"سعید عقیل سراج" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
 
(2 صارفین 8 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 5: سطر 5:
| name = سعید عقیل سراج
| name = سعید عقیل سراج
| other names =  
| other names =  
| brith year =  1953
| brith year =  1953 ء
| brith date =  
| brith date =  
| birth place = انڈونیشیا
| birth place = انڈونیشیا
سطر 24: سطر 24:
پروفیسر ڈاکٹر سعید عقیل سراج 3 جولائی 1953 کو چیربون شہر میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔
پروفیسر ڈاکٹر سعید عقیل سراج 3 جولائی 1953 کو چیربون شہر میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔
== تعلیم ==
== تعلیم ==
اصول الدین اور تبلیغ میں شاہ عبدالعزیز یونیورسٹی کے بیچلر (1982ء)۔
اصول الدین اور تبلیغ میں شاہ عبدالعزیز یونیورسٹی سےبیچلر (1982ء)۔


تقابلی مذاہب کے شعبے میں ام القاری یونیورسٹی میں ماسٹر ڈگری (1987ء)۔
مذاہب کے تقابلی مطالعہ کے شعبے میں ام القریٰ  یونیورسٹی میں ماسٹر ڈگری (1987ء)۔


عقائد کے شعبے میں ام القاری یونیورسٹی کی ڈاکٹریٹ (1994ء)۔
عقائد کے شعبے میں ام القریٰ یونیورسٹی سےڈاکٹریٹ (1994ء)۔
== آثار ==
== تصنیفات ==
تصوف بطور سماجی تنقید: اسلام کو الہام کے طور پر پیش کرنا، خواہش نہیں۔
تصوف بطور سماجی تنقید: اسلام کو الہام کے طور پر پیش کرنا، خواہش نہیں۔
* تاریخ کے حوالے سے اہل السنۃ و الجماعت۔
* اہل السنۃ و الجماعت تاریخ کی رہگزر میں۔
* اہل السنۃ و الجماعت: ایک تاریخی جائزہ۔
* [[اہل السنۃ والجماعت|اہل السنۃ و الجماعت]]: ایک تاریخی جائزہ۔
* انڈونیشی اسلام کی برکت: دنیا میں رحمت کی تبلیغ کا طریقہ۔
* انڈونیشییائی اسلام کی برکت: رحمۃ للعالمین کی تبلیغ کا طریقہ۔
* اسلام نوسنتارا (انڈونیشین الجزائر) کی ثقافتوں کو متاثر کرتا ہے: ایک مہذب معاشرے کی طرف۔
* [[اسلام]] نوسنتارا (انڈونیشین الجزائر) ثقافتوں ایک مہذب معاشرے کی طرف  ہدایت کرنے والا
* ناراض اسلام اور دوستانہ اسلام۔
* خشم آلود اسلام اور دوستانہ اسلام۔
 
== وحدت ==
== وحدت ==
انہوں نے کہا: امت اسلامیہ کے درمیان تقریب اور مکالمے اور بھائی چارے کے جذبے کو پھیلانے کا راستہ بہت طویل ہے اور اس کے لیے تمام فریقین، علمائے کرام اور اداروں کے سنجیدہ تعاون کی ضرورت ہے، خاص طور پر انڈونیشیا میں مسلم علماء کے درمیان تعاون اور اسلامی ممالک کے درمیان ہم آہنگی کے لیے عالمی فورم۔ مذاہب۔
ان کا ماننا ہے: امت اسلامیہ کے درمیان تقریب ، مکالمے اور بھائی چارے کے جذبے کو پھیلانے کا راستہ بہت طویل ہے اور اس کے لیے تمام فریقین، علمائے کرام اور اداروں کے سنجیدہ تعاون کی ضرورت ہے، خاص طور پر انڈونیشیا میں مسلم علماء اور عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کے درمیان تعاون ضروری ہے۔
<ref>[https://www.taghribnews.com/fa/news/68841/%D8%A7%D9%86%D8%AF%D9%88%D9%86%D8%B2%DB%8C-%D8%A7%D9%81%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%B1-%D8%AC%D9%87%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85 taghribnews.com]</ref>
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے رکن تقریب مذاهب اسلامی}}
[[زمرہ:شخصیات ]]
[[زمرہ:انڈونیشیا ]]
[[زمرہ:عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے رکن تقریب مذاهب اسلامی]]

حالیہ نسخہ بمطابق 10:11، 29 جنوری 2024ء

سعید عقیل سراج
Said Aqil Siradj.jpg
پورا نامسعید عقیل سراج
ذاتی معلومات
پیدائش1953 ء، 1331 ش، 1372 ق
پیدائش کی جگہانڈونیشیا
مذہباسلام، سنی
مناصب
  • عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن
  • انڈونیشی علماء تحریک کی اسلامی تنظیم

سعید عقیل سراج انڈونیشین اسلامک اسکالرز موومنٹ آرگنائزیشن کے سربراہ ہیں، جس میں انڈونیشیا کے تقریباً 250 ملین افراد میں سے 60 ملین سے زائد افراد شامل ہیں۔ وہ عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن ہیں۔

پیدائش

پروفیسر ڈاکٹر سعید عقیل سراج 3 جولائی 1953 کو چیربون شہر میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔

تعلیم

اصول الدین اور تبلیغ میں شاہ عبدالعزیز یونیورسٹی سےبیچلر (1982ء)۔

مذاہب کے تقابلی مطالعہ کے شعبے میں ام القریٰ یونیورسٹی میں ماسٹر ڈگری (1987ء)۔

عقائد کے شعبے میں ام القریٰ یونیورسٹی سےڈاکٹریٹ (1994ء)۔

تصنیفات

تصوف بطور سماجی تنقید: اسلام کو الہام کے طور پر پیش کرنا، خواہش نہیں۔

  • اہل السنۃ و الجماعت تاریخ کی رہگزر میں۔
  • اہل السنۃ و الجماعت: ایک تاریخی جائزہ۔
  • انڈونیشییائی اسلام کی برکت: رحمۃ للعالمین کی تبلیغ کا طریقہ۔
  • اسلام نوسنتارا (انڈونیشین الجزائر) ثقافتوں ایک مہذب معاشرے کی طرف ہدایت کرنے والا
  • خشم آلود اسلام اور دوستانہ اسلام۔

وحدت

ان کا ماننا ہے: امت اسلامیہ کے درمیان تقریب ، مکالمے اور بھائی چارے کے جذبے کو پھیلانے کا راستہ بہت طویل ہے اور اس کے لیے تمام فریقین، علمائے کرام اور اداروں کے سنجیدہ تعاون کی ضرورت ہے، خاص طور پر انڈونیشیا میں مسلم علماء اور عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کے درمیان تعاون ضروری ہے۔ [1]

حوالہ جات