رضا رمضانی گیلانی

    ویکی‌وحدت سے
    رضا رمضانی گیلانی
    رضا رمضانی.jpg
    پورا نامرضا رمضانی
    دوسرے نامرضا رمضانی گیلانی
    ذاتی معلومات
    پیدائش1342 ش، 1964 ء، 1382 ق
    پیدائش کی جگہگیلان ایران
    مذہباسلام، شیعه
    مناصباهل بیت عالمی مجمع کے سیکرٹری جنرل ، رکن سپریم کونسل عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی

    رضا رمضانی گیلانی اهل بیت عالمی مجمع کے سیکرٹری جنرل، مجلس خبرگان رهبری میں ایران کے گیلان شهر کے عوام کا نماینده ، عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سپریم کونسل کے رکن اور ایران کرج نامی شهر میں ولی فقیه کے نماینده رہے ہیں۔ آپ کے منصبی ذمه داریوں میں جرمنی میں ہیمبرگ اسلامی مرکز کے مدیر اعلی بھی شامل ہے۔ انهوں نے ایران اور بیرون ملک اسلامی اهم اور علمی اعلی سطح کے موضوعات پر تدریس کی ہیں اور یه سلسله اب بھی جاری ہے۔

    سوانح زندگی

    آیت الله رضا رمضانی گیلانی سنه 1964ء کو ایک مذهبی گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ رضا گیلانی کا تعلق پیدایشی طور پر ایران کے قدرتی حَسین سر سبز مناظر والا صوبه گیلان کے رشت نامی شهر سے ہے. انهوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد مذید تعلیم کے لئے مشهد کا سفر اور پھر اعلی تعلیم کے لئے قم کی طرف رخ کیا۔

    تحصیل

    آیت الله رضا رمضانی نے سنه 1981ء کو هائی سکول میں دنیوی تعلیم حاصل کرنے کے دوران حوزوی ابتدائی تعلیم کا بھی آغاز کیا اور سنه 1985ء تک رشت میں عربی گرامر اور دیگر دینی تعلیم کے حصول کا سلسله جاری رکھا ۔ پھر انهوں نے مزید تعلیم حاصل کرنے کے لئے مشهد کی طرف سفر کیا اور سنه 1988ء تک چا رسال کی مدت مشهد کے نامور اور ممتاز اساتذه سے کسب فیض کیا ۔ اس کے بعد انهوں دینی اعلی تعلیم اور اجتهاد کرنے کے لئے قم کی طرف هجرت کی اور سنه 2002ء تک قم حوزه کے ممتاز اساتذه سے درس خارج فقه اور اصول ، فلسفه ، عرفان ، تفسیر ، علوم قرآن اور دیگر موضوعات پر تعلیم حاصل کی ۔ سنه 1995ء کو قم یونیورسٹی کے تربیت اساتذه شعبے میں " قرآن اور تصوف میں اسماء الهی " کے عنوان سے ایم فل تھیسس لکھا اور بهترین نمرات کے ساتھ فارغ التحصیل هوئے ۔ان کی پی ایچ ڈی کے مقالے کا عنوان "ہانس کانگ اور علامہ طباطبائی کے نقطہ نظر سے عالمی اخلاقیات" ہے۔

    تدریس کا سلسله

    انهوں نے سنه 1991ء سے تدیسی سلسله کا آغاز کیا اور اسی وقت اب تک گیلان، قم اور کرج کی یونیورسٹیوں میں الہیات، تفسیر، فلسفہ، اخلاقیات، فقہ، علم الحدیث ، ادبی متون اور اسلامی تاریخ جیسے موضوعات پر تدریس کررہے ہیں۔ رضا رمضانی رهبر معظم کے حکم پر بیرون ملک خاص منصبی ذمه داریوں کے لئے مقرر هوئے پھر ایران واپس آنے کے بعد سے فلسفه اور درس خارج کی تدریس میں مصروف ہیں۔

    منصبی ذمه داریاں

    سنه 2002ء سے، وہ 4 سال تک شهر کرج میں ولی فقیه کا نماینده اور اس شهر کے مرکزی مسجد کے امام جمعه تھے اور سنه 2007ء میں، انہوں نے آسٹریا میں ویانا اسلامک سینٹر کی صدارت قبول کی۔ سنه 2007ء کو نگهبان کمٹی کے ارکان مجتهدین کی جانب سے اجتهاد کی ڈگڑی کی تصدیق کے بعد صوبه گیلان کے عوام کے ووٹوں سے جیتے اور مجلس خبرگان کے چوتھے دور کے ممبر بنے پھر پانچویں دور میں ان کی طرف سے دوباره منتخب ہوئے۔ اپریل 2009ء میں، 46 سال کی عمر میں، وه رهبر معظم آیت الله خامنہ ای کی طرف سے جرمنی میں ہیمبرگ اسلامک سینٹر کے امام اور ڈائریکٹر کے طور پر مقرر ہوئے، اوراگست ‏ 2018 ء تک ، یورپ میں قرآن اور اهل بیت (ع) کے تعلیمات کو فروغ دینے میں مصروف رہے۔ اکتوبر 2009 ء میں ، وہ متفقہ طور پر جرمنی میں شیعہ مراکز کی یونین کی نگرانی اور ثالثی کے لیے علماء کے بورڈ کے سربراہ کے طور پر منتخب ہوئے، اور 2013 ءمیں، وہ یورپی یونین آف شیعہ اسکالرز اور تھیالوجیز کے سربراہ کے طور پر منتخب ہوئے۔ 31 اگست 2019ء کو رہبر معظم انقلاب نے انہیں اہل بیت علیہم السلام عالمی اسمبلی کا سیکرٹری جنرل مقرر کیا۔ [1]

    حضرت زہرا (س) سورۂ کوثر کا نمایاں ترین مظہر ہیں

    مجمع جهانی اہل بیت (ع)کے سکریٹری جنرل نے حضرت زہرا (س) کو کوثر گرائی کا کامل ترین اور جامع ترین مظہر قرار دیتے ہوئے کہا: تمام انبیاء علیہم السلام کو اس بنیادی امر کی تکمیل کے لیے مبعوث کیا گیا۔

    مجمع جهانی اہل بیت (ع)کے سکریٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین رضا رمضانی نے حضرت زہرا (س) کی شہادت کے موقع پر مسجد الفتح چمارسرا رشت میں منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا: قرآن مجید کا ایک اہم نکتہ یہ ہے کہ اس میں ایک پائیدار اور مضبوط سلسلے کو متعارف کروانے کے ساتھ ساتھ ایک بے بنیاد اور غیر مستحکم سلسلے کو بھی نمایاں کیا گیا ہے۔

    رمضانی گیلانی نے قرآن کریم کو خیر کثیر کا منبع قرار دیا اور کہا: حضرت زہرا (س) قرآن میں ذکر کیے گئے کوثر کا نمایاں ترین مظہر ہیں۔ وہی ہیں جن کی شان میں سورۂ کوثر نازل کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا: یہ ایک باطل تصور ہے کہ انسان یہ سمجھے کہ مال، دولت، شہوت اور طاقت کے حصول میں ہی کامیابی ہے[2]۔

    میڈیا؛ اسلام اور معارفِ اہل بیت (ع) کو پھیلانے کا بہترین ذریعہ ہے

    مجمع جهانی اہل بیت (ع) کے سیکرٹری جنرل نے کہا: آج کے دور میں ہمیں میڈیا جہاد کرنا چاہیے اور میڈیا کے ذریعہ دنیا بھر میں خالص اسلام کو متعارف کروانا چاہیے۔ بلاشبہ اگر خالص اسلام کو بین الاقوامی زبان میں پیش کیا جائے تو ہم مختلف میدانوں میں فاتح ہوں گے۔ حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مجمع جهانی اہل بیت (ع)کے سکریٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین رضا رمضانی نے قم میں میڈیا کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی اجلاس میں میڈیا کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: آج کے دور میں میڈیا دنیا میں انتہائی اہمیت اختیار کر چکا ہے اور کسی بھی مسئلہ میں ہر چیز سے زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا: مستقبل میں میڈیا مختلف شعبوں میں اور بھی زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے اور مثبت یا منفی دونوں طرح کے رجحانات کو جنم دے سکتا ہے۔ مجمع جهانی اہل بیت (ع) کے سیکرٹری جنرل نے خالص اسلام کو متعارف کروانے کے لیے میڈیا کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: میڈیا خالص معارف اسلام کو متعارف کروانے کا ایک بے مثال ذریعہ ہو سکتا ہے۔ ہم موجودہ دور میں بے مثال مواقع کے ساتھ ساتھ بے مثال چیلنجز کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا: علمی مواد کے معاملے میں میڈیا نئی اسلامی تہذیب اور عقلانیت کو فروغ دے سکتا ہے۔ جب کہا جاتا تھا کہ مذہبی انقلاب نہیں ہو سکتا، اس وقت دنیا نے ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کو دیکھا۔ حجت الاسلام والمسلمین رضا رمضانی نے مزید کہا: اسی طرح کچھ لوگ کہتے تھے کہ اسلامی انقلاب کی گفتگو دنیا پر حاکم نہیں ہو سکتی لیکن آج خالص اسلام اور اہل بیت (ع) کے معارف سے ابھرنے والی یہ گفتگو عقلانیت، معنویت اور عدالت کے تین محوروں کے ساتھ دنیا پر اثر انداز ہو رہی ہے[3]۔

    حوالہ جات

    1. زندگی‌نامه آیت الله رضا رمضانی (آیت الله رضا رمضانی کی سوانح حیات)- ramazani-gilani.ir –(زبان فارسی) شایع شده تاریخ جنوری/فروری /2020 ء درج شده تاریخ:25/ نومبر/ 2024ء
    2. حضرت زہرا (س) سورۂ کوثر کا نمایاں ترین مظہر ہیں-ur.hawzahnews.com/news- شائع شدہ از: 6 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 6 دسمبر 2024ء۔
    3. میڈیا؛ اسلام اور معارفِ اہل بیت (ع) کو پھیلانے کا بہترین ذریعہ ہے- شائع شدہ از: 30 جنوری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 31جنوری 2025ء۔