مندرجات کا رخ کریں

"زیدیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 12: سطر 12:
'''زیدیہ'''
'''زیدیہ'''
== لغوی معنی ==
== لغوی معنی ==
زیدیہ زید کی طرف منسوب ہے، اس سے مراد زیدی فرقہ ہے۔ ان کا یہ نام زید بن علی نامی ایک شخص کی طرف نسبت کی وجہ سے پڑا۔
زیدیہ [[شیعہ]] کے فرقوں میں سے ایک فرقہ جو زید بن علی بن حسین کے پیروکار ہیں، جن کا عقیدہ ہے کہ مرتکبِ کبیرہ مخلد فی النار ہوگا، ظالم حکمرانوں کے خلاف خروج (بغاوت) جائز ہے اور [[ابوبکر بن ابی قحافہ|ابوبکر،]] [[عمر بن خطاب|عمر]] اور [[عثمان بن عفان|عثمان رضی اللہ عنہم]] کی امامت (خلافت) صحیح ہے۔
زیدیہ [[شیعہ]] کے فرقوں میں سے ایک فرقہ جو زید بن علی بن حسین کے پیروکار ہیں، جن کا عقیدہ ہے کہ مرتکبِ کبیرہ مخلد فی النار ہوگا، ظالم حکمرانوں کے خلاف خروج (بغاوت) جائز ہے اور [[ابوبکر بن ابی قحافہ|ابوبکر،]] [[عمر بن خطاب|عمر]] اور [[عثمان بن عفان|عثمان رضی اللہ عنہم]] کی امامت (خلافت) صحیح ہے۔
== تاریخی پس منظر ==
ایک شیعی فرقہ ہے، اس کی نسبت اس فرقہ کے بانی زید بن علی زین العابدین کی طرف ہے، جو ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کی امامت کی صحت کے قائل تھے، اور ان میں سے کسی نے بھی کسی ایک بھی صحابی کی تکفیر نہیں کی۔ ان کے کچھ عقائد یہ ہیں:
* افضل شخص کی موجودگی میں مفضول شخص کی امامت جائز ہے، کوئی بھی [[امام]] معصوم نہیں اور نہ ہی ائمہ کے حق میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|نبی ﷺ]] کی وصیت ثابت ہے۔ یہ لوگ نہ ہی رجعت (یعنی شیعہ کے تمام ائمہ کا دوبارہ زندہ ہو کر حکومت کی باگ ڈور سنبھالنے) کے قائل ہیں اور نہ ہی امامِ غائب (شیعوں کے [[محمد بن حسن المهدی|مہدی منتظر محمد بن الحسن العسکری]]) کو مانتے ہیں۔
* مؤمنین میں سے جو کبیرہ گناہ کے مرتکب ہیں وہ مخلد فی النار ہوں گے۔
* ظالم حکمرانوں کے خلاف خروج کو جائز قرار دیتے ہیں۔
* فاسق امام کے پیچھے نماز پڑھنے کو جائز نہیں سمجھتے۔
* اللہ تعالیٰ کی ذات اور اعمال میں اختیار کے بارے میں وہ اعتزال کی طرف مائل ہیں۔
* نکاحِ متعہ کے بارے میں عام شیعوں سے اختلاف کرتے ہیں اور اسے ناپسند گردانتے ہیں۔
* زکاتِ خمس اور بوقتِ ضرورت تقیہ کے جائز ہونے میں عام شیعوں کے ساتھ متفق ہیں۔
== فرقے ==
زیدیہ تین ذیلی فرقوں میں بٹ گئے:
=== جارودیہ ===
یہ ابو الجارود زیاد بن منذر عبدی (متوفی 150 هـ) کے پیروکار ہیں۔ یہ لوگ [[علی ابن ابی طالب|علی رضی اللہ عنہ]] کی بیعت ترک کرنے کے دعوی کی بنیاد پر صحابۂ کرام کی تکفیر کرتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ نبی ﷺ نے وصف کے ذریعہ علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کی تنصیص کی ہے، تاہم نام لے کر صراحت نہیں کی ہے۔
=== سلیمانیہ ===
یہ سلیمان بن جریر زیدی کے پیروکار ہیں۔ انہیں ’جریریہ‘ بھی کہتے ہیں۔ اس فرقہ کا عقیدہ ہے کہ امامت کی بنیاد شورائیت ہے، اور یہ اچھے مسلمانوں میں سے دو آدمیوں کے عقد سے صحیح ہوجائے گی، نیز مفضول کی امامت بھی صحیح ہو سکتی ہے اگرچہ فاضل شخص ہر حال میں افضل ہے۔ یہ شیخین یعنی ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہما کی خلافت کی صحت کے قائل ہیں، مگر انہوں نے عثمان رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت میں پیش آنے والے حادثات کی بنیاد پر ان کی تکفیر کی ہے۔
نیز انہوں نے علی رضی اللہ عنہ سے جنگ کرنے کی وجہ سے عائشہ رضی اللہ عنہا، زبیر اور طلحہ رضی اللہ عنہما کے کفر کے بھی قائل ہیں اور رافضی شیعوں کے ’بَداء‘ اور ’تقیہ‘ کا عقیدہ رکھنے کی وجہ سے ان پر لعن طعن کرتے ہیں۔
=== بَتْریّہ ===
یہ کثیرُ الثواب (متوفی 169 ھ تقریباً) جس کا لقب الأبتر تھا، کے پیروکار ہیں۔ امامت کے متعلق ان کا مذہب بھی سلیمانیہ کے مذہب ہی کی طرح ہے، تاہم وہ عثمان رضی اللہ عنہم کی فضیلت میں وارد نصوص کا ان کی طرف منسوب حادثات سے متعارض ہونے کی وجہ سے اُن کے کفر کے بارے میں توقف اختیار کرتے ہیں، اسی طرح وہ قاتلینِ عثمان کی تکفیر میں بھی توقف کرتے ہیں<ref>[https://islamic-content.com/dictionary/word/5465/ur زیدیہ (فرقۂ زیدیہ)]-شائع شدہ از: 8 جون 2025ء</ref>۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{مذاہب اور فرقے}}
[[زمرہ:مذاہب اور فرقے]]

نسخہ بمطابق 23:04، 8 جون 2025ء

زیدیہ
نامزیدیہ
عام نامزیدیہ
بانی
  • زید بن علی بن حسین علیہ السلام

زیدیہ

لغوی معنی

زیدیہ زید کی طرف منسوب ہے، اس سے مراد زیدی فرقہ ہے۔ ان کا یہ نام زید بن علی نامی ایک شخص کی طرف نسبت کی وجہ سے پڑا۔ زیدیہ شیعہ کے فرقوں میں سے ایک فرقہ جو زید بن علی بن حسین کے پیروکار ہیں، جن کا عقیدہ ہے کہ مرتکبِ کبیرہ مخلد فی النار ہوگا، ظالم حکمرانوں کے خلاف خروج (بغاوت) جائز ہے اور ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کی امامت (خلافت) صحیح ہے۔

تاریخی پس منظر

ایک شیعی فرقہ ہے، اس کی نسبت اس فرقہ کے بانی زید بن علی زین العابدین کی طرف ہے، جو ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کی امامت کی صحت کے قائل تھے، اور ان میں سے کسی نے بھی کسی ایک بھی صحابی کی تکفیر نہیں کی۔ ان کے کچھ عقائد یہ ہیں:

  • افضل شخص کی موجودگی میں مفضول شخص کی امامت جائز ہے، کوئی بھی امام معصوم نہیں اور نہ ہی ائمہ کے حق میں نبی ﷺ کی وصیت ثابت ہے۔ یہ لوگ نہ ہی رجعت (یعنی شیعہ کے تمام ائمہ کا دوبارہ زندہ ہو کر حکومت کی باگ ڈور سنبھالنے) کے قائل ہیں اور نہ ہی امامِ غائب (شیعوں کے مہدی منتظر محمد بن الحسن العسکری) کو مانتے ہیں۔
  • مؤمنین میں سے جو کبیرہ گناہ کے مرتکب ہیں وہ مخلد فی النار ہوں گے۔
  • ظالم حکمرانوں کے خلاف خروج کو جائز قرار دیتے ہیں۔
  • فاسق امام کے پیچھے نماز پڑھنے کو جائز نہیں سمجھتے۔
  • اللہ تعالیٰ کی ذات اور اعمال میں اختیار کے بارے میں وہ اعتزال کی طرف مائل ہیں۔
  • نکاحِ متعہ کے بارے میں عام شیعوں سے اختلاف کرتے ہیں اور اسے ناپسند گردانتے ہیں۔
  • زکاتِ خمس اور بوقتِ ضرورت تقیہ کے جائز ہونے میں عام شیعوں کے ساتھ متفق ہیں۔

فرقے

زیدیہ تین ذیلی فرقوں میں بٹ گئے:

جارودیہ

یہ ابو الجارود زیاد بن منذر عبدی (متوفی 150 هـ) کے پیروکار ہیں۔ یہ لوگ علی رضی اللہ عنہ کی بیعت ترک کرنے کے دعوی کی بنیاد پر صحابۂ کرام کی تکفیر کرتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ نبی ﷺ نے وصف کے ذریعہ علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کی تنصیص کی ہے، تاہم نام لے کر صراحت نہیں کی ہے۔

سلیمانیہ

یہ سلیمان بن جریر زیدی کے پیروکار ہیں۔ انہیں ’جریریہ‘ بھی کہتے ہیں۔ اس فرقہ کا عقیدہ ہے کہ امامت کی بنیاد شورائیت ہے، اور یہ اچھے مسلمانوں میں سے دو آدمیوں کے عقد سے صحیح ہوجائے گی، نیز مفضول کی امامت بھی صحیح ہو سکتی ہے اگرچہ فاضل شخص ہر حال میں افضل ہے۔ یہ شیخین یعنی ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہما کی خلافت کی صحت کے قائل ہیں، مگر انہوں نے عثمان رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت میں پیش آنے والے حادثات کی بنیاد پر ان کی تکفیر کی ہے۔

نیز انہوں نے علی رضی اللہ عنہ سے جنگ کرنے کی وجہ سے عائشہ رضی اللہ عنہا، زبیر اور طلحہ رضی اللہ عنہما کے کفر کے بھی قائل ہیں اور رافضی شیعوں کے ’بَداء‘ اور ’تقیہ‘ کا عقیدہ رکھنے کی وجہ سے ان پر لعن طعن کرتے ہیں۔

بَتْریّہ

یہ کثیرُ الثواب (متوفی 169 ھ تقریباً) جس کا لقب الأبتر تھا، کے پیروکار ہیں۔ امامت کے متعلق ان کا مذہب بھی سلیمانیہ کے مذہب ہی کی طرح ہے، تاہم وہ عثمان رضی اللہ عنہم کی فضیلت میں وارد نصوص کا ان کی طرف منسوب حادثات سے متعارض ہونے کی وجہ سے اُن کے کفر کے بارے میں توقف اختیار کرتے ہیں، اسی طرح وہ قاتلینِ عثمان کی تکفیر میں بھی توقف کرتے ہیں[1]۔

حوالہ جات

  1. زیدیہ (فرقۂ زیدیہ)-شائع شدہ از: 8 جون 2025ء