صفحۂ اول

“موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اهمیت شناسی کانفرنس” کے عنوان سے ایک تقریب ، ہفتۂ تحقیق کے موقع پر تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کی کاوشوں سے منعقد ہوا۔ اس کانفرنس میں حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری (سیکریٹری جنرل، عالمی مجمعِ تقریبِ مذاہبِ اسلامی)، آیت اللہ محسن اراکی (رکن، مجمعِ تشخیصِ مصلحتِ نظام)، آیت اللہ سعید واعظی (رکن، جامعۂ مدرسینِ حوزۂ علمیہ قم)، حجۃ الاسلام والمسلمین احمد مبلغی (رکن، مجلسِ خبرگانِ رہبری) اور نیز حجۃ الاسلام والمسلمین اکبر راشدینیا (تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کے سربراه) نے خطابات کیے۔ جاری ہے.

- شیرین سعیدی یونیورسٹی آف آرکنساس میں سیاسیات کی اسسٹنٹ پروفیسر اور ایرانی نژاد امریکی محقق ہیں، جو ایران کے سیاسی و سماجی تجزیات—خصوصاً خواتین کی حیثیت، جنسیت اور مذہبی سیاست—کے موضوعات پر تحقیق کرتی رہی ہیں۔
- اسلامی اتحاد کی 39 ویں بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد تہران میں، دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے ممتاز دانشوروں اور ماہرین کی موجودگی میں، "رحمت کے پیغمبر اور امتِ اسلامی کی پیدائش کی پندرہ سوویں سالگرہ" کے موضوع پر ہوا۔
- شیخ محسن علی نجفی شیعہ عالم دین، اتحاد بین المسلمین کے داعی، مفسر، مؤلف اور مترجم قرآن کریم، مدارس اہل بیت(ع) اور جامعۂ الکوثر کے بانی اور سرپرست اعلی تھے۔

شام؛ منصوبوں کی ناکامی(نوٹس) ایک تجزیاتی نوٹ کا عنوان ہے جو اُن منصوبوں کی ناکامی کی صورتِ حال کا جائزہ لیتا ہے جو شام کی سرزمین پر اور شام کے لیے تیار کیے گئے تھے۔ شام کی سرزمین پر نظر ڈالیں تو سب سے پہلے جو بات نمایاں طور پر سامنے آتی ہے وہ اس کا چھ الگ الگ حصوں میں تقسیم ہونا ہے، جن میں سے ہر حصہ دوسرے حصوں سے مختلف انداز میں زیرِ انتظام ہے۔

درآمدی بر جریانشناسی مذہبی سوریہایک ایسا علمی اثر ہے جو شام میں سرگرم مذہبی رجحانات اور تحریکوں کا جائزہ لیتا ہے۔ چونکہ جمہوریۂ عربی شام خلافتِ عثمانیہ کا ایک اہم حصہ رہا ہے اور مغربی ایشیا کے خطے میں خصوصی اسٹریٹجک اہمیت کا حامل رہا ہے، اس لیے عثمانی سلطنت کے زوال نے گزشتہ ایک صدی کے دوران اس ملک کو نہایت سنگین حالات سے دوچار کیا ہے۔
- اسلامی فرقے اور مذاہب، دینِ اسلام کے پیروکاروں نے اس دین کے فقہی اور کلامی نقطہ نظر سے خود کو مختلف مذاہب میں تقسیم کیا ہے۔
- اشعری، اہل سنت والجماعت کے کلامی مکاتب میں ایک جانا پہچانا نام ہے۔
