"سید رضی جعفر نقوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(2 صارفین 16 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
'''سید رضی جعفر نقوی'''
{{Infobox person
| title =  سید رضی جعفر نقوی
| image = سید رضی جعفر نقوی.jpg
| name = 
| other names =
| brith year = 1979 ء
| brith date = 22اکتوبر
| birth place = ہندوستان
| death year =
| death date =
| death place =
| teachers = {{hlist|آیت اللہ سید محسن حکیم طباطبائی |آیت اللہ سید ابو القاسم خوئی|[[سید روح اللہ موسوی خمینی|آیت اللہ سید روح اللہ خمینی]]
|آیت اللہ سید محمد باقر الصدر| }}
| students =
| religion = [[اسلام]]
| faith = [[شیعہ]]
| works = {{hlist|غزوات امیر المؤمنین|[[علی بن حسین|سیّد الساجدین علیہ السلام]] |[[حسن بن علی|مولا حسن علیہ السلام]] - سوانح حیات|[[حسین بن علی|مولا حسین علیہ السلام]] - سوانح حیات| }}
| known for =  جعفریہ آلائنس کا صدر
}}
'''سید رضی جعفر نقوی'''ایک پاکستانی [[شیعہ]] عالم دین اور اتحاد بین المسلمیں ہیں۔ آپ حوزہ علمیہ قم اور نجف اشرف سے ان دونوں مراکز علمی کے بزرگ اساتذہ اور مجتہدین سے تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔ پاکستان میں آپ ایک محقق، مصنف اور مبلغ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس وقت سید رضی جعفریہ آلائنس کا صدر ہیں۔
== سوانح عمری ==
سید رضی جعفر نقوی بہ مقام کھجوا ضلع سارن صوبہ بہار کے ایک علمی گھرانے میں 22اکتوبر 1947ء کو پیدا ہوئے آپ کے والد مولانا سید علی حیدر مشاہیر شیعہ علماء میں سے تھے اور آپ کے خاندان کی اشاعت مذہب شیعہ کے لیے خدمات بہت زیادہ ہیں۔
== تعلیم ==
آپ نے اپنے والد ہی کی نگرانی میں قرآن پاک اور دینیات کی تعلیم حاصل کی۔ گورئمنٹ اسکول سے مڈل کا امتحان پاس کیا بارہ سال کی عمر میں سلطان المدارس لکھنؤ میں داخلہ لیا۔ 1962ء میں سند الافاضل کی سند حاصل کی اسی دوراک آپ نے الہ آباد میں بورڈ سے مولوی اور عالم کا امتحان پاس کیا، علی گڑھ یونیورسٹی سے ایب کا امتحان کیا۔
 
1965ء میں آپ پاکستان آگئے اور جامعہ امامیہ مدرسۂ الواعظین میں داخل ہوکر ممتاز الواعظین کی سند حاصل کی اور کراچی بورڈ سے فاضل عربی کا امتحان پاس کیا اور اسی یونیورسٹی سے گریجوشین کیا۔ اس کے بعد آپ قم چلے گئے اور آقای اعتمادی سے رسائل و مکاسب تک تعلیم حاصل کی۔
یہاں سے فارغ ہونے کے بعد نجف اشرف چلے گئے وہاں آپ 1968ء میں 1975ء تک رہے۔
== اساتذہ ==
{{کالم کی فہرست|2}}
* آیت اللہ سید محسن حکیم طباطبائی
* آیت اللہ سید ابو القاسم خوئی
* [[سید روح اللہ موسوی خمینی|آیت اللہ سید روح اللہ خمینی]]
* آیت اللہ سید محمد باقر الصدر
* آیت اللہ سید عبد الاعلی سبزواری
* آیت اللہ شیخ مجتبی لنکرانی
* آیت اللہ شیخ راستی <ref>سید عارف حسین نقوی، تذکرۂ علمای امامیہ پاکستان، مرکز تحقیقات فارسی ایران و پاکستان اسلام آباد، 1984ء۔</ref>۔
{{اختتام}}
== وطن واپسی ==
وطن واپسی پر آپ جامعہ امامیہ کراچی کے صدر مدرس ہوگئے اسی دوران آپ نے کراچی یونیورسٹی سے ایم اے (عربی) کا متحان پاس کیا۔
== تبلیغی خدمات ==
پاکستان کے اکثر شہروں اور بیرون پاکستان مسقط، دوبئی، کویت، بغداد، لکھنؤ، پٹنہ، مانچسٹر اور لندن میں مجالس پڑھ چکے ہیں
 
== حضور اکرم (ص) کی ذات اقدس روشنی کا عظیم مینارہ ہے ==
== حضور اکرم (ص) کی ذات اقدس روشنی کا عظیم مینارہ ہے ==
کراچی کے نشتر پارک میں میلاد سے خطاب کرتے ہوئے بزرگ عالم دین نے کہا کہ آپ (ص) کی زندگی مکمل نمونہ عمل ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے ایمان کا حصہ ہے لہٰذا آپ (ص) کی حیات طیبہ کے درخشاں پہلوؤں سے انسانیت رہنمائی حاصل کرسکتی ہے۔
کراچی کے نشتر پارک میں میلاد سے خطاب کرتے ہوئے بزرگ عالم دین نے کہا کہ آپ (ص) کی زندگی مکمل نمونہ عمل ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے ایمان کا حصہ ہے لہٰذا آپ (ص) کی حیات طیبہ کے درخشاں پہلوؤں سے انسانیت رہنمائی حاصل کرسکتی ہے۔
سطر 18: سطر 59:
نائب صدر وترجمان علامہ سید باقر حسین زیدی نے جعفریہ الائنس کا ضابطہ اخلاق پیش کیا اور زور دیا کہ تمام ادارے اور احباب ضابطہ اخلاق کی پاسداری کریں تو ملت تشیع کو مسائل سے محفوظ کیا جا سکتا ہے، سید شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے ضابطہ اخلاق کی تائید کی اور کہا کہ ریاست تکفیری قوتوں کی سرکوبی کے لیے اقدامات کرے تاکہ ملک کو افراتفری اور انتشار سے بچایا جاسکے صدر کنونشن سید رضی جعفر نقوی نے علمائے خطبہ ذاکرین اور شعراء پر زور دیا کہ پیغام کربلا کو عام کریں <ref>[https://shianews.com.pk/the-state-should-take-steps-to-suppress-takfiri-forces-allama-syed-razi-jafar-naqvi/ ریاست تکفیری قوتوں کی سرکوبی کیلئے اقدامات کرے، علامہ سید رضی جعفر نقوی]-shianews.com.pk- شائع شدہ از: 2 جولائی 2021- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء</ref>۔
نائب صدر وترجمان علامہ سید باقر حسین زیدی نے جعفریہ الائنس کا ضابطہ اخلاق پیش کیا اور زور دیا کہ تمام ادارے اور احباب ضابطہ اخلاق کی پاسداری کریں تو ملت تشیع کو مسائل سے محفوظ کیا جا سکتا ہے، سید شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے ضابطہ اخلاق کی تائید کی اور کہا کہ ریاست تکفیری قوتوں کی سرکوبی کے لیے اقدامات کرے تاکہ ملک کو افراتفری اور انتشار سے بچایا جاسکے صدر کنونشن سید رضی جعفر نقوی نے علمائے خطبہ ذاکرین اور شعراء پر زور دیا کہ پیغام کربلا کو عام کریں <ref>[https://shianews.com.pk/the-state-should-take-steps-to-suppress-takfiri-forces-allama-syed-razi-jafar-naqvi/ ریاست تکفیری قوتوں کی سرکوبی کیلئے اقدامات کرے، علامہ سید رضی جعفر نقوی]-shianews.com.pk- شائع شدہ از: 2 جولائی 2021- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء</ref>۔
== علمی آثار ==
== علمی آثار ==
{{کالم کی فہرست|2}}
جہاں آپ کی تدریس اور تقریر کے میدان میں بے مثال خدمات ہیں اسی طرح تصنیف و تالیف میں بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں چنانچہ آپ کی بعض  تصانیف حسب ذیل ہین:
{{کالم کی فہرست|4}}
* عقائد الشیعہ
* زاد سفر
* تلاش حق
* اللہ اور عقل
* مسئلہ شفاعت اور قرآن
* نور و نار
* صدر اسلام کے شیعہ مؤلفین
* وجود حضرت حجت اور عقل
* کیا تبر گالی ہے۔
* تقلید کی ضرورت
* مقصد حیات
* طرز بندگی
* حج کیسے ادا کریں
* سوانح حضرت کمیل
* سوانح حضرا قنبر
* راہنمائے حج
* سوانح آقائے سید باقر الصدر
* فقۂ جعفری اور زکوۂ
* تدوین حدیث اور حالات محدثين
* غزوات امیر المؤمنین
* [[علی بن حسین|سیّد الساجدین علیہ السلام]]  
* [[علی بن حسین|سیّد الساجدین علیہ السلام]]  
* [[حسن بن علی|مولا حسن علیہ السلام]] - سوانح حیات
* [[حسن بن علی|مولا حسن علیہ السلام]] - سوانح حیات
سطر 27: سطر 89:
* آداب بندگی <ref>[https://alfehrest.com/product/%D8%A2%D8%AF%D8%A7%D8%A8-%D8%A8%D9%86%D8%AF%DA%AF%DB%8C/ آداب بندگی (علامه سید رضی جعفر نقوی صاحب)]-alfehrest.com-اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔</ref>۔
* آداب بندگی <ref>[https://alfehrest.com/product/%D8%A2%D8%AF%D8%A7%D8%A8-%D8%A8%D9%86%D8%AF%DA%AF%DB%8C/ آداب بندگی (علامه سید رضی جعفر نقوی صاحب)]-alfehrest.com-اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔</ref>۔
{{اختتام}}
{{اختتام}}
== دین کے نام پر دوسرے مذاہب کے مقدس مقامات پر حملہ یزیدی فعل ہے ==
اپنے بیان میں سربراہ جعفریہ الائنس نے حالیہ توہین صحابہ بل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ توہین کی تعریف کئے بغیر اس طرح کا بل پاکستان میں دیگر مذاہب اور فرقہ وارانہ تصادم کے واقعات میں اضافہ کا سبب بنے گا، یہ بل پاکستان کے استحکام کیلئے شدید خطرہ ہے، صدر مملکت فوری اس بل کو مسترد کریں۔
جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ بزرگ عالم دین سید رضی جعفر نقوی نے کہا ہے کہ جڑانوالہ سانحہ کی مذمت کرتے ہیں، دین کے نام پر دوسرے مذاہب کے مقدس مقامات پر حملہ یزیدی فعل ہے، مسیحی عبادت گاہ پر حملہ کرنے والے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے، یہاں کا قانون اسلامی ہے، کسی ہجوم کو یہ حق حاصل نہیں کہ ماورائے قانون کوئی عمل انجام دے، اگر کسی جانب سے توہین بھی ہوئی ہے تو اس کیلئے عدالت میں ثبوت پیش کرکے اسے سزا دلائی جاسکتی ہے، مگر یہ حق کسی کو حاصل نہیں کہ کسی ایک شخص کے عمل جو کہ ثابت بھی نہیں ہے پر پوری آبادی پر حملہ کردیا جائے اور ان کی عبادت گاہوں تک کو نقصان پہنچایا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انجیل چار آسمانی کتابوں میں سے ایک ہے جس پر ایمان رکھے بغیر ہم خود کو مسلمان نہیں کہہ سکتے، اسے بھی نذر آتش کیا گیا، ایک طرف تو امت مسلمہ سوئیڈن اور ہالینڈ میں [[قرآن]] کو جلانے پر سراپا احتجاج ہے اور اسے توہین مذہب اور اسلاموفوبیا قرار دے رہی ہے، ایسے میں مسلمان ملک میں مسیحی عبادت گاہوں پر حملہ اور بائبل کو جلانا خود پاکستانی قوم کی عزت و وقار پر حملہ کے مترادف ہے۔ انہوں نے حالیہ توہین صحابہ بل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ توہین کی تعریف کئے بغیر اس طرح کا بل پاکستان میں دیگر مذاہب اور فرقہ وارانہ تصادم کے واقعات میں اضافہ کا سبب بنے گا، یہ بل پاکستان کے استحکام کیلئے شدید خطرہ ہے، صدر مملکت فوری اس بل کو مسترد کریں <ref>[https://www.islamtimes.org/ur/news/1076696/%D8%AF%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%86%D8%A7%D9%85-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%B1%DB%92-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DB%81%D8%A8-%D9%85%D9%82%D8%AF%D8%B3-%D9%85%D9%82%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81-%DB%8C%D8%B2%DB%8C%D8%AF%DB%8C-%D9%81%D8%B9%D9%84-%DB%81%DB%92-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%81-%D8%B1%D8%B6%DB%8C-%D8%AC%D8%B9%D9%81%D8%B1-%D9%86%D9%82%D9%88%DB%8C دین کے نام پر دوسرے مذاہب کے مقدس مقامات پر حملہ یزیدی فعل ہے، علامہ رضی جعفر نقوی]-islamtimes.org-شائع 19 اگست 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔</ref>۔
== جنرل قاسم سلیمانی نے ثابت کیا کہ اہل ایمان کو جھکایا نہیں جا سکتا ==
کراچی میں [[ ایران|اسلامی جمہوریہ ایران]] کے قونصل خانے میں تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ، ایسی شہادت اہل ایمان کے دلوں کو روشن کر دیتی ہے
اجلاس سے ایرانی قونصل جنرل احمد محمدی، شہنشاہ نقوی، مولانا محمد اقبال، سید باقر زیدی نے بھی خطاب کیا جبکہ عقیل انجم، فراست رضوی اور منظر نقوی نے منظوم خراج پیش کیا۔
سید باقر زیدی نے کہا کہ [[قاسم سلیمانی]] کے جذبے اور ان کی جدوجہد کو محض الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا،شہادت ان کے نزدیک زندگی سے افضل تھی،شام اور یمن کے لئے ان کے کارنامے ناقابل فراموش ہیں۔
مولانا اقبال احمد نے کہا کہ قاسم سلیمانی صرف ایران کے دفاع کے لئے سرگرم نہیں تھے، وہ عالم اسلام کے دفاع میں فعال رہے،قاسم سلیمانی شہید ایسے مسلمان تھے جنہوں نے مشرق وسطیٰ کے تحفظ کے لئے بھی کام کیا،ایران کے قونصل جنرل احمد محمدی نے کہا کہ برادر اسلامی ملک پاکستان سے وحدت کی توقع ہے۔
بیرونی طاقتوں کی مداخلت خطہ کے ممالک کے مفادات کے خلاف ہے،ایران اپنے دشمنوں سے سخت انتقام لینے کا حق رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران مناسب موقع پر امریکہ سے ردعمل کا اظہار کرے گا،انتقام لیں گے لیکن نئے تنازعات پیدا نہیں کریں گے <ref>[https://www.tasnimnews.com/ur/news/2020/01/08/2177857/%D9%82%D8%A7%D8%B3%D9%85-%D8%B3%D9%84%DB%8C%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%AB%D8%A7%D8%A8%D8%AA-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%DB%81%D9%84-%D8%A7%DB%8C%D9%85%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%AC%DA%BE%DA%A9%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D8%A7-%D8%B3%DA%A9%D8%AA%D8%A7-%D8%B1%D8%B6%DB%8C-%D8%AC%D8%B9%D9%81%D8%B1-%D9%86%D9%82%D9%88%DB%8C قاسم سلیمانی نے ثابت کیا اہل ایمان کو جھکایا نہیں جا سکتا، رضی جعفر نقوی]-tasnimnews.com-شائع شدہ از: 8جنوری 2020ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔</ref>۔
== اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا ==
جعفریہ الائنس پاکستان کے صدر علامہ سید رضی جعفر نقوی نے کہا ہے کہ عید کے دنوں میں بھی اسرائیل نے معصوم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے اسرائیل طاقت کے نشے میں تمام انسانی اقدار اور بنیادی حقوق کی دھجیاں اُڑہا ہے لیکن دنیا بھرکے تمام مسلمان فلسطینی بہن بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں موجودہ دور امت مسلمہ کی بیداری کا ہے مگر افسوس اسلامی تعاون تنظیم اوآئی سی کا فلسطین اور [[بیت المقدس]] کی جدوجہد آزادی کیلئے کوئی عملی کردار نظر نہیں آرہا
یہ کاغذی تنظیم ثابت ہوئی ہیں جنہوں نے صرف بیان بازی کی ہے عملی اقدامات نہیں اٹھائے فلسطینی مائیں بہنیں بیٹیاں مدد کے لیے پکار رہی ہیں مگر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کیساتھ مسلم حکمران نہ صرف سوئے ہوئے ہیں بلکہ عرب بادشاہتیں تو یہود ونصاریٰ کے پشتیبان بنے ہوئے ہیں مسلم حکمرانوں کو چائیے کہ وہ بیانات اور ٹویٹ سے آگے نکلے روزانہ کی بنیاد پر فلسطین میں ظلم کی ایک نئی تاریخ رقم ہورہی ہے عالم اسلام کو اپنی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی مالی سفارتی مدد کرنی چائیے تاکہ وہ بیت المقدس کی آزادی کی جنگ لڑ سکیں اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا <ref>[https://shianews.com.pk/if-the-hand-of-the-oppressor-israel-is-not-stopped-the-peace-of-the-whole-region-will-be-endangered-allama-syed-razi-jafar-naqvi/ اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا ۔ علامہ سید رضی جعفر نقوی]-shianews.com.pk- شائع شدہ از: 16 مئی 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔</ref>۔
== مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق ہونا چاہئے ==
جعفریہ الائنس پاکستان کے صدر  سید رضی جعفر نقوی نے فلسطین کے لیے امریکی امن منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ علیحدہ ریاست فلسطینیوں کا حق ہے امریکہ یا کسی اور ملک کو فلسطینیوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں فلسطین پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں اسرائیل ناجائز یہودی ریاست ہے اسے کسی غیرت مند [[مسلمان]] نے تسلیم کیا اور نہ ہی امت مسلمہ کسی منصوبے کو تسلیم کرے گی۔
[[فلسطین]] کا واحد حل جہاد ہے جو اپنی سرزمین کو واپس لینے کے لئے واجب ہے فلسطین کے مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہئے لیکن افسوس امریکہ اپنی طاقت کے نشے میں مسلمانوں کے حقوق کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں۔ س وقت خطے میں امریکا بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ اْمتِ مسلمہ اور پاکستان کیخلاف تیار ہو رہا ہے،امریکا صدی کی ڈیل کے نام پر فلسطین پر اسرائیل کو مسلط کرنا چاہتا ہے اور اسی طرح کشمیر پر بھارت کا تسلط قائم کرکے وہاں مسلمانوں کی نسل کشی چاہتا ہے جو پاکستان کے غیور عوام کبھی نہیں ہونے دیں گے<ref>[https://jang.com.pk/news/728264 مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق ہونا چاہئے،علامہ رضی جعفر]-jang.com.pk-شائع شدہ از:
31جنوری 2020ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔</ref>۔
=== فلسطینی مائیں پکار رہی ہیں، مسلم حکمران ٹوئیٹ سے آگے نکلیں ===
فلسطینی مائیں پکار رہی ہیں، مسلم حکمران ٹوئیٹ سے آگے نکلیں۔
ایک بیان میں سربراہ جعفریہ الائنس نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی مالی، سفارتی مدد کرنی چاہیئے تاکہ وہ بیت المقدس کی آزادی کی جنگ لڑ سکیں، اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا۔
وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، جعفریہ الائنس پاکستان کے صدر سید رضی جعفر نقوی نے کہا ہے کہ عید کے دنوں میں بھی اسرائیل نے معصوم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے، اسرائیل طاقت کے نشے میں تمام انسانی اقدار اور بنیادی حقوق کی دھجیاں اُڑہا ہے لیکن دنیا بھرکے تمام مسلمان فلسطینی بہن بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، موجودہ دور امت مسلمہ کی بیداری کا ہے مگر افسوس اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کا فلسطین اور بیت المقدس کی جدوجہد آزادی کیلئے کوئی عملی کردار نظر نہیں آرہا، یہ کاغذی تنظیم ثابت ہوئی ہیں جنہوں نے صرف بیان بازی کی ہے، عملی اقدامات نہیں کئے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مائیں بہنیں بیٹیاں مدد کے لئے پکار رہی ہیں، مسلم حکمرانوں کو چاہیئے کہ وہ بیانات اور ٹوئیٹ سے آگے نکلیں، روزانہ کی بنیاد پر فلسطین میں ظلم کی ایک نئی تاریخ رقم ہورہی ہے، عالم اسلام کو اپنی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی مالی، سفارتی مدد کرنی چاہیئے تاکہ وہ بیت المقدس کی آزادی کی جنگ لڑ سکیں، اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا <ref>[https://wifaqtimes.com/17406/ فلسطینی مائیں پکار رہی ہیں، مسلم حکمران ٹوئیٹ سے آگے نکلیں، علامہ رضی جعفر نقوی]-wifaqtimes.com- شائع شدہ از: 17 مئی 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔</ref>۔
== حکومت نے ہمیشہ بیلنس پالیسی کے تحت حق کی آواز کو دبایا ہے ==
وفاق علماء شیعہ پاکستان کے سربراہ نے کہا:کہ ممتاز عالم دین اور معروف سماجی رہنما [[محسن علی نجفی|حجت الاسلام شیخ محسن نجفی]] کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنا ملت جعفریہ کے ساتھ زیادتی ہے۔
حکومت نے ہمیشہ بیلنس پالیسی کے تحت حق کی آواز کو دبایا ہے۔
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق علماء شیعہ پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام سید رضی جعفر نقوی نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ہم نئے آرمی چیف سے پُراُمید ہیں کہ وہ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ کو آگے بڑھائیں گے اور آپریشن ضرب عضب کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف بھی اقدامات کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر شرانگیزی قابل مذمت ہے، حکومت کو ہر سطح پر احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ اقدامات بھی کرنے چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ بیلنس پالیسی کے تحت حق کی آواز کو دبایا ہے، دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ بے گناہوں کو بھی دہشتگردوں کی لسٹ میں شامل کرکے دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی کی ہے، جو حکومت کا قابل مذمت اقدام ہے <ref>[https://ur.rasanews.ir/ur/news/424772/%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D9%86%DB%92-%DB%81%D9%85%DB%8C%D8%B4%DB%81-%D8%A8%DB%8C%D9%84%D9%86%D8%B3-%D9%BE%D8%A7%D9%84%DB%8C%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%AD%D8%AA-%D8%AD%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%D8%A2%D9%88%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92 حکومت نے ہمیشہ بیلنس پالیسی کے تحت حق کی آواز کو دبایا ہے]-ur.rasanews.ir- شائع شدہ از: 29 نومبر 2016ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔</ref>۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}


{{پاکستان}}
{{پاکستان}}
{{پاکستانی علماء}}


[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:پاکستان]]
[[زمرہ:پاکستان]]

حالیہ نسخہ بمطابق 08:52، 26 جون 2024ء

سید رضی جعفر نقوی
سید رضی جعفر نقوی.jpg
ذاتی معلومات
پیدائش1979 ء، 1357 ش، 1398 ق
یوم پیدائش22اکتوبر
پیدائش کی جگہہندوستان
اساتذہ
مذہباسلام، شیعہ
اثرات
مناصبجعفریہ آلائنس کا صدر

سید رضی جعفر نقویایک پاکستانی شیعہ عالم دین اور اتحاد بین المسلمیں ہیں۔ آپ حوزہ علمیہ قم اور نجف اشرف سے ان دونوں مراکز علمی کے بزرگ اساتذہ اور مجتہدین سے تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔ پاکستان میں آپ ایک محقق، مصنف اور مبلغ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس وقت سید رضی جعفریہ آلائنس کا صدر ہیں۔

سوانح عمری

سید رضی جعفر نقوی بہ مقام کھجوا ضلع سارن صوبہ بہار کے ایک علمی گھرانے میں 22اکتوبر 1947ء کو پیدا ہوئے آپ کے والد مولانا سید علی حیدر مشاہیر شیعہ علماء میں سے تھے اور آپ کے خاندان کی اشاعت مذہب شیعہ کے لیے خدمات بہت زیادہ ہیں۔

تعلیم

آپ نے اپنے والد ہی کی نگرانی میں قرآن پاک اور دینیات کی تعلیم حاصل کی۔ گورئمنٹ اسکول سے مڈل کا امتحان پاس کیا بارہ سال کی عمر میں سلطان المدارس لکھنؤ میں داخلہ لیا۔ 1962ء میں سند الافاضل کی سند حاصل کی اسی دوراک آپ نے الہ آباد میں بورڈ سے مولوی اور عالم کا امتحان پاس کیا، علی گڑھ یونیورسٹی سے ایب کا امتحان کیا۔

1965ء میں آپ پاکستان آگئے اور جامعہ امامیہ مدرسۂ الواعظین میں داخل ہوکر ممتاز الواعظین کی سند حاصل کی اور کراچی بورڈ سے فاضل عربی کا امتحان پاس کیا اور اسی یونیورسٹی سے گریجوشین کیا۔ اس کے بعد آپ قم چلے گئے اور آقای اعتمادی سے رسائل و مکاسب تک تعلیم حاصل کی۔ یہاں سے فارغ ہونے کے بعد نجف اشرف چلے گئے وہاں آپ 1968ء میں 1975ء تک رہے۔

اساتذہ

  • آیت اللہ سید محسن حکیم طباطبائی
  • آیت اللہ سید ابو القاسم خوئی
  • آیت اللہ سید روح اللہ خمینی
  • آیت اللہ سید محمد باقر الصدر
  • آیت اللہ سید عبد الاعلی سبزواری
  • آیت اللہ شیخ مجتبی لنکرانی
  • آیت اللہ شیخ راستی [1]۔

وطن واپسی

وطن واپسی پر آپ جامعہ امامیہ کراچی کے صدر مدرس ہوگئے اسی دوران آپ نے کراچی یونیورسٹی سے ایم اے (عربی) کا متحان پاس کیا۔

تبلیغی خدمات

پاکستان کے اکثر شہروں اور بیرون پاکستان مسقط، دوبئی، کویت، بغداد، لکھنؤ، پٹنہ، مانچسٹر اور لندن میں مجالس پڑھ چکے ہیں

حضور اکرم (ص) کی ذات اقدس روشنی کا عظیم مینارہ ہے

کراچی کے نشتر پارک میں میلاد سے خطاب کرتے ہوئے بزرگ عالم دین نے کہا کہ آپ (ص) کی زندگی مکمل نمونہ عمل ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے ایمان کا حصہ ہے لہٰذا آپ (ص) کی حیات طیبہ کے درخشاں پہلوؤں سے انسانیت رہنمائی حاصل کرسکتی ہے۔

نشتر پارک میں جشن عید میلاد النبی (ص) اور ولادت امام جعفر صادق علیہ السلام کا سالانہ قدیمی جلسہ بزرگ عالم دین رضی جعفر نقوی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اپنے خطاب میں علامہ رضی جعفر نقوی نے کہا کہ حضور اکرم (ص) کی ذات اقدس روشنی کا عظیم مینارہ ہے، آپ (ص) کی زندگی مکمل نمونہ عمل ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے ایمان کا حصہ ہے لہٰذا آپ (ص) کی حیات طیبہ کے درخشاں پہلوؤں سے انسانیت رہنمائی حاصل کرسکتی ہے کیونکہ آپ نے انسانیت کی فلاح کا سلیقہ سیکھایا اور انسانی حرمت اور محبت کا پیغام دیا [2]۔

امت مسلمہ اتحاد یکجہتی اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کرے

جعفریہ الائنس پاکستان کے صدر سید رضی جعفر نقوی نے پیامبر اکرم اور قرآن پاک کی توہین کرنے والوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سب کلمہ گو کفر کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے ہو جائیں۔ جعفریہ الائنس پاکستان کے صدر سید رضی جعفر نقوی نے کہا ہے کہ پوری دنیا میں امت مسلمہ جن مشکلات اور پر یشانیوں کا سامنا کر رہی ہے۔ اس میں ضرورت اس بات کی ہے کہ سب کلمہ گو کفر کے مقابل میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے ہو جائیں ہر چند کے امت مسلمہ مختلف فقہی اور نظر یاتی طبقات میں تقسیم ہے لیکن مسلمات عقائد ایک ہیں توحید، نبوت، عقیدہ ختم نبوت اور قیامت وہ اصول ہیں جن پر سب کا اتفاق ہے۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ اتحاد یکجہتی اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کرے۔ خیال رہے کہ پاکستان میں تکفیری سوچ کے گروہ امریکا اور اسرائیل کے اشاروں پر ملک میں فرقہ واریت پھیلا کرکے صہیونی ایجنڈے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں[3]۔

تعلیمات محمد (ص) و آل محمد (ع) پر عمل سے ہی دنیا و آخرت کی کامیابی ہے

کراچی کی مسجد محفل مرتضیٰ میں جشن عید میلاد البنی (ص) اور اتحاد بین المسلمین کے جلسے سے خطاب کے دوران جعفریہ الائنس کے سربراہ سید رضی جعفر نقوی نے کہا کہ نبی کریم (ص) کی تعلیمات انسانیت کیلئے مشعل راہ ہیں، آپ (ص) نے بھٹکی ہوئی انسانیت کی درست اور بہتر سمت رہنمائی کی، آج مسلمان تعلیمات محمد (ص) و آل محمد (ع) پر عمل پیرا ہوجائیں تو دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں کیونکہ خانوادہ رسول (ص) کی عظیم اور بے مثل قربانی نے دین کو ہمیشہ کیلئے زندہ و جاوید کیا لہٰذا ہمیں پرچم اسلام کو بلند کرنا ہوگا اور دین کی خدمت کو اپنا شعار بنانا ہوگا [4]۔

ریاست تکفیری قوتوں کی سرکوبی کیلئے اقدامات کرے

جعفریہ الائنس پاکستان کے زیراہتمام علماء زاکرین کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت الائنس کے سربراہ وصدر سید رضی جعفر نقوی نے کی، اجلاس میں ہیت آئمہ مساجد کے صدر سید رضی حیدر زیدی، محمد عقیل موسی، مولانا اصغر شہید علامہ،ماجد رضا عابدی، مولانا سلیم، فرقان حیدر عابدی،علامہ ریاض جوہری،مولانا محمد رضا داؤدانی نے تجاویز پیش کیں، کنونشن کی نظامت کے فرائض ذاکرین امامیہ پاکستان علامہ نثار قلندری نے سرانجام دیئے۔

نائب صدر وترجمان علامہ سید باقر حسین زیدی نے جعفریہ الائنس کا ضابطہ اخلاق پیش کیا اور زور دیا کہ تمام ادارے اور احباب ضابطہ اخلاق کی پاسداری کریں تو ملت تشیع کو مسائل سے محفوظ کیا جا سکتا ہے، سید شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے ضابطہ اخلاق کی تائید کی اور کہا کہ ریاست تکفیری قوتوں کی سرکوبی کے لیے اقدامات کرے تاکہ ملک کو افراتفری اور انتشار سے بچایا جاسکے صدر کنونشن سید رضی جعفر نقوی نے علمائے خطبہ ذاکرین اور شعراء پر زور دیا کہ پیغام کربلا کو عام کریں [5]۔

علمی آثار

جہاں آپ کی تدریس اور تقریر کے میدان میں بے مثال خدمات ہیں اسی طرح تصنیف و تالیف میں بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں چنانچہ آپ کی بعض تصانیف حسب ذیل ہین:

  • عقائد الشیعہ
  • زاد سفر
  • تلاش حق
  • اللہ اور عقل
  • مسئلہ شفاعت اور قرآن
  • نور و نار
  • صدر اسلام کے شیعہ مؤلفین
  • وجود حضرت حجت اور عقل
  • کیا تبر گالی ہے۔
  • تقلید کی ضرورت
  • مقصد حیات
  • طرز بندگی
  • حج کیسے ادا کریں
  • سوانح حضرت کمیل
  • سوانح حضرا قنبر
  • راہنمائے حج
  • سوانح آقائے سید باقر الصدر
  • فقۂ جعفری اور زکوۂ
  • تدوین حدیث اور حالات محدثين
  • غزوات امیر المؤمنین
  • سیّد الساجدین علیہ السلام
  • مولا حسن علیہ السلام - سوانح حیات
  • مولا حسین علیہ السلام - سوانح حیات [6]۔
  • امام صادق علیه السلام [7]۔
  • امام محمّد باقر علیہ السلام
  • تاجدار وفا - عبّاس ابن علی علیہ السلام
  • آداب بندگی [8]۔

دین کے نام پر دوسرے مذاہب کے مقدس مقامات پر حملہ یزیدی فعل ہے

اپنے بیان میں سربراہ جعفریہ الائنس نے حالیہ توہین صحابہ بل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ توہین کی تعریف کئے بغیر اس طرح کا بل پاکستان میں دیگر مذاہب اور فرقہ وارانہ تصادم کے واقعات میں اضافہ کا سبب بنے گا، یہ بل پاکستان کے استحکام کیلئے شدید خطرہ ہے، صدر مملکت فوری اس بل کو مسترد کریں۔

جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ بزرگ عالم دین سید رضی جعفر نقوی نے کہا ہے کہ جڑانوالہ سانحہ کی مذمت کرتے ہیں، دین کے نام پر دوسرے مذاہب کے مقدس مقامات پر حملہ یزیدی فعل ہے، مسیحی عبادت گاہ پر حملہ کرنے والے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے، یہاں کا قانون اسلامی ہے، کسی ہجوم کو یہ حق حاصل نہیں کہ ماورائے قانون کوئی عمل انجام دے، اگر کسی جانب سے توہین بھی ہوئی ہے تو اس کیلئے عدالت میں ثبوت پیش کرکے اسے سزا دلائی جاسکتی ہے، مگر یہ حق کسی کو حاصل نہیں کہ کسی ایک شخص کے عمل جو کہ ثابت بھی نہیں ہے پر پوری آبادی پر حملہ کردیا جائے اور ان کی عبادت گاہوں تک کو نقصان پہنچایا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انجیل چار آسمانی کتابوں میں سے ایک ہے جس پر ایمان رکھے بغیر ہم خود کو مسلمان نہیں کہہ سکتے، اسے بھی نذر آتش کیا گیا، ایک طرف تو امت مسلمہ سوئیڈن اور ہالینڈ میں قرآن کو جلانے پر سراپا احتجاج ہے اور اسے توہین مذہب اور اسلاموفوبیا قرار دے رہی ہے، ایسے میں مسلمان ملک میں مسیحی عبادت گاہوں پر حملہ اور بائبل کو جلانا خود پاکستانی قوم کی عزت و وقار پر حملہ کے مترادف ہے۔ انہوں نے حالیہ توہین صحابہ بل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ توہین کی تعریف کئے بغیر اس طرح کا بل پاکستان میں دیگر مذاہب اور فرقہ وارانہ تصادم کے واقعات میں اضافہ کا سبب بنے گا، یہ بل پاکستان کے استحکام کیلئے شدید خطرہ ہے، صدر مملکت فوری اس بل کو مسترد کریں [9]۔

جنرل قاسم سلیمانی نے ثابت کیا کہ اہل ایمان کو جھکایا نہیں جا سکتا

کراچی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے میں تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ، ایسی شہادت اہل ایمان کے دلوں کو روشن کر دیتی ہے اجلاس سے ایرانی قونصل جنرل احمد محمدی، شہنشاہ نقوی، مولانا محمد اقبال، سید باقر زیدی نے بھی خطاب کیا جبکہ عقیل انجم، فراست رضوی اور منظر نقوی نے منظوم خراج پیش کیا۔

سید باقر زیدی نے کہا کہ قاسم سلیمانی کے جذبے اور ان کی جدوجہد کو محض الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا،شہادت ان کے نزدیک زندگی سے افضل تھی،شام اور یمن کے لئے ان کے کارنامے ناقابل فراموش ہیں۔ مولانا اقبال احمد نے کہا کہ قاسم سلیمانی صرف ایران کے دفاع کے لئے سرگرم نہیں تھے، وہ عالم اسلام کے دفاع میں فعال رہے،قاسم سلیمانی شہید ایسے مسلمان تھے جنہوں نے مشرق وسطیٰ کے تحفظ کے لئے بھی کام کیا،ایران کے قونصل جنرل احمد محمدی نے کہا کہ برادر اسلامی ملک پاکستان سے وحدت کی توقع ہے۔

بیرونی طاقتوں کی مداخلت خطہ کے ممالک کے مفادات کے خلاف ہے،ایران اپنے دشمنوں سے سخت انتقام لینے کا حق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران مناسب موقع پر امریکہ سے ردعمل کا اظہار کرے گا،انتقام لیں گے لیکن نئے تنازعات پیدا نہیں کریں گے [10]۔

اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا

جعفریہ الائنس پاکستان کے صدر علامہ سید رضی جعفر نقوی نے کہا ہے کہ عید کے دنوں میں بھی اسرائیل نے معصوم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے اسرائیل طاقت کے نشے میں تمام انسانی اقدار اور بنیادی حقوق کی دھجیاں اُڑہا ہے لیکن دنیا بھرکے تمام مسلمان فلسطینی بہن بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں موجودہ دور امت مسلمہ کی بیداری کا ہے مگر افسوس اسلامی تعاون تنظیم اوآئی سی کا فلسطین اور بیت المقدس کی جدوجہد آزادی کیلئے کوئی عملی کردار نظر نہیں آرہا

یہ کاغذی تنظیم ثابت ہوئی ہیں جنہوں نے صرف بیان بازی کی ہے عملی اقدامات نہیں اٹھائے فلسطینی مائیں بہنیں بیٹیاں مدد کے لیے پکار رہی ہیں مگر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کیساتھ مسلم حکمران نہ صرف سوئے ہوئے ہیں بلکہ عرب بادشاہتیں تو یہود ونصاریٰ کے پشتیبان بنے ہوئے ہیں مسلم حکمرانوں کو چائیے کہ وہ بیانات اور ٹویٹ سے آگے نکلے روزانہ کی بنیاد پر فلسطین میں ظلم کی ایک نئی تاریخ رقم ہورہی ہے عالم اسلام کو اپنی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی مالی سفارتی مدد کرنی چائیے تاکہ وہ بیت المقدس کی آزادی کی جنگ لڑ سکیں اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا [11]۔

مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق ہونا چاہئے

جعفریہ الائنس پاکستان کے صدر سید رضی جعفر نقوی نے فلسطین کے لیے امریکی امن منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ علیحدہ ریاست فلسطینیوں کا حق ہے امریکہ یا کسی اور ملک کو فلسطینیوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں فلسطین پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں اسرائیل ناجائز یہودی ریاست ہے اسے کسی غیرت مند مسلمان نے تسلیم کیا اور نہ ہی امت مسلمہ کسی منصوبے کو تسلیم کرے گی۔

فلسطین کا واحد حل جہاد ہے جو اپنی سرزمین کو واپس لینے کے لئے واجب ہے فلسطین کے مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہئے لیکن افسوس امریکہ اپنی طاقت کے نشے میں مسلمانوں کے حقوق کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں۔ س وقت خطے میں امریکا بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ اْمتِ مسلمہ اور پاکستان کیخلاف تیار ہو رہا ہے،امریکا صدی کی ڈیل کے نام پر فلسطین پر اسرائیل کو مسلط کرنا چاہتا ہے اور اسی طرح کشمیر پر بھارت کا تسلط قائم کرکے وہاں مسلمانوں کی نسل کشی چاہتا ہے جو پاکستان کے غیور عوام کبھی نہیں ہونے دیں گے[12]۔

فلسطینی مائیں پکار رہی ہیں، مسلم حکمران ٹوئیٹ سے آگے نکلیں

فلسطینی مائیں پکار رہی ہیں، مسلم حکمران ٹوئیٹ سے آگے نکلیں۔ ایک بیان میں سربراہ جعفریہ الائنس نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی مالی، سفارتی مدد کرنی چاہیئے تاکہ وہ بیت المقدس کی آزادی کی جنگ لڑ سکیں، اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، جعفریہ الائنس پاکستان کے صدر سید رضی جعفر نقوی نے کہا ہے کہ عید کے دنوں میں بھی اسرائیل نے معصوم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے، اسرائیل طاقت کے نشے میں تمام انسانی اقدار اور بنیادی حقوق کی دھجیاں اُڑہا ہے لیکن دنیا بھرکے تمام مسلمان فلسطینی بہن بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، موجودہ دور امت مسلمہ کی بیداری کا ہے مگر افسوس اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کا فلسطین اور بیت المقدس کی جدوجہد آزادی کیلئے کوئی عملی کردار نظر نہیں آرہا، یہ کاغذی تنظیم ثابت ہوئی ہیں جنہوں نے صرف بیان بازی کی ہے، عملی اقدامات نہیں کئے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مائیں بہنیں بیٹیاں مدد کے لئے پکار رہی ہیں، مسلم حکمرانوں کو چاہیئے کہ وہ بیانات اور ٹوئیٹ سے آگے نکلیں، روزانہ کی بنیاد پر فلسطین میں ظلم کی ایک نئی تاریخ رقم ہورہی ہے، عالم اسلام کو اپنی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی مالی، سفارتی مدد کرنی چاہیئے تاکہ وہ بیت المقدس کی آزادی کی جنگ لڑ سکیں، اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا [13]۔

حکومت نے ہمیشہ بیلنس پالیسی کے تحت حق کی آواز کو دبایا ہے

وفاق علماء شیعہ پاکستان کے سربراہ نے کہا:کہ ممتاز عالم دین اور معروف سماجی رہنما حجت الاسلام شیخ محسن نجفی کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنا ملت جعفریہ کے ساتھ زیادتی ہے۔ حکومت نے ہمیشہ بیلنس پالیسی کے تحت حق کی آواز کو دبایا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق علماء شیعہ پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام سید رضی جعفر نقوی نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ہم نئے آرمی چیف سے پُراُمید ہیں کہ وہ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ کو آگے بڑھائیں گے اور آپریشن ضرب عضب کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف بھی اقدامات کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر شرانگیزی قابل مذمت ہے، حکومت کو ہر سطح پر احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ اقدامات بھی کرنے چاہییں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ بیلنس پالیسی کے تحت حق کی آواز کو دبایا ہے، دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ بے گناہوں کو بھی دہشتگردوں کی لسٹ میں شامل کرکے دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی کی ہے، جو حکومت کا قابل مذمت اقدام ہے [14]۔

حوالہ جات

  1. سید عارف حسین نقوی، تذکرۂ علمای امامیہ پاکستان، مرکز تحقیقات فارسی ایران و پاکستان اسلام آباد، 1984ء۔
  2. حضور اکرم (ص) کی ذات اقدس روشنی کا عظیم مینارہ ہے، علامہ رضی جعفر نقوی-wifaqtimes.com- شائع شدہ از: 21اکتوبر 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔
  3. جعفریہ الائنس پاکستان:امت مسلمہ اتحاد یکجہتی اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کرے، علامہ سید رضی جعفر نقوی- شائع از: 10 ستمبر 2020ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 20 جون 2024ء۔
  4. تعلیمات محمد (ص) و آل محمد (ع) پر عمل سے ہی دنیا و آخرت کی کامیابی ہے:علامہ رضی جعفر - shianews.com.pk- شائع شدہ از: 3 اکتوبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 20 جون 2024ء۔
  5. ریاست تکفیری قوتوں کی سرکوبی کیلئے اقدامات کرے، علامہ سید رضی جعفر نقوی-shianews.com.pk- شائع شدہ از: 2 جولائی 2021- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء
  6. امام محمّد باقر علیہ السلام-ziyaraat.net- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔
  7. سید رضی جعفر نقوی امام صادق علیه السلام-al-mostabserin.com-اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔
  8. آداب بندگی (علامه سید رضی جعفر نقوی صاحب)-alfehrest.com-اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔
  9. دین کے نام پر دوسرے مذاہب کے مقدس مقامات پر حملہ یزیدی فعل ہے، علامہ رضی جعفر نقوی-islamtimes.org-شائع 19 اگست 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔
  10. قاسم سلیمانی نے ثابت کیا اہل ایمان کو جھکایا نہیں جا سکتا، رضی جعفر نقوی-tasnimnews.com-شائع شدہ از: 8جنوری 2020ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔
  11. اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا ۔ علامہ سید رضی جعفر نقوی-shianews.com.pk- شائع شدہ از: 16 مئی 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔
  12. مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق ہونا چاہئے،علامہ رضی جعفر-jang.com.pk-شائع شدہ از: 31جنوری 2020ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔
  13. فلسطینی مائیں پکار رہی ہیں، مسلم حکمران ٹوئیٹ سے آگے نکلیں، علامہ رضی جعفر نقوی-wifaqtimes.com- شائع شدہ از: 17 مئی 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔
  14. حکومت نے ہمیشہ بیلنس پالیسی کے تحت حق کی آواز کو دبایا ہے-ur.rasanews.ir- شائع شدہ از: 29 نومبر 2016ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔