"سیدمهدی قریشی" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مضامین) |
||
سطر 27: | سطر 27: | ||
جس کا نتیجہ ہے کہ دو گراں قدر کتابیں واژگان '''نہج البلاغہ( کلمات نہج البلاغہ)''' اور '''صحابہ و حدیث غدیر''' کی اشاعت، مختلف کانفرنسوں اور سیمیناروں میں علمی مضامین پیش کرنا، صحیفہ سجادیہ فیسٹیول میں بہترین مضمون کے لیے پہلا مقام حاصل کرنا، ان کی دیگر علمی سرگرمیوں میں شامل ہیں۔ | جس کا نتیجہ ہے کہ دو گراں قدر کتابیں واژگان '''نہج البلاغہ( کلمات نہج البلاغہ)''' اور '''صحابہ و حدیث غدیر''' کی اشاعت، مختلف کانفرنسوں اور سیمیناروں میں علمی مضامین پیش کرنا، صحیفہ سجادیہ فیسٹیول میں بہترین مضمون کے لیے پہلا مقام حاصل کرنا، ان کی دیگر علمی سرگرمیوں میں شامل ہیں۔ | ||
== مضامین == | == مضامین == | ||
{{ کالم کی فہرست|2} | {{ کالم کی فہرست|2}} | ||
* [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)]] کے بیان کے بارے میں ایک تقریر؛ | * [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)]] کے بیان کے بارے میں ایک تقریر؛ | ||
* سنی علماء اور ذرائع کے نقطہ نظر سے غدیر؛ | * سنی علماء اور ذرائع کے نقطہ نظر سے غدیر؛ |
حالیہ نسخہ بمطابق 15:17، 25 مارچ 2024ء
سیدمهدی قریشی | |
---|---|
پورا نام | سیدمهدی قریشی |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1963 ء، 1341 ش، 1382 ق |
پیدائش کی جگہ | ارومیہ |
اساتذہ |
|
مذہب | اسلام، شیعہ |
اثرات |
|
مناصب |
|
سید مہدی قریشی ارومیہ شہر کے امام جمعہ اور صوبہ مغربی آذربایجان میں ولی فقیہ کے نمائندے ہیں۔ وہ ارمیا میں 1963 میں پیدا ہوئے اور سید علی اکبر قریشی کے صاحبزادے ہیں، جو خبرگان رہبری کی اسمبلی میں مغربی آذربائیجان کے نمائندے ہیں۔ 1998 میں، آپ ارومیہ یونیورسٹی میں قائد انقلاب کی نمائندہ تنظیم کے نائب صدر کے طور پر مقرر ہوئے۔ آپ ارومیہ یونیورسٹی کی فقہ اور حقوق کی فیکلٹی کے رکن اور اس شہر کے حوزه علمیه کے استاد بھی ہیں۔ آپ عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن ہیں [1]۔
سوانح عمری
سید مہدی قریشی ارمیہ میں 1342 ہجری شمی میں پیدا ہوئے۔ ڈپلومہ حاصل کرنے کے بعد1361 ہجری میں آپ نے حوزه علمیہ تبریز میں تعلیم حاصل کرنا شروع کی، 1363 ہجری شمسی میں آپ حوزه علمیہ بناب میں داخل ہوئے اور 1367 ہجری شمسی میں تعلیم کو جاری رکھنے کے لیےحوزه علمیہ قم چلے گئے۔
1377 ہجری شمسی سے تقریباً 6 سال تک شیخ جواد تبریزی، جوادی آمولی، فاضل لنکرانی اور مکارم شیرازی کے دروس خارج سے استفادہ کیا اور حوزوی دروس میں ڈاکٹریٹ کی متبادل ڈگری حاصل کرنے کے بعد اپنے والد محترم کے ساتھ ارومیہ واپس آئے اوریونیورسٹیز میں قائد انقلاب کی نمائندہ تنظیم میں ان کے نمائندے کے بطور خدمات انجام دینے لگے۔
1379 ہجری شمسی میں انہوں نے یونیورسٹی کے شعبہ اسلامیات میں بطور فیکلٹی ممبر اسلامیات پڑھانا شروع کیا۔ ارومیہ یونیورسٹی میں فقہ اور اسلامی قانون کے شعبے کے قیام کی اجازت حاصل کرنے کے بعد، آپ فقہ اور اسلامی قانون کے شعبہ کے سربراہ کے طور پر ادب فیکلٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے کے ساتھ اپنی تدریسی اور تحقیقی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
جس کا نتیجہ ہے کہ دو گراں قدر کتابیں واژگان نہج البلاغہ( کلمات نہج البلاغہ) اور صحابہ و حدیث غدیر کی اشاعت، مختلف کانفرنسوں اور سیمیناروں میں علمی مضامین پیش کرنا، صحیفہ سجادیہ فیسٹیول میں بہترین مضمون کے لیے پہلا مقام حاصل کرنا، ان کی دیگر علمی سرگرمیوں میں شامل ہیں۔
مضامین
- رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بیان کے بارے میں ایک تقریر؛
- سنی علماء اور ذرائع کے نقطہ نظر سے غدیر؛
- علمی تشریح کی ضرورت؛
- عاشورا اور خواتین؛
- مذہبی صفوں؛
- انبیاء کی وراثت؛
- صنفی تبدیلی (عربی)؛
- مذہبی عقائد میں سیاحتی ثقافت اور رسم و رواج کا مظہر؛
- سہند کے لیے بہار (عظیم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نقطہ نظر سے دعا)؛
- شہید مطہری کے نقطہ نظر سے حکمت اور تدبیر کی دلیل؛
ذمہ داریاں
- مغربی آذربایجان میں سپریم لیڈر کے نمائندے اور ارمیہ کے امام جمعہ ؛
- صوبہ کے ادارہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے سربراہ ۔
- صوبہ کے حوزه علمیه کی کونسل کے سربراہ۔
- صوبہ میں بسیج کی سپریم اسمبلی کے چیئرمین، قرآنی سرگرمیوں کی ترقی و ترویج کی سپریم کونسل کے چیئرمین۔
- صوبہ کے امور اہلسنت میں ولی فقیہ کے نمائندے