مندرجات کا رخ کریں

حسین سلامی

ویکی‌وحدت سے
حسین سلامی
ذاتی معلومات
پیدائش کی جگہضلع گلپایگان وانشان ایران
اساتذہسید روح‌الله موسوی خمینی، میرزا هاشم آملی، سید حسین بروجردی
مذہباسلام، شیعہ
مناصبایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے چیف کمانڈر

حسین سلامی 1398ش سے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر ہیں۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر ، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی فیکلٹی ممبر ، ایئر فورس کمانڈ ، کارپس کے ڈپٹی چیف آف آپریشنز ، ڈافوس فیکلٹی کے کمانڈر ، ایران -عراق جنگ میں نوح میری ٹائم بیس کے انچارج رہ چکے ہیں ۔ وہ 1399 سے لبنان میں فلسطینی انتفاضہ اور اسلامی مزاحمتی گروہوں حماس اور حزب اللہ کی حمایت اور عالمی استکبار کے خلاف جنگ میں کامیاب فوجی بیانات کی وجہ سے یورپی یونین پر پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں اور 1402 سے ، : عراق اور شام میں امریکی ، اسرائیل اور تکفیری گروپس اور عین اسد پر و آپریشن صادق الوعد پر میزائل حملہ اس کی مسوولیت کے زمانے میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا ایک قابل فخر آپریشن ہے۔

سید حسن نصراللہ کی شہادت مزاحمت کے لئے مشعل راہ ہے

ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے چیف کمانڈر نے کہا ہے کہ لبنان میں سید حسن نصر اللہ کی شہادت مزاحمتی محور کے لئے مشعل راہ ہے۔ مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے چیف کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے تہران میں شہدائے مقاومت کی یاد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سید نصراللہ کی شہادت لبنان کی مزاحمت کے لئے مشعل راہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سید نصراللہ نے 2006 میں صیہونیوں کے خلاف مسلمانوں کی پہلی فتح کی قیادت کی۔ جنرل سلامی نے کہا سید حسن نصر اللہ امریکہ اور اسرائیل کے فوجی اتحاد کے خلاف کھڑے ہوئے اور انہیں شکست دی۔ انہوں نے مزید کہا کی حزب اللہ نے وفاداری کے ساتھ غزہ کی حمایت میں جنگ میں حصہ لیا اور طاقت کے توازن کو بدل دیا۔ سپاہ کے کمانڈر نے کہا کہ لبنانی عوام اسرائیلی افواج کو اپنی سرزمین سے نکال باہر کر دیں گے[1]۔

مقاومت کے خلاف امریکی اور صہیونی سازشیں ناکام ہوں گی

سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل سلامی نے تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد النخالہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ مقاومت کو نقصان پہنچانے کی امریکی اور صہیونی سازشیں ناکامی سے دوچار ہوں گی۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت کی مقاومت کے خلاف سازشیں ناکامی سے دوچار ہوں گی۔

تحریک اسلامی جہاد فلسطین کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ سے ملاقات کے دوران انہوں نے فلسطینی مزاحمتی محاذ اور غزہ کے عوام کی صیہونی حکومت کے خلاف کامیابی کو سراہا اور کہا کہ اگرچہ بعض اوقات امریکہ اور اسرائیل کو وقتی طور پر کامیابیاں مل سکتی ہیں، لیکن مجموعی طور پر وہ شکست سے دوچار ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت اور امریکہ زوال اور شکست کی راہ پر گامزن ہیں۔ "کچھ وقتی فتوحات امریکہ اور اسرائیل کے لیے کوئی اسٹریٹجک جیت کی علامت نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ، یمن اور لبنان کے حالات امریکہ اور صیہونی حکومت کی ناکامی نشاندھی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل امریکی حمایت کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا۔ اس وقت امریکہ خود زوال پذیر ہے لہذا صہیونی حکومت کو امریکہ کی طرف سے زیادہ مدد نہیں ملے گی[2]۔

حسین سلامی دشمن ایران کے حملوں کی تاب نہیں لاسکتے، آپریشن وعدہ صادق صرف ایک وارننگ تھی، جنرل سلامی

دشمن ایران کے حملوں کی تاب نہیں لاسکتے، آپریشن وعدہ صادق صرف ایک وارننگ تھی

ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے چیف کمانڈر نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دشمن ایران کے حملے کی تاب نہیں لاسکتے، آپریشن وعدہ صادق صرف ایک وارننگ اور ابتدائی کاروائی تھی۔ مہر نیوز کے مطابق، ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے چیف کمانڈر جنرل حسین سلامی نے مشترکہ مشقوں کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران ملک کی فوجی صلاحیتوں کو سراہا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایران کے دشمنوں پر گزشتہ سال کے دوران متعدد انتقامی کارروائیوں کے باوجود ابھی تک کوئی "سنگین" نوعیت کا حملہ نہیں کیا گیا۔ جنرل سلامی نے دشمنوں کو خبردار کیا کہ آپریشن وعدہ صادق 1 اور 2 صرف ایک وارننگ اور ابتدائی جوابی کاروائی تھی۔

سپاہ کے کمانڈر انچیف نے کہا: اگر دشمنوں نے ایران کی 46 سالہ تاریخ سے سبق نہیں سیکھا اور اپنی شرارتیں جاری رکھیں تو انہیں مزید شکست اور رسوائی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن اور تل ابیب غزہ کی پٹی میں محصور فلسطینی مزاحمت کو شکست دینے میں ناکام رہے ہیں[3]۔

حوالہ جات