امام خمینی میموریل ٹرسٹ کرگل انڈیا

ویکی‌وحدت سے
امام خمینی میوریل ٹرسٹ کرگل انڈیا
مؤسسه یادبود امام خمینی کرگل هند.jpg
پارٹی کا نامامام خمینی میوریل ٹرسٹ کرگل انڈیا
پارٹی رہنماشیخ محمد حسین ذاکری
مقاصد و مبانیاسلامی ثقافت، اقدار اور افکار امام خمینی کا فروغ

امام خمینی میوریل ٹرسٹ کرگل انڈیا کا قیام 1989 میں عمل میں لایا گیا۔ اس ٹرسٹ نے اپنی کارکردگیوں کی شروعات کے طور پر ایک سیمنار حسینی کا اہتمام کیا گیا جس میں کرگل کے تمام علماء کو شرکت کی دعوت دی گ‏ئی۔ اسلامی ثقافت اور اقدار کو فروغ دینا، مسلمانوں کے درمیان اتحاد برقرار کرنا، نوجوانوں کو امام خمینی کے افکار کے مطابق بیدار کرنا اور معاشرے میں فلاح و بہبودی کاموں کو انجام دینا اس ٹرسٹ کے اہم اغراض و مقاصد میں سے ہیں۔ اس ٹرسٹ نے اب تک تعلیمی، ثقافتی اور سماجی میدانوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

اغراض و مقاصد

اس ٹرسٹ کے اغراض اور مقاصد مندرجہ ذیل ہیں:

  • امام خمینی میموریل ٹرسٹ ایک فلاحی ادارہ ہوگا۔ ٹرسٹ اسلامی اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے شریعت محمدی کو تمام امورات کے لیے اپنا میزان اور محور قرار دے گا، اور بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی کی الہی تحریک کا پروردہ اور ان کے جد و جہد کا ثمرہ مانتے ہوئے ان کے ارشادات و ہدایات کو اپنا مشعل راہ قرار دیتی ہے اور امام زمان علیہ السلام کو اپنا حقیقی اور معنوی سرپرست تصور کرتی ہے۔
  • امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے اغراض و مقاصد لا محدود ہونگے اور اپنے بساط اور وسعت وسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی بھی فلاحی کام فروغ دینا، علاقائی سطح پر اسلامی اخلاق و آداب کی ترویج، لوگوں کی عادات و اطوار، رہن سہن کی اصلاح، شادی بیاہ اور دیگر مراسم میں غیر اسلامی رواجوں کا خاتمہ، عام لوگوں میں آپس میں بھائی چارہ اور ہمدردی کو فروغ دینا، مذہبی و سیاسی امور میں شہریوں اور دیہاتوں کے درمیان اتحاد و یک جہتی اور ہم آہنگی پیدا کرنا۔
  • اسلامی اقدار و ثقافت کو فروغ دینا، علاقائی اور قومی تشخص کی بقا اور ہر مشکل وقت میں صبر و استقامت اور پائیداری کے ساتھ ان کے تحفظ کے لیے ذہنی، فکری و جسمانی استعداد پیدا کرنا۔
  • عہد ماضي کی غربت، افلاس، پسماندگی اور علاقائی محدودیت کے زیر اثر پیدا شدہ فرسودہ افکار و خیالات، عادات و اطوار میں انقلابی انداز سے تبدیلی لانے جدید وسائل کو بروئے کار لانا۔
  • عہد ماضی کی ادبی، ثقافتی اور تہذیبی آثار و نقوش کو کتابوں اور دیگر وسائل کے ذریعے نسل آئندہ کے لیے محفوظ کرنا اور علاقے کی اقتصادی پسماندگی و بدحالی کو ختم کرنے کے لیے حتی الامکان جد و جہد کرنا۔
  • یتیم و بے سہارا اور غربت کے مارے ہوئے بچوں کے لیے مفت تعلیم دینے اور تعلیمی مراکز میں بہتری لانے کی ہر ممکن کوشش کرنا۔
  • سال یوم تاسیس، یوم خواتین، برسی امام، ہفتۂ وحدت، یوم مستضعفین اور یوم القدس جیسے اسلامی عالمی دنوں کو منانے کے لیے خصوصی اہمیت دینا [1]

کارکردگی

شہید مطہری پبلک سکول کا قیام

12 اپریل 1984 کو سید حسین موسوی صدر مدرسہ اثنا عشریہ کرگل کے ہاتھوں علماء، مقامی سرکاری افیسران انتظامیہ اور بچوں کے والدین کے روبرو انقلاب منزل کرگل کے احاطہ میں آیت اللہ شہید مطہری کے نام پر ایک اسکول کا قیام عمل لایا [2]۔

تشکیل بسیج امام، زینبیہ و بسیج روحانی

مختلف قومی مسائل کے ساتھ ساتھ اچانک درپیش ہونے والے سانحات کے وقت عام لوگوں کو امداد پہنچانے کے لیے جوانوں پر مشتمل ایک تنظیم بسیج امام کے نام سے اور امور خواتین سر انجام دینے، اعیاد و وفایات کو خواتین کے توسط سے انجام دینے کے لیے خواتین پر مشتمل ایک تنظیم بسیج زینبیہ کے نام سے اور مذہبی مسائل کے حل و عقد کے لیے علماء اور روحانیوں پر مشتمل ایک تنظیم بسیج روحانی کے نام پر قائم کیا گیا [3]۔

  • باقریہ ہیلتھ کئیر اینڈ ریسرچ سنٹر: ٹرسٹ کی طرف سے قوم کے لیے ایک بہترین تحفہ باقریہ ہلیتھ کئیر اینڈ ریسرچ سنٹر کا قیام ہے۔ ٹرسٹ نے مقامی ڈاکٹروں سے گزارش کرکے ان کو اعتماد میں لے کر ان کے تعاون سے ایک تنظیم باقریہ ہیلتھ کئیر کے نام سے قائم کیا ہے جو علاقے کے غریب اور نادار لوگوں کا بلا تفریق مذہب و ملت، رنگ و نسل مفت علاج کرنے کے علاوہ انہیں مفت ادویات فراہم کرتے ہیں [4]۔

مکاتب دار القرآن

علاقہ کے نونہالوں کو اسلامی تعلیمات سے بہرہ ور کرنے اور انہیں قرآن سے مانوس کرنے کے لیے ضلع کے گوشہ و کنار میں متعدد مکاتب اور دار القرآن کے نام سے مراکز قائم کئے گئے ہیں [5]۔

علوم دینی کے لیے حوزات علمیہ کا قیام

امام خمینی میموریل ٹرسٹ نے ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوۓ یہاں کے نوجوانوں کے لیے اعلی اسلامی تعلیم کے حصول کو ممکن بنانے کے لیے جامعۂ امام خمینی کے نام سے ایک حوزہ علمیہ کا قیام عمل میں لایا ، اور اسی طرح خطۂ کی خواتین کو بھی اسلامی تعلیمات سے بہرہ ور کرنے کے لیے جامعۂ الزہرا کے نام سے خواتین کے لیے مخصوص ایک حوزہ علمیہ کا قیام عمل میں لایا گیا [6]۔

اشاعت اخبار وائس آف لداخ

پرنٹ میڈیا کے میدان میں اب تک خطہ لداخ کا کوئی حصہ داری نہیں تھی۔ گوکہ چند حضرات نے اس میدان میں قدم رکھنے کی کوششیں کی تھیں۔ سال 2013م میں امام خمینی میموریل ٹرسٹ نے ایک اور انقلابی قدم اٹھایا اور پرنٹ میڈیا کے میدان میں خطہ لداخ کی حصہ داری کو ثابت کرنے کے لیے اور واقعات عالم علی الخصوص خطہ لداخ میں گذرنے والے شب و روز کے واقعات و حادثات سے عام لوگوں کو باخبر رکھنے کے لیے، ٹرسٹ نے وائس آف لداخ کے نام سے اردو اور انگریزی زبانوں پر مشتمل ایک اخبار شائع کرنے کا سلسلہ شروع کیا [7]۔

حوالہ جات

  1. کنوری آخوند محمد یوسف، تذکرۂ ترکستان، 2015م، ص157-155
  2. ikmtkargil.org
  3. کنوری، تذکرۂ پرکستان، ص294- 296
  4. کنوری، تذکرۂ پرکستان، ص197
  5. کنوری، تذکرۂ پرکستان، ص299-300
  6. کنوری، تذکرۂ پرکستان، ص 301
  7. voiceofladakh