حمدۂ سعید
| حمدۂ سعید | |
|---|---|
| دوسرے نام | مفتی حمدۂ سعید |
| ذاتی معلومات | |
| یوم پیدائش | 10جون |
| پیدائش کی جگہ | تونس |
| مذہب | اسلام، سنی |
| مناصب | تونس کا مفتی اور عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی کے رکن |
حمدۂ سعید بنی خیار، 10 جون، 1940) عقیدہ اور نظریہ میں زیتونی علمی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور پیر، 8 جولائی 2013 سے جمہوریہ تیونس کی مفتی ہیں، حمدہ سعید کے سے مفتی عثمان بطیخ اس ملک کا مفتی تھا۔ آپ عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی کے رکن اور اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں۔
سوانح عمری
10 جون 1940ء کو ریاست نابل سے بنی خیار کے خاندان میں پیدا ہوئے۔
تعلیم
1959ء میں ابتدائی تعلیم کا آغاز کیا اورایک سال کی ابتدائی تعلیم مکمل کی۔ 1966ء میں انہوں شریعت اور اصول مذہب میں ڈگری حاصل کی۔1987ء میں، انہوں نے فقہ، اس کے اصول فقہ اور اس کے مقاصد کے فیلڈ میں ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کی۔ ان کے پی ایچ ڈی کے تھیسیز کا موضوع "التعارض بين الأدلّة الشّرعيّة ومناهج العلماء في التوفيق بينها" تھا۔
سرگرمیاں
انہوں نے 1989ء انہوں فقہ، اصول اور قانون کے شعبوں میں یونیورسٹی کے پروفیسر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ حمدہ سعید کے کچھ سرگیاں اور فعالتیں ہیں۔ تیونس کے انقلاب کے بعد انہوں نے کچھ خدمات انجام دئیے ہیں جن میں 2011 میں بینی خیار میں سوق مسجد میں امام جماعت اور مبلغ اور 2011ء میں ریاست نابیل میں علاقائی قرآنی سوسائٹی کے سربراہ شامل ہیں۔
بیان کا رد عمل
تیونس کی مفتی اعظم حمدہ سعید نے ایک بیان میں واضح کیا کہ دہشت گردی کے رحجان اور حمایت میں ان کی تشریح اور تفسیر جس کی وجہ سے مسجد زیتونہ کو علم کے طلبا کے لیے بند کرنا ہے۔ اس بیان کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ کسی بھی طرح دہشت گردی کو جائز قرار دیتا ہے۔ اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں کہا: لوگوں نے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کو متعصب قرار دیا گیا وہ سراسر غلط بیانی ہے۔
اس بیان کے متن کے مطابق، جمہوریہ کے مفتی نے اپنی دہشت گردی کی مذمت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ وہابی نہیں ہیں اور وہ عقیدہ اور نظریہ کے لحاظ سے زیتون کے علمی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں[1]۔
المرزوقی نے حمدہ سعید کو جمہوریہ تیونس کا مفتی مقرر کیا
جمہوریہ تیونس کے صدر محمد المنصف المرزوقی نے پیر 8 جولائی 2013ء کو عثمان بطیخ کی جگہ ڈاکٹر حمدہ سعید کو جمہوریہ تیونس کا نیا مفتی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔ تیونس کے صدر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر حمدہ سعید، جو 10 جون 1940ء کو ریاست نابل کے علاقے بینی خیار میں پیدا ہوئیں تھے[2]۔
حواله جات
- ↑ مفتى الجمهورية التونسية حمدة سعيد: أنا سليل الأسرة العلمية الزيتونية عقيدة ومذهبا(جمہوریہ تیونس کے مفتی: میرے مذہبا اور عقیدتا علمی خاندان سے تعلق رکھتا ہوں)- شائع شدہ از: 22 اکتوبر 2013ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 جنوری 2025ء۔
- ↑ تعيين الدكتور « حمدة سعيّد » مفتيا للجمهورية خلفا للشيخ « عثمان بطيخ »( تیونسی صدر ڈاکٹر حمدۂ سعید کو شیخ عثمان بطیخ کی جگہ پر مفتی مقرر کر دیا)- شائع شدہ از: 8 جولائی 2013ء-اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 جنوری 2025ء۔