"علی احمد سلامی" کے نسخوں کے درمیان فرق
(←تعلیم) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
(2 صارفین 21 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 10: | سطر 10: | ||
| death date = | | death date = | ||
| death place = | | death place = | ||
| teachers = {{ | | teachers = {{hlist | تاج محمد بزرگ زاده|مفتی محمد شفیع}} | ||
| students = | | students = | ||
| religion = [[اسلام]] | | religion = [[اسلام]] | ||
| faith = [[سنی]] | | faith = [[سنی]] | ||
| works = | | works = | ||
| known for = {{ | | known for = {{hlist| عالمی اسمبلی برائے [[تقریب مذاهب اسلامی]] کی سپریم کونسل کے رکن | صوبہ سیستان و بلوچستان سے خبرگان رهبری کی کونسل}} | ||
}} | }} | ||
'''مولوی نذیر احمد سلامی'''، صوبہ سیستان و بلوچستان کے خبرگان رهبری کی کونسل کے رکن اور عالمی اسمبلی | '''مولوی نذیر احمد سلامی'''، صوبہ سیستان و بلوچستان کے خبرگان رهبری کی کونسل کے رکن اور عالمی اسمبلی برائے [[تقریب مذاهب اسلامی]] کی سپریم کونسل کے رکن اور زاہدان کی [[یونیورسٹی مذاهب اسلامی|مذاهب اسلامی]] یونیورسٹی میں اسسٹنٹ استاد اور انٹرنیشنل یونین آف قرآنی ایکٹوسٹس کے بورڈ کے رکن ہیں <ref>[http://www.majlesekhobregan.ir/fa/MajlesMember/View/3171 majlesekhobregan.ir]</ref>۔ | ||
== تعلیم == | == تعلیم == | ||
سرباز کے علاقے میں | ابتدائی تعلیم سرباز کے علاقے میں حاصل کی۔اس کے بعد انہوں نے دارالعلوم کراچی میں تاج محمد بزرگ زاده ، مفتی محمد شفیع، محمد رفیع عثمانی، محمد تقی عثمانی، شمس الحق اور سبحان محمود جیسے اساتذہ کے سامنے مقدمات سے لے کر درس خارج تک کی حوزوی تعلیم مکمل کی۔ اس کے بعد وہ کراچی یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور معاشیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ۔ | ||
== آثار == | |||
ان کی تصانیف میں تاریخ اسلام، دعوت و تبلیغ کے مختلف محور، رسول اکرم اور صحابہ کے دور کی مثالی خواتین ، شریعت کی روشنی میں زندگی گزارنے کا طریقہ،واقعہ [[کربلا]] کی تاریخ کا پس منظر اور بہنوں کے لیےایک تحفہ جیسی کتابیں شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ انہوں نے مختلف موضوعات پر 15 سے زیادہ علمی مضامین تحریر کئے۔ | |||
== نقطہ نظر == | |||
دشمنوں نے جن میں سر فہرست بدنام زمانہ صیہونی حکومت ہے ، اب تک اسلامی [[ایران]] کے اس خطے کے عوام کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی طرح طرح کی سازشیں کی ہیں لیکن عوام کی ہوشیاری نے ان تمام سازشوں کو یکے بعد دیگرے ناکام بنا دیا ۔ | |||
== حواله جات == | == حواله جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
{{سانچہ:عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے رکن تقریب مذاهب اسلامی}} | |||
[[زمرہ:شخصیات ]] | [[زمرہ:شخصیات ]] | ||
[[زمرہ: عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے | [[زمرہ:ایران ]] | ||
[[زمرہ:عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے رکن تقریب مذاهب اسلامی]] |
حالیہ نسخہ بمطابق 12:49، 31 جنوری 2024ء
علی احمد سلامی | |
---|---|
پورا نام | علی احمد سلامی |
دوسرے نام | نذیر احمد سلامی |
ذاتی معلومات | |
پیدائش کی جگہ | سرباز |
اساتذہ |
|
مذہب | اسلام، سنی |
مناصب |
|
مولوی نذیر احمد سلامی، صوبہ سیستان و بلوچستان کے خبرگان رهبری کی کونسل کے رکن اور عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن اور زاہدان کی مذاهب اسلامی یونیورسٹی میں اسسٹنٹ استاد اور انٹرنیشنل یونین آف قرآنی ایکٹوسٹس کے بورڈ کے رکن ہیں [1]۔
تعلیم
ابتدائی تعلیم سرباز کے علاقے میں حاصل کی۔اس کے بعد انہوں نے دارالعلوم کراچی میں تاج محمد بزرگ زاده ، مفتی محمد شفیع، محمد رفیع عثمانی، محمد تقی عثمانی، شمس الحق اور سبحان محمود جیسے اساتذہ کے سامنے مقدمات سے لے کر درس خارج تک کی حوزوی تعلیم مکمل کی۔ اس کے بعد وہ کراچی یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور معاشیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ۔
آثار
ان کی تصانیف میں تاریخ اسلام، دعوت و تبلیغ کے مختلف محور، رسول اکرم اور صحابہ کے دور کی مثالی خواتین ، شریعت کی روشنی میں زندگی گزارنے کا طریقہ،واقعہ کربلا کی تاریخ کا پس منظر اور بہنوں کے لیےایک تحفہ جیسی کتابیں شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ انہوں نے مختلف موضوعات پر 15 سے زیادہ علمی مضامین تحریر کئے۔
نقطہ نظر
دشمنوں نے جن میں سر فہرست بدنام زمانہ صیہونی حکومت ہے ، اب تک اسلامی ایران کے اس خطے کے عوام کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی طرح طرح کی سازشیں کی ہیں لیکن عوام کی ہوشیاری نے ان تمام سازشوں کو یکے بعد دیگرے ناکام بنا دیا ۔