محمد علی مرزا
محمد علی مرزا | |
---|---|
پورا نام | محمد علی مرزا |
دوسرے نام | انجینئر محمد علی |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1977 ء، 1355 ش، 1396 ق |
پیدائش کی جگہ | پاکستان، جھلم |
مذہب | اسلام بریلوی، سنی |
محمد علی مرزا (انگریزی: Muhammad Ali Mirza) ( 1977ء) ایک پاکستانی محقق ہیں جو یوٹیوب کے ذریعہ درس دیتے ہیں۔ وہ بلحاظ پیشہ ایک میکینیکل انجینئر ہیں۔ان کی وجہ شہرت مذہبی تعلیمات پر مبنی بیانات ہیں۔ آپ اتحاد بین المسلمین کے داعی اور تکفیر کے سخت مخالف ہیں۔
حالات زندگی
محمد علی مرزا ایک مکینیکل انجینئر ہیں اور ان کا تعلق ”جہلم“ شہر سے ہے۔لیکن وہ انجینئرنگ سے زیادہ علوم اسلامیہ میں مصروف ہیں۔اسی نسبت سے موصوف جہلم شہر میں ہی قرآن و سنت ریسرچ اکیڈمی کی باگ ڈور سنبھالے ہوئے ہیں ۔اس ادارہ کی پالیسیوں میں سر فہرست امت اسلامیہ کا اتحاد و اتفاق ہے اور مرزا صاحب کی ساری کوشش اسی حوالہ سے سامنے لائی جارہی ہیں [1]۔
نظریات
اسلام دشمن قوتوں نے مختلف مکاتب فکر میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کی۔ لیکن قرآن و حدیث پر عمل پیرا ہو کر ہم اسلام ناب محمدی کا ادراک کر سکتے ہیں۔ ہمیں فرقہ واریت کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔ اُمت مسلمہ کو اتحاد کی جنتی ضرورت آج ہے پہلے کبھی نہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام مکاتب فکر کو وحدت کی لڑی میں پرونے کیلئے کوشاں ہیں [2]۔ ڈاکٹر طاہر القادری صاحب اور انجینئر محمد علی مرزا صاحب، ان دونوں نے فرقہ واریت اور تکفیری سوچ کے خلاف جو کام کیا ہے اور اس نظریئے کو جو شکست فاش دی ہے وہ اپنے آپ میں ایک تاریخی کام ہے۔ جو لوگ پچھلی چند دہائیوں کے حالات سے آگاہ ہیں وہ جانتے ہیں کہ ایک دور میں اس خطے میں تکفیریت کا کتنا بول بالا اور عروج تھا لیکن آج حالات یکسر بدل چکے ہیں۔ سوشل میڈیا کے ذریعے گزشتہ چار پانچ سال میں انجینئر مُحمّد علی مرزا نے بھی اس بات پر بے حد زور دیا کہ اختلافات کے باوجود تمام مسالک اسلامیہ و مکاتب فکر کے لوگ مسلمان ہیں اور سب آپس میں بھائی بھائی ہیں.آپ نے جس طرح اتحاد امت کے لئے اپنی خدمات انجام دی ہیں وہ بھی اپنے آپ میں ایک مثال ہے [3]۔
تنقید
ان کے خلاف مذہبی حلقوں کی جانب سے رد عمل آتے رہتے ہیں۔ لیکن ان کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنے موقف کی تائید میں کتب حدیث کے ساتھ ساتھ قرآن سے بھی حوالے دیتے ہیں اور ناقدین ان کے جواب میں قرآن اور حدیث کا کوئی حوالہ پیش نہیں کرتے۔محمد علی مرزا پر تنقید کرنے والوں کا موقف یہ ہے کہ آپ کو کسی دوسرے کے مذھبی اکابرین کو برا بھلا کہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے [4]۔
گرفتاری اور رد عمل
مئی 2020ء میں جہلم پولیس نے آن لائن مذہبی لیکچر دینے پر ان کو اس وقت گرفتار کر لیا جب ان کی ایک پرانی ویڈیو وائرل ہوئی۔ تاہم انھوں نے جلد عدالت سے رجوع کیا اور انھیں وہاں سے چھ مئی کو ضمانت مل گئی۔ اور دو روزہ گرفتاری کے بعد ان کو رہا کر دیا گیا۔ ان کا موقف تھا کہ ان کے لیکچر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ بعد میں انھوں نے اپنے موقف کی تائید میں کئی کتب کے ساتھ ساتھ قرآن سے بھی حوالے دیے۔ محمد علی مرزا کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی گرفتاری اور وائرل ہونے والی ویڈیو زیر بحث آ گئی، جس کے بعد ٹویٹر پر ان کے نام سے ٹرینڈ بھی چلنے لگے اور محمد علی مرزا کی گرفتاری پر عوام کے ردِ عمل کے ساتھ ساتھ دیگر چند نامور شخصیات کی جانب سے ٹویٹس سامنے آئیں۔ اداکار حمزہ علی عباسی نے ان کی گرفتاری پر لکھا کہ ”یاد رہے دوسروں کو ان کے عقیدوں کی وجہ سے دبانے پر ہمیں اللہ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا، جبکہ محمد علی مرزا کی گرفتاری پاکستانیوں کے لیے ایک لمحۂ فکر ہے۔“ اینکر شفاعت علی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر محمد علی مرزا کی گرفتاری کی مذمت کی۔ جہاں لوگوں کی بڑی تعداد نے ان کے حق میں سوشل میڈیا پر مہم چلائی ، وہیں دوسری طرف کچھ لوگوں کی جانب سے محمد علی مرزا کی گرفتاری کو سراہا بھی گیا اور ان پر تنقید بھی کی گئی [5]۔
حوالہ جات
- ↑ عبدالمتین لیاری،انجینئرمحمد علی مرزا: چند گزارشات darululoomdeoband.com
- ↑ انجینئر محمد علی مرزا کا جامعہ عروۃ الوثقیٰ کا دورہ، islamtimes.org
- ↑ سرتاج حفیظ راٹھور،فرقہ وارانہ رجحانات اور خطہ پیر پنجال کے مسلمان، pirpanjalpost.com
- ↑ انجینئر محمد علی مرزا اور صحابہ کرام کی گستاخی،تحریر:حافظ ابو یحیی نورپوری.35812/ mohaddis.com
- ↑ مذہبی منافرت پھیلانے کا الزام، انجینیئر محمد علی مرزا گرفتارislamtimes.org۔