"لیاقت بلوچ" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 50: | سطر 50: | ||
لیاقت بلوچ نے پشاور میں ملی یکجہتی کونسل کی صوبائی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ [[غزہ]] میں مسلسل صیہونی جارحیت، بمباری اور اس پر عالمِ اسلام کی مستقل، مجرمانہ غفلت اور خاموشی المناک ہے، اسرائیلی جارحیت اور امریکی انسانیت کش سرپرستی مسلم مملکتوں کے لیے بڑا خطرہ بن گئی، عالمِ اسلام کو اپنی بقا و سلامتی اور غیرت و حمیت کیساتھ آزادی کے تحفظ کے لیے سیاسی، اقتصادی، عسکری محاذوں پر متفقہ قومی فیصلے کرلینے چاہئیں، وگرنہ مزید تاخیر بڑی تباہی و بربادی کا سبب بنے گی، فلسطینیوں کی شہادتیں عالمِ اسلام کی قیادت کے لیے تازیانہ ہیں، 29 دسمبر کو اسلام آباد میں فلسطین مارچ پوری دنیا میں فلسطینیوں کی آزادی کی حمایت اور اسرائیل و امریکہ کی مذمت کے لیے بیداری کی نئی لہر پیدا کرے گا<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1929133/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%D8%AD%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%A7%D9%86%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D8%B4-%D8%B3%D8%B1%D9%BE%D8%B1%D8%B3%D8%AA%DB%8C-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85-%D9%85%D9%85%D9%84%DA%A9%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92 اسرائیلی جارحیت اور امریکی انسانیت کش سرپرستی مسلم مملکتوں کے لیے بڑا خطرہ بن گئی، لیاقت بلوچ]- شائع شدہ از: 28 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | لیاقت بلوچ نے پشاور میں ملی یکجہتی کونسل کی صوبائی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ [[غزہ]] میں مسلسل صیہونی جارحیت، بمباری اور اس پر عالمِ اسلام کی مستقل، مجرمانہ غفلت اور خاموشی المناک ہے، اسرائیلی جارحیت اور امریکی انسانیت کش سرپرستی مسلم مملکتوں کے لیے بڑا خطرہ بن گئی، عالمِ اسلام کو اپنی بقا و سلامتی اور غیرت و حمیت کیساتھ آزادی کے تحفظ کے لیے سیاسی، اقتصادی، عسکری محاذوں پر متفقہ قومی فیصلے کرلینے چاہئیں، وگرنہ مزید تاخیر بڑی تباہی و بربادی کا سبب بنے گی، فلسطینیوں کی شہادتیں عالمِ اسلام کی قیادت کے لیے تازیانہ ہیں، 29 دسمبر کو اسلام آباد میں فلسطین مارچ پوری دنیا میں فلسطینیوں کی آزادی کی حمایت اور اسرائیل و امریکہ کی مذمت کے لیے بیداری کی نئی لہر پیدا کرے گا<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1929133/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%D8%AD%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%A7%D9%86%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D8%B4-%D8%B3%D8%B1%D9%BE%D8%B1%D8%B3%D8%AA%DB%8C-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85-%D9%85%D9%85%D9%84%DA%A9%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92 اسرائیلی جارحیت اور امریکی انسانیت کش سرپرستی مسلم مملکتوں کے لیے بڑا خطرہ بن گئی، لیاقت بلوچ]- شائع شدہ از: 28 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | ||
== مسئلہ فلسطین و کشمیر کو یورپ نے عالم اسلام پر مسلط کیا == | |||
آل پارٹیز کانفرنس کے مقررین نے مسئلہ کشمیر و فلسطین پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ مقررین نے کہا کہ ٹرمپ کو اپنے غرور کا خمیازہ جلد بھگتنا پڑے گا۔ | |||
مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام ہفتہ قومی یکجہتی کشمیر و فلسطین کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کی اور نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے خصوصی شرکت اور خطاب کیا۔ | |||
آل پارٹز کانفرنس میں شہر لاہور کے مذہبی و سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے شرکت کی اور 5 فروری کو یکجہتی کشمیر و فلسطین کیساتھ اظہار یکجہتی کا عزم کیا گیا۔ سیاسی رہنماؤں کی جانب سے جماعت اسلامی کے مسئلہ فلسطین و کشمیر کے حل کیلئے طویل جدوجہد پر خراج تحسین کیا گیا۔ | |||
آل پارٹز کانفرنس میں ملک کی نامور سیاسی و مذہبی شخصیات میاں وحید احمد، مولانا اسعد فاروق، محمد اقبال آزاد، محمد خان لغاری، محمد عباس، انعام الحسن، مولانا اسلم صدیقی، نعیم عدنان، زبیر خان، عبدالعزیز شگری جبکہ اظہر بلال، ملک شاہد اسلم، چوہدری محمد شوکت، قاص احمد بٹ، ڈپٹی سیکرٹری عبدالعزیز عابد، جبران بٹ، شعیب یعقوب، ڈاکٹر محمود، عامر نثار خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ | |||
امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاءالدین انصاری ایڈووکیٹ نے قرار داد پیش کی، جس کو سیاسی و مذہبی رہنماؤں کی جانب سے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ اور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ مسئلہ وفلسطین و کشمیر کو یورپ نے عالم اسلام پر مسلط کیا ہے۔ ٹرمپ کو اپنے غرور کا خمیازہ جلد بھگتنا پڑے گا۔ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کو اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق حل ہونا چاہیے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1930063/%D9%85%D8%B3%D8%A6%D9%84%DB%81-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86-%D9%88-%DA%A9%D8%B4%D9%85%DB%8C%D8%B1-%DA%A9%D9%88-%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D8%B3%D9%84%D8%B7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%84%DB%8C%D8%A7%D9%82%D8%AA مسئلہ فلسطین و کشمیر کو یورپ نے عالم اسلام پر مسلط کیا، لیاقت بلوچ]- شائع شدہ از: 4 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 فروری 2025ء۔</ref>۔ | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == |
نسخہ بمطابق 21:48، 4 فروری 2025ء
لیاقت بلوچ | |
---|---|
![]() | |
پورا نام | لیاقت بلوچ |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1952 ء، 1330 ش، 1370 ق |
یوم پیدائش | 9 دسمبر |
پیدائش کی جگہ | پنجاب، پاکستان |
مذہب | اسلام، سنی |
مناصب | جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری |
لیاقت بلوچ پاکستان کے سیاست دان اور جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی عہدہ دار ہیں۔
سوانح عمری
لیاقت بلوچ 9 دسمبر 1952ء کو پیدا ہوئے۔ انھوں نے ایل ایل بی اور ایم اے (ابلاغ عامہ) کی ڈگری جامعہ پنجاب سے حاصل کی ۔ وہ زمانہ طالب علمی سے ہی سیاست میں داخل ہو گئے۔ [1]
سیاسی سرگرمیان
1977ء میں اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے مرکزی صدر منتخب ہوئے۔ 1985ء، 1990ء اور 2002ء میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ لیاقت بلوچ اس وقت جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری ہیں اور لاہور میں رہائش پزیر ہیں۔
ایران، افغانستان، پاکستان کے درمیان اتحادپر گفتگو
ایران 2018 میں، انسٹی ٹیوٹ آف سنٹرل ایشیا اینڈ افغانستان اسٹڈیز نے پاکستان کی چند اہم مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور سینئر اراکین کے ایک وفد کی میزبانی کی۔
جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر مولانا لیاقت بلوچ, جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود احمد سلفی، جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سینئر رکن مولانا طاہر حبیب , پاکستان شیعہ علماء کونسل کے جنرل سیکرٹری حجۃ الاسلام عارف حسین وحیدی محقق، مصنف اور البصیرہ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ اور قومی یکجہتی کونسل کے نیشنل ایگزیکٹو سیکرٹری سید ثاقب اکبر نقوی، جمعیت علمائے پاکستان کے سیکرٹری جنرل پیر سید محمد صفدر شاہ گیلانی ، پیر سید ہارون علی گیلانیکی زیر قیادت جمعیت ہدیۃ الہدیٰ کےسینئر رکن رضیت بالله اور مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی پر مشتمل جو وفد شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کے موقع پر ایرانی عوام سے اظہار ہمدردی کے لیے ایران آیا۔ اسے اداہ ایران شرقی کی جانب سے ایک اجلاس میں شرکت کی دعوت دی، جہاں لیاقت بلوچ نے پاکستان اور خطے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا۔ اس ملاقات میں قومی یکجہتی کونسل آف پاکستان کے اراکین نے سردار سلیمانی کی شہادت کے موقع پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے خطے اور پاکستان میں ہونے والی پیش رفت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا [2]
پاکستان، ایران، سعودی عرب اور افغانستان متحد ہوکر مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لیے جوہری کردار ادا کرسکتے ہیںلیاقت بلوچ
پاکستان منصورہ سے جاری بیان کے مطابق جماعت اسلامی کے نائب امیر نے کہا کہ پاکستان، ایران، سعودی عرب اور افغانستان متحد ہوکر مقبوضہ فلسطین کی آزادی کیلئے جوہری کردار ادا کرسکتے ہیں، اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور اقدامات کا کوئی نتیجہ نہیں۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائب امیر جماعتِ اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں ایرانی صدر کے اعزاز میں ایرانی سفیر کے استقبالیہ میں شرکت کی۔ لاہور میں ایرانی قونصل جنرل سے ملاقات کی اور قم (ایران) سے آقائے سلمان نقوی کی سربراہی میں پاکستان آئے وفد سے ملاقات کی۔
اس موقع پر لیاقت بلوچ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے غزہ فلسطین پر جرات مندانہ موقف اور اقدام کی تحسین کی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اِسے تاریخ ساز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان، ایران، سعودی عرب اور افغانستان متحد ہوکر مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لیے جوہری کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور اقدامات کا کوئی نتیجہ نہیں۔ اسرائیل کے ہر جبر، ظلم اور انسانی قتلِ عام کی امریکہ، برطانیہ اور بعض دیگر ممالک کھل کر حمایت کر رہے ہیں۔ امریکہ نے اقوامِ متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کرکے انسانیت سوز جرائم میں اسرائیل کی سرپرستی پر ایک بار پھر مہرِ تصدیق ثبت کردی ہے اور اقوامِ متحدہ کو عملاً مفلوج اور اپنے مفادات کا غلام ادارہ ثابت کیا ہے۔
عالمی برادری کو فلسطینیوں کی نسل کشی پر مبنی اقدامات روکنے پر آمادہ کرنے کے لیے عالمِ اسلام کی قیادت کو بے حسی، بزدلی اور مفادات کی غلامی ترک کرکے دوٹوک اور جراتمندانہ کردار ادا کرنا ہوگا، وگرنہ اسلامی دنیا کی مفاداتی، بزدلی پر مبنی خاموشی اور مصلحت آمیزی عالمِ اسلام کے لیے مزید مشکلات اور بحرانوں کا سبب بن جائے گی [3]۔
عالم اسلام کی قیادت بزدلی چھوڑ کر ملت اسلامیہ کے مستقبل کی حفاظت کرے
لیاقت بلوچ نے غزہ اور لبنان پر اسرائیلی صیہونی بمباری اور بے گناہ انسانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمِ اسلام کی قیادت کیا غزہ کے آخری فرد کی شہادت اور آخری عمارت کی مسماری کے انتظار میں ہیں؟ عالمِ اسلام کو اچھی طرح جان لینا چاہیے کہ اسرائیلی صیہونی انسان کشی کی جنگ غزہ سے فلسطین کے دیگر علاقوں اور ایران، شام، لبنان اور یمن کی طرف توسیع پا چکی ہے۔
عالمِ اسلام کی قیادت کو اس مسلم کشی پر مبنی جنگ کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں، ورنہ مزید تاخیر پورے عالمِ اسلام کے لیے مزید تباہی، رسوائی اور غلامی کا باعث بنے گی۔ عالمی ادارے کیا آخری فلسطینی کی شہادت کا منتظر ہیں؟ اقوام متحدہ اور او آئی سی کیا غزہ میں آخری عمارت کی مسماری کے منتظر ہیں؟ [4]۔
اسرائیلی جارحیت اور امریکی انسانیت کش سرپرستی مسلم مملکتوں کے لیے بڑا خطرہ بن گئی
پشاور میں ملی یکجہتی کونسل کی صوبائی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے نائب امیر نے کہا کہ فلسطینیوں کی شہادتیں عالمِ اسلام کی قیادت کے لیے تازیانہ ہیں۔ مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت اور امریکی انسانیت کش سرپرستی مسلم مملکتوں کے لیے بڑا خطرہ بن گئی۔
سیاسی کارکنان کا فوجی ٹرائل اور سزاوں کے بعد سیاسی جمہوری جماعتوں اور قیادت کے لئے مستقبل میں سیاسی بحران کے خاتمہ کے حوالے سے سیاسی ڈائیلاگ بہت اہمیت اختیار کرگیا، قومی سیاسی قیادت کو اب خود آگے بڑھ کر سیاسی بحران ختم کرنا ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آزاد جموں و کشمیر کے علاقے باغ، دھیرکوٹ، بیس بگلہ، ملوٹ، جگلڑی، ارجا میں عوامی پروگراموں اور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان، عبدالرشید ترابی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
لیاقت بلوچ نے پشاور میں ملی یکجہتی کونسل کی صوبائی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں مسلسل صیہونی جارحیت، بمباری اور اس پر عالمِ اسلام کی مستقل، مجرمانہ غفلت اور خاموشی المناک ہے، اسرائیلی جارحیت اور امریکی انسانیت کش سرپرستی مسلم مملکتوں کے لیے بڑا خطرہ بن گئی، عالمِ اسلام کو اپنی بقا و سلامتی اور غیرت و حمیت کیساتھ آزادی کے تحفظ کے لیے سیاسی، اقتصادی، عسکری محاذوں پر متفقہ قومی فیصلے کرلینے چاہئیں، وگرنہ مزید تاخیر بڑی تباہی و بربادی کا سبب بنے گی، فلسطینیوں کی شہادتیں عالمِ اسلام کی قیادت کے لیے تازیانہ ہیں، 29 دسمبر کو اسلام آباد میں فلسطین مارچ پوری دنیا میں فلسطینیوں کی آزادی کی حمایت اور اسرائیل و امریکہ کی مذمت کے لیے بیداری کی نئی لہر پیدا کرے گا[5]۔
مسئلہ فلسطین و کشمیر کو یورپ نے عالم اسلام پر مسلط کیا
آل پارٹیز کانفرنس کے مقررین نے مسئلہ کشمیر و فلسطین پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ مقررین نے کہا کہ ٹرمپ کو اپنے غرور کا خمیازہ جلد بھگتنا پڑے گا۔ مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام ہفتہ قومی یکجہتی کشمیر و فلسطین کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کی اور نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے خصوصی شرکت اور خطاب کیا۔
آل پارٹز کانفرنس میں شہر لاہور کے مذہبی و سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے شرکت کی اور 5 فروری کو یکجہتی کشمیر و فلسطین کیساتھ اظہار یکجہتی کا عزم کیا گیا۔ سیاسی رہنماؤں کی جانب سے جماعت اسلامی کے مسئلہ فلسطین و کشمیر کے حل کیلئے طویل جدوجہد پر خراج تحسین کیا گیا۔ آل پارٹز کانفرنس میں ملک کی نامور سیاسی و مذہبی شخصیات میاں وحید احمد، مولانا اسعد فاروق، محمد اقبال آزاد، محمد خان لغاری، محمد عباس، انعام الحسن، مولانا اسلم صدیقی، نعیم عدنان، زبیر خان، عبدالعزیز شگری جبکہ اظہر بلال، ملک شاہد اسلم، چوہدری محمد شوکت، قاص احمد بٹ، ڈپٹی سیکرٹری عبدالعزیز عابد، جبران بٹ، شعیب یعقوب، ڈاکٹر محمود، عامر نثار خان اور دیگر بھی موجود تھے۔
امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاءالدین انصاری ایڈووکیٹ نے قرار داد پیش کی، جس کو سیاسی و مذہبی رہنماؤں کی جانب سے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ اور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ مسئلہ وفلسطین و کشمیر کو یورپ نے عالم اسلام پر مسلط کیا ہے۔ ٹرمپ کو اپنے غرور کا خمیازہ جلد بھگتنا پڑے گا۔ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کو اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق حل ہونا چاہیے[6]۔
حوالہ جات
- ↑ اردو ویکیپیڈیا سے ماخوذ
- ↑ iess.ir ویب سائٹ سے لیا گیا ہے
- ↑ پاکستان، ایران، سعودی عرب اور افغانستان متحد ہوکر مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لیے جوہری کردار ادا کرسکتے ہیں-ur.hawzahnews.com-شائع شدہ از: 25اپریل 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:3مئی 2024ء۔
- ↑ عالم اسلام کی قیادت بزدلی چھوڑ کر ملت اسلامیہ کے مستقبل کی حفاظت کرے، لیاقت بلوچ-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 1نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1 نومبر 2024ء۔
- ↑ اسرائیلی جارحیت اور امریکی انسانیت کش سرپرستی مسلم مملکتوں کے لیے بڑا خطرہ بن گئی، لیاقت بلوچ- شائع شدہ از: 28 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 دسمبر 2024ء۔
- ↑ مسئلہ فلسطین و کشمیر کو یورپ نے عالم اسلام پر مسلط کیا، لیاقت بلوچ- شائع شدہ از: 4 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 فروری 2025ء۔