سید ریاض حسین نجفی

ویکی‌وحدت سے
سید ریاض حسین نجفی
سید ریاض حسین نجفی.jpg
دوسرے نامسید ریاض حسین نقوی نجفی
ذاتی معلومات
پیدائش1942 ء، 1320 ش، 1360 ق
پیدائش کی جگہلاہور، پاکستان
اساتذہ
مذہباسلام، شیعہ
مناصب

سید ریاض حسین نجفی پاکستان کے شیعہ عالم دین، جامعۃ المنتظر لاہور کے پرنسپل، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر اور وفاق علمائے شیعہ پاکستان کے سرپرست ہیں۔

سوانح عمری

حافظ سید ریاض حسین نجفی 28 ستمبر سنہ 1941ء کو پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ تحصیل علی پور کی ایک بستی "شاہ دی کھوئی" کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے [1]۔ آپ کے والد سید حسین بخش نقوی اپنی زمین میں کاشتکاری کرتے تھے۔ آپ کے تایا سید غلام سرور شاہ ایک نیک اور پرہیزگار انسان تھے جو مولانا سید صفدر حسین کے والد تھے۔ مولانا سید محمد یار شاہ آپ کے چچا اور استاد تھے۔

اولاد

  • علامہ ڈاکٹرسید محمد نجفی
  • مولانا سید علی نقوی
  • مولانا سید حسین نقوی
  • علامہ سید جعفر رضا نقوی
  • ڈاکٹر سید مہدی نقوی
  • سید عابد رضا نقوی
  • سید کاظم رضا نقوی

تعلیم

حافظ ریاض حسین نجفی کو آپ کے چچا یار محمد شاہ 1949ء میں دارالعلوم محمد جلال پور ننگیانہ لے گئے جہاں حفظ قرآن مجید کے ساتھ دینی تعلیم کا آغاز کیا۔ تقریبا ڈھائی سال میں قرآن حفظ کیا، اس وقت آپ کی عمر تقریباً دس سال تھی

وه سید حسین بخش صاحب کے بیٹے اور استاذالعلماء السید محمد یار النقوی النجفی کے داماد اور شاگرد ہیں۔ 1950ء میں شرح لمعہ، رسائل اور شرح منظومہ پڑھی اور 1957ء میں لاہور آئے۔ جامعۃ المنتظر میں شیخ الجامعہ مولانا اختر عباس نجفیؒ اور محسن ملت مدرس اعلیٰ جامعۃ المنتظر صفدر حسین نجفی صاحب جیسے علماء سے فیض یاب ہوئے اور نجف میں سید محسن طباطبائی حکیم اور آیت اللہ روح اللہ خمینی جیسے جید علما سے علم دین حاصل کیا [2]

تدریسی خدمات

سنہ 1958ء میں علامہ صفدر حسین نجفی نے آپ کو فقہ و اصول کی تعلیم جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ باقاعدہ تدریس کا حکم دیا۔ چنانچہ 1958ء سے لے کر 1963ء تک ادبیات اور منطق و فلسفہ کی سب کتابوں کی تدریس کی۔ نجف سے وطن واپس آنے کے بعد آپ نے جامعۃ المنتظر لاہور میں باقاعده طور پر تدریسی عمل شروع کیا اور مدرسہ ہذا میں پچھلے دو عشروں سے زائد عرصے سے فقہ و اصول کا درس خارج

بھی دے رہے ہیں[3].

سرگرمیاں

  • دار التحقیق قرآن و حدیث کا قیام، سید ریاض حسین نجفی نے دور حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر میں دارالتحقیق قرآن و الحدیث کا افتتاح کیا ہے جہاں قرآن، حدیث، تاریخ اور عقائد کے مختلف موضوعات پر تحقیقات انجام دی جاتی ہیں۔
  • ادارہ دارالتبلیغ کا قیام: علما و طلبا کو فن خطابت سکھا کر مختلف علاقوں میں دعوت و تبلیغ، خاص طور پر رمضان المبارک، اور محرم الحرام میں مختلف علاقوں میں تبلیغ کے سلسلے میں جانے والے حوزہ ہائے علمیہ قم المقدس اور نجف اشرف سے آنے والے علماءافراد کے درمیان روابط قائم کرنے کے لئے اس ادارے کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
  • المنتظر بینک کا قیام: اندرونی مالیاتی نظام کے لئے المنتظر بینک بھی قائم کردیا گیا ہے جہاں سے جامعہ کے علماء اور طلبا کو ضرورت پڑنے پر قرضے بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔

المنتظر ٹی وی کے ذریعے قومی، بین الاقوامی اور جامعات کی خبریں نشر کی جاتی ہیں۔

  • ادارہ فارغ التحصیلان جامعۃ المنتظر کا قیام: اس ادارے میں اب تک جامعہ ہذا میں تعلیم حاصل کرنے والے تمام علماء اور طلبا کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے۔

پاک ایران مضبوط تعلقات امت مسلمہ کے دل کی آواز ہے

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی، سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری اور نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے پاکستان کے متوقع دورے پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مضبوط تعلقات امت مسلمہ کے دل کی آواز ہے۔ ایران نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا۔انقلاب اسلامی کے بعد ایران نے عالمی سطح پر جو دفاعی اور سیاسی قوت حاصل کی ہے، ہماری دعا ہے کہ باقی مسلم ممالک بھی اس سے فائدہ اٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبہ طویل عرصے سے زیر التوا ہے، پاکستان توانائی کے بحران سے گذر رہا ہے، اسے بھی حل ہونا چاہیے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی کا دورہ پاکستان خیر سگالی کا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان اور ایران مضبوط ہو جائیں تو امت مسلمہ کا توانا اور مضبوط بازو ہوں گے۔

سید ریاض نے کہا: کہ حال ہی میں سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری کے وعدے اور معاہدے خوش آئند ہیں۔ سعودی عرب کے بعد ایران کے صدرکا دورہ ترقی کے نئے مواقع پیدا کرے گا، اس سے دونوں ممالک مضبوط ہوں گے اور پاکستان کے معاشی مسائل بھی حل ہوں گے [4]۔

شیعہ نمائندگی کے بغیر نظریاتی کونسل، اسلامی نہیں کہلا سکتی

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر نے واضح کیا ہے کہ مکتب اہل بیت (اہل تشیع) کی نمائندگی کے بغیر اسلامی نظریاتی کونسل، اسلامی نہیں کہلا سکتی، یہ صرف سنی نظریاتی کونسل ہوگی۔

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے واضح کیا ہے کہ مکتب اہل بیت (اہل تشیع) کی نمائندگی کے بغیر اسلامی نظریاتی کونسل، اسلامی نہیں کہلا سکتی، یہ صرف سنی نظریاتی کونسل ہوگی۔ ہمیشہ دو شیعہ علماءاسلامی نظریاتی کونسل کے رکن رہے ہیں مگر اس وقت شاید صرف ایک ہے، یا وہ بھی نہیں۔ ان کا کہنا تھا اگر صرف حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ کے ماننے والے ہی اسلامی نظریاتی کونسل کے ارکان ہیں ، ان میں اہل تشیع نہیں ہیں تو پھر سنی نظریاتی کونسل ہے اسلامی نظریاتی کونسل نہیں کہا جاسکتا۔

جامع مسجد علی جامعۂ المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہامسیحیوں کے ساتھ مباہلہ میں رسول اللہ حکم خدا سے صرف پنجتن پاک کو لے کر گئے۔ چونکہ مسیحیوں نے بات چیت کو نہیں مانا تھا تو جھوٹوں پر ان پانچ کے علاوہ کوئی لعنت نہیں بھیج سکتا تھا۔ یہ عصمت و طہارت سے مزین ہستیاں ہیں۔ان میں عمر کے کسی بھی حصے میں کفر، شرک اور جھوٹ نہیںرہا تھا۔ لیکن افسوس کہ جب دوسرے مسالک کے افراد ذکر کرتے ہیں تو ان کی کوشش ہوتی ہے کہ رسول اللہ سے اہل بیتؑ کو کاٹ دیں۔حالانکہ درود صرف رسول اور آل رسول کے لئے ہے۔

انہوں نے اسلامی نظریاتی کونسل کے محرم الحرام کے لیے ضابطہ اخلاق کا حوالہ دیتے ہوئے اہل بیت اطہار کا تذکرے نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجالس عزاداری تبلیغی ہوتی ہیں ، فضائل اہل بیت کی کمی نہیں ہے۔ محرم الحرام کے پہلے 10 دن ہی نہیں، 40 دن بھی پڑھتے رہیں تواہل بیت اطہار کے فضائل ختم نہیں ہو سکتے [5]۔

حوالہ جات