حسین سلامی
| حسین سلامی | |
|---|---|
| ذاتی معلومات | |
| پیدائش کی جگہ | ضلع گلپایگان وانشان ایران |
| اساتذہ | سید روحالله موسوی خمینی، میرزا هاشم آملی، سید حسین بروجردی |
| مذہب | اسلام، شیعہ |
| مناصب | ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے چیف کمانڈر |
حسین سلامی 1398ش سے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر ہیں۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر ، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی فیکلٹی ممبر ، ایئر فورس کمانڈ ، کارپس کے ڈپٹی چیف آف آپریشنز ، ڈافوس فیکلٹی کے کمانڈر ، ایران -عراق جنگ میں نوح میری ٹائم بیس کے انچارج رہ چکے ہیں ۔ وہ 1399 سے لبنان میں فلسطینی انتفاضہ اور اسلامی مزاحمتی گروہوں حماس اور حزب اللہ کی حمایت اور عالمی استکبار کے خلاف جنگ میں کامیاب فوجی بیانات کی وجہ سے یورپی یونین کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں اور 1402 سے، عراق اور شام میں امریکی ، اسرائیل، تکفیری گروپس اور عین اسد پر میزائل حملہ و آپریشن صادق الوعد کا کامیاب آپریشن، اس کی مسوولیت کے زمانے میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا ایک قابل فخر آپریشن ہے۔
سوانح عمری
میجر حسین سلامی 1339 ش میں شہر گلپایگان کے وانشان گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔
تعلیم
1357ش میں ، اس نے یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی میں مکینیکل انجینئرنگ کے شعبہ میں داخلہ لیا تھا ، لیکن انہوں نے مسلط جنگ(جنگ تحمیلی) کے آغاز اور ثقافتی انقلاب کے آغاز کے ساتھ سپاہ پاسداران اسلامی انقلابی میں شمولیت اختیار کی اور جنگ کے خاتمے کے بعد ، اس نے فیکلٹی آف کمانڈ اور ہیڈ کوارٹر کے کورسیز کی اور مدیریت دفاعی میں بی اے کی ڈگری حاصل کر لی اور فارغ تحصیل ہوگیا وہ فی الحال نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی فیکلٹی کا ممبر اور آئی آر جی سی کے کمانڈ اور اسٹاف میں استاد ہے[1]۔
مسلط جنگ میں شرکت
کمانڈر سلامی نے مسلط جنگ اور ثقافتی انقلاب کے آغاز کے ساتھ اصفہان کور میں شمولیت اختیار کی۔ جنگ کے آٹھ سالوں کے دوران ، وہ آئی آر جی سی کا کمانڈر تھا اور مختلف کارروائیوں میں شامل تھا اور کچھ وقت مغربی محاذ اور کردستان میں گزارا۔
عہدے
اسلامی انقلابی گارڈ کور میں مسلط جنگ کے بعد سے میجر جنرل کی مندرجہ ذیل ذمہ داریاں رہی ہیں:
- ایران -عراق جنگ میں نوح میری ٹائم بیس کا آپریشن کا مسوول؛
- 1371ش سے 1376ش تک ڈی اے ایف او ایس کالج کے کمانڈر؛
- 1376 ش، تا 1384 ش تک کور کے مشترکہ عملے کے آپریشن کے جانشین؛
- 1384 ش، تا 1388 ش تک انقلابی گارڈز کی ایئر فورس کمانڈ ؛
- نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی فیکلٹی کے موجودہ ممبر ؛
- ڈپٹی کمانڈر -1388 ش، تا 1398 ش تک اسلامی انقلابی گارڈ کور کے چیف؛
- 1397 ش جولائی سے ستمبر تک اسلامی انقلابی گارڈ کور کے کوآرڈینیٹر کے نائب سربراہ؛
- اب تک مئی 1398 سے اسلامی انقلابی گارڈ کور کے کمانڈر میں۔
سید حسن نصراللہ کی شہادت مزاحمت کے لئے مشعل راہ ہے
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے چیف کمانڈر نے کہا ہے کہ لبنان میں سید حسن نصر اللہ کی شہادت مزاحمتی محور کے لئے مشعل راہ ہے۔ مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے چیف کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے تہران میں شہدائے مقاومت کی یاد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سید نصراللہ کی شہادت لبنان کی مزاحمت کے لئے مشعل راہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سید نصراللہ نے 2006 میں صیہونیوں کے خلاف مسلمانوں کی پہلی فتح کی قیادت کی۔ جنرل سلامی نے کہا سید حسن نصر اللہ امریکہ اور اسرائیل کے فوجی اتحاد کے خلاف کھڑے ہوئے اور انہیں شکست دی۔ انہوں نے مزید کہا کی حزب اللہ نے وفاداری کے ساتھ غزہ کی حمایت میں جنگ میں حصہ لیا اور طاقت کے توازن کو بدل دیا۔ سپاہ کے کمانڈر نے کہا کہ لبنانی عوام اسرائیلی افواج کو اپنی سرزمین سے نکال باہر کر دیں گے[2]۔
مقاومت کے خلاف امریکی اور صہیونی سازشیں ناکام ہوں گی
سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل سلامی نے تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد النخالہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ مقاومت کو نقصان پہنچانے کی امریکی اور صہیونی سازشیں ناکامی سے دوچار ہوں گی۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت کی مقاومت کے خلاف سازشیں ناکامی سے دوچار ہوں گی۔
تحریک اسلامی جہاد فلسطین کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ سے ملاقات کے دوران انہوں نے فلسطینی مزاحمتی محاذ اور غزہ کے عوام کی صیہونی حکومت کے خلاف کامیابی کو سراہا اور کہا کہ اگرچہ بعض اوقات امریکہ اور اسرائیل کو وقتی طور پر کامیابیاں مل سکتی ہیں، لیکن مجموعی طور پر وہ شکست سے دوچار ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت اور امریکہ زوال اور شکست کی راہ پر گامزن ہیں۔ "کچھ وقتی فتوحات امریکہ اور اسرائیل کے لیے کوئی اسٹریٹجک جیت کی علامت نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ، یمن اور لبنان کے حالات امریکہ اور صیہونی حکومت کی ناکامی نشاندھی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل امریکی حمایت کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا۔ اس وقت امریکہ خود زوال پذیر ہے لہذا صہیونی حکومت کو امریکہ کی طرف سے زیادہ مدد نہیں ملے گی[3]۔
حسین سلامی دشمن ایران کے حملوں کی تاب نہیں لاسکتے، آپریشن وعدہ صادق صرف ایک وارننگ تھی، جنرل سلامی
دشمن ایران کے حملوں کی تاب نہیں لاسکتے، آپریشن وعدہ صادق صرف ایک وارننگ تھی
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے چیف کمانڈر نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دشمن ایران کے حملے کی تاب نہیں لاسکتے، آپریشن وعدہ صادق صرف ایک وارننگ اور ابتدائی کاروائی تھی۔ مہر نیوز کے مطابق، ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے چیف کمانڈر جنرل حسین سلامی نے مشترکہ مشقوں کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران ملک کی فوجی صلاحیتوں کو سراہا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کے دشمنوں پر گزشتہ سال کے دوران متعدد انتقامی کارروائیوں کے باوجود ابھی تک کوئی "سنگین" نوعیت کا حملہ نہیں کیا گیا۔ جنرل سلامی نے دشمنوں کو خبردار کیا کہ آپریشن وعدہ صادق 1 اور 2 صرف ایک وارننگ اور ابتدائی جوابی کاروائی تھی۔
سپاہ کے کمانڈر انچیف نے کہا: اگر دشمنوں نے ایران کی 46 سالہ تاریخ سے سبق نہیں سیکھا اور اپنی شرارتیں جاری رکھیں تو انہیں مزید شکست اور رسوائی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن اور تل ابیب غزہ کی پٹی میں محصور فلسطینی مزاحمت کو شکست دینے میں ناکام رہے ہیں[4]۔
حوالہ جات
- ↑ زندگینامه حسین سلامی (۱۳۳۹-)(حسین سلامی کا زندگی نامہ)- شائع شدہ از: 1اردیبہشت 1398ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 27 فروری 2025ء۔
- ↑ سید حسن نصراللہ کی شہادت مزاحمت کے لئے مشعل راہ ہے، جنرل سلامی- شائع شدہ از:23 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 27 فروری 2025ء۔
- ↑ مقاومت کے خلاف امریکی اور صہیونی سازشیں ناکام ہوں گی، جنرل سلامی- شائع شدہ از: 21 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 27 فروری 2025ء۔
- ↑ دشمن ایران کے حملوں کی تاب نہیں لاسکتے، آپریشن وعدہ صادق صرف ایک وارننگ تھی، جنرل سلامی دشمن ایران کے حملوں کی تاب نہیں لاسکتے، آپریشن وعدہ صادق صرف ایک وارننگ تھی، جنرل سلامی- شائع شدہ از: 26 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 27 فروری 2025ء۔