"جلال الدین رحمت" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(2 صارفین 19 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 4: سطر 4:
| name =  جلال الدین رحمت
| name =  جلال الدین رحمت
| other names =  
| other names =  
| brith year =  1949  
| brith year =  1949 ء
| brith date =  
| brith date =  
| birth place = انڈونیشیا
| birth place = انڈونیشیا
| death year =  
| death year = 2020 ء
| death date =  
| death date =  
| death place =  
| death place = فرانس
| teachers = {{افقی باکس کی فہرست |}}
| teachers = {{افقی باکس کی فہرست |}}
| students =  
| students =  
| religion = [[اسلام]]
| religion = [[اسلام]]
| faith = [[سنی]]
| faith = [[شیعہ]]
| works = {{افقی باکس کی فہرست }}
| works = {{افقی باکس کی فہرست }}
| known for = {{افقی باکس کی فہرست | انڈونیشیا میں اہل بیت جمعیت کے سربراہ|عالمی اسمبلی برائے  [[تقریب مذاهب اسلامی]] کی سپریم کونسل کے رکن }}
| known for = {{افقی باکس کی فہرست | انڈونیشیا میں اہل بیت جمعیت کے سربراہ|عالمی اسمبلی برائے  [[تقریب مذاهب اسلامی]] کی سپریم کونسل کے سابق رکن }}
}}
}}


'''جلال الدین رحمت''' انڈونیشیا اہل بیت جمعیت کے سربراہ، انڈونیشیا کی قومی اسمبلی کے رکن، انڈونیشیا میں شہید مطہری اسکول کے بانی، [[انڈونیشیا]] میں [[شیعہ]] اور [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] اخوت کے بانی، اور عالمی اسمبلی برائے [[تقریب مذاهب اسلامی]] کی سپریم کونسل کے رکن۔
'''جلال الدین رحمت''' انڈونیشیا [[اہل بیت]] جمعیت کے سربراہ، انڈونیشیا کی قومی اسمبلی کے رکن، انڈونیشیا میں شہید مطہری اسکول کے بانی، [[انڈونیشیا]] میں [[شیعہ]] اور [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] اخوت کے بانی، اور عالمی اسمبلی برائے [[تقریب مذاهب اسلامی]] کی سپریم کونسل کے سابق رکن ہیں۔
==تعلیم==
جلال الدین رحمت نے مواصلات میں ماسٹر ڈگری اور سیاسیات  میں ڈاکٹریٹ کی ہے۔ انہوں نے 1978 میں پڈجارن یونیورسٹی میں بطور تدریسی عملہ شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے آئیووا امریکہ، آسٹریلین انٹرنیشنل اسٹڈیز اور اسلامک یونیورسٹی آف مکاسر انڈونیشیا  سےتعلیم حاصل کی اور آسٹریلیا سے سیاست اور بین الاقوامی تعلقات میں ڈاکٹریٹ اور انڈونیشیا سے حدیث کے علوم میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔


موجودہ حالات میں جہاں ہم مختلف ممالک میں مسلمانوں کے خون کا مشاہدہ کر رہے ہیں وہیں بہت سی اقلیتیں اور لوگ اب بھی مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور امن کے خواہاں ہیں۔ مسلمانوں کو دینی تعلیمات پر توجہ دینی چاہیے تاکہ وہ ان تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اتحاد اور تقریب کی طرف بڑھیں۔ راه اسلام میں شہید ہونے والے ہر شخص کا آخرت میں اللہ تعالیٰ کے ہاں خاص مقام ہے <ref>[https://www.mehrnews.com/news/5147974/%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D8%AF-%D8%AC%D9%84%D8%A7%D9%84-%D8%A7%D9%84%D8%AF%DB%8C%D9%86-%D8%B1%D8%AD%D9%85%D8%AA-%D8%B1%D8%A6%DB%8C%D8%B3-%D8%A7%D9%86%D8%AC%D9%85%D9%86-%D8%A7%D9%87%D9%84-%D8%A8%DB%8C%D8%AA-%D8%B9-%D8% mehrnews.com]</ref>۔


== حوالہ جات ==
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
{{عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے رکن تقریب مذاهب اسلامی}}
[[زمرہ:شخصیات ]]
[[زمرہ:شخصیات ]]
[[زمرہ: عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے اراکین تقریب مذاهب اسلامی]]
[[زمرہ:انڈونیشیا ]]
[[fa:جلال الدین رحمت]]
[[زمرہ: عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے رکن تقریب مذاهب اسلامی]]

حالیہ نسخہ بمطابق 10:00، 29 جنوری 2024ء

جلال الدین رحمت
جلال الدین رحمت.jpg
پورا نامجلال الدین رحمت
ذاتی معلومات
پیدائش1949 ء، 1327 ش، 1367 ق
پیدائش کی جگہانڈونیشیا
وفات2020 ء، 1398 ش، 1441 ق
وفات کی جگہفرانس
مذہباسلام، شیعہ
مناصب
  • انڈونیشیا میں اہل بیت جمعیت کے سربراہ
  • عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کی سپریم کونسل کے سابق رکن

جلال الدین رحمت انڈونیشیا اہل بیت جمعیت کے سربراہ، انڈونیشیا کی قومی اسمبلی کے رکن، انڈونیشیا میں شہید مطہری اسکول کے بانی، انڈونیشیا میں شیعہ اور سنی اخوت کے بانی، اور عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کی سپریم کونسل کے سابق رکن ہیں۔

تعلیم

جلال الدین رحمت نے مواصلات میں ماسٹر ڈگری اور سیاسیات میں ڈاکٹریٹ کی ہے۔ انہوں نے 1978 میں پڈجارن یونیورسٹی میں بطور تدریسی عملہ شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے آئیووا امریکہ، آسٹریلین انٹرنیشنل اسٹڈیز اور اسلامک یونیورسٹی آف مکاسر انڈونیشیا سےتعلیم حاصل کی اور آسٹریلیا سے سیاست اور بین الاقوامی تعلقات میں ڈاکٹریٹ اور انڈونیشیا سے حدیث کے علوم میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔

موجودہ حالات میں جہاں ہم مختلف ممالک میں مسلمانوں کے خون کا مشاہدہ کر رہے ہیں وہیں بہت سی اقلیتیں اور لوگ اب بھی مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور امن کے خواہاں ہیں۔ مسلمانوں کو دینی تعلیمات پر توجہ دینی چاہیے تاکہ وہ ان تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اتحاد اور تقریب کی طرف بڑھیں۔ راه اسلام میں شہید ہونے والے ہر شخص کا آخرت میں اللہ تعالیٰ کے ہاں خاص مقام ہے [1]۔

حوالہ جات