحمان،
* [[فضل الرحمان|مولانا فضل الرحمان]]،
* یوسف شاہ،  
* یوسف شاہ،  
* مولانا محمد علی نقشبندی،  
* مولانا محمد علی نقشبندی،  
* ضیاء الحق نقشبندی۔
* ضیاء الحق نقشبندی۔
{{اختتام}}
{{اختتام}}
اس اجلاس کے اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا تحفظ مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے اور ہم بیرونی ممالک کے دباؤ کو ہر گز قبول نہیں کرنے دیں گے۔ اسلامی قوانین کو ہٹانے یا بحال کرنے کے لیے اگر کوئی ادارہ اسلامی قانون کو تبدیل کرنا چاہتا ہے تو ہم اسلامی قانون کی حفاظت کے لیے اپنی جان، مال اور اولاد کی قربانی دیں گے اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قادیانیوں کو جو ملک میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں، ان کو معزول کرے۔ جلد از جلد پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو قادیانیوں کی حمایت کے جرم میں گرفتار کیا جائے۔
 
اس اجلاس کے اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا تحفظ مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے اور ہم بیرونی ممالک کے دباؤ کو ہر گز قبول نہیں کریں گے۔ اسلامی قوانین کو ہٹانے یا بحال کرنے کے لیے اگر کوئی ادارہ اسلامی قانون کو تبدیل کرنا چاہتا ہے تو ہم اسلامی قانون کی حفاظت کے لیے اپنی جان، مال اور اولاد کی قربانی دیں گے اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ [[احمدیہ|قادیانیوں]] کو جو ملک میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں، ان کو معزول کرے۔ جلد از جلد پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو قادیانیوں کی حمایت کے جرم میں گرفتار کیا جائے۔
== مسلم افواج فلسطین کی مدد کیلئے میدان میں اتریں ==
جمعیت علماء پاکستان کے زیر اہتمام '''جہاد اقصی آل پارٹیز کانفرنس''' ملک بھر کی دینی وسیاسی جماعتوں کا نمائندہ اجتماع جمعیت علماء پاکستان کے چیئرمین علامہ قاری محمد زوار بہادر کی زیر صدارت اور سید محمد صفدر شاہ گیلانی کی نظامت میں منعقد ہوا جس میں ملک بھر کی دینی و سیاسی جماعتیں منجملہ [[جماعت اسلامی پاکستان]]، [[پاکستان مسلم لیگ نواز|مسلم لیگ (ن)]]،[[جمعیت علماء اسلام پاکستان|جمعیت علماء اسلام]]، [[جماعت اہل سنّت پاکستان]]،[[تحریک منہاج القرآن|تحریک منہاج القرآن،]] [[پاکستان پیپلز پارٹی]]، [[مرکزی مسلم لیگ]]، [[سنی  تحریک|سنی تحریک]]، [[استحکام پارٹی]]، [[نظام مصطفےٰ پارٹی]]، [[پاکستان فلاح پارٹی]]، [[تحریک جعفریہ پاکستان|شیعہ علماء کونسل]]، [[جمعیت |جمعیت اہلحدیث]] نے شرکت کی۔
 
اس کے علاوہ دینی مدارس کے علماء مشائخ، صاحبزادہ میاں محمد جلیل شرقپوری، صاحبزادہ سلطان فیاض الحسن،پیر سید حبیب سلطانی،قاری محمد یعقوب شیخ،عبدالوحید شاہ ،مولانا ظہیر الحسن ،ڈاکٹر عبدالغفور راشد، پیر محمد اشفاق چشتی، چودھری میاںمحمد منظور،مفتی محمد انتخاب نوری،بدر ظہور چشتی، حافظ کاظم رضا نقوی ،امانت علی زیب ،محمد اسلم سعیدی، حافظ نصیر احمد نورانی، رشید احمد رضوی ،مفتی تصدق حسین،محمد ایوب خان ایڈووکیٹ، محمد ارشد مہر ،مرزا تجمل حسین،محمد اشرف سعیدی، حافظ سلیم اعوان، اسلام الدین خان، محمد یوسف ارائیں، محمدعثمان ایڈووکیٹ اور دیگرقائدین نے شرکت کی۔
 
اس کانفرنس میں کہا گیا کہ دینی وسیاسی جماعتوں کا آج کا یہ اجتماع فلسطین میں اسرائیلی افواج کی نہتے فلسطینی بچوں، بوڑھوں اور خواتین پر بمباری اور [[غزہ]] کی 80فیصد تباہی کی پرزور مذمت کرتا ہے، عالمی برادری، اقوام متحدہ،او آئی سی اور تمام اسلامی ممالک کے سربراہوں سے فوری اس جنگ اور فلسطینی عوام کے قتل عام کو روکنے کا پرزور مطالبہ کرتا ہے۔ ایٹمی اسلامی جمہوریہ پاکستان کی موجودہ حکومت کافلسطینی مسئلہ پر انتہائی کمزور کردار پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ فلسطینی عوام کے تحفظ اور اسرائیلی جارحیت و بربریت کے خلاف پر اثر جاندار رد عمل کا مظاہرہ کرے۔
 
کانفرنس میں پنجا ب حکومت کے16 روزہ میوزکل شو کی مذمت کرتا ہے کہ وہ اپنے فلسطینی بچوں، بہن بھائیوں کے خون کا مذاق اڑا رہی ہے سعودی دارالحکومت ریاض میں3ماہ مسلسل جاری رہنے والے '''موسم ریاض''' کا میلے کی تقریب کا آغاز ہوچکا ہے، آج کا یہ اجتماع سعودی حکمرانوں کی اس بے حسی کی شدید مذمت کرتا ہے۔
== فلسطین کے بارے میں مسلمانوں کی ذمہ داری ==
 
مقررین نے کہا کہ اللہ تعالیٰ [[قرآن |قرآن پاک]] میں فرماتا ہے: کہ تمہارے سب سے بڑے دشمن یہودی ہیں، آج وہ پھر ارض مقدس پر قبضہ کے خواب دیکھ رہے ہیں یہودی اب صرف فلسطین پر نہیں بلکہ مدینہ منورہ پر قبضہ کا ناپاک ارادہ رکھتے ہیں۔ پونے 2 ارب [[مسلمان|مسلمانوں]] کی موجودگی میں یہودیوں کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا اب یہ فلسطینی مجاہدوں اور عوام کا نہیں بلکہ تمام ا_±مت مسلمہ کا امتحان ہے اور انشاءاللہ مجاہدین اسلام اس میں کامیاب ہوں گے۔
== پاکستانی مسلمانوں کا جذبہ ==
پورے  پاکستان کے مسلمانوں کا ایک ہی جذبہ ہے کہ وہ سب کے سب فلسطینیوں کے ساتھ ہے۔ ہم آج تمام مسلم ممالک کے سربراہوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ کے مسلمانوں کے لئے میدان میں آئیں اگر [[اسرائیل]] اور امریکہ فلسطینیوں کا قتل عام بند نہیں کرتا تو مسلمان افواج بھی فلسطین پہنچ کر عوام کی حفاظت کی ذمہ داری پوری کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ]] کی فوج ہے پوری اسلامی دنیا میں واحدامید ایٹمی پاکستان ہے۔
== مسلح افواج کی ذمہ داری ==
پاکستان کے مسلح افواج کے جرنیلوں اور حکومت پاکستان کو اپنا فریضہ ادا کرتے ہوئے فلسطینی عوام اور غزہ کے تحفظ کے لئے اسرائیلی افواج کو ظلم سے روکنے کے لئے اپنا مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔ غزہ میںاسرائیلی بمباری سے  3500سے زائد معصوم بچوں سمیت 8000 سے زائدفلسطینی شہید،25 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔اسرائیل ہسپتالوں، تعلیمی اداروں، عبادت گاہوں، معصوم بچوں، خواتین اور ضعیف شہریوں، رضا کاروں اور انسانی حقوق کے لئے کوشاں نمائندوں، صحافی برادری کو نشانہ بنایاجارہا ہے۔
== طوفان الاقصی اور اسرائیلی مظالم ==
اسرائیل نے غزہ پر ایک ہفتہ میں ایک ریکارڈ بم برسائے ہیں، یہ بمباری گنجان شہری آبادی پر ہے اور سنگین غلطیوں سے انسانی المیے کا پیمانہ بہت وسیع ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی ،جنگی جرائم کی عالمی عدالت اور انسانی حقوق کی تنظیمیں جنگی جرائم کو روکنے اور مجرم اسرائیل کو کٹہرے میں لانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ کانفرنس کے شرکاء نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل اور اسکے مددگاروں کی بربریت اور سفاکیت کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
 
پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ ہے اور ان کی ہر طرح کی مدد کےلئے تیار ہے ہم حکومت پاکستان اور مسلم حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مظلوم فلسطینیوں کی زبانی حمایت کی بجائے ان کے لئے بھر پور عملی اقدامات کرے اور غزہ کا محاسرہ کرکے ان پر آگ اور بارود کی بارش کی جارہی ہے جس سے ہزاروں نہتے اور بے گناہ افراد شہید ہو چکے ہیں ہزاروں زخمی ہیں کھانے پینے کی اشیاء اور دوائیں ختم ہو چکی ہیں۔
 
حکومت  پاکستان ان مظلوموں کو امدار پہنچانے مؤثر انتظام کرے اور اس جنگ کو رکوانے کےلئے ایٹمی پاکستان عملی اقدامات کرے۔ دینی وسیاسی جماعتوں کی یہ جہاد اقصی آل پارٹیز کانفرنس فلسطینیوں کی تحریک آزادی کی حمایت کرتی ہے اور [[حماس]]، فلسطینی عوام کی آزادی کے حصول کے لئے [[طوفان الاقصیٰ]] کو بروقت و برحق قرار دیتی ہے۔ کانفرنس ملت اسلامیہ کو جسدواحد سمجھتا ہے ہم اپنے فلسطینی مظلوم بھائی بہنوں اور بچوں کے دکھ درد کو پوری گہرائی سے محسوس کرتے ہیں۔
 
پورے عالم اسلام میںفلسطینیوں کی حمایت میں آواز اٹھائی گئی ہے جو ابھی تک ناکافی ہے۔ اس کے لئے عالم اسلام فوری موثر اقدامات کرے۔ سعودی عرب، پاکستان ،ایران، ترکیہ ،قطر ،ملائیشیا، ایڈونیشیا، [[مصر]] کے لئے پوری ملت اسلامیہ کی جانب سے بہت اہم ذمہ داری ہے او آئی سی کا سربراہی اجلاس فوری طلب کرکے بھر پور جواب دیا جائے <ref>[https://dailypakistan.com.pk/01-Nov-2023/1643769 مسلم افواج فلسطین کی مدد کیلئے میدان میں اتریں،سیاسی و مذہبی رہنما]-dailypakistan.com-شائع شدہ از: 1نومبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 11 جون 2024ء۔</ref>۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
{{پاکستان}}
{{پاکستانی علماء}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:پاکستان]]

حالیہ نسخہ بمطابق 09:05، 12 جون 2024ء

سید محمد صفدر شاہ گیلانی
سید محمد صفدر شاه گیلانی.jpg
ذاتی معلومات
پیدائش کی جگہپاکستان
مذہباسلام، سنی
مناصبجمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل

سید محمد صفدر شاہ گیلانی سنی عالم دین، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل، عالم دین اور اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں۔

ایران کے رہبر کا نقطہ نظر عالم اسلام کا موقف ہے

جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا نقطہ نظر پورے عالم اسلام کا موقف ہے۔ صاحبزادہ سید محمد صفدر شاہ گیلانی نے اسلام آباد میں ایران پریس کے رپورٹر کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں اسلامی اتحاد کی مضبوطی میں قیادت کے کردار کے بارے میں کہا: ایرانی رہبر کے نظریات کو پوری دنیا میں پھیلایا جانا چاہیے۔

پاکستان کے اس بزرگ عالم دین نے کہا: اسلامی ممالک کے قائدین کو چاہئے کہ آیت اللہ خامنہ ای کے افکار پر غور کریں تاکہ پیغمبر اسلام (ص) کے مشن کا ہدف اور مقصد حاصل ہوسکے۔ صاحبزادہ سید محمد صفدر شاہ گیلانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہفتہ وحدت کے موقع پر پاکستان سمیت پوری عالم اسلام میں تقریبات اور تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا اور فرمایا: امت اسلامیہ کو امت واحدہ کی تشکیل کے لیے، جس کی بنیاد اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے رکھی تھی اور یہ ایک ان کے اقدامات میں سے ایک ہے، امت مسلمہ کے لیے اتحاد اسلامی کے اصول کی پاسداری کرتے ہوئے اسلام کے خلاف دشمنوں کی بامقصد سازشوں کا مقابلہ کرنے کا ایک مناسب موقع ہے [1]۔

امریکا عالم اسلام کو تقسیم کرنے کی سازش کررہا ہے

امریکا عالم اسلام کو تقسیم کرنے کی سازش کررہا ہے، ملی یکجہتی کونسل ملی یکجہتی کونسل نے عرب امارات اور اسرائیل معاہدہ مسترد کرتےہوئے ہوکہا ہے کہ امریکا مسلم ممالک کو تقیسم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل کے منصورہ میں مرکزی مشاورتی اجلاس نےعرب امارات اسرائیل معاہدہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عالم اسلام کو تقسیم کرنے کی سازش ہے۔

ٹرمپ نے آئندہ انتخابات میں کامیابی کیلئے صدی کی ڈیل کے نام پرعالم اسلام کو دو بلاکس میں تقسیم کرنے کا خطرناک کھیل کھیلاہے۔ ٹرمپ مسلم امہ کے درمیان اتحاد و اتفاق کو ختم کرنے کیلئے کھلی دشمنی پر اتر آیا ہے۔

اجلاس میں سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ ،پیر ہارون گیلانی ،حافظ عبد الرزاق روپڑی ،سید ضیا ءاللہ شاہ بخاری ،حافظ زبیر احمد ظہیر، زاہد القاسمی، سید نثار احمد ترمذی، پیر سید محمد صفدر گیلانی، مولانا عبد المالک ،محمد جاوید قصوری ،مرزا محمد ایوب بیگ ،عزیز الرحمن ثانی ،سید اسد نقوی، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،حافظ کاظم رضانقوی، نذیر احمد جنجوعہ، پیرسید لطیف الرحمن شاہ نے شرکت کی جبکہ صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر ڈاکٹر محمد زبیر، علامہ عارف واحدی اور علامہ ثاقب اکبر نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس سے خطاب کیا [2]۔

اتحاد کانفرنس اتحاد کی آواز کو دنیا کے کانوں تک پہنچا سکتی ہے

ان کا کہنا ہے کہ اسلامی اتحاد کانفرنس جیسی کانفرنسوں کے انعقاد سے امت اسلامیہ کے اتحاد کی آواز کو دنیا کے کانوں تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے نامہ نگار کے مطابق، پاکستان کے شہر راولپنڈی میں عیدگاہ شریف کی قربان گاہ پر بیٹھنے والے مفتی پیر سید محمد صفدر شاہ گیلانی نے 37ویں بین الاقوامی اتحاد اسلامی کانفرنس کے ویبنار میں کہا: آج امت اسلامی عالمی استکباری سازشوں کا سامنا کرتے ہوئے، وہ چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کو اپنے مذموم مقاصد حاصل کریں۔

انہوں نے مزید کہا: اگر ہم مسلمان متحد ہو کر دشمن کے مقابلے میں مضبوط بنیاد اور آہنی دیوار کی طرح کھڑے ہو جائیں تو دشمن کی سازشوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور کامیاب ہو سکتے ہیں۔ آج کفار امت مسلمہ کو مسخر کرنا چاہتے ہیں۔ مفتی صفدر شاہ گیلانی نے کہا: امت اسلامیہ کے مسائل اور چیلنجز ان کے اپنے ہاتھ سے ہی حل ہوں گے، اس لیے انہیں تفرقہ سے بچنا چاہیے اور ظالم طاقتوں کے خلاف لڑنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی اتحاد کانفرنس جیسی کانفرنسوں کے انعقاد سے امت اسلامیہ کے اتحاد کی آواز کو دنیا کے کانوں تک پہنچایا جا سکتا ہے اور ایسی کانفرنسوں کے انعقاد کی بھرپور کوشش کی جانی چاہیے۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آج مسلمانوں کو اٹھنے اور اسرائیل و یہودیت اور ان کی سازشوں سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے کہا: علماء اور مفکرین مسلمانوں کو اتحاد کی طرف لے جائیں، جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے، کفار کی سازشوں کے خلاف فتح ممکن نہیں ہے

عملی اتحاد کے حصول کے لیے ایران کے ساتھ تعاون کے لیے آمادگی کا اعلان

جمعیت علمائے پاکستان کے سینئر رکن نے کہا: تمام مذاہب کے پیروکار بھائی بھائی ہیں، جو لوگ ہمیں تقسیم کرنا چاہتے ہیں، وہ متکبر اور شیطان ہیں۔ عملی اتحاد کے حصول کے لیے ایران کے ساتھ تعاون کے لیے آمادگی کا اعلان۔ جمعیت علماء پاکستان کے سینئر رکن سید محمد صفدر شاہ گیلانی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا: قوم کے زوال کے اسباب کیا ہیں اور ہم کیسے متحد ہو سکتے ہیں؟ استعمار کے خلاف کیسے متحد ہو سکتے ہیں؟

انہوں نے مزید کہا: جب خانہ کعبہ سے اسرائیل کی حمایت کی آواز بلند ہوتی ہے تو ہم اسلامی اتحاد کی آواز اور کہاں سن سکتے ہیں؟ سید محمد صفدر نے اس بات پر زور دیا کہ ہم جو بھی کہیں، ہمیں اس پر عمل کرنا ہوگا، انہوں نے کہا: آج ہمیں اتحاد امت کی سخت ضرورت ہے اور اس میدان میں الکرم اسمبلی کا کام قابل تحسین ہے۔

انہوں نے تاکید کی: تمام مسلکوں کے پیروکار بھائی بھائی ہیں اور جو لوگ ہمیں تقسیم کرنا چاہتے ہیں وہ متکبر اور شیطان ہیں۔ جمعیت علمائے پاکستان کے سینئر رکن نے عملی اتحاد کے حصول کے لیے ایران کے ساتھ تعاون پر زور دیا [3]۔

عراقی سفیر سے ملاقات

پاکستان میں متعین عراق کے سفیر حامد عباس لاطفہ نے کہا ہے کہ کہ سیرت رسول ؐ ہمارے لئے کامل نمونہ ہے۔ اس پر مکمل عمل کرنے سے ہم ہر سطح پر کامیابی حاصل کر سکتے ہیں اور ملت واحدہ بن سکتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر سید محمد صفدر شاہ گیلانی سے گزشتہ روز اسلام آباد میں خصوصی ملاقات میں کیا، انھوں نے کہا کہ اغیار کی سازشوں کا مقابلہ ہمارے اتحاد سے ہی ممکن ہے[4]۔

وزراء بیورکریسی کے آگے بے بس ہیں

وزراء بیورکریسی کے آگے بے بس ہیں تمام محکموں میں ہر سطح پر افسران نے رشوت کا بازار گرم کر رکھا ہے اور سابقہ حکومتوں کی نسبت رشوت میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ بیورکریٹس من مانیاں کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کے مرکزی سیکرٹری جنرل پیر سید محمد صفدر شاہ گیلانی نے آزاد کشمیر کے دورہ سے واپسی پر مرکزی دفتر میں ایک نمائندہ وفد سے خصوصی ملاقات میں کیا۔

وفد کی قیادت صاحبزادہ ظل ِعمر ایڈووکیٹ کر رہے تھے جبکہ وفد میں مفتی محمد اشرف، مولانا ارتضیٰ نورانی، علامہ نعیم جاوید نوری، چودھری نجابت علی تارڑ شامل تھے۔ انہوں نے میر پور میں ملی یکجہتی کونسل آزاد کشمیر کے انتخابی اجلاس میں شرکت کی جبکہ جمعیت علماء آزاد کشمیر کے اجلاس کی صدارت کی پیر صفدر شاہ نے کہا کہ عوام کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے مہنگائی، بے روزگاری کے مارے عوام فاقوں پر مجبور ہو گئے ہیں غربت سے تنگ آئے لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں کسی سطح پر عوام کی شنوائی نہیں ہے حکومت کی رٹ کمزور سے کمزور تر ہوتی جا رہی ہے ۔پیر صفدر شاہ آج ملتان روانہ ہوں گے جہاں وہ جمعیت علماء پاکستان جنوبی پنجاب کی صوبائی شوریٰ کے اجلاس کی صدارت کریں گے [5]۔

ہالینڈ میںگستاخانہ خاکوں کیخلاف دینی جماعتوں کے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے

سگیاں چوک میں جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید محمد صفدر شاہ گیلانی خطاب کرتے ہوئے کہا: کہ روشنی خیالی کے نام پر توہین قابل قبول نہیں ہم سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں مگر توہین کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے ایک منظم سازش کے تحت دنیا بھر کے امن کو تباہ کرکے انتشار اور فساد پھیلایا جا رہا ہے اسلام امن اور محبت کا دین ہے انہوں نے کہا کہ اب مغرب کا سورج ڈوب چکا ہے اور اسلام کا سورج دنیا میں اپنی روشنی بکھیر رہا ہے علماء نے مطالبہ کیا کہ نئی منتخب پارلیمنٹ غیرت ایمانی کا مظاہرے کرتے ہوئے ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدر کریں اور اپنا سفیر واپس بلوا کر ہالینڈ سے سفارتی ،معاشی تعلقات ختم کئے جائیں گے [6]۔

شیریں مزاری کے چیلنج کو قبول کرتے ہیں

جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل پیر سید محمد صفدر شاہ گیلانی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر شیریں مزاری کے چیلنج کو قبول کرتے ہیں وہ مقام اور وقت کا تعین کرکے بتائیں ہم گھریلو تشدد بل کو غیر شرعی ثابت نہ کر سکے تو جو مرضی سزا تجویز کر دیں۔

قرآن و سنت میں ہر سماجی معاشرتی مسائل کا حل موجود ہے کوئی رشتہ دار یا غیر رشتہ دار کسی کے حق پر ڈاکہ نہیں ڈال سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو اور بعد ازاں جے یو پی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بل کی منظوری سے قبل اسلامی نظریاتی کونسلاور متحدہ علما بورڈ شرعی عدالت سے رہنمائی حاصل کی جاتی [7]۔

علامہ ساجد نقوی سے سے ملاقات

قائد ملت جعفریہ پاکستان سے پیر سید صفدر شاہ گیلانی کی ملاقات۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر جناب صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر زبیر اور مرکزی سیکریٹری جنرل جناب پیر سید صفدر شاہ گیلانی نے قائد ملت جعفریہ پاکستان کی رہائشگاہ پر ان سے تفصیلی ملاقات کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر جناب صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر زبیر اور مرکزی سیکریٹری جنرل جناب پیر سید صفدر شاہ گیلانی نے قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی رہائشگاہ پر ان سے تفصیلی ملاقات کی۔

رپورٹ کے مطابق اس موقع پر شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ شبیر میثمی، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری سید سکندر عباس گیلانی ایڈووکیٹ اور مرکزی سیکریٹری اطلاعات زاھد آخوندزادہ بھی موجود تھے۔

اس ملاقات میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کو مزید مضبوط کرنے، اتحاد بین المسلمین کی فضا کو بہتر بنانے، ملک میں ملی، مذھبی، سیاسی امور اور موجودہ بحرانوں کے حوالے سے مفصل گفتگو اور مشاورت عمل میں لائی گئ [8]۔

ایم ڈبلیوایم وفد کی جمعیت علمائے پاکستان کی لبیک اقصی آل پارٹی کانفرنس میں شرکت

علامہ ظہیر الحسن کربلائی کی سربراہی میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے وفد کی جمعیت علمائے پاکستان کے زیر اہتمام (لبیک اقصی آل پارٹی کانفرنس) ملک بھر کی دینی وسیاسی جماعتوں کے اجلاس میں شرکت۔

اجلاس جمعیت علمائے پاکستان کے چیئرمین علامہ قاری محمد زوار بہادر کی زیر صدارت اور سید محمد صفدر شاہ گیلانی کی نظامت میں منعقدہ ہوا۔علامہ ظہیر کربلائی کی سربراہی میں وفد میں برادر مظہر عباس جعفری صوبائی سیکریٹری تنظیم سازی بھی شامل تھے۔ تمام جماعتوں کے سربراہوں نے خطابات کیے جبکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ظہیر کربلائی نے خطاب کیااور مظلومین فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا [9]۔

پاکستان میں سپریم کونسل پاکستانی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس

پاکستان کی سینیٹ کی قرارداد کے جواب میں، جس نے اس ملک کے قانون سے ختم نبوت کے حلف کو ہٹا دیا، پاکستانی علماء کے ایک گروپ نے جمعیت علمائے اسلام (نورانی) کی جانب سے پاکستان کی جماعتوں کا جنرل اجلاس ڈاکٹر صاحبزادہ کی صدارت میں تحفظ ختم نبوت و اقدس کے عنوان سے منعقد ہوا۔

اس اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان نے ختم نبوت قانون میں ختم نبوت کے حلف کو ختم کر دیا گیا ہے اس نامناسب اقدام کی وجہ سے مسلمانوں میں اضطراب پایا جاتا ہے۔ ختم نبوت کے قانون کی پاسداری کے لیے ایک سپریم کونسل تحفظ ختم نبوت کے عنوان سے تشکیل دیا گیا۔ اس اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق اس سپریم کونسل اصلی ممبران مندرجہ ذیل ہیں:

  • صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر،
  • حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ امین شہیدی،
  • پیر صفدر شاہ گیلانی،
  • مولانا سمیع الحق،
  • شیخ رشید احمد،
  • خرم نواز گنڈاپور،
  • حافظ سعید احمد،
  • لیاقت بلوچ،
  • اعجاز چودھری،
  • پیر سید علی شاہ
  • منور حسین جماعتی،
  • جمشید دستی،
  • فضل الرحمان خلیل،
  • سید ضیاء اللہ شاہ بخاری،
  • میاں جلیل احمد شرقپوری،
  • خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ،
  • صاحبزادہ میاں ولید احمد شرقپوری،
  • حافظ عبدالرحمن مکی،
  • حافظ عبدالرحمن مکی،
  • اسد عباس نقوی،
  • حجۃ الاسلام والمسلمین محمد عارف واحدی،
  • پیر محمد دیوان مسعود چشتی،
  • پیر ہارون گیلانی ہارون، مرزا حسیب
  • صاحبزادہ محمد امین الدین سیالوی،
  • میاں قادر احمد،
  • محمد عبدالحق اعوان،
  • شیخ مشتاق علی ادوکیت،
  • فرید احمد پراچی،
  • مولانا اللہ وسایا،
  • پیر عبدالرحیم نقشبندی،
  • حافظ طاہر محمود اشرفی،
  • محمد نعیم اللہ فاروقی،
  • پیر سید عثمان نوری،
  • حجۃ الاسلام حسن رضا ہمدانی،
  • حجۃ الاسلام اعجاز بہشتی،
  • عبدالمصطفٰی چشتی،
  • مولانا سید ظہیر شاہ،
  • شیخ رشید،
  • مولانا فضل الرحمان،
  • یوسف شاہ،
  • مولانا محمد علی نقشبندی،
  • ضیاء الحق نقشبندی۔

اس اجلاس کے اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا تحفظ مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے اور ہم بیرونی ممالک کے دباؤ کو ہر گز قبول نہیں کریں گے۔ اسلامی قوانین کو ہٹانے یا بحال کرنے کے لیے اگر کوئی ادارہ اسلامی قانون کو تبدیل کرنا چاہتا ہے تو ہم اسلامی قانون کی حفاظت کے لیے اپنی جان، مال اور اولاد کی قربانی دیں گے اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قادیانیوں کو جو ملک میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں، ان کو معزول کرے۔ جلد از جلد پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو قادیانیوں کی حمایت کے جرم میں گرفتار کیا جائے۔

مسلم افواج فلسطین کی مدد کیلئے میدان میں اتریں

جمعیت علماء پاکستان کے زیر اہتمام جہاد اقصی آل پارٹیز کانفرنس ملک بھر کی دینی وسیاسی جماعتوں کا نمائندہ اجتماع جمعیت علماء پاکستان کے چیئرمین علامہ قاری محمد زوار بہادر کی زیر صدارت اور سید محمد صفدر شاہ گیلانی کی نظامت میں منعقد ہوا جس میں ملک بھر کی دینی و سیاسی جماعتیں منجملہ جماعت اسلامی پاکستان، مسلم لیگ (ن)،جمعیت علماء اسلام، جماعت اہل سنّت پاکستان،تحریک منہاج القرآن، پاکستان پیپلز پارٹی، مرکزی مسلم لیگ، سنی تحریک، استحکام پارٹی، نظام مصطفےٰ پارٹی، پاکستان فلاح پارٹی، شیعہ علماء کونسل، جمعیت اہلحدیث نے شرکت کی۔

اس کے علاوہ دینی مدارس کے علماء مشائخ، صاحبزادہ میاں محمد جلیل شرقپوری، صاحبزادہ سلطان فیاض الحسن،پیر سید حبیب سلطانی،قاری محمد یعقوب شیخ،عبدالوحید شاہ ،مولانا ظہیر الحسن ،ڈاکٹر عبدالغفور راشد، پیر محمد اشفاق چشتی، چودھری میاںمحمد منظور،مفتی محمد انتخاب نوری،بدر ظہور چشتی، حافظ کاظم رضا نقوی ،امانت علی زیب ،محمد اسلم سعیدی، حافظ نصیر احمد نورانی، رشید احمد رضوی ،مفتی تصدق حسین،محمد ایوب خان ایڈووکیٹ، محمد ارشد مہر ،مرزا تجمل حسین،محمد اشرف سعیدی، حافظ سلیم اعوان، اسلام الدین خان، محمد یوسف ارائیں، محمدعثمان ایڈووکیٹ اور دیگرقائدین نے شرکت کی۔

اس کانفرنس میں کہا گیا کہ دینی وسیاسی جماعتوں کا آج کا یہ اجتماع فلسطین میں اسرائیلی افواج کی نہتے فلسطینی بچوں، بوڑھوں اور خواتین پر بمباری اور غزہ کی 80فیصد تباہی کی پرزور مذمت کرتا ہے، عالمی برادری، اقوام متحدہ،او آئی سی اور تمام اسلامی ممالک کے سربراہوں سے فوری اس جنگ اور فلسطینی عوام کے قتل عام کو روکنے کا پرزور مطالبہ کرتا ہے۔ ایٹمی اسلامی جمہوریہ پاکستان کی موجودہ حکومت کافلسطینی مسئلہ پر انتہائی کمزور کردار پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ فلسطینی عوام کے تحفظ اور اسرائیلی جارحیت و بربریت کے خلاف پر اثر جاندار رد عمل کا مظاہرہ کرے۔

کانفرنس میں پنجا ب حکومت کے16 روزہ میوزکل شو کی مذمت کرتا ہے کہ وہ اپنے فلسطینی بچوں، بہن بھائیوں کے خون کا مذاق اڑا رہی ہے سعودی دارالحکومت ریاض میں3ماہ مسلسل جاری رہنے والے موسم ریاض کا میلے کی تقریب کا آغاز ہوچکا ہے، آج کا یہ اجتماع سعودی حکمرانوں کی اس بے حسی کی شدید مذمت کرتا ہے۔

فلسطین کے بارے میں مسلمانوں کی ذمہ داری

مقررین نے کہا کہ اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں فرماتا ہے: کہ تمہارے سب سے بڑے دشمن یہودی ہیں، آج وہ پھر ارض مقدس پر قبضہ کے خواب دیکھ رہے ہیں یہودی اب صرف فلسطین پر نہیں بلکہ مدینہ منورہ پر قبضہ کا ناپاک ارادہ رکھتے ہیں۔ پونے 2 ارب مسلمانوں کی موجودگی میں یہودیوں کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا اب یہ فلسطینی مجاہدوں اور عوام کا نہیں بلکہ تمام ا_±مت مسلمہ کا امتحان ہے اور انشاءاللہ مجاہدین اسلام اس میں کامیاب ہوں گے۔

پاکستانی مسلمانوں کا جذبہ

پورے پاکستان کے مسلمانوں کا ایک ہی جذبہ ہے کہ وہ سب کے سب فلسطینیوں کے ساتھ ہے۔ ہم آج تمام مسلم ممالک کے سربراہوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ کے مسلمانوں کے لئے میدان میں آئیں اگر اسرائیل اور امریکہ فلسطینیوں کا قتل عام بند نہیں کرتا تو مسلمان افواج بھی فلسطین پہنچ کر عوام کی حفاظت کی ذمہ داری پوری کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج رسول اللہ کی فوج ہے پوری اسلامی دنیا میں واحدامید ایٹمی پاکستان ہے۔

مسلح افواج کی ذمہ داری

پاکستان کے مسلح افواج کے جرنیلوں اور حکومت پاکستان کو اپنا فریضہ ادا کرتے ہوئے فلسطینی عوام اور غزہ کے تحفظ کے لئے اسرائیلی افواج کو ظلم سے روکنے کے لئے اپنا مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔ غزہ میںاسرائیلی بمباری سے 3500سے زائد معصوم بچوں سمیت 8000 سے زائدفلسطینی شہید،25 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔اسرائیل ہسپتالوں، تعلیمی اداروں، عبادت گاہوں، معصوم بچوں، خواتین اور ضعیف شہریوں، رضا کاروں اور انسانی حقوق کے لئے کوشاں نمائندوں، صحافی برادری کو نشانہ بنایاجارہا ہے۔

طوفان الاقصی اور اسرائیلی مظالم

اسرائیل نے غزہ پر ایک ہفتہ میں ایک ریکارڈ بم برسائے ہیں، یہ بمباری گنجان شہری آبادی پر ہے اور سنگین غلطیوں سے انسانی المیے کا پیمانہ بہت وسیع ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی ،جنگی جرائم کی عالمی عدالت اور انسانی حقوق کی تنظیمیں جنگی جرائم کو روکنے اور مجرم اسرائیل کو کٹہرے میں لانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ کانفرنس کے شرکاء نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل اور اسکے مددگاروں کی بربریت اور سفاکیت کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔

پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ ہے اور ان کی ہر طرح کی مدد کےلئے تیار ہے ہم حکومت پاکستان اور مسلم حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مظلوم فلسطینیوں کی زبانی حمایت کی بجائے ان کے لئے بھر پور عملی اقدامات کرے اور غزہ کا محاسرہ کرکے ان پر آگ اور بارود کی بارش کی جارہی ہے جس سے ہزاروں نہتے اور بے گناہ افراد شہید ہو چکے ہیں ہزاروں زخمی ہیں کھانے پینے کی اشیاء اور دوائیں ختم ہو چکی ہیں۔

حکومت پاکستان ان مظلوموں کو امدار پہنچانے مؤثر انتظام کرے اور اس جنگ کو رکوانے کےلئے ایٹمی پاکستان عملی اقدامات کرے۔ دینی وسیاسی جماعتوں کی یہ جہاد اقصی آل پارٹیز کانفرنس فلسطینیوں کی تحریک آزادی کی حمایت کرتی ہے اور حماس، فلسطینی عوام کی آزادی کے حصول کے لئے طوفان الاقصیٰ کو بروقت و برحق قرار دیتی ہے۔ کانفرنس ملت اسلامیہ کو جسدواحد سمجھتا ہے ہم اپنے فلسطینی مظلوم بھائی بہنوں اور بچوں کے دکھ درد کو پوری گہرائی سے محسوس کرتے ہیں۔

پورے عالم اسلام میںفلسطینیوں کی حمایت میں آواز اٹھائی گئی ہے جو ابھی تک ناکافی ہے۔ اس کے لئے عالم اسلام فوری موثر اقدامات کرے۔ سعودی عرب، پاکستان ،ایران، ترکیہ ،قطر ،ملائیشیا، ایڈونیشیا، مصر کے لئے پوری ملت اسلامیہ کی جانب سے بہت اہم ذمہ داری ہے او آئی سی کا سربراہی اجلاس فوری طلب کرکے بھر پور جواب دیا جائے [10]۔

حوالہ جات

  1. روحانی پاکستانی: دیدگاه رهبر ایران، موضع جهان‌اسلام است(ایران کے رہبر کا نقطہ نظر عالم اسلام کا موقف ہے)-farsi.iranpress.com-(فارسی زبان)- شائع شدہ از: 11 مہر 1402ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22 خرداد 1403ش۔
  2. امریکا عالم اسلام کو تقسیم کرنے کی سازش کررہا ہے، ملی یکجہتی کونسل-tasnimnews.com/ur/news- شائع شدہ از: 16 اگست 2020ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 11جون 2024ء۔
  3. اعلام آمادگی برای همکاری با ایران جهت تحقق وحدت عملی(عملی اتحاد کے حصول کے لیے ایران کے ساتھ تعاون کے لیے آمادگی کا اعلان)-taghribnews.com-(فارسی زبان)- شائع شدہ از: 11 دی 1400ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22 خرداد 1403ش۔
  4. سید محمد صفدر شاہ گیلانی کی عراق کے سفیر کے ساتھ ملاقات-dunya.com.pk-شائع شدہ از: 25 ستمبر 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 10 جون 2024ء۔
  5. وزراء بیورکریسی کے آگے بے بس ہیں :سید صفدر شاہ گیلانی- roznama92news.com- شائع شدہ از: 14 فروری 2019ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 10 جون 2024ء۔
  6. ہالینڈ میںگستاخانہ خاکوں کیخلاف دینی جماعتوں کے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے-jang.com.pk- شائع شدہ از: 18 اگست 2018ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 10 جون 2024ء۔
  7. شیریں مزاری کے چیلنج کو قبول کرتے ہیں‘ پیر صفدر شاہ گیلانی-jang.com.pk-شائع شدہ از: 6 جولائی 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 11 جون 2024ء۔
  8. علامہ ساجد نقوی سے صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر زبیر اور پیر سید صفدر شاہ گیلانی کی ملاقات / اتحاد بین المسلمین سمیت مختلف امور پر بات چیت-ur.hawzahnews.com-شائع شدہ از: 20 جون 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 11 جون 2024ء۔
  9. علامہ ظہیرالحسن کربلائی کی سربراہی میں ایم ڈبلیوایم وفد کی جمعیت علمائے پاکستان کی لبیک اقصی آل پارٹی کانفرنس میں شرکت-mwmpak.org- شائع شدہ از: 31 اکتوبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 11 جون 2024ء۔
  10. مسلم افواج فلسطین کی مدد کیلئے میدان میں اتریں،سیاسی و مذہبی رہنما-dailypakistan.com-شائع شدہ از: 1نومبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 11 جون 2024ء۔