مسودہ:سید شہنشاہ حسین نقوی

ویکی‌وحدت سے
سید حسین شہنشاہ نقوی
سید شہنشاہ حسین نقوی.jpg
ذاتی معلومات
پیدائش1975 ء، 1353 ش، 1394 ق
یوم پیدائش1 جنوری
پیدائش کی جگہپاکستان
مذہباسلام، شیعہ
مناصبخطیب اور اسلامی اسکالر

سید شہنشاہ حسین نقویکراچی سے تعلق رکھنے والے مسلمان عالم اور شیعہ علماء کونسل کے بڑے رکن ہیں آپ مسجد و امام بارگاہ باب العلم نارتھ ناظم آباد، کراچی کے خطیب بھی ہیں۔

تعلیم

آپ اسلامیات میں ایم اے ہیں اور انھوں نے ایران کے شہر قم کی حوزہ علمیہ قم سے تعلیم مکمل کی۔

مجالس

پاکستان

سید شہنشاہ نقوی ہر سال پاکستان میں کئی مجالس میں خطبہ دیتے ہیں۔ محرم کے پہلے دس دنوں کے دوران کراچی کی مختلف مجالس میں خطبہ دیتے ہیں، عموماً نشتر پارک، مسجد و امام بارگاہ باب العلم، عزا خانہ زہرا، علی متقی ہاؤس میں۔

بیرون ملک

انھوں نے مختلف ممالک امریکا، ایران اور یو کے وغیرہ کی مجالس میں بھی خطبے دیے ہیں۔

اتحاد بین المسلمین

پاکستانی معروف عالم دین نے کہا کہ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ آج مسلمان ہی دین اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، جن کی سرپرستی امریکہ کررہا ہے لہٰذا ہمیں ان سازشوں سے ہوشیار رہنا ہوگا۔ سید شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ امام خمینی نے سخت اور کٹھن حالات میں تبلیغ دین کے فرائض انجام دیئے۔

اس کے ساتھ ساتھ باطل نظام اور نظریہ کے خلاف ڈٹ جانے کی بات کی، آپ نے سامراجی قوتوں کی سازشوں سے مسلم دنیا کو آگاہ کیا اور پیغام دیا کہ اسلام ہی وہ سچا دین ہے جس میں انسانیت کی فلاح، بہبود اور نجات و مغفرت کا راز پوشیدہ ہے، ہم اسلام کے پیروکاران ہیں اور محمد مصطفی (ص) کی سیرت پر عمل کرتے ہیں۔

سید نے کہا کہ ہمیں اپنا دین عزیز ہے جبکہ امریکہ و اسرائیل نہیں چاہتے کہ اسلام کا پیغام آگے بڑھے، ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ آج مسلمان ہی دین اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، جن کی سرپرستی امریکہ کررہا ہے لہٰذا ہمیں ان سازشوں سے ہوشیار رہنا ہوگا اور کوشش کرنا ہوگی کہ اسلام دشمن قوتوں کی راہ میں رکاوٹ بنا جائے، اس سلسلے میں آج ضرورت اس بات کی ہے کہ سب سے پہلے ہم یکجا ہوں اور دین کے پیغام کو عام کریں [1]۔

عمران خان سے ملاقات

سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے معروف عالم دین علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی سے ملاقات میں کہاکہ اہلِ علم خانقاہوں اور دانش کدوں سے نکل کر میدانِ عمل میں قوم کی رہنمائی کریں۔ زمان پارک لاہور میں عمران خان نے شہنشاہ نقوی سے ملاقات کی اور کہا کہ اہلِ علم سماج میں اقدار کے فروغ اور تحفظ کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اہلِ پاکستان ایک بے مثال تہذیبی اور دینی ورثے کے امین ہیں، ہمارے پاس کتاب اور سنت کی صورت میں ہدایت کا ابدی سامان موجود ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ دینِ مبین سماج، سیاست، معاشرت سے معیشت تک ہمیں بھرپور رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

سید نقوی نے کہا سیرتِ رسول سے دنیوی و اُخروی نجات کے اسباب پیدا کرنا بطور ملت ہمارے ذمے ہے۔ عمران خان نے یہ بھی کہا کہ اسلام بندۂ مومن کو بندگی اور اقدار کے دائرے میں آزادئ فکر و عمل کی بنیاد مہیا کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ زوال کے اس دور میں سیرتِ رسول سے عروج کی راہ کشید کرنا امت کی ذمہ داری ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ قرب و نصرت الہٰی سے پاکستان کو ریاستِ مدینہ کے خطوط پر استوار کرنے کی محنت جاری رکھیں گے[2]۔

امام علیؑ اور اولادِ علیؑ کی محبت اخروی زندگی کے لئے ذخیرہ

شہنشاہ حسین نقوی نے عقیدہ امامت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امامت ادارہ ہدایت و رہنمائی ہے، جو اقدام امام حسین علیہ السلام نے اٹھایا اگر رسول اکرم سن ہجری میں ہوتے تو آپ بھی یہی اقدام اٹھاتے کیونکہ امام حسینؑ رسول اکرم (ص) کے تربیت یافتہ تھے۔

پاک محرم ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام نشترپارک میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی ساتویں مجلس عزا سے شہنشاہ حسین نقوی نے عقیدہ امامت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امامت ادارہ ہدایت و رہنمائی ہے، جو اقدام امام حسین علیہ السلام نے اٹھایا اگر رسول اکرم سن ہجری میں ہوتے تو آپ بھی یہی اقدام اٹھاتے کیونکہ امام حسینؑ رسول اکرم (ص) کے تربیت یافتہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایام عزا تاریخ یاد دلانے کے ایام ہیں ہمارا عقیدہ ہے کہ تمام تر کمالات کا مجموعہ رسول اکرمؐ ہیں اور امام علی ؑ سے امام زمان تک تمام آئمہ اہلبیت رسول اکرم(ص) کی تعلیمات کی تصویر ہیں اور حضورِ سرور کائناتؐ کے معجزات میں سے ایک معجزہ ہیں۔ ہم عزا حسین کے نوکر ہیں اور نوکروں کو اپنی اوقات میں رہنا چاہیے۔ مالک کے مہمانوں کا خیال کرنا چاہیے کیونکہ یہ مجالس و عزاداری انسان سازی کے کارخانے ہیں اور یہی مشیت الہی ہے اور آل محمدؐکے کمالات میں ایک کمال ہے کہ یہ گھرانہ انسان ساز گھرانہ ہے [3]۔

سُنی ہمارے بھائی،ہماری جان اور ہمارا دل ہیں

شہنشاہ نقوی نے کہا کہ حسین ابن علیؑ وہ امام عالی مقام ہیں جنہوں نے دین اسلام کی بقاء کے لئے اپنا سب کچھ راہ خدا میں نذرکر دیا اور اس طرح سید الشہداءؑ دین اسلام کے ساتھ ساتھ خود بھی زندہ جاوید ہوگے یہ ایام عزا،ایام صبر، اُنھی کی یادو کے ایام ہیں زمین سے عرش تک غم حسینؑ کا موسم چھا چکا ہے۔

پاکستان کے معروف خطیب سید شہنشاہ حسین نقوی نے عشرہ محرم الحرام کی مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے معارف قرآن و اہل بیتؑ پر روشنی ڈالی اور کہا کہ قرآن میں عقیدہ توحید، عقیدہ نبوت اور عقیدہ امامت پر بہت سی آیات ہیں جو نبی نوع انسان کی مسلسل رہنمائی کر رہی ہیں تشنگاہ علم و عمل استعفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حسین ابن علیؑ وہ امام عالی مقام ہیں جنہوں نے دین اسلام کی بقاء کے لئے اپنا سب کچھ راہ خدا میں نذرکر دیا اور اس طرح سید الشہداءؑ دین اسلام کے ساتھ ساتھ خود بھی زندہ جاوید ہوگے یہ ایام عزا،ایام صبر، اُنھی کی یادوکے ایام ہیں زمین سے عرش تک غم حسین کا موسم چھا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ اس مرکزی منبر حسینیؑ سے ہمیشہ اتحاد و اتفاق امت کی بات ہی سنیں گے جو کہ اس طالب علم کا دائمی پیغام اور موجودہ دور کی اہم ترین ضرورت بھی ہے سُنی ہمارے بھائی ہیں ہماری جان ہیں ہمارا دل ہیں ہم اس ملک میں ایک ساتھ رہتے ہیں ایک ساتھ رہیں گے سب عزاداری امام مظلوم میں اپنے اپنے انداز میں شریک ہیں۔ شیعہ گھٹے ہوئے دماغ کا نہیں ہوتا وسیع الزہن،وسیع قلب،وسیع نظر،وسیع علم ہوتا ہے اور الحمد اللہ یہی کیفیت ہمارے برادران اہل سنت کے یہاں بھی ہے وہ بھی سمجھدار،بردبار،معاملہ فہم اور زہین وزکی مذاج رکھتے ہیں [4]۔

سامراجی قوتوں کی سازشوں سے مسلم دنیا کو آگاہ کیا

پاکستانی معروف عالم دین نے کہا کہ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ آج مسلمان ہی دین اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، جن کی سرپرستی امریکہ کررہا ہے لہٰذا ہمیں ان سازشوں سے ہوشیار رہنا ہوگا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی معروف عالم دین سید شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ امام خمینی نے سخت اور کٹھن حالات میں تبلیغ دین کے فرائض انجام دیئے، اس کے ساتھ ساتھ باطل نظام اور نظریہ کے خلاف ڈٹ جانے کی بات کی، آپ نے سامراجی قوتوں کی سازشوں سے مسلم دنیا کو آگاہ کیا اور پیغام دیا کہ اسلام ہی وہ سچا دین ہے جس میں انسانیت کی فلاح، بہبود اور نجات و مغفرت کا راز پوشیدہ ہے، ہم اسلام کے پیروکاران ہیں اور محمد مصطفی (ص) کی سیرت پر عمل کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا دین عزیز ہے جبکہ امریکہ و اسرائیل نہیں چاہتے کہ اسلام کا پیغام آگے بڑھے، ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ آج مسلمان ہی دین اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، جن کی سرپرستی امریکہ کررہا ہے لہٰذا ہمیں ان سازشوں سے ہوشیار رہنا ہوگا اور کوشش کرنا ہوگی کہ اسلام دشمن قوتوں کی راہ میں رکاوٹ بنا جائے، اس سلسلے میں آج ضرورت اس بات کی ہے کہ سب سے پہلے ہم یکجا ہوں اور دین کے پیغام کو عام کریں [5]۔

پاکستان میں یوم عاشور پر شیعہ، بریلوی، دیوبندی، اہلحدیث ایک صف میں کھڑے ہوگئے

جلوس عزا میں شریک ہزاروں عزاداران امام حسینؑ نے تبت سینٹر پر حافظ سید محمد حیدر نقوی کی زیر اقتداء نماز ظہرین ادا کی۔ باجماعت نماز ظہرین میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام، سیاسی و مذہبی شخصیات نے بھی شرکت کی اور اتحاد بین المسلمین کا روح پرور مظاہرہ پیش کیا۔

پاکستان کے شہر کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس حسینیہ ایرانیان کھارادر پہنچ کر اختتام پزیر ہوگیا، شہر بھر میں مجالس شام غریباں کا سلسلہ جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نواسے سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے خانوادے و ساتھیوں کی اسلام کی سربلندی اور حق و صداقت کیلئے میدان کربلا میں دی گئی عظیم قربانی کی یاد میں یوم عاشور ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔

پاک محرم ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام مرکزی مجلس عزا نشتر پارک میں منعقد ہوئی، جس میں مصائب شہدائے کربلا سید شہنشاہ حسین نقوی نے بیان کئے۔ بعد ازاں بوتراب اسکاؤٹس کی قیادت میں مرکزی جلوس عزا برآمد ہوا، جو مقررہ راستوں پر جاری رہا۔ مرکزی جلوس عزا میں علم، تابوت، شبیہ ذوالجناح کی زیارات برآمد کی گئیں، معروف ماتمی انجمنوں نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کی۔

پاکستان میں یوم عاشور پر شیعہ، بریلوی، دیوبندی، اہل حدیث ایک صف میں کھڑے ہوگئے۔ ملک کے سب سے بڑے شہر کے مرکزی جلوس میں سیکیورٹی کے انتظامات سخت تھے، جلوس کی فضائی نگرانی کی گئی، جبکہ بلند عمارتوں سے بھی جلوس عزا کی نگرانی کی جاتی رہی۔ مرکزی جلوس عزا کی سیکیورٹی کیلئے پولیس، رینجرز دیگر سیکیورٹی اداروں سمیت اسکاؤٹس بھی موجود تھے۔ حکومتی وزراء، سیاسی و سماجی شخصیات جلوس میں شریک ہوئیں۔ نشترپارک سے برآمد ہونے والا مرکزی جلوس عزا اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیان کھارادر پہنچ کر اختتام پزیر ہوا۔ شہر بھر میں مجالس شام غریباں کا سلسلہ جاری ہے [6]۔

ستاون اسلامی ممالک میں سے صرف ایران ہی ہے جس نے اسرائیل کو سبق سکھایا

ملتان، شہنشاہ نقوی کی سید محمد تقی نقوی سے ملاقات، بھتیجے کے انتقال پر اظہار افسوس سید شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، ایران اس وقت مسلم اُمہ میں رول ماڈل کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کررہا ہے، ستاون اسلامی ممالک میں سے صرف ایران ہی ہے جس نے اسرائیل کو سبق سکھایا ہے۔

معروف خطیب اہل بیت سید شہنشاہ حسین نقوی نے جامعہ مخزن العلوم الجعفریہ شیعہ میانی ملتان میں بزرگ عالم دین سید محمد تقی نقوی سے ملاقات کی۔جامعہ مخزن العلوم الجعفریہ شیعہ میانی کے طلاب سے گفتگو کی۔ سید شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، ایران اس وقت مسلم اُمہ میں رول ماڈل کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کررہا ہے، ستاون اسلامی ممالک میں سے صرف ایران ہی ہے جس نے اسرائیل کو سبق سکھایا ہے [7]۔

تکفیریوں کی خوشنودی کی خاطر علامہ شہنشاہ نقوی پر پابندی عائد کی گئی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلسِ علماء شیعہ پاکستان کی سپریم کونسل کے رکن سید عبدالحسین الحسینی نے نامور عالم دین سید شہنشاہ حسین نقوی کے پنجاب میں داخلے کی عائد پابندی کو سراسر نا اصافی قرار دیا ہے۔

انہوں نےکہا ہے کہ علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی عالمی سطح پر اتحاد بین المسلمین کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں، ان پر پابندی سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وطن عزیز کے غداروں اور تکفیریوں کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے پابندی عائد کی گئی ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کو حکومت پنجاب کو جلد از جلد حل کرنا چاہئے، علاوہ ازیں علامہ سید عبدالحسین الحسینی نے پی ٹی آئی رہنما شہریار خان آفریدی کے بھائی کی وفات پر کوہاٹ میں ان کو تعزیت پیش کی اور مرحوم کی نماز جنازہ میں بھی شرکت کی[8]۔

ایران کا اسلامی انقلاب دنیا کے حریت پسندوں کے لیے رول ماڈل

پاکستان کے شہر کراچی میں حسینیہ ایرانیان میں بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی شخصیت کے حوالے سے ایک نشست کا انعقاد کیا گیا۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی چونتیسویں برسی کے حوالے سے ہونے والی اس نشست میں کراچی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔

اس پیغام میں آیا ہے کہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ بے پناہ شجاعت و بہادری کے ساتھ مشرق و مغرب کی تمام بڑی طاقتوں اور ڈکٹیٹر پہلوی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے اور خداوند متعال پر توکل، پیغمبر اسلام کی اطاعت و پیروی اور ایران کے مظلوم عوام کی مدد و حمایت سے صدی کے سب سے عظیم اور موثر انقلاب کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔

انھوں نے اس بیان میں مزید کہا کہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی سپر پاور اور دوسرے ملک کو اسلامی حکومت پر تسلط نہیں رکھنا چاہیے اور اسی لیے انھوں نے ایران کی سیاسی آزادی و خودمختاری کو اسلامی حکومت کی تشکیل میں اپنا اولین ہدف و مقصد قرار دیا اور کسی بھی سپر پاور کو ملک کے سیاسی امور میں مداخلت کی اجازت نہیں دی۔

پاکستان کے ممتاز عالم دین سید شہنشاہ حسین نقوی نے بھی اس نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ اسلام کے سیاسی پہلو کا جلوہ تھے اور اسلامی حکومت، جمہوریت اور نظام عدل کا قیام ان کی شخصیت اور سوچ کا نتیجہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی قیادت میں اسلامی انقلاب دنیا کے حریت پسندوں کے لیے ایک آئیڈیل میں تبدیل ہو گیا ۔ امام خمینی نے اپنے الہی افکار و نظریات اور عظیم جدوجہد سے تاریخ کا دھارا موڑ دیا[9]

کسی مسلمان قوم کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کا حق نہیں

خلیج فارس کے بعض مسلم ممالک اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے پر تنقید کرتے ہوئے پاکستان کے ممتاز عالم دین علامه شهنشاه حسین نقوی نے کہا:" آج کسی مسلمان کو اسرائیل کو قبول کرنے کا حق نہیں ہے۔" ممتاز پاکستانی مذہبی اسکالر سید شہنشاہ نقوی نے کراچی میں حسینیه ایرانیان میں امام خمینی یاد کے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک جنگجو اور سیاسی رہنما کی حیثیت سے امام خمینی کی قیمتی میراث، استکباریت کی مخالفت اور اسرائیل کی عدم قبولیت تھی۔ بدقسمتی سے ہم دیکھتے ہیں کہ بعض مسلم ممالک نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات معمول پر لائے ہیں۔

امریکہ اور اسرائیل تکبر کی علامت ہیں اور آج مسلمانوں بشمول شیعہ، سنی حتیٰ کہ پاکستان میں رہنے والے ہندوؤں کو بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے آزاد لوگوں میں امام خمینی کی فکر اور طرز عمل کو پھیلانے کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا:" مرحوم امام نے اپنے طرز عمل اور کردار سے ہماری رہنمائی کی، مسلم اور غیر مسلم ان سے محبت کرتے ہیں۔"

سید نقوی نے کہا کہ علامہ اقبال لاہوری اور امام خمینی (رح) عالم اسلام کی دو تکمیلی ہستیاں ہیں جنہوں نے مسلمانوں کے درمیان ایمان اور اتحاد کو مضبوط کیا، انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امام خمینی کی ایک اور نمایاں خصوصیت ان کا اخلاص اور دیانت داری تهی، کہا: انہوں نے تمام معاملات میں خدا کو دیکھا۔ وہ ترقی پسند شخصیت کے مالک تھے اور خواتین کی تعریف کرتے تھے، امام کی نظر میں یہ ان کی مائیں اور ان کے پاکیزہ بچے تھے جنہوں نے انقلاب کو اس فتح تک پہنچایا [10]۔

حوالہ جات

  1. سامراجی قوتوں کی سازشوں سے مسلم دنیا کو آگاہ کیا، علامہ شہنشاہ نقوی- ur.mehrnews.com-شائع شدہ از: 31 مئی 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 جون 2024ء-
  2. علامہ شہنشاہ نقوی کی عمران خان سے ملاقات- ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 27 فروری 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 جون 2024ء-
  3. امام علیؑ اور اولادِ علیؑ کی محبت اخروی زندگی کے لئے ذخیرہ ہے، علامہ شہنشاہ نقوی -ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 7 اگست 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 جون 2024ء۔
  4. سُنی ہمارے بھائی،ہماری جان اور ہمارا دل ہیں، علامہ شہنشاہ نقوی-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 2 اگست 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 30 جون 2024ء۔
  5. سامراجی قوتوں کی سازشوں سے مسلم دنیا کو آگاہ کیا، علامہ شہنشاہ نقوی-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 31 مئی 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 30جون 2024ء۔
  6. میں یوم عاشور پر شیعہ، بریلوی، دیوبندی، اہلحدیث ایک صف میں کھڑے ہوگئے+تصاویر-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 10اگست 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 30 جون 2024ء۔
  7. ملتان، علامہ شہنشاہ نقوی کی علامہ سید محمد تقی نقوی سے ملاقات، بھتیجے کے انتقال پر اظہار افسوس-islamtimes.org-شائع شدہ از:26اپریل 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 30جون 2024ء-
  8. تکفیریوں کی خوشنودی کی خاطر علامہ شہنشاہ نقوی پر پابندی عائد کی گئی-hianews.com.pk- شائع شدہ از: 15 نومبر 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 30 جون 2024ء-
  9. ایران کا اسلامی انقلاب دنیا کے حریت پسندوں کے لیے رول ماڈل: مولانا شہنشاہ نقوی-/urdu.sahartv.ir-شائع شدہ از: 3جون 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 30 جون 2024ء-
  10. مسلمان قوم کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کا حق نہیں-karachi.mfa.ir- 1401ش- 3 خرداد اخذ شدہ بہ تاریخ: 30جون 2024ء۔