"سجاد نعمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
ٹیگ: Reverted
ٹیگ: Reverted
سطر 60: سطر 60:
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
== Refbegin ==
{{Refbegin}}
{{Refbegin}}
* reference 1
* reference 1
* reference 2
* reference 2
{{Refend}}
 
{{ہندوستانی علماء}}
{{ہندوستانی علماء}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:ہندوستانی علماء]]
[[زمرہ:ہندوستانی علماء]]
[[زمرہ:ہندوستان]]
[[زمرہ:ہندوستان]]

نسخہ بمطابق 16:25، 7 فروری 2024ء

سجاد نعمانی
سجاد نعمانی.png
پورا نامخلیل الرحمن سجاد نعمانی
دوسرے نامسجاد نعمانی
ذاتی معلومات
پیدائش1955 ء، 1333 ش، 1374 ق
یوم پیدائش12 اگست
پیدائش کی جگہلکھنؤ، ہندوستان
مذہباسلام، سنی
اثرات
  • کیا ابھی نہیں جاگو گے؟
  • الفرقان (ماہانہ)
مناصب

سجاد نعمانی (خلیل الرحمن سجاد نعمانی)، ایک ہندوستانی اسلامی اسکالر، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان، معلم اور بہت سی اسلامی کتابوں کے مصنف ہیں۔ وہ عالم اسلام اور دارالعلوم ندوۃ العلماء، اسلامی یونیورسٹی مدینہ منورہ کے سابق طالب علم ہیں۔ و ویلمن مشرام کے ساتھ، نعمانی نے مختلف سرگرمیاں شروع کیں، بنیادی طور پر ہندوستان کی اقلیتوں کے حقوق کے لیے۔ وہ مسلم آئینہ کے سرپرست بھی ہیں [1]۔

ابتدائی زندگی

نعمانی سنہ 1955 میں لکھنؤ، انڈیا میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد منظور نعمانی بھی ایک ممتاز اسلامی اسکالر، ماہر الہیات، صحافی، مصنف اور سماجی کارکن تھے۔ ان کے دادا صوفی محمد حسین، ایک تاجر اور زمیندار تھے۔

تعلیم

نعمانی نے اپنی تعلیم اپنے آبائی شہر میں حاصل کی، دارالعلوم ندوۃ العلماء اور دارالعلوم دیوبند سے فارغ التحصیل ہوئے۔ بعد ازاں انہوں نے مدینہ کی اسلامی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور قرآنی علوم میں ڈاکٹریٹ کی سند مکمل کی۔

نقشبندی

نعمانی نقشبندی ترتیب کے شیخ، عالم اور استاد ہیں، جو تصوف کا ایک بڑا سنی روحانی حکم ہے۔ وہ ذوالفقار احمد نقشبندی کے شاگرد ہیں [2]

خانقاہ

وه و مجاز پیر ذوالفقار احمد نقشبندی مجددی نے اپنی اصلاحی و دعوت کے لیے بھارت کے صوبہ مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ کے نیرل میں اپنی خانقاہ قائم کی، جہاں وہ دعوتی خدمات انجام دیتے ہیں۔

سرگرمی

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے مذہبی اقلیتوں کے آئینی حقوق اور عقیدے کے تحفظ کے لیے دین اور دستور بچاؤ مہم کا آغاز کیا۔ اس مہم کی قیادت نعمانی نے کی، جس نے بیداری پیدا کرنے کے لیے پورے ملک کا سفر کیا [3]۔

انہوں نے ہندوستانی نوجوانوں کو دہشت گرد تنظیموں کی طرف راغب ہونے سے روکنے کے لیے حکومت، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں، مذہبی اسکالرز اور میڈیا کے ساتھ مل کر پہل کرنے پر بھی زور دیا۔ وه نے یکساں سول کوڈ کے خلاف مہم چلانے کے لیے مختلف مذاہب جیسے عیسائیوں، سکھوں، لنگایت (کرناٹک) اور کئی قبائلی برادریوں کے ساتھ ایک مہم چلائی۔

تنازعات

اگست 2021 میں، نعمانی نے افغانستان پر طالبان کے قبضے کی تعریف کی۔ ایک ویڈیو پیغام میں، طالبان جنگجوؤں کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ 'ہندی مسلمان آپ کو سلام کرتے ہیں [4] وہ ان چند لوگوں میں سے ایک تھے جنہوں نے بھگوا لو ٹریپ کی سازشی تھیوری کا پرچار کیا۔ اس طرح ہندوؤں پر مسلمان لڑکیوں کو شادی کے ذریعے تبدیل کرنے کا الزام لگایا [5]

فلسطین

انہوں نے یہ بات اسرائیل کی جارحیت اور 9 اکتوبر کے حملوں کے بارے میں کہی: دنیا کا ہر باشعور اور انصاف پسند شخص جانتا ہے کہ اسرائیل ایک قابض ملک ہے اور فلسطین پر ظلم جاری رکھے ہوئے ہے۔یہ بات مسلم رہنما مولانا سجاد نعمانی نے جاری ایک بیان میں کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی انگریز ہیں جن کے خلاف ہندوستان نے آزادی کی جنگ لڑی تھی۔ انگریزوں اور یہودیوں نے فلسطین میں اسرائیل کے قیام کی سازش کی جو بالکل غلط اور ناجائز تھی۔

انہوں نے بتایا کہ اسرائیل دنیا کی بڑی طاقتوں کی مدد سے مضبوط ہوا، خاص طور پر امریکہ اور عرب ممالک کی عیاشی اور لاپرواہی سے۔ اسرائیل پر ایٹمی طاقت بننے پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔ پوری دنیا کی شیطانی طاقتوں نے مل کر اسرائیل کو ہر لحاظ سے مضبوط اور طاقتور بنا دیا ہے۔ نتیجتاً اسرائیل نے مغرور ہوکر فلسطین پر ظلم ڈھانا شروع کردیا۔ ہزاروں بے گناہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں اور یہودی فلسطینیوں کے گھروں پر زبردستی قبضہ کررہے ہیں۔

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ میں حماس کے زندہ دل نوجوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے خود کو منظم کیا اور اسرائیل پر بڑا حملہ کیا۔ فلسطینیوں کو غزہ پٹی میں قابض ریاست اسرائیل نے قید کررکھا ہے، جو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل ہے۔ جہاں اسرائیل کی اجازت کے بغیر کچھ نہیں آتا۔ لاتعداد بار اسرائیل نے خوفناک بمباری کے ذریعے ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جن میں بوڑھوں کے ساتھ ساتھ معصوم بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

مولانا نعمانی نے کہا کہ آج دنیا حیران ہے کہ اتنی سخت پابندیوں کے باوجود حماس ایک عسکری طاقت کیسے بن گیا۔ سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا نے دیکھا کہ اسرائیلی کس طرح موت کے خوف سے ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں۔ یہ بزدل قوم ہے۔ میں گزشتہ کئی دہائیوں سے کہہ رہا ہوں کہ دنیا میں ظلم اور انصاف کے درمیان آخری فیصلہ کن جنگ فلسطین کی سرزمین پر ہی ہوگی۔ مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ مجھے اسلام کی سچائی اور قرآنی احکامات پر پورا یقین ہے۔

انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام مسلمانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ روزہ رکھیں، صدقہ کریں اور نماز میں فلسطین کے لیے دعا کریں۔ مساجد کے ائمہ حضرات سے خصوصی طور پر گزارش ہے کہ فجر کی نماز میں قنوت نازلہ پڑھیں۔ مولانا سجاد نعمانی نے ہندوستانی حکومت کے موقف پر کہا کہ افسوس ہے کہ ہمارے ملک کی حکومت نے اسرائیل کے حق میں بیان جاری کیا ہے جبکہ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ فلسطینی سرزمین عربوں کی ہے۔ جس طرح انگلستان انگریزوں کا ہے یا فرانس فرانسیسیوں کا ہے۔ یہودیوں کو عربوں پر زبردستی مسلط کرنا غلط بھی ہوگا اور غیر انسانی بھی۔ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے حوالے سے صورتحال واضح ہے کہ اسرائیل کو عربوں کے زیر قبضہ زمین کو خالی کرنا پڑے گا۔ جیل سے رہائی کے بعد نیلسن منڈیلا نے یاسر عرفات سے کہا تھا کہ "ہماری جدوجہد اور (فلسطین لبریشن آرگنائزیشن) کی جدوجہد کے درمیان بہت سے مماثلتیں ہیں۔ ہم (جنوبی افریقی اور فلسطینی) استعمار کی ایک منفرد شکل میں رہتے ہیں [6]۔

حوالہ جات

  1. ہندوستانی اسکالر کا کہنا ہے کہ چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے saudigazette.com.sa( September 14, 2017)
  2. میں طریقہ نقشبندی مجددی کا سلسلۂ کلام ہے taubah.org ۔
  3. مسلم لاء بورڈ نے فرقہ وارانہ طاقتوں سے لڑنے کا عہد کیا (September 06, 2015)۔thehindu.co
  4. آپ کو سلام: مسلم لاء بورڈ کے رکن سجاد نعمانی نے افغانستان پر طالبان کے قبضے کی تعریف کی (Aug 18, 2021) indiatoday.in
  5. کیا مسلمان لڑکیوں کے لیے بھگوا/زعفرانی محبت کا جال ہے؟(May 31, 2023) sabrangindia.in
  6. اسرائیل عالمی امن کے لیے خطرہ: مولانا سجاد نعمانی (Oct 9 2023)www.uniurdu.com

Refbegin

  • reference 1
  • reference 2