عزالدین القسام بریگیڈز
عزالدین القسام بریگیڈز | |
---|---|
پارٹی کا نام | عزالدین القسام بریگیڈز |
بانی پارٹی |
|
پارٹی رہنما | محمد الضیف |
مقاصد و مبانی |
|
عزالدین القسام بریگیڈز یہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی عسکری شاخ ہے جو فلسطین میں کام کرتی ہے۔ اسے فلسطین میں سب سے نمایاں مزاحمتی گروپوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، اور اس کا نام ایک شامی عالم اور مجاہد عزالدین القسام سے منسوب ہے، جو سنہ 1935 میں جنین کے قریب یباد جنگل میں برطانوی افواج کے ہاتھوں شہید ہو گئے تھے۔ القسام بریگیڈز، جس کی قیادت اس وقت محمد الضیف اور ان کے نائب مروان عیسی کر رہے ہیں، آج غزہ کے اندر سب سے بڑا اور بہترین آلات سے لیس گروپ ہے۔
بریگیڈز کا عمومی مقصد
القسام بریگیڈز نے اعلان کیا کہ ان کا مقصد پورے فلسطین کو 1948 سے چلے آرہے اسرائیلی قبضے سے آزاد کرانا اور فلسطینی عوام کے ان حقوق کا حصول ہے جنہیں قابض اسرائیل نے چھین رکھا ہے۔بریگیڈز فلسطینی عوام کو متحرک کرنے اور ان کی قیادت کرنے اور ان کے وسائل اور امکانات کو متحرک کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں اور توانائیوں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔
اسٹیبلشمنٹ
القسام بریگیڈز کا قیام، حماس کے نام سے موجودہ تحریک کے آغاز سے قبل ہی 1984 میں عمل میں آ گیا تھا اور مختلف عنوانات سے کام جاری تھا جیسے ”المجاہدون الفلسطینیون“۔ یہ سلسلہ 1991 کے وسط میں شہید عزالدین القسام بریگیڈز کے نام کے اعلان تک جاری رہا۔ اس کے نمایاں بانیوں میں غزہ کی پٹی میں شیخ صلاح شحادۃ، عماد عقل، اور محمود المبحوح، مغربی کنارے میں انجینئر یحییٰ عیاش، اور شمالی مغربی کنارے میں ، زاہر جبارین ، عدنان مرعی ، اور علی عاصی شامل ہیں ۔
سیاسی قیادت سے تعلقات
القسام حماس تحریک کی سیاسی قیادت کے ساتھ اپنے تعلقات کو تنظیمی انضمام اور میدانی علیحدگی پر مبنی قرار دیتی ہے۔ کیونکہ یہ حماس تحریک کے ڈھانچے اور باڈی کا حصہ ہے جس میں وہ اندرونی ضوابط کے مطابق فیصلہ سازی میں حصہ لیتی ہے۔ لیکن فوجی کارروائی سے متعلق عملی پہلوؤں میں سیاسی قیادت سے الگہ ہے [1].
قیادت اور تنظیم
محمد الضیف القسام بریگیڈز کے کمانڈر انچیف ہیں جبکہ قابض صہیونی فوج کا دعویٰ ہے کہ مروان عیسیٰ موجودہ حقیقی راہنما ہیں جو تازہ ترین قاتلانہ حملے میں محمد الضیف کے زخمی ہوجانے کی وجہ سے احمد الجعبری کی جگہ لے رہے ہیں ۔
قتل کی کوشش
قسام کی قیادت کو ہمیشہ قتل و غارت کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اس کے جن رہنماؤں کو قتل کیا گیا ان میں صلاح شحادۃ ، یحییٰ عیاش ، محمود ابو ہنود ، محی الدین الشریف اور بہت سے دوسرے شامل ہیں ۔ان میں آخری احمد الجعبری جو 2012 میں غزہ پر صہیونی حملوں میں مارے گئے تھے اور رائد العطار اور محمد ابو شمالہ اور محمد برہوم ہیں جو غزہ کے تازہ ترین معرکہ ” العصف الماکول“ میں مارے گئے۔
ساخت اور ڈھانچہ
قسام بریگیڈ علاقوں اور بریگیڈزکے نظام کی پیروی کرتی ہے۔ ہر علاقے یا بریگیڈ کا ایک کمانڈر ہوتا ہے جو اس کا ذمہ دار ہوتا ہے اور اس کے معاملات کی نگرانی کرتا ہے۔
- ناردرن بریگیڈ (7 جنگی بٹالین پر مشتمل ہے، بشمول ایلیٹ بٹالین)
- غزہ بریگیڈ (غزہ بریگیڈ کو ضم کر دیا گیا تھا اور اب اس میں ایلیٹ بٹالین سمیت 7 جنگی بٹالین شامل ہیں)
- الوسطہ بریگیڈ (5 جنگی بٹالین پر مشتمل ہے، بشمول ایلیٹ بٹالین)
- خان یونس بریگیڈ (6 لڑاکا بٹالین پر مشتمل ہے، بشمول ایلیٹ بٹالین)
- رفح بریگیڈ (5 جنگی بٹالین پر مشتمل ہے، بشمول ایلیٹ بٹالین)
طاقت اور ہتھیار
القسام بریگیڈ حال ہی میں القسام میزائل کے لیے مشہور ہوئی ہے، جو فلسطین میں اپنی عسکری سرگرمیوں میں استعمال ہونے والا سب سے نمایاں ہتھیار ہے، اور غزہ میں مرکوز ہے۔ بریگیڈز نے اپنے مقامی میزائلوں کو طویل رینج کے لیے تیار کیا ہے جیسے M75 میزائل ، جس کا نام اس نے کمانڈر ابراہیم المقادمہ کے نام پر M کے ساتھ رکھا، جس کی رینج 75 کلومیٹر تھی۔ اس کے بعد 2014 میں J80 میزائل جس کا نام کمانڈر احمد الجعبری کے نام پر رکھا گیا جس کی رینج 80 کلومیٹر ہے، R160 میزائل جس کا نام کمانڈر الرنتیسی کے نام پر حرف R کے ساتھ رکھا گیاجس کی رینج 160 کلومیٹر ہے اور سجیل 55 میزائل جس کی رینج 55 کلومیٹر ہے سامنے آئے۔
بریگیڈز کے پاس متعدد قسم کے اینٹی آرمر گائیڈڈ میزائل ہیں، جیسے کورنیٹ میزائل ، کنکورس میزائل ، فونیکس میزائل (فاغوٹ میزائل کا شمالی کوریائی ورژن) اور ساغر میزائل ۔ان کے علاوہ اس کے پاس طیارہ شکن میزائل بھی ہیں۔ جیسے SAM-7 میزائل [2]۔
تعداد
قسام بریگیڈ کے ارکان کی تعداد غزہ کی پٹی میں دسیوں ہزار اور مغربی کنارے میں چند سو بتائی جاتی ہے۔
جنگیں اور آپریشن
القسام بریگیڈز نے بہت سی جنگیں لڑیں، جن میں سے سب سے بڑی جنگیں الفرقان جنگ 2008-2009،حجارۃ السجیل جنگ 2012، اورالعصف الماکول جنگ 2014 تھیں۔ ان کی سب سے مشہور کارروائی ”الوہم المتبدد آپریشن“ تھا جس میں اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کو اغوا کیا گیا تھا ۔ اس آپریشن میں ان کے ساتھ تیسیر ابو سنیمہ بھی شامل تھے ۔ پہلی نسل کی سب سے اہم کارروائیوں میں سے ایک مصعب بن عمیر مسجد آپریشن تھا۔ یہ فلسطینی مزاحمت کی تاریخ کا پہلا تصویری آپریشن تھا، جس کی قیادت عماد عقل نے کی تھی ۔
قاسم سلیمانی کی شہادت پر القسام بریگیڈ کا موقف
القسام بریگیڈز نے ایک پریس بیان میں کہا کہ کمانڈر حاج قاسم سلیمانی کا خون بہہ جانے کے بعد، ہمیں ان کی سوانح عمری اور فلسطینی کاز اور مزاحمت کی حمایت میں ان کے بڑے اور وسیع کردار کو یاد رکھنا چاہئے ۔ کیونکہ انہوں نے اپنی زیادہ تر کوششوں اور جد و جہد کو صیہونی وجود کو ختم کرنےاور فلسطین کی سرزمین سے اس کا صفایا کرنے پر مرکوز کر ررکھا تھا۔انہوں نے صہیونی دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے مزاحمت کو ہر طرح کی مدد فراہم کی اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اس راہ میں ان کے اہم کردار نے انہیں امریکہ اور صہیونی دشمن کا بڑا ہدف بنادیا۔
عزالدین القسام بریگیڈز نے اس عظیم رہنما کے انتقال پر برادران اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے عرب اور ملت اسلامیہ کو یقین دلایا کہ ہم فلسطین میں مزاحمتی طاقت کے طور پر اپنے راستے پر چلتے رہیں گے۔ صہیونی دشمن، پورے خطے میں برائی کا منبع ہے اور ہمیں یقین ہے کہ حاج قاسم سلیمانی کا خون قاتلوں اور صیہونی قبضے پر لعنت ہو گا [3]
آپریشن طوفان الاقصیٰ
7 اکتوبر 2023 کو، حماس کی قیادت میں فلسطینی مجاہدین نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے کا آغاز کیا اور غزہ-اسرائیل رکاوٹ کو توڑتے ہوئے غزہ کی سرحدی گزرگاہوں کے ذریعے قریبی اسرائیلی بستیوں میں داخل ہوگئے۔ حماس نے اسے آپریشن طوفان الاقصیٰ کا نام دیا.
اکتوبر 2023ء کو 06:30 بجے، حماس نے آپریشن کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس نے غزہ پٹی سے اسرائیل میں 20 منٹ کے اندر اندر 5000 سے زیادہ راکٹ فائر کیے ہیں۔ اسرائیلی ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ سے کم از کم 3000 پروجیکٹائل داغے گئے ہیں۔ راکٹ حملوں میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ دھماکوں کی اطلاع غزہ کے آس پاس کے علاقوں اور سہل شارون کے شہروں بشمول غدیرا، ہرتزلیا، تل ابیب اور عسقلان میں موصول ہوئی تھی۔ بئرالسبع، یروشلم، رحودوت، ریشون لتسیون اور پاماچیم ایئربیس میں بھی فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے۔ حماس نے جنگ کی کال جاری کی، جس میں اعلیٰ فوجی کماندار محمد الضیف نے ہر جگہ مسلمانوں سے اسرائیل پرحملہ کرنے کی اپیل کی. تقریباً 1000 فلسطینی مجاہدین نے ٹرکوں، پک اپ، موٹر سائیکلوں، بلڈوزروں، اسپیڈ بوٹس اور پیرا گلائیڈر کے ذریعے غزہ سے اسرائیل میں دراندازی کی۔ تصاویر اور ویڈیوز میں سیاہ رنگت والے پک اپ ٹرکوں میں ملبوس بھاری مسلح اور نقاب پوش مجاہدین کو دکھایا گیا ہے جنہوں نے سدیروت میں فائرنگ کرتے ہوئے کئی اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ == حماس نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی == گردانهای عزالدین قسام
تحریک حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی مدافعان حرم کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور اس بزدلانہ حملے کی مذمت کی۔
پیغام کے متن کا ترجمہ کچھ یوں ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
شہید عزالدین قسام بریگیڈ شام کے دارالحکومت دمشق پر صیہونیوں کی جانب سے بزدلانہ حملے میں سردار ابومہدی محمد رضا زاہدی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر عالم اسلام اور تمام عرب ممالک کی خدمت میں تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔
ہم قسام بریگیڈ کے ارکان اس بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے مسلسل کئی سالوں سے غاصب صیہونیوں کے خلاف مزاحمتی محاذ کی تعمیر میں شہید ابو مہدی کے عظیم کردار اور طوفان الاقصیٰ میں ان کے شاندار کردار کو سراہتے ہیں۔
یہ جہاد فتح یا شہادت تک جاری رہے گا۔
شہید عزالدین القسام بریگیڈ
فلسطین
منگل ۲۳ رمضان ۱۴۴۵ ھ
۰۲/اپریل/۲۰۲۴ [4]۔
القسام بریگیڈ کی زبردست کاروائی، 10 اسرائیلی فوجی ہلاک
فلسطینی مزاحمتی فورسز نے قابض صیہونی فوجیوں کار ضرب لگائی مہر خبررساں ایجنسی نے شہاب نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے غزہ کے علاقے الحوز میں ایک مکان میں چھپے ہوئے 10 اسرائیلی فوجیوں کو دھماکے سے اڑا دیا اور اس کارروائی میں تمام قابض فوجی ہلاک ہو گئے۔ القسام نے غزہ کے شمال میں ایک اسرائیلی عملہ بردار کنٹینر اور 2 D9 بلڈوزر کو بھی بموں سے نشانہ بنایا ہے [5]۔
القسام بریگیڈ کے ہاتھوں صہیونی فوجی افسر ہلاک
القسام نے غزہ میں صہیونی فوج کے اعلی افسر کی ہلاکت کی ویڈیو جاری کردی ہے۔ صہیونی حکومت کی جانب سے مقاومتی اعلی رہنماؤں کی شہادت کے باوجود غزہ اور لبنان میں صہیونی فورسز کے خلاف مجاہدین کی کاروائیوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ گذشتہ روز القسام بریگیڈ نے صہیونی 401 ویں بریگیڈ کے کمانڈر کنرل دقسا کو جبالیا میں ہلاک کردیا تھا [6]۔
صیہونی دشمن غزہ میں اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں کو چھپا رہا ہے
فلسطین کی القسام بریگیڈز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت اپنی فوج کی ساکھ بچانے کے لئے غزہ کے شمال میں ہلاکتوں کو چھپا رہی ہے۔ مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ فلسطین کی القسام بریگیڈز کے ترجمان "ابو عبیدہ" نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر جاری ایک پیغام میں صیہونی فوج کی غیر معمولی ہلاکتوں سے پردہ اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے شمال میں ہمارے مجاہدین کی بہادری اور میدانی کارکردگی دنیا بھر کے آزادی کے متوالوں کے لئے ایک قابل تقلید نمونہ ہے۔ ابوعبیدہ نے کہا کہ دشمن اپنی فوج کا امیج بچانے کے لئے غزہ کے شمال میں فوجیوں کی ہلاکتوں پر پردہ ڈال رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی فوج کی رسوائیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے غزہ کے شمال میں بے گناہ شہریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ القسام بریگیڈ کے ترجمان نے واضح کیا کہ دشمن کے قیدیوں کا انجام قابض فوج کی پیش قدمی پر منحصر ہے، اگر جارحانہ پیش قدمی جاری رہی تو قیدیوں کے انجام کی ذمہ داری قابض رجیم پر ہوگی[7]۔
حوالہ جات
- ↑ تعريف عام بكتائب القسام نسخة محفوظة 19 نوفمبر 2019 على موقع واي باك مشين
- ↑ القسام بریگیڈز نے صیہونی فوجی گاڑی کو نشانہ بنانے والا ایک گائیڈڈ کنکورس میزائل لانچ کیا - یوٹیوب آرکائیو شدہ کاپی مورخہ 7 دسمبر 2015 کو Wayback Machine ویب سائٹ پر
- ↑ https://athabat.net/article/157285۔
- ↑ حماس نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی hawzahnews.com-شائع شدہ: 2اپریل 2024ء-اخذ شدہ:13اپریل 2024ء۔
- ↑ القسام بریگیڈ کی زبردست کاروائی، 10 اسرائیلی فوجی ہلاک-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 6 اکتوبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 7اکتوبر 2024ء۔
- ↑ غزہ، القسام بریگیڈ کے ہاتھوں صہیونی فوجی افسر ہلاک، ویڈیو جاری- ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 21 اکتوبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 اکتوبر 2024ء۔
- ↑ صیہونی دشمن غزہ میں اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں کو چھپا رہا ہے، ترجمان القسام- شائع شدہ از: 23 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 24 دسمبر 2024ء۔