مندرجات کا رخ کریں

محمد سعید ایزدی

ویکی‌وحدت سے
محمد سعید ایزدی
دوسرے نامحاج رمضان
ذاتی معلومات
پیدائش1339 ش، 1961 ء، 1379 ق
پیدائش کی جگہسنقر کرمانشاہ ایران
وفات کی جگہقم
مذہباسلام، شیعہ
مناصبقدس فورس کی فلسطینی شاخ کے سربراہ، حمزہ سید الشہداء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی جوائنٹ اسٹاف کے آپریشنز کے نائب اور آئی آر جی سی ہیڈ کوارٹر میں آپریشنز کے سربراہ

محمد سعید ایزدی جسے حاج رمضان کہا جاتا ہے ، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے ایک ممتاز کمانڈر تھے جو 25 ذوالحجہ 1404 ہجری کو صیہونی حکومت کے حملے میں شہید ہوئے اس کی عسکری سرگرمیوں میں کردستان ریجن گارڈ کور، حمزہ سید الشہداء اور نجف اشرف کے اڈوں کی کمانڈ شامل ہے۔

سوانح عمری

محمد سعید ایزدی صوبہ کرمانشاہ کے سنقر ضلع میں میں 1940ء کی دہائی میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے خواجہ نصیر الدین طوسی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سے الیکٹرانک انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی۔ ایزدی نے 1979 میں پاسداران انقلاب میں اپنے فوجی کیریئر کا آغاز کیا اور ایران عراق جنگ کے دوران IRGC کے درمیانی درجے کے کمانڈروں میں سے ایک کے طور پر جانا جانے لگا ۔

سرگرمیاں

وہ 1982ء سے 1983ء تک کردستان کور کے کمانڈر رہے اور پھر حمزہ سید الشہداء اور نجف اشرف اڈوں کے کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 1987 سے 1988 تک، ایزدی نے مختلف عہدوں پر خدمات انجام دیں، بشمول آئی آر جی سی کے جوائنٹ ہیڈ کوارٹر کے آپریشنز کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے لیے منصوبہ بندی، پروگرامنگ اور بجٹ کے ڈائریکٹر۔ 1987 سے 1989 تک، ایزدی نے آئی آر جی سی کے جوائنٹ ہیڈ کوارٹرز کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز کے طور پر خدمات انجام دیں۔

اور 1989 سے 1992 تک، اس نے اسلامی انقلابی گارڈ کور کی زمینی افواج کے کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 1993 سے 1994 تک، ایزدی نے مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے لیے منصوبہ بندی، پروگرامنگ اور بجٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ایک دہائی سے بھی کم عرصہ قبل ایزدی کو IRGC قدس فورس کی فلسطینی شاخ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا ۔

مزاحمتی محور میں کردار

IRGC کی قدس فورس کی فلسطینی شاخ کے سربراہ کے طور پر، یزیدی نے فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی حمایت کرنے اور ان کے لیے فوجی اور مالی مدد کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہیں لبنان اور فلسطین میں مزاحمتی محور میں ایک اہم شخصیت سمجھا جاتا ہے ۔

قتل کی افواہیں

9 بہمن 1402 ہجری کو دمشق کے نواحی علاقے زینبیہ میں ، 2 اسفند 1402 ہجری کو دمشق کے نواحی علاقے کفرسوسہ میں اور 10 اسفند 1402 ہجری کو دمشق کے مضافات میں بابیلا کے علاقے میں اسرائیلی فوجوں نے انہیں نشانہ بنایا، لیکن ان پر حملہ کیا گیا۔ 13فروردین 1403ھ کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے میں ایک ایزیدی کے قتل کی خبر شائع ہوئی ۔ تاہم یہ خبر جھوٹی تھی اور ایزیدی اس وقت شہید نہیں ہوا تھا۔

پابندیوں کی فہرست میں شامل

دسمبر 2013 میں، برطانوی دفتر خارجہ نے IRGC کی قدس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاانی اور محمد سعید ایزیدی کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا۔ ایزیدی کو پہلے بھی غیر سرکاری اسرائیلی ذرائع نے اسرائیل کی دہشت گردی کی فہرست میں شامل کیا تھا اور اسے خطے اور لبنانی مزاحمتی میدان میں اہم کمانڈروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ۔

شہادت

21 جون 1404 کو قم میں ان کے گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں یزیدی شہید ہو گئے ۔ اس حملے کو پاسداران انقلاب کے کمانڈروں کے خلاف اسرائیل کی جانب سے ہدف بنائے گئے اقدامات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے[1]۔

نماز جنازہ

سردار ایزدی کی نماز جنازہ مختلف تاریخوں کو صوبہ کرمانشاہ اور تہران کے شہروں سونقور کلی میں ادا کی گئی اور انہیں قم میں حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے روضہ مبارک میں سپرد خاک کیا جائے گا ۔ آئی آر جی سی قدس فورس نے ان کی شہادت پر تعزیت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور عوام کو تقریب میں شرکت کی دعوت دی۔

رد عمل

تحریک جہاد اسلامی

شہید ایزدی نے اپنی پوری زندگی مقاومت کی خدمت میں وقف کی۔ فلسطینی مقاومتی تنظیم نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ شہید جنرل ایزدی نے اپنی پوری زندگی مقاومت اسلامی کی خدمت میں وقف کردی۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم تحریک جهاد اسلامی نے ایک تعزیتی بیان میں سپاہ قدس کے سینئر کمانڈر جنرل محمد سعید ایزدی المعروف حاج رمضان کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے انہیں فلسطینی مزاحمت کا عظیم کمانڈر اور خطے میں استقامت کی علامت قرار دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم فخر اور غم کے ساتھ، شہید کمانڈر حاج رمضان کی شہادت پر ملت فلسطین، امت اسلامیہ اور ملت ایران کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔ وہ ایک ایسے وقت میں صہیونی دشمن کے بزدلانہ حملے کا نشانہ بنے جب وہ قم شہر میں اسلامی جمہوری ایران کی سرزمین پر خدمت انجام دے رہے تھے۔

جهاد اسلامی نے شہید ایزدی کو خطے میں مزاحمت کی پشت پناہی کا ایک اسٹریٹیجک ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی بابرکت زندگی فلسطینی قوم اور خطے کی مزاحمتی تحریکوں کی ہمہ جہت حمایت میں صرف کی۔ ان کی اسٹریٹیجک بصیرت، پختہ ارادہ اور جہادی روح نے مزاحمت کی تقویت اور پشت پناہی میں کلیدی کردار ادا کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ فلسطینی قوم شہید ایزدی کے راستے کی وفادار رہے گی، جس طرح وہ ہمیشہ ان تمام شہداء کے خون کی قدردان رہی ہے جنہوں نے مسجد الاقصی اور فلسطین کی آزادی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔

جهاد اسلامی نے صہیونی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت جو فاشزم اور نازی ازم کی باقیات ہے، اپنے جرائم کی قیمت ضرور چکائے گی۔ معصوم بچوں، خواتین اور بے گناہوں کا خون ہرگز رائیگاں نہیں جائے گا۔ بیان کے اختتام پر، جهاد اسلامی نے رہبر انقلاب اسلامی، ملت ایران، سپاہ پاسداران انقلاب اور شہید کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ایران کی مسئلہ فلسطین کے لیے مسلسل حمایت اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا[2]۔


متعلقہ تلاشیں

حوالہ جات

  1. محمدسعید ایزدی کیست؟ مسئول بخش فلسطین سپاه قدس ملقب به حاج رمضان جدیدترین نظامی ترور شده(محمد سعید ایزدی کون؟)]- شائع شدہ از:21 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 جولائی 2025ء
  2. شہید ایزدی نے اپنی پوری زندگی مقاومت کی خدمت میں وقف کی، تحریک جہاد اسلامی- شائع شدہ از: 27 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 جولائی 2025ء