25 شوال

ویکی‌وحدت سے
بقیع قبرستان میں امام سجاد کی تدفین
بقیع قبرستان میں امام جعفر صادق علیہ السلام

25شوال ہجری قمری کیلنڈر کے مطابق سال کا دو سو اکیانوے واں دن ہے۔

  • 148ھ شہادت امام جعفر صادق علیہ السلام
  • 1382ھ قیام قم محمد رضا شاه پہلوی کے کارندوں کے ہاتھوں مدرسہ فیضیہ پر حملہ
  • 1326ھ۔ سید جمال الدین واعظ اصفہانی واعظ، ایک مقرر اور آئین کے حامیوں میں سے ایک اور ہم خیال سید عبداللہ بہبہانی کا قتل
  • 1412ھ۔ نجیب اللہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد کابل میں افغان مجاہدین کی آمد

ایران میں سرکاری چھٹی

آيت اللہ سید ابو القاسم کاشانی کی کوششوں سے مجلس شورای ملی نے امام صادق کی شہادت کے دن کو ایران میں سرکاری طور پر چھٹی کا اعلان کیا۔ اس کا اصل مقصد امام صادق کی شہادت پر سوگ اور عزاداری برپا کرنا ہے۔

مراجع تقلید کی پا برہنہ عزاداری

قم اور مشہد میں مراجع تقلید، امام صادق کی شہادت کے دن یعنی 25 شوال کو حرم حضرت معصومہ اور حرم امام رضا کی طرف ننگے پاوں عزاداری کرتے ہیں۔

مدرسہ فیضیہ پر حملہ

سنہ 1342 ش فروردین کی دوسری تاریخ مطابق 25 شوال، امام صادق کی شہادت کی مناسبت سے مدرسہ فیضیہ میں عزاداری برگزار ہو رہی تھی۔ شاہی کارندوں نے اس مجلس پر حملہ کیا اور اس میں شریک افراد جن کی اکثریت طلاب کی تھی، کو مورد ضرب و شتم قرار دیا۔ اس واقعے میں ایک طالب علم شہید اور کئی زخمی ہوئے۔

عزاداری کی یہ مجلس آیت اللہ سید محمد رضا گلپایگانی جو شیعہ مراجع تقلید میں سے تھے، کی طرف سے منعقد ہوئی تھی۔

شہادت امام جعفر صادق علیہ السلام

ابو عبداللہ جعفر بن محمد بن علی بن علی بن ابی طالب(ع) جو امام باقر(ع) کے بیٹے ہیں، بعض منابع کے مطابق ربیع الاول 80 ہجری میں اور دیگر منابع کے مطابق 83 ہجری اور مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے۔ ان کی والدہ فاطمہ (ام فروہ) قاسم بن محمد بن ابی بکر کی بیٹی ہیں

الفصل المشاہ اور مصباح کفمی اور دوسری کتابوں میں بھی مذکور ہے کہ انہوں نے امام کو زہر کھلایا۔ ابن شہر آشوب نے مناقب میں لکھا ہے کہ ابو جعفر منصور نے آپ کو زہر دیا، کیونکہ وہ منصور کے اپنے خلاف رنجشوں اور بدویوں کی بغاوت کے خوف سے آرام سے نہیں بیٹھ سکتا تھا۔ منصور وہ تھا جس نے ان لوگوں پر بھی رحم نہیں کیا جنہوں نے اسے خلافت تک پہنچانے کی کوشش کی اور اس نے ابو مسلم خراسانی کو بھی قتل کر دیا جس نے عباسی حکومت کے قیام کے لیے بہت محنت کی تھی۔

حوالہ جات