"لیاقت بلوچ" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
(2 صارفین 4 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 27: | سطر 27: | ||
[[ایران]] 2018 میں، انسٹی ٹیوٹ آف سنٹرل ایشیا اینڈ افغانستان اسٹڈیز نے پاکستان کی چند اہم مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور سینئر اراکین کے ایک وفد کی میزبانی کی۔ | [[ایران]] 2018 میں، انسٹی ٹیوٹ آف سنٹرل ایشیا اینڈ افغانستان اسٹڈیز نے پاکستان کی چند اہم مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور سینئر اراکین کے ایک وفد کی میزبانی کی۔ | ||
جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر مولانا لیاقت بلوچ, [[جمعیت اہل حدیث پاکستان]] کے سیکرٹری جنرل [[علامہ مقصود احمد سلفی]]، [[جمعیت علمائے اسلام پاکستان]] کے سینئر رکن [[مولانا طاہر حبیب]] , [[پاکستان شیعہ علماء]] کونسل کے جنرل سیکرٹری حجۃ الاسلام [[عارف حسین وحیدی]] محقق، مصنف اور البصیرہ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ اور قومی یکجہتی کونسل کے نیشنل ایگزیکٹو سیکرٹری [[سید ثاقب اکبر|سید ثاقب اکبر نقوی]]، جمعیت علمائے پاکستان کے سیکرٹری جنرل پیر [[سید محمد صفدر شاہ گیلانی]] ، پیر [[سید ہارون علی گیلانی]]<nowiki/>کی زیر قیادت جمعیت ہدیۃ الہدیٰ کےسینئر رکن [[رضیت بالله]] اور [[پاکستان | جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر مولانا لیاقت بلوچ, [[جمعیت اہل حدیث پاکستان]] کے سیکرٹری جنرل [[علامہ مقصود احمد سلفی]]، [[جمعیت علمائے اسلام پاکستان]] کے سینئر رکن [[مولانا طاہر حبیب]] , [[پاکستان شیعہ علماء]] کونسل کے جنرل سیکرٹری حجۃ الاسلام [[عارف حسین وحیدی]] محقق، مصنف اور البصیرہ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ اور قومی یکجہتی کونسل کے نیشنل ایگزیکٹو سیکرٹری [[سید ثاقب اکبر|سید ثاقب اکبر نقوی]]، جمعیت علمائے پاکستان کے سیکرٹری جنرل پیر [[سید محمد صفدر شاہ گیلانی]] ، پیر [[سید ہارون علی گیلانی]]<nowiki/>کی زیر قیادت جمعیت ہدیۃ الہدیٰ کےسینئر رکن [[رضیت بالله]] اور [[مجلس وحدت المسلمین پاکستان|مجلس وحدت مسلمین]] کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل [[ناصر شیرازی]] پر مشتمل جو وفد شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کے موقع پر ایرانی عوام سے اظہار ہمدردی کے لیے ایران آیا۔ اسے اداہ ایران شرقی کی جانب سے ایک اجلاس میں شرکت کی دعوت دی، جہاں لیاقت بلوچ نے پاکستان اور خطے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا۔ اس ملاقات میں قومی یکجہتی کونسل آف پاکستان کے اراکین نے سردار سلیمانی کی شہادت کے موقع پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے خطے اور پاکستان میں ہونے والی پیش رفت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا <ref>[https://www.iess.ir/fa/roundtable/2155/ iess.ir ویب سائٹ سے لیا گیا ہے]</ref> | ||
== | == پاکستان، ایران، سعودی عرب اور افغانستان متحد ہوکر مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لیے جوہری کردار ادا کرسکتے ہیںلیاقت بلوچ == | ||
پاکستان منصورہ سے جاری بیان کے مطابق [[جماعت اسلامی پاکستان|جماعت اسلامی]] کے نائب امیر نے کہا کہ [[پاکستان]]، [[ایران]]، سعودی عرب اور [[افغانستان]] متحد ہوکر مقبوضہ [[فلسطین]] کی آزادی کیلئے جوہری کردار ادا کرسکتے ہیں، اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور اقدامات کا کوئی نتیجہ نہیں۔ | |||
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائب امیر جماعتِ اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں ایرانی صدر کے اعزاز میں ایرانی سفیر کے استقبالیہ میں شرکت کی۔ لاہور میں ایرانی قونصل جنرل سے ملاقات کی اور قم (ایران) سے آقائے سلمان نقوی کی سربراہی میں پاکستان آئے وفد سے ملاقات کی۔ | |||
اس موقع پر لیاقت بلوچ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے [[غزہ |غزہ فلسطین]] پر جرات مندانہ موقف اور اقدام کی تحسین کی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اِسے تاریخ ساز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان، ایران، سعودی عرب اور افغانستان متحد ہوکر مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لیے جوہری کردار ادا کرسکتے ہیں۔ | |||
[[ | انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور اقدامات کا کوئی نتیجہ نہیں۔ [[اسرائیل]] کے ہر جبر، ظلم اور انسانی قتلِ عام کی امریکہ، برطانیہ اور بعض دیگر ممالک کھل کر حمایت کر رہے ہیں۔ امریکہ نے اقوامِ متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کرکے انسانیت سوز جرائم میں اسرائیل کی سرپرستی پر ایک بار پھر مہرِ تصدیق ثبت کردی ہے اور اقوامِ متحدہ کو عملاً مفلوج اور اپنے مفادات کا غلام ادارہ ثابت کیا ہے۔ | ||
عالمی برادری کو فلسطینیوں کی نسل کشی پر مبنی اقدامات روکنے پر آمادہ کرنے کے لیے [[اسلام|عالمِ اسلام]] کی قیادت کو بے حسی، بزدلی اور مفادات کی غلامی ترک کرکے دوٹوک اور جراتمندانہ کردار ادا کرنا ہوگا، وگرنہ اسلامی دنیا کی مفاداتی، بزدلی پر مبنی خاموشی اور مصلحت آمیزی عالمِ اسلام کے لیے مزید مشکلات اور بحرانوں کا سبب بن جائے گی <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/398413/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF-%DB%81%D9%88%DA%A9%D8%B1-%D9%85%D9%82%D8%A8%D9%88%D8%B6%DB%81-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86 پاکستان، ایران، سعودی عرب اور افغانستان متحد ہوکر مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لیے جوہری کردار ادا کرسکتے ہیں]-ur.hawzahnews.com-شائع شدہ از: 25اپریل 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:3مئی 2024ء۔</ref>۔ | |||
== عالم اسلام کی قیادت بزدلی چھوڑ کر ملت اسلامیہ کے مستقبل کی حفاظت کرے == | |||
لیاقت بلوچ نے [[غزہ]] اور [[لبنان]] پر اسرائیلی صیہونی بمباری اور بے گناہ انسانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اور [[ اسلام|عالمِ اسلام]] کی قیادت کیا غزہ کے آخری فرد کی شہادت اور آخری عمارت کی مسماری کے انتظار میں ہیں؟ عالمِ اسلام کو اچھی طرح جان لینا چاہیے کہ اسرائیلی صیہونی انسان کشی کی جنگ غزہ سے فلسطین کے دیگر علاقوں اور ایران، شام، لبنان اور [[یمن]] کی طرف توسیع پا چکی ہے۔ | |||
عالمِ اسلام کی قیادت کو اس مسلم کشی پر مبنی جنگ کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں، ورنہ مزید تاخیر پورے عالمِ اسلام کے لیے مزید تباہی، رسوائی اور غلامی کا باعث بنے گی۔ عالمی ادارے کیا آخری فلسطینی کی شہادت کا منتظر ہیں؟ اقوام متحدہ اور او آئی سی کیا غزہ میں آخری عمارت کی مسماری کے منتظر ہیں؟ <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/403926/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D9%82%DB%8C%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%D8%A8%D8%B2%D8%AF%D9%84%DB%8C-%DA%86%DA%BE%D9%88%DA%91-%DA%A9%D8%B1-%D9%85%D9%84%D8%AA-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D9%82%D8%A8%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%81%D8%A7%D8%B8%D8%AA عالم اسلام کی قیادت بزدلی چھوڑ کر ملت اسلامیہ کے مستقبل کی حفاظت کرے، لیاقت بلوچ]-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 1نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1 نومبر 2024ء۔</ref>۔ | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} |
حالیہ نسخہ بمطابق 22:34، 1 نومبر 2024ء
لیاقت بلوچ | |
---|---|
پورا نام | لیاقت بلوچ |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1952 ء، 1330 ش، 1370 ق |
یوم پیدائش | 9 دسمبر |
پیدائش کی جگہ | پنجاب، پاکستان |
مذہب | اسلام، سنی |
مناصب | جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری |
لیاقت بلوچ پاکستان کے سیاست دان اور جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی عہدہ دار ہیں۔
سوانح عمری
لیاقت بلوچ 9 دسمبر 1952ء کو پیدا ہوئے۔ انھوں نے ایل ایل بی اور ایم اے (ابلاغ عامہ) کی ڈگری جامعہ پنجاب سے حاصل کی ۔ وہ زمانہ طالب علمی سے ہی سیاست میں داخل ہو گئے۔ [1]
سیاسی سرگرمیان
1977ء میں اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے مرکزی صدر منتخب ہوئے۔ 1985ء، 1990ء اور 2002ء میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ لیاقت بلوچ اس وقت جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری ہیں اور لاہور میں رہائش پزیر ہیں۔
ایران، افغانستان، پاکستان کے درمیان اتحادپر گفتگو
ایران 2018 میں، انسٹی ٹیوٹ آف سنٹرل ایشیا اینڈ افغانستان اسٹڈیز نے پاکستان کی چند اہم مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور سینئر اراکین کے ایک وفد کی میزبانی کی۔
جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر مولانا لیاقت بلوچ, جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود احمد سلفی، جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سینئر رکن مولانا طاہر حبیب , پاکستان شیعہ علماء کونسل کے جنرل سیکرٹری حجۃ الاسلام عارف حسین وحیدی محقق، مصنف اور البصیرہ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ اور قومی یکجہتی کونسل کے نیشنل ایگزیکٹو سیکرٹری سید ثاقب اکبر نقوی، جمعیت علمائے پاکستان کے سیکرٹری جنرل پیر سید محمد صفدر شاہ گیلانی ، پیر سید ہارون علی گیلانیکی زیر قیادت جمعیت ہدیۃ الہدیٰ کےسینئر رکن رضیت بالله اور مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی پر مشتمل جو وفد شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کے موقع پر ایرانی عوام سے اظہار ہمدردی کے لیے ایران آیا۔ اسے اداہ ایران شرقی کی جانب سے ایک اجلاس میں شرکت کی دعوت دی، جہاں لیاقت بلوچ نے پاکستان اور خطے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا۔ اس ملاقات میں قومی یکجہتی کونسل آف پاکستان کے اراکین نے سردار سلیمانی کی شہادت کے موقع پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے خطے اور پاکستان میں ہونے والی پیش رفت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا [2]
پاکستان، ایران، سعودی عرب اور افغانستان متحد ہوکر مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لیے جوہری کردار ادا کرسکتے ہیںلیاقت بلوچ
پاکستان منصورہ سے جاری بیان کے مطابق جماعت اسلامی کے نائب امیر نے کہا کہ پاکستان، ایران، سعودی عرب اور افغانستان متحد ہوکر مقبوضہ فلسطین کی آزادی کیلئے جوہری کردار ادا کرسکتے ہیں، اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور اقدامات کا کوئی نتیجہ نہیں۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائب امیر جماعتِ اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں ایرانی صدر کے اعزاز میں ایرانی سفیر کے استقبالیہ میں شرکت کی۔ لاہور میں ایرانی قونصل جنرل سے ملاقات کی اور قم (ایران) سے آقائے سلمان نقوی کی سربراہی میں پاکستان آئے وفد سے ملاقات کی۔
اس موقع پر لیاقت بلوچ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے غزہ فلسطین پر جرات مندانہ موقف اور اقدام کی تحسین کی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اِسے تاریخ ساز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان، ایران، سعودی عرب اور افغانستان متحد ہوکر مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لیے جوہری کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور اقدامات کا کوئی نتیجہ نہیں۔ اسرائیل کے ہر جبر، ظلم اور انسانی قتلِ عام کی امریکہ، برطانیہ اور بعض دیگر ممالک کھل کر حمایت کر رہے ہیں۔ امریکہ نے اقوامِ متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کرکے انسانیت سوز جرائم میں اسرائیل کی سرپرستی پر ایک بار پھر مہرِ تصدیق ثبت کردی ہے اور اقوامِ متحدہ کو عملاً مفلوج اور اپنے مفادات کا غلام ادارہ ثابت کیا ہے۔
عالمی برادری کو فلسطینیوں کی نسل کشی پر مبنی اقدامات روکنے پر آمادہ کرنے کے لیے عالمِ اسلام کی قیادت کو بے حسی، بزدلی اور مفادات کی غلامی ترک کرکے دوٹوک اور جراتمندانہ کردار ادا کرنا ہوگا، وگرنہ اسلامی دنیا کی مفاداتی، بزدلی پر مبنی خاموشی اور مصلحت آمیزی عالمِ اسلام کے لیے مزید مشکلات اور بحرانوں کا سبب بن جائے گی [3]۔
عالم اسلام کی قیادت بزدلی چھوڑ کر ملت اسلامیہ کے مستقبل کی حفاظت کرے
لیاقت بلوچ نے غزہ اور لبنان پر اسرائیلی صیہونی بمباری اور بے گناہ انسانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمِ اسلام کی قیادت کیا غزہ کے آخری فرد کی شہادت اور آخری عمارت کی مسماری کے انتظار میں ہیں؟ عالمِ اسلام کو اچھی طرح جان لینا چاہیے کہ اسرائیلی صیہونی انسان کشی کی جنگ غزہ سے فلسطین کے دیگر علاقوں اور ایران، شام، لبنان اور یمن کی طرف توسیع پا چکی ہے۔
عالمِ اسلام کی قیادت کو اس مسلم کشی پر مبنی جنگ کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں، ورنہ مزید تاخیر پورے عالمِ اسلام کے لیے مزید تباہی، رسوائی اور غلامی کا باعث بنے گی۔ عالمی ادارے کیا آخری فلسطینی کی شہادت کا منتظر ہیں؟ اقوام متحدہ اور او آئی سی کیا غزہ میں آخری عمارت کی مسماری کے منتظر ہیں؟ [4]۔
حوالہ جات
- ↑ اردو ویکیپیڈیا سے ماخوذ
- ↑ iess.ir ویب سائٹ سے لیا گیا ہے
- ↑ پاکستان، ایران، سعودی عرب اور افغانستان متحد ہوکر مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لیے جوہری کردار ادا کرسکتے ہیں-ur.hawzahnews.com-شائع شدہ از: 25اپریل 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:3مئی 2024ء۔
- ↑ عالم اسلام کی قیادت بزدلی چھوڑ کر ملت اسلامیہ کے مستقبل کی حفاظت کرے، لیاقت بلوچ-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 1نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1 نومبر 2024ء۔