مندرجات کا رخ کریں

اسرائیل کا ایران پر حملہ 2025ء

ویکی‌وحدت سے
اسرائیل کا ایران پر حملہ 2025ء
واقعہ کی معلومات
واقعہ کا ناماسرائیل کا ایران پر حملہ 2025ء
واقعہ کی تاریخ2025ء
واقعہ کا دن13 جون
واقعہ کا مقام
  • تہران اور بعص دیگر صوبے
عواملاسرائیل
اہمیت کی وجہاسلامی جمہوریہ ایران کے بعض فوجی عہدوں پر صیہونی حکومت کی بین الاقوامی قوانین کے خلاف واضح جارحیت
نتائج
  • اسلامی جمہوریہ ایران کے فضائی دفاع کی بروقت کارکردگی کی وجہ سے متعدد ریڈار سسٹمز کو محدود نقصان
  • ایران نے میزائلوں کی ایک اہم رکاوٹ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے 4 سپاہیوں کی شہادت

اسرائیل کا ایران پر حملہ 2025ء جمعہ 13 جون 2025ء کی صبحتہ تہران اور ملک کے کئی صوبوں میں جوہری، فوجی، سویلین اور یہاں تک کہ رہائشی کمپلیکس پر شروع ہوا ۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کچھ کمانڈروں کی شہادت کے علاوہ: اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری ، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی ، اور میجر جنرل غلام علی راشد، کمانڈر امام خاتم الانبیاء اور سپاہ پاسداران ایئر فورس کے کمانڈر امیر حاجی زادہ ، اور ملک کے چھ نامور سائنسدان، جن میں ڈاکٹر فریدون عباسی، عبدالحمید منوچہر، احمد رضا ذوالفقاری، سید امیر حسین فقہی، مطلبی زادہ، اور محمد مہدی تہرانچی بھی شامل تھے اور متعدد عام شہری بھی شہید ہوئے۔

زمان اور مکان

ایران پر اسرائیل کا حملہ 2025 جمعہ 23 خردادماه 1404 ش، 13 جون سال 2025ء، تاریخ1404ھ کی صبح، 13 جون، 2025ء کو آدھی رات کو شروع ہوا، اور اس نے تہران کے کئی علاقوں کو نشانہ بنایا، جن میں قیطریہ، نیاوران، سعادت‌آباد، محلاتی ٹاوں، چیتگر، مہرآباد، شرق تهران، اندرزگو، شهرک شهید دقایقی، ستارخان ( ارکیده کمپلیکس )، فرحزادی، شهرآرا، نارمک، ازگل و مرزداران کو بھی نشانہ بنایا۔ شہری حملوں کے علاوہ ملک کے اسٹریٹجک اہداف کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

اس حملے میں نظنز جوہری مقام، حساس پارچین تنصیبات، اور تہران کے متعدد فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا، نیز قم، خرم آباد، ہمدان، قصر شیرین، تبریز، پیرانشہر، کرمانشاہ،ایلام اور اراک کے شہروں میں اہم فوجی مراکز اور انفراسٹرکچر پر حملے کیے گئے[1]۔

جانی و مالی نقصانات

صیہونی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں متعدد اعلیٰ فوجی حکام، سائنسدان اور شہری شہید اور زخمی ہوئے۔ ان دہشت گردانہ حملوں کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری ، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی اور خاتم الانبیاء سینٹرل ہیڈ کوارٹرز کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد، میجر جنرل محمد علی راشد شہید ہوئے۔

سپاہ پاسداران ایئر فورس، اور ملک کے چھ نامور سائنسدان، جن میں ڈاکٹر فریدون عباسی، عبد الحمید منوچہر، احمد رضا ذوالفغاری، سید امیر حسین فقہی، مطلبی زادہ، اور محمد مہدی تہرانچی بھی شہید ہوئے۔ اس کے علاوہ شمالی تہران پر ہونے والے ایک میزائل حملے میں ایکسپیڈنسی ڈسرنمنٹ کونسل کے رکن اور ملک کی ایک اہم سیکورٹی شخصیت علی شمخانی شدید زخمی ہو گئے اور اس وقت ہسپتال میں انتہائی نگہداشت میں ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مختلف صوبوں اور شہروں میں متعدد شہری اور فوجی عام شہریوں کے علاوہ امدادی ٹیمیں بھی شہید اور زخمی ہوئیں

جمعہ تک صوبہ تہران میں صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے میں غیر سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد 329 زخمی اور 78 شہید بتائی گئی ہے۔ مشرقی آذربائیجان کے گورنر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی وطن کا دفاع کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے حملوں میں 30 فوجی اور ہلال احمر فورس کا ایک اہلکار شہید اور 55 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

اہداف

جمعہ کی صبح تقریباً 3 بجے شروع ہونے والا اسرائیلی آپریشن ، ایک مکمل پیمانے پر، پیچیدہ، کثیر سطحی فوجی اور جاسوسی حملہ تھا، جو وسیع پیمانے پر، نشانہ بنایا گیا، اور امریکہ اور یورپ کے ساتھ مربوط تھا۔ یہ حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 2، پیراگراف 4 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک جنگی اور جارحانہ کارروائی تصور کیا جاتا ہے، جس میں کئی اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی شہادت کے علاوہ رہائشی علاقوں پر حملہ کرکے شہریوں، خواتین، بچوں اور اساتذہ کو قتل کرنا ایک مجرمانہ کارروائی ہے۔

لہٰذا، یہ علاقائی جارحیت اور بین الاقوامی ضابطوں کی خلاف ورزی ایک وسیع مشترکہ کارروائی تھی جس میں ہدف بنانے، جاسوسی، قتل و غارت، تباہی اور دھماکوں کی حکمت عملی تھی اور وہ تمام کارروائیاں جو جنگی منظر میں ہو سکتی ہیں کئی راؤنڈ آپریشنز کے دوران انجام دی گئیں جن کا اعلان خود اسرائیل نے جمعہ کو کیا تھا۔ یہ کارروائی اس قدر وسیع تھی کہ بعض تجزیہ کاروں کو شک ہے کہ اسرائیل کا مقصد صرف ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا

بلکہ اس میں حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کا شبہ تھا۔ نیتن یاہو ٹرمپ کی فتح کے بعد اس آپریشن کو انجام دینے کے لیے بہت بے چین تھے، اور انھوں نے اسے اپنے لیے ایک سنہری موقع کے طور پر دیکھا، غزہ، لبنان اور شام کے واقعات کے بعد، جس نے ہمارے غیر ملکی ڈیٹرنس کے ایک حصے کو نقصان پہنچایا، ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنا اور بنیادی طور پر ہمارے جوہری ڈھانچے کو تباہ کرنا۔ بورڈ آف گورنرز کی قرارداد بھی اسرائیل کے لیے اپنے آپ کو جائز سمجھنے اور تباہی اور دہشت کی کارروائیوں کی صورت میں اس جارحانہ عمل کو جائز قرار دینے کا بہانہ بن گئی[

اطلاعات کے مطابق چند لمحے قبل صہیونی حکومت نے ایران کے بعض علاقوں، خاص طور پر دارالحکومت تہران کے رہائشی علاقوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔ صہیونی حکومت نے ایران کے بعض رہائشی علاقوں پر فضائی حملہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق تہران کے بعض علاقوں میں فضائی دفاعی نظام فعال ہوگیا ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ کارروائیاں تہران کے فضائی حدود میں مشکوک پرواز یا حملے کے جواب میں کی گئی ہیں۔

ایران میں فوجی اور جوہری مراکز پر حملہ

ایران میں فوجی اور جوہری مراکز پر حملہ کیا ہے، اسرائیل صہیونی حکومت نے ایران میں فوجی اور جوہری مراکز پر حملے کا دعوی کیا ہے۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی حکومت نے ایران کے رہائشی علاقوں پر فضائی حملہ کیا ہے۔

تہران کے بعض علاقوں میں دفاعی نظام فعال ہونے کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔ صہیونی حکومت نے کہا ہے کہ ایران پر حملہ کیا گیا ہے۔ تل ابیب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے میں فوجی مقامات اور جوہری مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

صہیونی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کے مختلف مقامات پر درجنوں فوجی اہداف پر حملہ کیا گیا ہے۔ ایرانی ٹی وی کے مطابق، امام خمینی ایئرپورٹ کی تمام پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہیں۔ ہلال احمر ایران کے سربراہ محمودی کے مطابق، ملک بھر کے تمام امدادی مراکز ہائی الرٹ پر ہیں۔ ایمرجنسی سروس کے سربراہ جعفر میعادفر نے کہا کہ اب تک کوئی سرکاری اطلاع کسی دھماکے یا جانی نقصان کی موصول نہیں ہوئی۔

انہوں نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایمبولینس کی تصویریں، محض تیاری اور احتیاطی اقدامات کی عکاسی کرتی ہیں۔ یہ ممکن ہے کہ یہ حملہ صہیونی حکومت کی جانب سے ایران کی دفاعی تیاریوں کا جائزہ لینے یا نفسیاتی دباؤ ڈالنے کے لیے کیا گیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ اگر ان حملوں کی شدت اور وسعت کی تصدیق ہوگئی تو ممکن ہے کہ ایران اس کا فوری یا اسٹریٹجک ردعمل دے، جس سے خطے میں ایک نئی کشیدگی جنم لے سکتی ہے۔ دوسری جانب صہیونی حکومت نے کہا ہے کہ ایران پر حملہ کیا گیا ہے۔ تل ابیب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے میں فوجی مقامات اور جوہری مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ صہیونی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کے مختلف مقامات پر درجنوں فوجی اہداف پر حملہ کیا گیا ہے[2]۔

رد عمل

رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران سید علی خامنہ ای

صہیونی حکومت نے اپنے تلخ انجام کا سامان خود فراہم کیا، رہبر معظم نے صہیونی حکومت کے فضائی حملوں کے بعد اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اسرائیل نے بزدلانہ کاروائی کرکے اپنے تلخ انجام کا سامان خود فراہم کیا ہے۔

صہیونی حکومت کی جانب سے تہران اور دیگر ایرانی شہروں پر فضائی حملوں کے بعد رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےایرانی قوم کے نام پیغام میں صہیونی حکومت کو سخت جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔ رہبر معظم کے پیغام کا متن ذیل میں پیش کیا جاتا ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

اے عظیم ایرانی قوم!

آج علی الصبح صہیونی حکومت نے اپنے خبیث اور خون آلود ہاتھوں سے ہمارے عزیز وطن کے خلاف سنگین جنایت کا ارتکاب کیا اور رہائشی مراکز کو نشانہ بنا کر اپنی خبیث فطرت کو پہلے سے بھی زیادہ عیاں کردیا۔ یہ غاصب اور خبیث حکومت ایک سخت سزا کی منتظر رہے۔

ان شاء اللہ، اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے آہنی ہاتھ اسے ہرگز نہیں چھوڑیں گے۔ دشمن کے ان حملوں میں ہمارے چند کمانڈر اور سائنسدان شہید ہوئے ہیں تاہم ان کے جانشین اور ساتھی ان شاء اللہ فوری طور پر اپنی ذمہ داریوں کو جاری رکھیں گے۔

صہیونی حکومت نے اس جنایت کے ذریعے اپنے لیے ایک تاریخی و تلخ انجام کو یقینی بنا لیا ہے اور وہ ان شاء اللہ اس سزا کو ضرور چکھے گی۔ سید علی خامنہ ای[3]۔

مراجع تقلید

آیت اللہ سید علی سیستانی

حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کی ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی نے اپنے پیغام میں ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ دفتر حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کی جانب سے جاری ایک پیغام میں انہوں نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے تقاضا کیا ہے کہ وہ اس جارح حکومت اور اس کے حامیوں پر دباؤ ڈال کر ایسے حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔ اس پیغام کا متن حسبِ ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

جمعہ کی صبح کو فلسطین پر قابض اسرائیلی حکومت نے ایران کے متعدد سائنسدانوں، فوجی کمانڈروں اور عام شہریوں بشمول خواتین اور بچوں کو شہید کرنے اور ملک کے کئی علمی اداروں اور مراکز پر حملہ کرنے کا جو جرم کیا ہے، اس نے ایک بار پھر اس حکومت کے خطرناک اور جارحانہ کردار کو واضح کر دیا ہے۔

ہم عظیم الشان شہداء کے لیے اللہ تعالیٰ سے رحمت اور بلندیٔ درجات کی دعا کرتے ہیں، ان کے معزز خاندانوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں اور زخمیوں اور متاثرین کے فوری شفایاب ہونے کے لئے دعاگو ہیں۔ ہم اس ظالمانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور عالمی برادری سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اس جارح حکومت اور اس کے حامیوں پر دباؤ ڈال کر ایسے حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔

ہم اللہ تعالیٰ سے عزیز ایرانی قوم کی دائمی عزت اور بلندی کے لئے دعاگو ہیں۔

ولا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم

۱۶ ذی الحجہ ۱۴۴۶ ہجری قمری / 13 جون 2025ء

دفتر حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی (مدظلہ العالی) ـ نجف اشرف[4]۔

آیت اللہ العظمیٰ وحید خراسانی

آیت اللہ العظمیٰ وحید خراسانی کی جانب سے صہیونی تجاوز کی شدید مذمت / دشمنان اسلام کی ہلاکت و نابودی کی دعا کریں. آیت اللہ العظمیٰ وحید خراسانی نے اسلامی جمہوریہ ایران پر حالیہ صہیونی حملے اور اُس میں شہید ہونے والے دانشمندوں اور شہریوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے صہیونی تجاوز کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ وحید خراسانی نے اسلامی جمہوریہ ایران پر حالیہ صہیونی حملے اور اُس میں شہید ہونے والے دانشمندوں اور شہریوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے صہیونی تجاوز کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

آیت اللہ وحید خراسانی کے بڑے فرزند نے شہید سید امیر حسین فقهی (ایٹمی سائنسدان) کے گھر پہنچ کر والدِ گرامی کا پیغامِ تعزیت ان کے پسماندگان کو پہنچایا اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا: "جو شخص ناحق قتل کیا جاتا ہے، اُس کے تمام گناہ قاتل کے ذمے آ جاتے ہیں، اور وہ شخص پاکیزہ حالت میں دنیا سے جاتا ہے۔ جو شخص خدا کے دین اور قوم کی خدمت کرتے ہوئے شہید ہو جائے، وہ ائمہ اطہار علیہم السلام کے ساتھ محشور ہوگا۔"

انہوں نے قرآن کریم کی آیات کے حوالے سے شہداء کے اہلِ خانۂ کی خدمت میں تسلیت پیش کرتے ہوئے کہا: "جب بھی دل میں غم کا احساس ہو تو فوراً «إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُون» کہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس پر تین انعامات کا وعدہ فرمایا ہے:

1. «أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ» – اللہ کی طرف سے درود و صلوات

2. «وَ رَحْمَةٌ» – خصوصی رحمتِ الٰہی

3. «وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُون» – ہدایت یافتہ بن جانا"

فرزند آیت اللہ وحید خراسانی نے مزید کہا: "ہم سب کو بالخصوص آپ مصیبت دیدہ حضرات کو دعا کرنی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ ان واقعات کو اسلام و مسلمین اور اہل بیت علیہم السلام کے فائدے اور کفار کی ذلت و شکست پر تمام کرے۔ کیونکہ روایت ہے کہ ‘أنَا عندَ المُنکسرة قلوبهم’ یعنی اللہ ان لوگوں کے قریب ہوتا ہے جن کے دل شکستہ ہوتے ہیں۔"

آخر میں انہوں نے تمام اہل ایمان سے اپیل کی کہ دشمنانِ اسلام کی نابودی اور اسلام کی سربلندی کے لیے دعا کریں، کیونکہ یہی دعا مظلوم کا سب سے طاقتور ہتھیار ہے[5]۔

حضرت آیت اللہ نوری همدانی

رہبر معظم انقلاب کی محوریت پر اتحاد اور یکجہتی وقت کی اشد ضرورت / باہمی اختلاف اور تفرقہ پیدا کرنا دشمن کی خدمت کے مترادف ہے حضرت آیت اللہ نوری همدانی نے کہا : ان حساس اور نازک تاریخی لمحات میں ولی فقیہ اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کے محور پر اتحاد اور یکجہتی ضروری اور لازم ہے۔ حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی نے آج فجر کے وقت ایران پر ہوئے صیہونی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے اپنا پیغام جاری کیا ہے۔ جس کا متن حسب ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

صہیونی ناجائز اور سفاک حکومت کی وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کی جاتی ہے اور یقین ہے کہ جمہوریہ اسلامی ایران کی مسلح افواج اس جرم کا قاطع اور فیصلہ کن جواب دیں گی۔ شہید کمانڈروں بالخصوص شہید باقری و شہید سلامی سمیت ایٹمی سائنسدانوں کی مظلومانہ شہادت، جن کا راستہ ان شاء اللہ ان کے وفادار ساتھی مزید قوت و عزم کے ساتھ جاری رکھیں گے اور نہتے عوام کی شہادت اس بات کی علامت ہے کہ یہ صہیونی حکومت اپنے ناپاک وجود کے آخری دنوں میں ہر جرم کا ارتکاب کر رہی ہے۔

ایسے حالات میں کسی بھی فرد یا گروہ کی جانب سے اختلاف اور تفرقہ پیدا کرنا دشمن کی خدمت کے مترادف ہے۔ سب کو اسلام اور انقلاب کے دشمنوں خاص طور پر امریکہ، صہیونی حکومت اور ان کے ایجنٹوں کی سازشوں کے مقابلے میں ہوشیار رہنا چاہیے۔

آخر میں شہداء کے درجات کی بلندی، زخمیوں کی شفایابی، مجاہدین اسلام کی کامیابی اور صہیونی ناجائز حکومت کی نابودی کے لیے دعاگو ہوں۔

۲۳ خرداد ۱۴۰۴ شمسی / 13 جون 2025ء

حسین نوری همدانی[6]۔

آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی

حکام اور مسلح افواج کے فیصلوں سے متعلق عوامی شعور اور مضبوط حمایت ہی دشمنان اسلام سے مقابلہ کا بہترین ذریعہ ہے بلاشبہ عوام کی باشعورر اور پُرعزم حمایت، اعلیٰ حکام اور مسلح افواج کے فیصلوں کی پشت پناہی اور منافقین، بدخواہوں اور فتنہ پروروں کے وسوسوں سے نظراندازی دشمنان اسلام کے ہمہ جانبی حملوں کا بہترین مقابلہ ہے۔ حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے صہیونی حکومت کے حملے اور ایران کے عظیم کمانڈرز اور سائنسدانوں سمیت نہتے شہریوں کی شہادت پر مذمتی پیغام ارسال کیا ہے۔ جس کا متن حسبِ ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

صہیونی خونخوار حکومت کا جمہوری اسلامی ایران کی سرزمین پر وحشیانہ حملہ اور معصوم خواتین، بچوں، بے گناہ شہریوں، فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں کی مظلومانہ شہادت نے ایرانی قوم میں غم و غصہ کی لہر پیدا کر دی ہے۔ بلاشبہ اللہ کا ظالموں کے خاتمے کا وعدہ پورا ہو کر رہے گا اور بہت جلد اللہ تعالیٰ کے ارادے اور مومنین کے ہاتھوں سے اس فساد کے جرثومے اور اس کے عالمی حامیوں کا بھی خاتمہ ہو گا۔

اس حساس اور نازک موقع پر سب پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ یکجہتی، اتحاد کو اپنانے سمیت ایسی باتوں اور تنازعات سے پرہیز کریں جو عوام کے عزم کو کمزور، دلوں کو مضطرب اور صفوفِ مومنین میں تقسیم اور کمزوری کا باعث بنیں۔ بلاشبہ عوام کی باشعورر اور پُرعزم حمایت، اعلیٰ حکام اور مسلح افواج کے فیصلوں کی پشت پناہی اور منافقین، بدخواہوں اور فتنہ پروروں کے وسوسوں سے نظراندازی دشمنان اسلام کے ہمہ جانبی حملوں کا بہترین مقابلہ ہے۔

غدیر کے دن اور حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام کی ولایت کے موقع پر، ہم اللہ کے حضور گڑگڑا کر دعا کرتے ہیں اور انہیں اپنا شفیع بناتے ہیں۔ ہمیں اللہ کی نصرت کے وعدے پر پورا یقین ہے کیونکہ اس نے فرمایا ہے کہ: "وَلَیَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ یَنْصُرُهُ" اور اللہ ضرور ان کی مدد فرمائے گا جو اس کی مدد کرے گا۔"

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ

قم - ناصر مکارم شیرازی

۲۳ خرداد ۱۴۰۴ شمسی / 13 جون 2025ء[7]۔

آیت اللہ العظمیٰ سبحانی

مکار دشمن کے خلاف ڈٹ کر قیام کریں اور شہداء کا انتقام لیں۔ آیت اللہ العظمٰی جعفر سبحانی نے غاصب اسرائیل کی ایران پر جارحیت کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب پر ضروری ہے کہ وہ مکار دشمن کے خلاف کھڑے ہوں اور شہداء کے خون بدلہ لیں۔ حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمٰی جعفر سبحانی کے بیان کا متن کچھ یوں ہے۔

بسم الله الرحمن الرحيم

ان حساس حالات میں کہ جن میں انسانیت کے ابدی دشمن مکر وفریب کے ساتھ میدان میں اترے ہیں، (لہٰذا) سب پر ضروری ہے کہ خدا کے فرمان اور خدا کی رسی «واعتصموا بحبل الله» کو مضبوطی سے تھامے پرعزم ہو کر مکار دشمن کے خلاف کھڑے ہوں اور شہداء کے پاک خون کا بدلہ لیں۔

بارگاہِ الٰہی میں بلند مرتبہ شہداء کے لیے رحمت اور مغفرت کی آرزو کرتے ہیں۔

إِن تَنصُرُواْ ٱللَّهَ یَنصُرۡکُمۡ

قم، جعفر سبحانی

13 جون [8]۔

آیت اللہ العظمی شبیری زنجانی

صہیونی مجرم و غاصب حکومت کا ایران اسلامی کی سرزمین پر وحشیانہ حملہ، جس کے نتیجے میں متعدد شریف شہریوں، اعلیٰ کمانڈروں اور عظیم دانشوروں کی شہادت واقع ہوئی، اس منحوس رژیم اور اسلام عزیز کے دشمنوں کی پست اور ذلیل خصلت کی علامت ہے۔ حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، صہیونی حکومت کے حملے اور کئی شریف شہریوں، کمانڈروں اور دانشوروں کی شہادت کی مذمت میں دفتر حضرت آیت اللہ العظمی شبیری زنجانی کی جانب سے جاری پیغام کا متن درج ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

«فَوَیْلٌ لِلَّذِینَ ظَلَمُوا مِنْ عَذَابِ یَوْمٍ أَلِیمٍ»

صہیونی مجرم و غاصب حکومت کا ایران اسلامی کی سرزمین پر وحشیانہ حملہ، جس کے نتیجے میں متعدد شریف شہریوں، اعلیٰ کمانڈروں اور عظیم دانشوروں کی شہادت واقع ہوئی، نہایت افسوسناک اور اس منحوس رژیم و اسلام دشمنوں کے پست و ذلیل مزاج کی علامت ہے۔

ہم اس دردناک مصیبت پر ملت عزیز ایران بالخصوص شہداء کے معزز خاندانوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں اور خداوند متعال سے شہداء کے لیے رضوان و رحمت اور زخمیوں و متاثرین کے لیے شفائے عاجل کے لئے دعاگو ہیں۔

عید اللہ الاکبر کی آمد پر خداوند متعال سے التجا کرتے ہیں کہ اس ملک کو جو حضرت امیرالمؤمنین صلوات اللہ علیہ اور ان کی معصوم اولاد علیہم صلوات اللہ کی پیروی پر فخر کرتا ہے، ظالموں اور دشمنوں کی سازشوں اور ان کے شوم منصوبوں کے شر سے محفوظ رکھے اور مسلمانوں کے لیے نصرت و عزت مقدر فرمائے۔

17 ذی الحجہ الحرام 1446ھ / 13 جون 2025ء

دفتر آیت اللہ العظمی شبیری زنجانی[9]۔

آیت اللہ العظمی مظاہری

ایران اسلامی کے مومن اور باشعور عوام دشمنانِ ملت و دین کو ہمیشہ کی طرح مایوس کریں گے آیت اللہ العظمی مظاہری کا صہیونی حکومت کے وحشیانہ حملوں پر مذمتی پیغام؛ ایران اسلامی کے مومن اور باشعور عوام دشمنانِ ملت و دین کو ہمیشہ کی طرح مایوس کریں گے

بلاشبہ ایران اسلامی کے مومن اور باشعور عوام ان حساس حالات میں خداوند متعال پر توکل، اولیائے معصومین علیہم السلام سے توسل، صبر و بصیرت اور اپنے اتحاد و انسجام کو محفوظ رکھتے ہوئے دشمنانِ ملت اور بدخواہوں کو ہمیشہ کی طرح مایوس کریں گے۔ حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، صہیونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کی مذمت میں جاری حضرت آیت اللہ حسین مظاہری کا پیغام درج ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

"وَ ما نَقَموا مِنهُم إِلّا أَن یُؤمِنوا بِاللَّهِ العَزیزِ الحَمیدِ"

صہیونی مجرم حکومت کی جانب سے تہران اور ایران کے بعض دیگر شہروں پر وحشیانہ اور ہولناک حملے، جس کے نتیجے میں درجنوں نہتے اور مظلوم ہم وطنوں کے ساتھ ساتھ دفاع مقدس کے یادگار اور ممتاز و اعلیٰ رتبہ فوجی کمانڈروں اور ملک کے چند قیمتی دانشوروں کی شہادت واقع ہوئی، اس سفاک و خبیث رژیم کی درندگی، وحشی گری اور جرائم کا ایک اور پردہ دنیا کے سامنے چاک کر گیا۔

یہ سنگین اور کھلا تجاوز بلاشبہ خداوند متعال کے انتقامی ہاتھ کا شایانِ شان جواب پائے گا۔ (إِنَّ اللَّهَ عَزِیزٌ ذُو انْتِقَامٍ) بلاشبہ ایران اسلامی کے مومن اور باشعور عوام ان حساس حالات میں خداوند متعال پر بھروسہ، اولیائے معصومین علیہم السلام سے توسل، صبر و بصیرت اور اپنے اتحاد و انسجام کو محفوظ رکھتے ہوئے دشمنانِ ملت اور بدخواہوں کو ہمیشہ کی طرح مایوس کریں گے۔

ہم ان دہشت گردانہ حملوں کے شہداء کے پسماندگان اور سوگوار خانوادوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں اور خداوند متعال سے شہداء کے درجات کی بلندی، زخمیوں کی فوری شفایابی، دشمنوں کے شر کے دفع ہونے اور ملتِ عظیم ایران کی سربلندی کے لئے دعا گو ہیں۔

ولا حول ولا قوة الا باللہ العلی العظیم

حسین مظاہری

23 خرداد 1404 / 13 جون 2025ء[10]۔

حوزہ علمیہ

سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ علی رضا اعرافی نے ملتِ ایران کے نام اپنے ایک پیغام میں صیہونی مظالم سے متاثرہ ایرانی عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے ملتِ ایران کے نام اپنے ایک پیغام میں صیہونی مظالم سے متاثرہ عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے اپنے پیغام میں کہا:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ملتِ شریفِ ایران اور ان ثابت قدم ہم وطنوں کی خدمت میں سلام و درود، جو غاصب اور ستمگر صیہونی ریاست کے حملوں سے متاثر ہوئے۔ ان ایّام میں جب بچوں کی قاتل اور پست فطرت صیہونی حکومت کی کینہ‌توزی اور دشمنی ایرانی عوام کے جسم و جاں کو زخم آلود کر چکی ہے، حوزہ ہائے علمیہ ہمیشہ کی طرح عزم و استقامت کے ساتھ آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ہمارا پختہ یقین ہے کہ ایک ایرانی کا درد، پوری ملت کا درد ہے۔

آج بھی، جس طرح کورونا کے ایام میں حوزہ علمیہ کے جهادی طلاب ایثار و قربانی کی بے مثال مثال بنے، اُسی اخلاص اور انقلاب اسلامی کے عظیم اہداف پر بھروسے کے ساتھ وہ خدمت کے مختلف میدانوں میں سرگرمِ عمل ہونے کے لیے آمادہ ہیں۔

چاہے مکانات اور دینی و عوامی مراکز کی بازسازی ہو یا دیگر رفاہی خدمات، حوزہ علمیہ کے جوان اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ موجود ہیں تاکہ اسلامی تعاون، اخوت اور ملتِ ایران کے حوصلے و غیرت کی عملی تصویر پیش کر سکیں۔

ہم آپ کے ساتھ ہیں؛ نہ صرف تعمیر نو میں بلکہ زخموں کے مرہم، دلجوئی، احوال پرسی اور بے لوث حمایت میں بھی۔ ہمارا ایمان ہے کہ یہ باوقار اور صابر ملت ہمیشہ کی طرح اس تلخ آزمائش سے بھی عزت و وقار کے ساتھ گزر جائے گی۔

خداوند متعال پر توکل اور ملی اتحاد و انسجام کے سائے میں ہم خرابیوں کو تعمیر و ترقی، اور غموں کو امید و سربلندی میں بدل دیں گے۔ ہم بارگاہِ رب العزت میں مظلوم شہداء کے لیے رحمت و مغفرت، سوگوار خاندانوں کے لیے صبر و سکون، اور اسلامی جمہوریہ ایران کی ان مسلح افواج کے لیے—جو وطنِ عزیز کی عزت، امن اور استقلال کے دفاع میں صفِ اول میں کھڑی ہیں—کامیابی، طاقت اور نصرت کی دعا کرتے ہیں۔

علی رضا اعرافی

سربراہ حوزہ علمیہ ایران[11]۔

پاکستان

وزارتِ پاکستان کا غاصب اسرائیل کی ایران پر جارحیت کے خلاف ردعمل؛ مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آئے گی پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آئے گی۔ حوزہ نیوز ایجنسی نے پاکستانی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی قومی اسمبلی کا بجٹ پر بحث کے لیے اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ یہاں بجٹ پر بحث شروع ہے، مگر کل ہمارے ہمسایہ ملک پہ حملہ ہو گیا۔ ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، جس کے ساتھ ہمارے گہرے تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ایرانیوں کے ساتھ ایسے رشتے ہیں، جن کی مثال شاید تاریخ میں کم ہی ملتی ہو۔ اسرائیل نے یمن، ایران، فلسطین کو ٹارگٹ بنایا ہوا ہے۔ آج مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آجائے گی۔ اس وقت لازم ہے کہ کچھ اقدامات کیے جائیں۔ پاکستانی وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ اس نازک صورتحال میں او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے ۔ اسرائیل فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہا ہے۔ کہیں اسلامی دنیا میں اس کے خلاف اس طرح آواز نہیں اُٹھ رہی جس طرح باقی دنیا میں اُٹھ رہی ہے۔ غیر مسلموں کے ضمیر جاگ رہے ہیں، لیکن مسلمانوں کے ضمیر نہیں جاگ رہے[12]۔

شمالی کوریا

شمالی کوریا نے ایک بار پھر صیہونی ریاست کی ایران کے خلاف جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے امریکہ اور یورپ کو خطے میں جاری جنگ میں شریک ہونے سے انتباہ کیا ہے۔ حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شمالی کوریا نے ایک بار پھر صیہونی ریاست کی ایران کے خلاف جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے امریکہ اور یورپ کو خطے میں جاری جنگ میں شریک ہونے سے انتباہ کیا ہے۔

شمالی کوریا کے ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق، پیونگ یانگ نے صیہونی ریاست کی ایران پر جارحیت کے خلاف ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے ایران پر حملے، غیر قانونی اور انسانیت پر جارحیت ہیں۔ شمالی کوریا کی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ ہمیں اسرائیل کے ایران مخالف حملوں پر گہری تشویش ہے اور اس انسانیت کے خلاف جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

پیونگ یانگ نے امریکہ اور یورپ کو خطے میں جاری جنگ میں شریک ہونے سے انتباہ کیا اور اعلان کیا کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ، جنگ کی آگ کو بھڑکانے کی ایک کوشش ہے اور ہم واشنگٹن اور یورپی طاقتوں کو اس آگ میں کودنے سے انتباہ کرتے ہیں[13]۔

کیوبا

صیہونی ریاست ایرانی شہریوں اور ذرائع ابلاغ پر حملہ کر رہی ہے۔ کیوبا کے وزیر خارجہ نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت اقوامِ متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایرانی عام شہریوں اور سرکاری نشریاتی اداروں پر حملے کر رہی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کیوبا کے وزیر خارجہ "برونو رودریگز" نے 17 جون بروز منگل سوشل میڈیا نیٹ ورک "ایکس" پر اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ اسرائیل نے نام نہاد خود دفاع کے بہانے ایران پر حملہ کیا ہے، جو کہ اس سے دو ہزار کلومیٹر سے بھی زیادہ فاصلے پر واقع ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کو پامال کرتے ہوئے ایرانی غیر مسلح شہریوں اور ذرائع ابلاغ کو نشانہ بنا رہی ہے، جب کہ اس کے اتحادی اور شریک کار دوہرا معیار اختیار کرتے ہوئے خاموش ہیں اور اس کے ان جرائم کی حمایت کر رہے ہیں[14]۔

آیت اللہ العظمی جوادی آملی

آج کی خاموشی خیانت اور غداری ہے، اسرائیل اسلام کا دشمن ہے آیت اللہ جوادی آملی نے کہا: اسلامی ممالک کے رہنما اگر آج اس تحریک کی مدد کو نہ پہنچیں تو کل خود اسی حکومت کے چنگل میں پھنس جائیں گے۔ ان کی موجودہ بے حسی پر کوئی ضمانت نہیں کہ کل وہ خودمحفوظ رہیں گے۔ اسرائیل صرف فلسطین کا نہیں بلکہ اسلام کا دشمن ہے۔ آج کی خاموشی کل کی آگ ہے۔ حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ جوادی آملی نے اسرائیل کے مظالم پر جاری اپنے ایک پیغام میں کہا: اسلامی ممالک کے رہنما اگر آج صہیونی جارحیتوں کے خلاف اس تحریک کی مدد کو نہیں آتے تو یقین رکھیں کہ کل اسی غاصب حکومت کے شکنجے میں ہوں گے۔

اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ آج کی بے حسی کل انہیں محفوظ رکھے گی۔ اسرائیل صرف فلسطین کا نہیں بلکہ اسلام کا دشمن ہے! آج کی خاموشی کل کی آگ ہے...!

آج کی جنگ صہیونیوں کے لیے بقا کی جنگ ہے، یہ صرف زمین کا مسئلہ نہیں بلکہ ان کی پوری شناخت منہدم ہو رہی ہے! شہادت ہمارے نزدیک غم کا باعث نہیں بلکہ روح و ریحان کی شروعات ہے۔ آج کی خاموشی خیانت اور غداری ہے[15]۔

افغانستان

اسرائیل کا حملہ بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، خاص طور پر یہ ایران کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہے افغان حکومت کے ترجمان نے کہا: اسرائیلی حملہ ایران کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہے اور اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

حوزه نیوز ایجنسی کے مطابق، افغانستان کی طالبان حکومت نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان، ایران پر اسرائیل کے حملوں، فوجی قیادت اور ایٹمی سائنسدانوں کے قتل کی مذمت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا: اسرائیل کا حملہ بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، خاص طور پر یہ ایران کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہے اور اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ یہ جارحیت ایک ایسے وقت میں کی گئی جب مظلوم فلسطینی عوام بالخصوص غزہ میں آج بھی اسرائیل کے تباہ کن حملے جاری ہیں اور قابض اسرائیلی حکومت پرتشدد کارروائیاں کر رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے تشدد کو بڑھانے والے ایسے اقدامات نے خطے کی صورتحال کو مزید کشیدہ اور تشویشناک بنا دیا۔ ترجمان کے مطابق امارت اسلامیہ فریقین سے مطالبہ کرتی ہے کہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور علاقائی استحکام اور سلامتی کو برقرار رکھیں، اس مسئلے کو پوری ذمہ داری کے ساتھ حل کریں اور خطے میں عدم استحکام اور عدم تحفظ کو مزید پھیلنے نہ دیں[16]۔

ایرانی حکومت

جنگ ہم نے شروع نہیں کی، لیکن اسے ختم ہم کریں گے، ایرانی حکومت صیہونی جارحیت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کا باضابطہ بیان جاری ہوا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، صیہونی حکومت نے رات کے اندھیرے میں ہمارے وطن پر جارحیت کی جس کے نتیجے میں ہمارے متعدد شہری، فوجی جنرل اور سائنسدانوں کو شہید ہوئے اور یہ بات بھی ثابت ہوگئی کہ ناجائز صیہونی حکومت کسی بھی بین الاقوامی قاعدے اور قانون کی پابند نہیں ہے اور ایک پاگل جانور کی طرح دنیا کی اور انسانی اور بین الاقوامی حقوق کے دعوے داروں کی نظروں کے سامنے تمام بے شرمی کے ساتھ قاتلانہ حملے کرتا ہے اور جنگ کی آگ کو بھڑکاتا ہے۔

حکومت کے بیان میں آیا ہے کہ ایران سے جنگ چھیڑنا شیر کی دم سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ اس بیان میں آیا ہے کہ صیہونی حکومت ایران کے منطق کے سامنے خوفزدہ تھی اور اسی لیے اس نے یہ جنگ چھیڑ دی۔ حکومت کے بیان میں آیا ہے کہ ہم نے گزشتہ 200 سال میں کوئی جنگ چھیڑی نہیں ہے لیکن اپنے ملک کے دفاع کے لیے ذرہ برابر پیچھے نہیں ہٹتے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے بیان میں آیا ہے کہ ایران کے مقدس آسمان پر صیہونیوں کی جارحیت نے ثابت کردیا کہ یہ ناجائز حکومت ایک دہشت گرد حکومت ہے۔ حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ انتقام اور دفاع ہمارا قانونی اور جائز حق اور ہمارے عوام ہر دور سے کہیں زیادہ متحد ہیں۔ اس بیان میں آیا ہے کہ صیہونی درندہ حکومت کو صرف طاقت کی زبان سمجھ میں آتی ہے اور ایران کی حکومت نے تمام دفاعی، سیاسی اور قانونی اقدامات کا سلسلہ شروع کردیا اور صیہونیوں پر نیند کو حرام کردیں گے۔

حکومت کے بیان میں شہیدوں کے خون کا بدلہ نے پر زور دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ہم عالمی سطح پر اپنی عزت اور وجود کا دفاع کریں گے لیکن عالمی اداروں کے منتظر بیٹھے نہیں رہیں گے اور باذن اللہ انتقام کا لمحہ قریب اور صیہونیوں کی رگ گردن سے زیادہ قریب ہے۔ اس بیان میں درج ہے کہ یہ ایک قوم اور ایک حکومت کی آواز ہے جو دنیا کو گواہ ٹہرا رہی ہے کہ ہم نے جنگ کا آغاز نہیں کیا لیکن کہانی کا اختتام ایران کے ہاتھوں لکھا جائے گا[17]۔

ایرانی صدر

شہداء کے خون کے ہر قطرے کا بدلہ لیا جائے گا، صدر پزشکیان ایرانی صدر پزشکیان نے صہیونی حملے کے بعد ردعمل میں کہا ہے کہ اعلی فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں کی شہادت کا صہیونی حکومت سے سخت انتقام لیا جائے گا۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے صہیونی حکومت کے حالیہ مجرمانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس ظلم پر خاموش نہیں رہیں گے، اور اسلامی جمہوریہ ایران کا قانونی اور فیصلہ کن جواب دشمن کو اس کے احمقانہ اقدام پر پشیمان کر دے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج ایران عوام کو پہلے سے کہیں زیادہ باہمی اعتماد، اتحاد اور ہمدلی کی ضرورت ہے، اور ان شاء اللہ خدا کے فضل سے یہی جذبہ ہمیں اس مجرمانہ حملے کا سخت اور شجاعانہ جواب دینے کے قابل بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ شب، قابض اور مجرم صہیونی حکومت نے تہران اور ملک کے دیگر شہروں پر ایک وحشیانہ حملہ کیا، جس کے نتیجے میں بےگناہ بچوں اور خواتین، متعدد عام شہریوں، فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنس دانوں کی شہادت ہوئی۔ یہ درندگی جو بین الاقوامی قوانین اور انسانی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، اس غیر قانونی حکومت کی مجرمانہ فطرت کو ظاہر کرتی ہے، جس کی بنیاد ہی قبضے، جارحیت اور بچوں کے قتل پر رکھی گئی ہے۔

یہ حملہ اس سچائی کی گواہی ہے جسے اسلامی جمہوریہ ایران برسوں سے دہرا رہا ہے کہ صہیونی حکومت کا وجود ہی ظلم و بربریت سے جڑا ہوا ہے۔ اس جارحیت اور بزدلانہ حملے پر ہم نہ خاموش بیٹھیں گے اور نہ نظر انداز کریں گے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کا قانونی، قاطع اور طاقتور ردعمل، ان شاء اللہ، دشمن کو اس جارحیت پر شدید ندامت میں مبتلا کر دے گا۔

چنانچہ حضرت امام خمینی نے فرمایا تھا کہ اگر کسی سردار کے ہاتھ سے پرچم گر جائے، تو کوئی دوسرا بہادر اسے اٹھا کر میدان میں آئے گا۔ ان کمانڈروں کا راستہ بھی ان کے وفادار اور بہادر ساتھی جاری رکھیں گے۔ صدر پزشکیان نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ عالمی اور علاقائی امن کے لیے سنجیدہ مذاکرات اور اعتمادسازی پر زور دیا ہے، لیکن اب وقت ہے کہ وہ اپنی خودمختاری کے دفاع میں ایک مضبوط، حکیمانہ اور عملی اقدام کرے۔

میں ملتِ عزیز ایران سے اپیل کرتا ہوں کہ اتحاد اور یکجہتی کو برقرار رکھیں؛ دشمن کی طرف سے پھیلائی گئی افواہوں اور نفسیاتی جنگ کا شکار نہ ہوں؛ حکومتی اداروں پر بھروسہ رکھیں اور ایک باشعور اور متحد قوم کی طرح ان سخت حالات سے گزرنے کی تیاری کریں۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جمہوری اسلامی ایران کی حکومت پوری قوت کے ساتھ اپنی عوام کی خدمت جاری رکھے گی اور روزمرہ زندگی کے نظام میں کسی قسم کی خلل پیدا نہیں ہونے دے گی۔

آج ملتِ ایران کو ماضی سے زیادہ قومی یکجہتی، اعتماد، ہوشیاری اور اخوت کی ضرورت ہے۔ ان شاء اللہ، ہم اپنے رہبر معظم آیت اللہ خامنہ‌ای (مدظلہ‌العالی) کی زیرِ قیادت، اس مشکل مرحلے سے بھی سربلند اور باعزت نکلیں گے اور صہیونی جارحیت کا بھرپور اور تاریخی جواب دیں گے[18]۔

جماعت اسلامی پاکستان

جماعت اسلامی پاکستان کا حکومت سے اہم مطالبہ؛ ایران کی سلامتی کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرے! جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے شوریٰ کے اجلاس میں حکومت پاکستان سے ایران کی سلامتی اور دفاع کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حوزہ نیوز ایجنسی نے جماعت اسلامی کے سوشل میڈیا آفیشل اکاؤنٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کا اجلاس امیر جماعت حافظ نعیم الرحمٰن کی زیرِ صدارت لاہور میں جاری ہے، جس میں ملک بھر سے اراکین شوریٰ شریک ہیں، یہ اجلاس تین دن تک جاری رہے گا۔

اجلاس کے دوران ایران پر اسرائیل کے بلاجواز حملے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی جس میں اسلامی ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کریں اور متفقہ موقف اختیار کریں تاکہ اسرائیلی تسلط کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔ قرارداد میں اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس کے جارحانہ عزائم پورے خطے کے لیے ناسور بن چکے ہیں۔

جماعت اسلامی نے ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان ایران کی سلامتی اور دفاع کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرے۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مسلمان ممالک اسرائیل کیخلاف متفقہ موقف اختیار کریں اور متحد ہو کر اسرائیلی تسلط کا خاتمہ کریں، اسرائیلی جارحیت کا علاج آپس کے اختلافات بھلا کر متحد ہونے میں ہے، نو منتخب مجلسِ شوریٰ کا یہ اجلاس تین روز تک جاری رہے گا[19]۔

تحریک جعفریہ پاکستان

علامہ ساجد نقوی کی اپیل پر شیعہ علماء کونسل کا ایران پر صہیونی حملوں کے خلاف ملک گیر احتجاج حوزہ / شیعہ علماء کونسل اور جے ایس اوپاکستان اور شہریوں کی جانب سے صہیونیوں کے خلاف نماز جمعہ کے بعد ایران کے ساتھ ہماہنگی اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت میں ملک گیر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ احتجاج میں علماء کرام، شیعہ علماء کونسل اور جے ایس او کے مرکزی ، صوبائی ، ڈویژنل ، ضلعی و تحصیل کی سطح کے عہدیداران شریک تھے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی اپیل پر شیعہ علماء کونسل پاکستان، جعفریہ اسٹودنٹس آرگنائزیشن پاکستان سمیت دیگر مذہبی تنظیموں اور شہریوں نے چاروں صوبوں پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخواہ، کشمیر، گلگت و بلتستان سمیت ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں بعد از نماز جمعہ برادر ملک جمہوری اسلامی ایران پر صہیونی حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علما کونسل پاکستان نے اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا: اسرائیلی حملے بدترین جارحیت اور عالمی قوانین کی سنگین ترین خلاف ورزی ہے۔ اعلیٰ ایرانی کمانڈرز، جوہری سائنسدانوں اور عام شہریوں کی شہادت یقینا بڑا نقصان ہے۔

انہوں نے کہا: ایران اپنی سالمیت و خود مختاری کے دفاع کے لیے جوابی حملے کا حق محفوظ رکھتا ہے اور دنیا پر یہ بات عیاں ہے کہ اسرائیلی حملوں کو مکمل طور پر امریکی پشت پناہی حاصل ہے۔ صہیونی حملوں نے مشرق وسطی سمیت عالمی امن کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔

آخر میں علامہ شبیر میثمی نے صہیونی حملے میں اعلیٰ سرکاری عہدیداروں، بعض کمانڈرز اور چھ سائنسدانوں سمیت سویلین کی شہادتوں پر پاکستانی قوم و ملت کی جانب سے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کی خدمت میں دلی ہمدردی اور گہرے دُکھ کا اظہار کیا، شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان سے صبر و جمیل کی دعا کی[20]۔

امام جمعہ ممبئی

ایران پر ہوئے صہیونی حملے کے خلاف امام جمعہ ممبئی کا مذمتی بیان حجۃ الاسلام و المسلمین سید احمد علی عابدی نے ایران پر ہونے والے صہیونی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایک مذمتی بیان جاری کیا ہے۔ امام جمعہ ممبئی، مدیر جامعۃ الامام امیر المومنین (ع) نجفی ہاؤس اور ہندوستان میں آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کے نمائندے حجۃ الاسلام و المسلمین سید احمد علی عابدی نے ایران پر ہونے والے صہیونی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایک پیغام جاری کیا ہے جس کا متن حسب ذیل ہے:

بسم اللہ قاصم الجبارین

ایران پر صہیونی ریاست کے حملے کی خبر سن کر بہت دل کو تکلیف ہوئی، خدا اس دشمن دین و اسلام کو نیست نابود اور غارت کرے، اور ان لوگوں کو بھی غارت کرے جو در پردہ چاہے علانیہ دشمن دین کا ساتھ دے رہے ہیں۔ اس وقت خدا کی بارگاہ میں دست بدعا ہیں کہ خداوند عالم اس مملکت محبان اہل بیت (ع) کو ہر طرح کے شر سے محفوظ رکھے، اور دشمنوں کے حملوں کو ناکام بنائے، اور اس ملت غیور اور شہید پرور کو مزید حوصلہ عطا کرے، تاکہ جم کر ان کا مقابلہ کر سکیں۔

ایران میں اہل بیت علیہم السلام کے چاہنے والے رہتے ہیں اور ان کا ایک ذمہ دار امام، امام وقت کی شکل میں موجود ہے، جو آج بھی اپنے چاہنے والوں کی مدد کر رہا ہے، امام وقت کی عنایتیں آج بھی شامل حال ہیں، اور ایران پھر سے سر بلند ہو کر سرفراز ہوگا، اور دشمنوں کے سارے حملے ناکام ہوں گے۔

خدا اس مصیبت میں ایران کو صبر حوصلہ اور شجاعت عنایت کرے، اور جم کر کے مقابلہ کرنے کی توفیق عطا کرے، اور یقین رکھے کہ نصرت و فتح اللہ کے ہاتھ میں ہے، وہ کبھی بھی اپنے چاہنے والوں کو دشمنوں کے ہاتھوں ذلیل و خوار نہیں کرے گا، ان شاء اللہ[21]۔

بچوں کا قتل عام، صہیونیوں کی فطری پستی کا بیّن ثبوت ہے!

صہیونی ریاست کے مجرمانہ حملے میں معصوم بچے اپنے ہی گھروں کے ملبے تلے دب کر شہید ہوگئے۔ ان ننھے فرشتوں کی شہادت اس ظالم اور خبیث ریاست کے جاری اور منظم بچوں کے قتل عام کا ناقابلِ تردید ثبوت ہے۔ ایک غم بھری داستان چھوٹے چھوٹے ہاتھ جو ابھی کاپی پنسل کی خوشبو سے آشنا نہ ہوئے تھے، مٹی اور لوہے کے ڈھیر تلے دفن ہو گئے۔ وہ انگلیاں جو کل رنگین پنسل سے سورج کی تصویر بنانا چاہتی تھیں، ہمیشہ کے لیے بے جان ہو گئیں۔ وہ آنکھیں جو چھوٹی چھوٹی کلاسوں میں بڑے خواب بُننا چاہتی تھیں، اندھیوں کی نذر ہوگئیں۔

ان گھروں میں جہاں تازہ روٹی کی خوشبو ہوتی تھی، بچوں کی قہقہے گونجتے تھے، دیواروں پر اب بھی تصویریں لٹک رہی تھیں، سوال یہ ہے کہ وہ کس جرم میں قتل کر دیے گئے؟ کس جرم میں دھماکوں سے ان کی نیندیں حرام کردی گئیں؟ وہ کون سا جرم تھا کہ ان کے جھولے خاک کا ڈھیر بن گئے؟ یہ کیسی ننگ و بے شرم بربریت ہے؟ انسانیت کا ضمیر کہاں چھپ گیا ہے جو ان بچوں کی چیخیں نہیں سن پاتا ہے؟

زہرا، جو ابھی ایک سال کی بھی نہیں ہوئی تھی، چلنا بھی نہ سیکھ پائی تھی کہ زندگی بھی چھین لی گئی۔ فاطمہ، پانچ سالہ بچی جو لکھنا بھی نہ جانتی تھی، اب اس کا نام خون سے لکھا جا رہا ہے۔ تارا، جس کے دل میں ہزار خواب تھے، سب دھماکے میں راکھ ہو گئے۔ امیرعلی، جو ایک دن اولمپک کا ہیرو بننا چاہتا تھا، اب صرف تصویر کے فریم میں نظر آتا ہے۔ رایان، دو سالہ بچہ جو ماں کا ہاتھ تھامنا سیکھ رہا تھا، اب ہمیشہ کے لیے خاموش ہو چکا ہے۔ یہ سب فوجی نہیں تھے، یہ صرف بچے تھے — معصوم، زندگی سے بھرپور، ہنستے مسکراتے بچے — اور اب خاک کی آغوش میں ہیں۔

صہیونی ریاست نے ایک بار پھر اپنی وہی جھوٹی بات دہرائی کہ "ہم عام شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے۔ مگر انہی کے میزائلوں نے گھر تباہ کیے، بچوں کے کمروں کو، جن کی دیواروں پر معصوم تصویریں تھیں، ملبے میں بدل دیا۔ آدھی بنی تصویریں تو رہ گئیں، مگر وہ بچہ نہ رہا جو آسمان یا آزاد پرندہ کی تصویر مکمل کر سکے۔

دیوار کے اس طرف وہ لاشیں گریں جن کے پاس نہ کوئی ہتھیار تھا نہ مورچہ — صرف خواب تھے، سادہ خواب کھیلنے کے، ماں کی گود کے، ایک آنے والے کل کے جو کبھی آیا ہی نہیں۔ کون ہے جو پانچ سالہ بچی کے ہاتھ سے چھنی ہوئی گڑیا کا جواب دے؟ کون دے گا جواب ان ماؤں کے آنسوؤں کا جن کے بچوں کے کمروں سے اب کوئی آواز نہیں آتی؟ یہاں ایران ہے؛ یہاں ایک قوم کا دل ان بچوں کے لیے دھڑکتا ہے جو صرف اس لیے مار دیے گئے کہ وہ بچے تھے۔

ایرانی قوم صرف غمزدہ ہی نہیں، بلکہ انصاف کی طلبگار ہے۔ ان کی آنکھوں کے آنسو شجر بیداری کے لیے آب حیات ہیں، ان کا غصہ، اس جھوٹے اور قابض ریاست کے فریبکارانہ اقدامات کے لیے آتش فشاں ہے، جس نے دنیا کے ضمیر کو برسوں سے سلا رکھا ہے۔ ان معصوم فرشتوں کا خون نہ صرف ان تباہ کن جرائم کی سندہے، بلکہ ایک آئینہ ہے جو ان کی بے نقاب حقیقت کو دنیا کے سامنے دکھا دیتا ہے۔ یہ الفاظ، جو ہمارے دکھے دلوں سے نکلتے ہیں، صرف نوحہ نہیں؛ یہ فریاد ہے؛ وہ فریاد جو خاموشی کی دیواریں چیرتی ہے اور تاریخ کے سینے میں گونجتی ہے۔ ان بے گناہ بچوں کے نام ہمیشہ کے لیے انسانی یادداشت میں چمکتے ستاروں کی مانند رہیں گے، اور ان کے قاتل، جو ان معصوم جانوں کے خون میں ہاتھ رنگے بیٹھے ہیں، تاریخ کے تاریک اور شرمناک ترین صفحات میں دفن ہو جائیں گے[22]۔

عالمی اتحاد برائے علمائے مسلمین کے سابق صدر احمد الریسونی

ایران کی حمایت تمام مسلمانوں پر واجب ہے، احمد الریسونی عالمی اتحاد برائے علمائے مسلمین کے سابق صدر احمد الریسونی نے عالم اسلام سے مخاطب ہوکر کہا کہ عالمِ اسلام کو چاہیے کہ وہ صہیونی ریاست کے مقابلے میں ایران کا بھرپور ساتھ دے۔ مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ احمد الریسونی نے کہا: صہیونی حکومت کی جارحیت کے مقابلے میں ایران کی حمایت تمام مسلمانوں پر فرض ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی ریاست کے قیام کے بعد سے اب تک فلسطین کی حمایت میں ایران نے جس وفاداری اور قربانی کا مظاہرہ کیا ہے، دنیا کا کوئی اور ملک اس کی مثال پیش نہیں کر سکا۔ الریسونی نے واضح طور پر کہا کہ نہ عرب ممالک اور نہ ہی دیگر اسلامی ریاستیں، چاہے وہ انفرادی سطح پر ہوں یا اجتماعی طور پر، ایران کی طرح فلسطینی کاز کی خدمت نہیں کر سکیں۔ واضح رہے کہ عالمی اتحاد برائے علمائے مسلمین ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دوٹوک مؤقف اختیار کرتا رہا ہے، اور وہ صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے کو تمام مسلمانوں کے لیے ناقابلِ قبول خیانت سمجھتا ہے[23]۔

امریکی مختلف شہروں میں ایران کی حمایت میں مظاہرے

امریکہ کے مختلف شہروں بشمول نیویارک اور لس اینجلس میں جنگ کی مخالفت اور اسرائیل کی ایران پر جارحیت کے خلاف مظاہرے کیے گئے ہیں۔ حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ کے مختلف شہروں بشمول نیویارک اور لس اینجلس میں جنگ کی مخالفت اور اسرائیل کی ایران پر جارحیت کے خلاف مظاہرے کیے گئے ہیں۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق، نیویارک میں امریکی شہریوں نے ایک مظاہرے میں، صیہونی ریاست کی غزہ میں جاری جارحیت اور ایران کے حملوں کی مذمت کی ہے۔ اطلاع کے مطابق، لس اینجلس اور دیگر شہروں میں بھی بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور اسرائیل کی غزہ اور ایران پر جارحیت کی شدت سے مذمت کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگوں نے وائٹ ہاؤس کے سامنے بھی امریکہ کی جنگ میں ممکنہ مداخلت پر احتجاج کیا ہے۔ واضح رہے اسرائیل کی اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف گزشتہ ہفتے سے جاری جارحیت کی مختلف ممالک نے کھل کر مذمت کی ہے[24]۔

الاحیاء پاکستان کا بیانیہ

اسرائیلی جارحیت کے خلاف برادر ملک ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الاحیاء پاکستان، اسرائیل کی جانب سے برادر اسلامی ملک ایران پر کیے گئے حالیہ حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ یہ حملہ محض ایک ریاست پر نہیں، بلکہ پوری امت مسلمہ کی خودداری، سالمیت، اور وحدت پر حملہ ہے۔ ظالم چاہے جتنا بھی طاقتور ہو، حق کی آواز کو کبھی دبایا نہیں جا سکتا۔

ہم اعلان کرتے ہیں کہ:

ایران تنہا نہیں ہے! پاکستان کا باشعور، غیرتمند اور بیدار طبقہ — الاحیاء پاکستان کی قیادت میں — اپنے ایرانی بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ہم پہلے ہی میڈیا، سوشل میڈیا، اور عوامی سطح پر احتجاجی سرگرمیوں کا حصہ بن چکے ہیں، اور اب اس بیانیے کے ذریعے ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ:

  • اگر اسلامی جمہوریہ ایران کو کسی بھی قسم کی ابلاغی، افرادی، تنظیمی یا فکری مدد درکار ہو،
  • اگر کسی پلیٹ فارم پر سچ بولنے والے چہروں اور غیرت مند آوازوں کی ضرورت ہو،
  • اور اگر وقت آئے کہ دشمن کو میدانِ عمل میں جواب دینا ہو —

تو الاحیاء پاکستان پوری طرح میدان میں حاضر ہے۔

یہ محض سفارتی یا سیاسی اعلان نہیں، بلکہ ایمانی، اخلاقی، اور تاریخی ذمہ داری کا تقاضا ہے کہ ہم مظلوم کے ساتھ کھڑے ہوں اور ظالم کے خلاف ہر محاذ پر مقابلہ کریں۔

یہ وقت خاموشی کا نہیں — یہ وقت صف بندی، فکری یکجہتی، اور عملی اقدام کا ہے۔

ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ایران، فلسطین، کشمیر، اور تمام مظلوم مسلم علاقوں کو اپنی حفاظت میں رکھے، اور ہمیں ان کی مدد کے لیے استقامت، حکمت، اور قربانی کی توفیق عطا فرمائے۔

قاری یحییٰ اشرف گمریانی صدر – الاحیاء پاکستان

صہیونی جارحیت کے خلاف مزاحمت اسلامی فریضہ ہے، 1300 سے زائد اہل سنت علماء مفکرین کا مشترکہ بیان

ایران بھر 1300 سے زائد اہل سنت علماء و مفکرین نے صہیونی جارحیت کے خلاف مزاحمت کو اسلامی فریضہ قرار دیا ہے۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے 1300 سے زائد اہل سنت علما، مفکرین، ائمہ جمعہ، دینی مدارس کے اساتذہ اور ثقافتی کارکنان نے ایک مشترکہ بیانیے میں اسلامی جمہوری ایران کی حالیہ کامیابی کو امریکہ اور صہیونی حکومت کے خلاف ایک تاریخی فتح قرار دیتے ہوئے اسلامی دنیا کے تمام طبقات سے مزاحمتی محاذ کی عملی حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔

بیانیے میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکومت، جو برطانوی و امریکی سازشوں کے تحت وجود میں آئی، اسلامی دنیا کے جسم میں ایک ناسور ہے۔ علمائے کرام نے فلسطینی عوام، خصوصا خواتین اور بچوں کے خلاف اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے طوفان الاقصی کارروائی کو ایک بے مثال حماسی لمحہ قرار دیا، جس نے صہیونی فوجی و اقتصادی غرور کو خاک میں ملادیا۔

بیانیے میں قرآن کریم کی آیت "وَمَا لَکُمْ لَا تُقَاتِلُونَ فِی سَبِیلِ اللَّهِ..." کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اسلامی دنیا کے مجاہدین نے مظلوموں کی حمایت میں اپنی جان و مال کو قربان کرنا قبول کیا ہے۔ یہ جہاد صرف فلسطین نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کی عزت و بقا کا مسئلہ ہے[25]۔

علمائے اہل سنت نے امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے اسلامی ممالک میں مزاحمتی شخصیات مثلا شہید سید حسن نصراللہ، شہید سید ہاشم صفی‌الدین، شہید اسماعیل ہنیہ اور شہید یحییٰ السنوار کو نشانہ بنانے کو اسلامی مزاحمت کے خلاف کھلی دشمنی قرار دیا۔

بیانیے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے رہبر انقلاب اسلامی کو نشانہ بنانے کی دھمکیوں پر بھی شدید ردعمل ظاہر کیا گیا اور خبردار کیا گیا کہ یہ تجاوزات دیگر اسلامی ممالک تک پھیل سکتے ہیں۔

علمائے اہل سنت نے زور دیا کہ آج اسلام ایک بار پھر جنگ احزاب کی مانند کفر کے مقابل صف آرا ہے، اور یہ معرکہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک باطل کا مکمل خاتمہ نہ ہوجائے۔

بیانیے کے اختتام پر قرآن کی آیت "وَلَا تَهِنُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَنْتُمُ الْأَعْلَوْنَ إِنْ كُنتُم مُّؤْمِنِينَ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اللہ کی مدد اور امت کی وحدت سے دشمن شکست کھائے گا اور اسلامی عزت و شوکت بحال ہوگی۔

متعلقه تلاشیں

حوالہ جات

  1. مناطق و شهرهایی که هدف حمله اسرائیل قرار گرفتند(جو علاقے اور شہر جو اسرائیلی حملوں میں زد میں آگے)- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  2. صہیونی حکومت کا ایران کے رہائشی علاقوں پر حملہ- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15جون 2025ء
  3. ایرانی مسلح افواج صہیونی غاصب حکومت کو بے بس اور ناتوان کردیں گی، رہبر معظم- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  4. حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کی ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  5. آیت اللہ العظمیٰ وحید خراسانی کی جانب سے صہیونی تجاوز کی شدید مذمت / دشمنان اسلام کی ہلاکت و نابودی کی دعا کریں- شائع شدہ از: 21 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 جون 2025ء
  6. رہبر معظم انقلاب کی محوریت پر اتحاد اور یکجہتی وقت کی اشد ضرورت / باہمی اختلاف اور تفرقہ پیدا کرنا دشمن کی خدمت کے مترادف ہے- شائع شدہ از: 13جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  7. حکام اور مسلح افواج کے فیصلوں سے متعلق عوامی شعور اور مضبوط حمایت ہی دشمنان اسلام سے مقابلہ کا بہترین ذریعہ ہے- شائع شدہ از: 13جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  8. آیت اللہ العظمیٰ سبحانی: مکار دشمن کے خلاف ڈٹ کر قیام کریں اور شہداء کا انتقام لیں- شائع شدہ از: 14 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  9. آیت اللہ العظمی شبیری زنجانی کا صہیونی حکومت کی جارحیت پر مذمتی پیغام- شائع شدہ از: 14 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  10. ایران اسلامی کے مومن اور باشعور عوام دشمنانِ ملت و دین کو ہمیشہ کی طرح مایوس کریں گے- شائع شدہ از: 14 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  11. ہم آپ کے ساتھ ہیں/ حوزہ علمیہ کے علماء و طلاب تعمیر نو سے لے کر زخمیوں کی مرہم پٹی کے لئے آمادہ-شائع شدہ از: 17 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 18 جون 2025ء
  12. وزارتِ پاکستان کا غاصب اسرائیل کی ایران پر جارحیت کے خلاف ردعمل؛ مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آئے گی- شائع شدہ از: 14 جون 2025ء-اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  13. شمالی کوریا کا اسرائیل، امریکہ اور یورپ کو سخت انتباہ- شائع شدہ از: 19 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 جون 2025ء
  14. صیہونی ریاست ایرانی شہریوں اور ذرائع ابلاغ پر حملہ کر رہی ہے، کیوبا- شائع شدہ از: 18 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 جون 2025ء
  15. آج کی خاموشی خیانت اور غداری ہے، اسرائیل اسلام کا دشمن ہے- شائع شدہ از: 17 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 جون 2025ء
  16. افغان طالبان کی ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  17. جنگ ہم نے شروع نہیں کی، لیکن اسے ختم ہم کریں گے، ایرانی حکومت- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  18. شہداء کے خون کے ہر قطرے کا بدلہ لیا جائے گا، صدر پزشکیان- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  19. جماعت اسلامی پاکستان کا حکومت سے اہم مطالبہ؛ ایران کی سلامتی کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرے!- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  20. علامہ ساجد نقوی کی اپیل پر شیعہ علماء کونسل کا ایران پر صہیونی حملوں کے خلاف ملک گیر احتجاج- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  21. ایران پر ہوئے صہیونی حملے کے خلاف امام جمعہ ممبئی کا مذمتی بیان- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  22. بچوں کا قتل عام، صہیونیوں کی فطری پستی کا بیّن ثبوت ہے!- شائع شدہ از: 18 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 18 جون 2025ء
  23. ایران کی حمایت تمام مسلمانوں پر واجب ہے، احمد الریسونی-شائع شدہ از: 18 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 18 جون 2025ء
  24. امریکی مختلف شہروں میں ایران کی حمایت میں مظاہرے- شائع شدہ از: 19 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 جون 2025ء
  25. صہیونی جارحیت کے خلاف مزاحمت اسلامی فریضہ ہے، 1300 سے زائد اہل سنت علماء مفکرین کا مشترکہ بیان- شا‏‏ئع شدہ از: 29 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 جون 2025ء