"محمد حُسام الدین ثانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا 2 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 18: سطر 18:
| known for =  [[آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ]] کا رکن
| known for =  [[آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ]] کا رکن
}}
}}
'''محمد حُسام الدین ثانی'''معروف مولانا جعفر پاشا ایک ہندوستانی [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] عالم دین، داعی اتحاد بین مسلمین اور [[آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ]] ہے۔ آپ [[فلسطین]] کا مدافع اور [[اسرائیل]] کا مخالف ہیں۔ ہندوستان بالخصوص حیدر آباد کے علم اور مذہبی حلقوں میں آپ کو ایک خاص مقام ہے اور آپ ہمیشہ [[مسلمان|مسلمانوں]] کو [[قرآن]] اور سنت کی طرف دعوت دیتے ہیں۔
'''محمد حُسام الدین ثانی''' معروف مولانا جعفر پاشا ایک ہندوستانی [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] عالم دین، داعی اتحاد بین مسلمین اور [[آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ]] کا رکن ہے۔ آپ [[فلسطین]] کا مدافع اور [[اسرائیل]] کا مخالف ہیں۔ ہندوستان بالخصوص حیدر آباد کے علمی اور مذہبی حلقوں میں آپ کو ایک خاص مقام حاصل ہے اور آپ ہمیشہ [[مسلمان|مسلمانوں]] کو [[قرآن]] اور سنت کی طرف دعوت دیتے ہیں۔
== فلسطین اور لبنان پر اسرائیلی ظلم کے خلاف عالم اسلام سے دعاؤں کی اپیل ==
== فلسطین اور لبنان پر اسرائیلی ظلم کے خلاف عالم اسلام سے دعاؤں کی اپیل ==
جعفر پاشاہ نے کہا کہ یوں تو [[فلسطین|فلسطینی]] عوام پر برسوں سے [[اسرائیل]] مظالم ڈھارہا ہے لیکن سال گزشتہ 7- اکتوبر2023ء سے فلسطینیوں پر اسرائیلی درندگی میں بے انتہا شدت پیدا ہوگئی ہے اور اب [[لبنان]] کو بھی لپیٹ میں لے لیا گیا ہے۔
جعفر پاشاہ نے کہا کہ یوں تو [[فلسطین|فلسطینی]] عوام پر برسوں سے [[اسرائیل]] مظالم ڈھارہا ہے لیکن سال گزشتہ 7- اکتوبر2023ء سے فلسطینیوں پر اسرائیلی درندگی میں بے انتہا شدت پیدا ہوگئی ہے اور اب [[لبنان]] کو بھی لپیٹ میں لے لیا گیا ہے۔

حالیہ نسخہ بمطابق 10:22، 4 نومبر 2024ء

محمد حُسام الدین ثانی
محمد حُسام الدین ثانی.jpg
دوسرے نامجعفر پاشاہ
ذاتی معلومات
پیدائش کی جگہہندوستان
مذہباسلام، سنی
مناصبآل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا رکن

محمد حُسام الدین ثانی معروف مولانا جعفر پاشا ایک ہندوستانی سنی عالم دین، داعی اتحاد بین مسلمین اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا رکن ہے۔ آپ فلسطین کا مدافع اور اسرائیل کا مخالف ہیں۔ ہندوستان بالخصوص حیدر آباد کے علمی اور مذہبی حلقوں میں آپ کو ایک خاص مقام حاصل ہے اور آپ ہمیشہ مسلمانوں کو قرآن اور سنت کی طرف دعوت دیتے ہیں۔

فلسطین اور لبنان پر اسرائیلی ظلم کے خلاف عالم اسلام سے دعاؤں کی اپیل

جعفر پاشاہ نے کہا کہ یوں تو فلسطینی عوام پر برسوں سے اسرائیل مظالم ڈھارہا ہے لیکن سال گزشتہ 7- اکتوبر2023ء سے فلسطینیوں پر اسرائیلی درندگی میں بے انتہا شدت پیدا ہوگئی ہے اور اب لبنان کو بھی لپیٹ میں لے لیا گیا ہے۔

محمد حُسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ امیر ملت اسلامیہ تلنگانہ وآندھراپردیش نے فلسطینیوں پر بھیانک درندگی اور انسانیت سوز مظالم اور پھر لبنان میں بھی اسرائیلی درندگی کی مذمت کرتے ہوۓ مسلمانان عالم سے پھرایک بار اپیل کی ہے کہ وہ یکم نومبر کو نمازجمعہ کے بعد اللہ رب العزت سے مظلوموں کی ان ظالموں سے نجات کے لئے رقت انگیز دعائیں کریں۔

اسرائیل یہ چاہتا ہے کہ وہ جو چاہے درندگی کرے

اسرائیل یہ چاہتا ہے کہ وہ جو چاہے درندگی کرے گا اس کے اس وحشیانہ کاروائیوں کی کوئی مذمت نہ کرے مولانا نے مزید کہا کہ غزہ کو کھنڈر میں تبدیل کردیا گیا ہے لاکھوں عوام بشمول شیر خوار بچے ‘ خواتین اور ضعیف جاں بحق ہوچکے ہیں، جولوگ اب تک بچے ہوۓ ہیں وہ زیر سماں حیران پریشان زندگی گزاررہے ہیں ان کے لبوں پر کوئی شکوہ وشکایت بھی نہیں وہ اللہ کی مرضی پر راضی وشاکر ہیں۔

دنیا بھر میں ایسی قوم نہیں ہے جو برسوں سے اپنے آپ پر غیر ضروری ظلم وبربریت کو برداشت کررہی ہے بھوکے پیاسے رہنا اور ہر دم توپوں اور خوفناک مزائیلوں کی آوازوں کے درمیان زندگی گزارنا کوئی معمولی بات نہیں حد تو یہ کہ ظالموں نے اسپتالوں ‘ مدرسوں اور مساجد کو بھی نہیں چھوڑا فلسطینی معصوم بچے امدادی غذائی اشیاء حاصل کرتے ہیں تو اسرائیل اور امریکہ کو یہ بھی دیکھا نہیں جارہا ہے ان معصوموں کو بھی شہید کردیا جارہا ہے۔

شمالی غزہ میں تو صورتحال انتہائی درد ناک ہوچکی ہے ہر لمحہ زخمیوں کی تعداد بڑھتی ہی جارہی ہے ان سب باتوں کے باوجود فلسطینی عوام اللہ کے ذکر اور نمازوں کی پابندی سے غافل نہیں ہیں مساجد کے ملبوں سے جب بھی اذانیں بلند ہوتی ہیں سب اللہ کے گھر کی طرف رجوع ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میڈیائی اطلاعات کے مطابق بے قصور گرفتار فلسطینیوں پر جو مظالم ڈھاۓ جارہے ہیں وہ بھی دلوں کو بے چین و بیقرار کردینے والے ہیں ان بے گناہ قیدیوں کو نہ پانی دیا جارہا ہے اور نہ ہی انہیں مناسب غذادی جاتی ہے سینکڑوں بیمار فلسطینی دوا سے بھی محروم کردئیے گئے ہیں۔

درندگی کی انتہا یہ کہ طبی عملہ کو بھی ڈیوٹی کرنے میں رکاوٹیں پیدا کرتےہوۓ انہیں گرفتار کرلیا جارہا ہے مولانا جعفر پاشاہ نے مسلمانان عالم سے کہا کہ وہ جہاں بھی جس خطہ میں ہیں فلسطینیوں اور لبنانیوں کے لئے دعاؤں کا خاص اہتمام کریں۔ جعفر شاہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی زندگیوں کا بھی جائزہ لیں اور اللہ سے اپنے تعلق کو زیادہ سے زیادہ مستحکم کریں ہم اپنی کسی بھی خوشی کے وقت مظلوم مسلمانوں اور ان کی قربانیوں اور اللہ سے ان کے مضبوط تعلق کو ذہن میں رکھیں کیونکہ دنیا کا ہر مسلمان ایک دوسرے کے حق میں ایک جسم کی مانند ہے جسم کے کسی بھی حصہ کو تکلیف پہنچے تو سارا جسم اس درد کو محسوس کرتاہے [1]۔

اپنی زندگیوں کو قرآن و سنت کے مطابق گزاریں

محمدحسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ نے عامتہ المسلمین کو تلقین کی کہ وہ اپنی زندگیوں کو قرآن وسنت کے مطابق گزاریں علماء کی نصیحتوں پر توجہ دیں اور معاشرہ میں اپنے آپ کواسلام کا عملی نمونہ بناکر پیش کریں مولاناجعفر پاشاہ نے ایوان فاضل وعاقل حسامیہ منزل پنجہ شاہ میں واعظ دکن علامہ محمد حسام الدین فاضل رح و علامہ محمد حمید الدین عاقل حسامی رح کی یاد میں سالانہ تقاریب سے کیا جو 25 تا 29ستمبر عظیم الشان پیمانہ پر منعقد ہوئیں۔

جس میں فرزندان توحید کی بڑی تعداد نے شرکت کی مولانا جعفرپاشاہ نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہو ۓ کہا کہ علامہ محمد حُسام الدین فاضل و علامہ محمدحمید الدین عاقل کی ملت اسلامیہ کے لئیے دینی ‘ ملی وسماجی خدمات ناقابل فراموش و مثالی رہی ہیں ان اللہ والوں نے بالخصوص نوجوانوں میں جو دینی فکر وشعور بیدار کیا ہے اس کا اثر ہم آج بھی دیکھتے ہیں مولانا عاقل نے ریاست آندھراپردیش ( متحدہ) کے علاوہ دیگر ریاستوں اور بیرونی ملکوں کا دورہ کرتے ہوۓ ملت اسلامیہ کو فروعی مسائل سے دوررہنے اور سنت کے مطابق زندگی گزارنے پرزوردیا۔

بطور خاص ان دونوں اللہ والوں نے سماجی برائی جہیز کے لین دین کے خلاف آواز بلند کی جس کے مؤثر نتائج بھی بر آمد ہوۓ مولانا جعفر پاشاہ نے عامتہ المسلمین کو تلقین کی کہ وہ نماز پنچگانہ کے پابند بنیں اور ساتھ ہی اپنے اعمال میں سدھار پیدا کریں [2]۔

پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو تاحیات جیل کی سزاء ضروری

حیدر آباد 5 اکتوبر (یو این آئی) امیر امارت ملت اسلامیه تلنگانہ و آندھراپردیش حضرت مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ نے محسن انسانیت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں بیہودہ گوئی و زبان درازی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی جاہلانہ و شر پسندانہ حرکتوں سے پیغمبر اسلام کی شان میں قیامت تک کوئی کمی ہر گز آنے والی نہیں ہے لیکن ان گستاخیوں پر اہل ایمان خاموش بھی نہیں رہ سکتے [3]۔

مسلمانوں کے عائلی مسائل کے حل کیلئے دارالقضا کی ضرورت

امیر امارت ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھراپردیش ورکن مسلم پرسنل لا بورڈ مولانا حسام الدین ثانی عاقل جعفرپاشاہ نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے عائلی مسائل کے حل اور ان کو عدالتی کشاکش سے بچانے کے لئے امارت ملت اسلامیہ کی جانب سے شہرحیدرآباد کے پنجہ شاہ میں دارالقضا کام کررہا ہے۔

امیر امارت ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھراپردیش ورکن مسلم پرسنل لا بورڈ مولانا حسام الدین ثانی عاقل جعفرپاشاہ نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے عائلی مسائل کے حل اور ان کو عدالتی کشاکش سے بچانے کے لئے امارت ملت اسلامیہ کی جانب سے شہرحیدرآباد کے پنجہ شاہ میں دارالقضا کام کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ فریقین کو مقدمہ بازی سے بچاتے ہوئے قرآن و سنت کے مطابق نکاح، وراثت، شوہر بیوی کے جھگڑے صلح صفائی، افہام و تفہیم کے ذریعہ دارالقضا میں حل کئے جاتے ہیں۔

انہوں نے دوٹو ک انداز میں کہا کہ دارالقضا، ہندوستان کی عدالتوں کے مساوی نہیں ہے اور نہ ہی عدالتی کام کاج میں یہ کسی بھی طرح کی رکاوٹ ہے بلکہ ان کا مقصد مسلمانوں کو اپنے عائلی مسائل کے حل کے لئے عدالتی کشاکش اور مقدمہ بازی سے روکتے ہوئے قرآن وسنت کے مطابق ان کے جھگڑوں کو حل کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دارالقضا سے رجوع ہونے والے فریقین کے مسائل کو شریعت کی روشنی میں حل کرنے کے اقدامات کئے جاتے ہیں۔جب دونوں فریق اس پر رضامند ہوں تب ہی اس کافیصلہ کیاجاتا ہے۔

حسام الدین ثانی نے کہاکہ وقت کا تقاضہ ہے کہ مسلمان اپنے عائلی مسائل قرآن وسنت کے مطابق حل کریں کیونکہ دیکھنے میں یہ آرہا ہے کہ کئی نوجوان اپنے شادی بیاہ، جائیدادوں کے تنازعات کے حل کے لئے عدالتوں کا رخ کر رہے ہیں اور ایسے میں علما کی یہ کوشش ہے کہ ان کو عدالتی مقدمہ بازی سے بچایا جائے۔اس کے لئے یہ دارالقضا کافی مدد گار ثابت ہورہے ہیں۔

دار القضا میں تربیت یافتہ قاضی صاحبین ہوتے ہیں جو حق وراثت کے ساتھ ساتھ خاندانی اختلافات،نکاح، وراثت کے حقوق کے مسائل اور دیگر مسائل کے حل کے ماہر ہوتے ہیں، ان کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ مولانا احمد محی الدین حسامی ناظم دارالقضا، مولانا محمد عمیر احمد قاسمی نائب قاضی، مولانا آصف اقبال نائب قاضی، مولانا سید قدیراحمد نظامی معاون قاضی کی خدمات دارالقضا میں حاصل کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اصلاح معاشرہ کا کام کرنا بھی وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کے عائلی مسائل کے حل کے لئے شرعی عدالتوں اور دارالقضا کا قیام وقت کی ضرورت ہے جس کے لئے وہ پہل کررہے ہیں۔مسلمان اپنے مسائل لے کر اب پولیس اسٹیشنس جارہے ہیں، انہیں ایسانہیں کرنا چاہئے۔ مولانا جعفر پاشاہ نے امیدظاہر کی کہ یہ پہل کافی مددگار ثابت ہوگی اور اس کے ذریعہ ہم ہمارے عائلی مسائل کو قرآن وحدیث کی روشنی میں حل کرنے میں کامیاب ثابت ہوں گے [4]۔

لڑکیوں کو جال میں پھنسانے کیلئے دشمنان اسلام کی منصوبہ بند سازش

جعفر پاشاہ نے معاشرہ میں بگڑتی صورتحال‘ نوجوانوں کی دین سے دوری‘ دین کی بنیادی تعلیمات سے لاعلمی‘ بے راہ روری‘ منفی رجحانات پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور معاشرہ کے ذمہ داران و معززین کو مشورہ دیا کہ وہ نوجوانوں میں دین سے متعلق شعور دبیدار کرنے اور اپنی توجہہ مرکوز کریں۔ ممتاز عالم دین مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے ملک و ریاست کے مختلف حصوں میں دختران ملت کے ارتداد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کو دشمنان اسلام کی منصوبہ بند سازش قرار دیا۔ بالخصوص والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی لڑکیوں کو مرتد ہونے سے بچانے کیلئے چوکس رہیں [5]۔

اسلام میں خواتین کا نہایت ہی اعلی وارفع مقام۔ آزادانہ اختلاط اور بے راہ روی سے گریز ضروری

حیدرآباد 6 مارچ (یو این آئی) امیر امارت ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھراپردیش حضرت مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ نے یوم خواتین کی مناسبت سے جاری کئے گئے اپنے بیان میں کہا کہ دنیا کے سارے مذاہب میں اسلام نے ہی خواتین کو اعلی وارفع مقام عطا کیا ہے۔ اسلام نے صنف نازک کو جو حقوق، حرمت، تحفظ، سماجی رتبہ اور ہر طرح کی افضلیت عطا کی ہے اس حوالہ سے اسلام کو انفرادیت حاصل ہے اور تا قیامت تک دنیا اس کی مثال پیش نہیں کر سکتی۔

انہوں نے محسن انسانیت حضور کے ارشاد گرامی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضور ا کر تم نے فرمایا کہ عورتیں کانچ کے شیشے ہیں، مطلب یہ ہے کہ ان کے ساتھ انتہائی نرمی والا معاملہ اختیار [6]۔

سعودی عرب میں تبلیغی جماعت پر پابندی کے خلاف ناراضگی

امیر امارات ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھراپردیش اور رکن مسلم پرسنل لاء بورڈ نے سعودی عرب میں تبلیغی جماعت پر پابندی عائد کرنے کے احکام پر فکر مندی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا فیصلہ قابل مذمت ہے۔

مولانا جعفر پاشاہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تبلیغی جماعت کئی دہائیوں سے دین متین کی تبلیغ و اشاعت کیلئے کام انجام دے رہی ہے۔اس جماعت کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے تبلیغی جماعت کی سرگرمیوں پر پابندی کے احکام کو ناقابل فہم قرار دیا اور کہا کہ دین کو پھیلانے کے کام کو روکنا نامناسب حرکت ہے۔ مملکت سعودی عرب اپنے اس فیصلہ کا احتساب کرے اور فیصلہ پر جلد از جلد نظر ثانی کی جائے جو کہ وقت کا تقاضہ ہے [7]۔

فلسطین کے تعلق سے مسلم حکمرانوں کو بیدار ہونے کی ضرورت

اسرائیلی بمباری اور معصوم و بے گناہ فلسطینیوں کی درد ناک شہادتوں پر گہرے رنج وملا ل کا اظہار۔ امیر ملت اسلامیہ تلنگانہ وآندھرا پردیش حضرت مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشا نے غزہ میں ایک ہفتہ سے زائد جاری اسرائیلی بمباری اور معصوم و بے گناہ فلسطینیوں کی درد ناک شہادتوں پر گہرے رنج وملا ل کا اظہار کیا ہے۔مولانا جعفر پاشاہ نے عالم اسلام کے تمام مسلمانوں سے جمعہ 20 اکتوبر کو گھروں،مساجد اور اجتماعات میں شہدا کے لئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعاؤں کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کے حالات اس وقت تک تبدیل نہیں ہوسکتے جب تک مسلم حکمران نہ جاگیں۔ مولانا نے کہا کہ روئے زمین پر جتنے بھی جاندار ہیں ان کے پاس کچھ نہ کچھ ہمدردی کے احساسات اور جذبات ہوتے ہیں لیکن ظالم اسرائیلیوں نے درندگی اور حیوانیت میں خونخوار وجنگلی جانوروں کو بھی پیچھے چھوڑدیاہے جس کا ثبوت غزہ کے اسپتال پر بھی بمباری ہے جس کے نتیجہ میں بے شمارجانیں گئی ہیں۔

حسام الدین نے کہا کہ حیرت اور افسوس اس بات کا بھی ہے کہ قومی وبین الاقوامی میڈیا ظالموں کی مذمت کے بجائے مظلوموں کو دہشت گرد قرار دے رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہر روز صبح سے شام تک اسرائیلی فوجی معصوم وبے گناہ فلسطینیوں پر ناقابل بیان مصائب ڈھارہے ہیں اور ادھر مسلم حکمراں صدائے احتجاج بلند کرنے ابھی تک اجلاس منعقد کرنے کی تاریخ طئے کرنے میں مصروف ہیں۔

جعفر پاشاہ نے جمعہ کے اجتماعات کے علاوہ گھروں اور دیگر مقامات کے علاوہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ جیسی مقدس سرزمینوں پر بسنے والے دردمندوں سے بھی خواہش کی کہ مظلوم فلسطینیوں کے لئے رورو کر گڑگڑا کر اللہ سے دعائیں کریں۔ مولانا نے غزہ اور دیگر مقامات کے بدترین حالات اور وہاں جاری بر بریت پر کہا کہ اب تک ہزاروں عورتیں بیوہ اور بچے یتیم ہوگئے ہیں۔

کئی دودھ پیتے بچے اپنی ماؤں کی گودسے نہ صرف محروم ہوگئے ہیں بلکہ پانی کے ایک ایک قطرہ کو ترس رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے درندگی کے تمام حدود پار کردیئے ہیں۔ یہ درندے لاشوں تک کی بے حرمتی کررہے ہیں۔ اخبارارت اور الکٹرانک میڈیا وسوشل میڈیا کی اطلاعات سے معلوم ہورہا ہے کہ لاشوں کو گھسیٹا جارہا ہے اور کُچلا جارہا ہے۔ معصوم بچوں اور ضعیفوں ونوجوانوں پر وحشیانہ مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ اسرائیلی مظالم میں ہر دن اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔ اہل فلسطین کیخلاف اسرائیلی فوج کی درندگی اور وحشیانہ کاروا ئیاں ختم ہونا ضروری ہے۔سارے غزہ کو کھنڈر میں تبدیل کردیا گیا ہے اور اب فلسطینیوں کو فلسطین سے نکل جانے کو کہا گیاہے [8]۔

حوالہ جات

  1. فلسطین اور لبنان پر اسرائیلی ظلم کے خلاف عالم اسلام سے دعاؤں کی اپیل: مولانا حسام الدین جعفر پاشاہ-urdu.munsifdaily.com- شائع شدہ از: 31 اکتوبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 نومبر 2024ء۔
  2. علامہ حُسام الدین فاضل و علامہ حمیدالدین عاقل حسامی کی دینی وملی خدمات مثالی-urduleaks.com- شائع شدہ از: 3 اکتوبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 3 نومبر 2024ء۔
  3. پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو تاحیات جیل کی سزاء ضروری-etemaaddaily.com- شائع شدہ از: 5 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 3 نومبر 2024ء-
  4. مسلمانوں کے عائلی مسائل کے حل کیلئے حیدرآباد میں امارت ملت اسلامیہ کا دارالقضا معاون- urdu/national/state- شائع شدہ از: 26 اکتوبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 3 نومبر 2024ء-
  5. لڑکیوں کو جال میں پھنسانے کیلئے دشمنان اسلام کی منصوبہ بند سازش-urdu.munsifdaily.com- شائع شدہ از: 23 اپریل 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 3 نومبر 2024ء۔
  6. اسلام میں خواتین کا نہایت ہی اعلی وارفع مقام۔ آزادانہ اختلاط اور بے راہ روی سے گریز ضروری: مولانا جعفر پاشاه- شائع شدہ از: 6 مارچ 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 نومبر 2024ء۔
  7. حیدرآباد: سعودی عرب میں تبلیغی جماعت پر پابندی کے خلاف ناراضگی- شائع شدہ از: 15 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 3 نومبر 2024ء۔
  8. فلسطین کے تعلق سے مسلم حکمرانوں کو بیدار ہونے کی ضرورت ۔مولانا پاشا-roznamamerawatan.com- شائع شدہ از: 19 اکتوبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 4 نومبر 2024ء۔