"9 ربیع الاول" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 23: سطر 23:
شاید ایک طرف شیعہ اس دن کے بارے میں خوش تھے کہ یہ دن امام مہدی کی امامت کے پہلے دن کی نمائندگی کرتا ہے، آٹھ ربیع الاول کو ان کے فوجی والد کی وفات کو دیکھتے ہوئے، اس دن کو انہوں نے فرض کیا کہ امامت اور ولایت کے فرائض، اور وہ اعلیٰ ریاست کا مالک ہے، اور اس کے ہاتھ سے انصاف کا بول بالا ہوتا ہے اور مظلوموں کو ظالم کے ساتھ انصاف کیا جاتا ہے، اس لیے یہ ایک خوشی کا دن ہوگا۔ یہ اثنائے عشری کی چھٹی ہے <ref>مركز الأبحاث العقائدية، موسوعة الأسئلة العقائديّة، الجزء : 4 صفحة : 398. نسخة محفوظة 24 فبراير 2019 على موقع واي باك مشين</ref>۔
شاید ایک طرف شیعہ اس دن کے بارے میں خوش تھے کہ یہ دن امام مہدی کی امامت کے پہلے دن کی نمائندگی کرتا ہے، آٹھ ربیع الاول کو ان کے فوجی والد کی وفات کو دیکھتے ہوئے، اس دن کو انہوں نے فرض کیا کہ امامت اور ولایت کے فرائض، اور وہ اعلیٰ ریاست کا مالک ہے، اور اس کے ہاتھ سے انصاف کا بول بالا ہوتا ہے اور مظلوموں کو ظالم کے ساتھ انصاف کیا جاتا ہے، اس لیے یہ ایک خوشی کا دن ہوگا۔ یہ اثنائے عشری کی چھٹی ہے <ref>مركز الأبحاث العقائدية، موسوعة الأسئلة العقائديّة، الجزء : 4 صفحة : 398. نسخة محفوظة 24 فبراير 2019 على موقع واي باك مشين</ref>۔


شیخ [[محمد الحسین الکاشف الغطاء]] کا خیال ہے کہ ممکن ہے کہ فرحت الزہرا کی وجہ یہ ہو کہ ربیع الاول کی نویں اور دسویں تاریخ ان کے والد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شادی کا دن تھا۔ خدا اپنی والدہ [[خدیجۃ الکبریٰ]] کو۔اس میں کوئی شک نہیں کہ الزہرا ہر سال اس دن خوشی و مسرت کا اظہار کرتی تھیں اور اس کے دکھانے کا رواج باقی رہتا تھا۔ ہر سال اس دن کو، لیکن برسوں گزرنے کے ساتھ وہ اس کی وجہ سے ناواقف رہے، اور پھر بعض غاصبوں نے اس کے صحیح معنی کے علاوہ اسے توڑ مروڑ کر رکھ دیا۔ نام ان کے پاس رہ گیا جو فرحت الزہرا تھا اور وجہ معلوم نہیں تھی  <ref>كاشف الغطاء، الشيخ محمد حسين، جنّة المأوى، الجزء : 1 صفحة : 74. نسخة محفوظة 24 فبراير 2019 على موقع واي باك مشين</ref>.
شیخ [[محمد الحسین الکاشف الغطاء]] کا خیال ہے کہ ممکن ہے کہ فرحت الزہرا کی وجہ یہ ہو کہ ربیع الاول کی نویں اور دسویں تاریخ ان کے والد [[رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم]] کی شادی کا دن تھا۔ خدا اپنی والدہ [[خدیجۃ الکبریٰ]] کو۔اس میں کوئی شک نہیں کہ الزہرا ہر سال اس دن خوشی و مسرت کا اظہار کرتی تھیں اور اس کے دکھانے کا رواج باقی رہتا تھا۔ ہر سال اس دن کو، لیکن برسوں گزرنے کے ساتھ وہ اس کی وجہ سے ناواقف رہے، اور پھر بعض غاصبوں نے اس کے صحیح معنی کے علاوہ اسے توڑ مروڑ کر رکھ دیا۔ نام ان کے پاس رہ گیا جو فرحت الزہرا تھا اور وجہ معلوم نہیں تھی  <ref>كاشف الغطاء، الشيخ محمد حسين، جنّة المأوى، الجزء : 1 صفحة : 74. نسخة محفوظة 24 فبراير 2019 على موقع واي باك مشين</ref>.


بعض کا خیال ہے کہ یہ وہ دن تھا جس دن [[عمر بن خطاب|عمر بن الخطاب]] کو قتل کیا گیا تھا۔ جبکہ دیگر کا خیال ہے کہ مورخین اور سیرت نگاروں، [[شیعہ]] اور [[سنی]] دونوں کے اجماع کی وجہ سے یہ غلط ہے کہ آپ کو ذوالحجہ میں قتل کیا گیا تھا۔ بلکہ اس دن [[عمر بن سعد]] بن ابی وقاص کو قتل کیا گیا تھا اور عمر التف کی جنگ میں اموی فوج کے سپہ سالار تھے جس میں [[حسین بن علی]] مارے گئے تھے <ref>العاملي، جعفر مرتضى، الصحيح من سيرة الإمام علي، الجزء : 14 صفحة : 204. نسخة محفوظة 24 فبراير 2019 على موقع واي باك مشين</ref>۔
بعض کا خیال ہے کہ یہ وہ دن تھا جس دن [[عمر بن خطاب|عمر بن الخطاب]] کو قتل کیا گیا تھا۔ جبکہ دیگر کا خیال ہے کہ مورخین اور سیرت نگاروں، [[شیعہ]] اور [[سنی]] دونوں کے اجماع کی وجہ سے یہ غلط ہے کہ آپ کو ذوالحجہ میں قتل کیا گیا تھا۔ بلکہ اس دن [[عمر بن سعد]] بن ابی وقاص کو قتل کیا گیا تھا اور عمر التف کی جنگ میں اموی فوج کے سپہ سالار تھے جس میں [[حسین بن علی]] مارے گئے تھے <ref>العاملي، جعفر مرتضى، الصحيح من سيرة الإمام علي، الجزء : 14 صفحة : 204. نسخة محفوظة 24 فبراير 2019 على موقع واي باك مشين</ref>۔