مندرجات کا رخ کریں

"اسرائیل کا ایران پر حملہ 2025ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
سطر 98: سطر 98:
انہوں نے کہا کہ ہمارے ایرانیوں کے ساتھ ایسے رشتے ہیں، جن کی مثال شاید تاریخ میں کم ہی ملتی ہو۔ اسرائیل نے یمن، ایران، فلسطین کو ٹارگٹ بنایا ہوا ہے۔ آج مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آجائے گی۔ اس وقت لازم ہے کہ کچھ اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ایرانیوں کے ساتھ ایسے رشتے ہیں، جن کی مثال شاید تاریخ میں کم ہی ملتی ہو۔ اسرائیل نے یمن، ایران، فلسطین کو ٹارگٹ بنایا ہوا ہے۔ آج مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آجائے گی۔ اس وقت لازم ہے کہ کچھ اقدامات کیے جائیں۔
پاکستانی وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ اس نازک صورتحال میں او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے ۔ اسرائیل فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہا ہے۔ کہیں اسلامی دنیا میں اس کے خلاف اس طرح آواز نہیں اُٹھ رہی جس طرح باقی دنیا میں اُٹھ رہی ہے۔ غیر مسلموں کے ضمیر جاگ رہے ہیں، لیکن مسلمانوں کے ضمیر نہیں جاگ رہے<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/409959/%D9%88%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%BA%D8%A7%D8%B5%D8%A8-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%D8%AD%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%B1%D8%AF%D8%B9%D9%85%D9%84 وزارتِ پاکستان کا غاصب اسرائیل کی ایران پر جارحیت کے خلاف ردعمل؛ مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آئے گی]- شائع شدہ از: 14 جون 2025ء-اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء</ref>۔
پاکستانی وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ اس نازک صورتحال میں او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے ۔ اسرائیل فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہا ہے۔ کہیں اسلامی دنیا میں اس کے خلاف اس طرح آواز نہیں اُٹھ رہی جس طرح باقی دنیا میں اُٹھ رہی ہے۔ غیر مسلموں کے ضمیر جاگ رہے ہیں، لیکن مسلمانوں کے ضمیر نہیں جاگ رہے<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/409959/%D9%88%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%BA%D8%A7%D8%B5%D8%A8-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%D8%AD%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%B1%D8%AF%D8%B9%D9%85%D9%84 وزارتِ پاکستان کا غاصب اسرائیل کی ایران پر جارحیت کے خلاف ردعمل؛ مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آئے گی]- شائع شدہ از: 14 جون 2025ء-اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء</ref>۔
=== افغانستان ===
اسرائیل کا حملہ بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، خاص طور پر یہ ایران کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہے
[[افغانستان|افغان]] حکومت کے ترجمان نے کہا: اسرائیلی حملہ ایران کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہے اور اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
حوزه نیوز ایجنسی کے مطابق، افغانستان کی طالبان حکومت نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان، ایران پر اسرائیل کے حملوں، فوجی قیادت اور ایٹمی سائنسدانوں کے قتل کی مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا: اسرائیل کا حملہ بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، خاص طور پر یہ ایران کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہے اور اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ یہ جارحیت ایک ایسے وقت میں کی گئی جب مظلوم فلسطینی عوام بالخصوص غزہ میں آج بھی اسرائیل کے تباہ کن حملے جاری ہیں اور قابض اسرائیلی حکومت پرتشدد کارروائیاں کر رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے تشدد کو بڑھانے والے ایسے اقدامات نے خطے کی صورتحال کو مزید کشیدہ اور تشویشناک بنا دیا۔
ترجمان کے مطابق امارت اسلامیہ فریقین سے مطالبہ کرتی ہے کہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور علاقائی استحکام اور سلامتی کو برقرار رکھیں، اس مسئلے کو پوری ذمہ داری کے ساتھ حل کریں اور خطے میں عدم استحکام اور عدم تحفظ کو مزید پھیلنے نہ دیں<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/409930/%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86-%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D9%85%D8%B0%D9%85%D8%AA افغان طالبان کی ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت]- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء</ref>۔
=== ایرانی صدر ===
=== ایرانی صدر ===
شہداء کے خون کے ہر قطرے کا بدلہ لیا جائے گا، صدر پزشکیان
شہداء کے خون کے ہر قطرے کا بدلہ لیا جائے گا، صدر پزشکیان

نسخہ بمطابق 15:39، 15 جون 2025ء

اسرائیل کا ایران پر حملہ 2025ء
واقعہ کی معلومات
واقعہ کا ناماسرائیل کا ایران پر حملہ 2025ء
واقعہ کی تاریخ2025ء
واقعہ کا دن13 جون
واقعہ کا مقام
  • تہران اور بعص دیگر صوبے
عواملاسرائیل
اہمیت کی وجہاسلامی جمہوریہ ایران کے بعض فوجی عہدوں پر صیہونی حکومت کی بین الاقوامی قوانین کے خلاف واضح جارحیت
نتائج
  • اسلامی جمہوریہ ایران کے فضائی دفاع کی بروقت کارکردگی کی وجہ سے متعدد ریڈار سسٹمز کو محدود نقصان
  • ایران نے میزائلوں کی ایک اہم رکاوٹ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے 4 سپاہیوں کی شہادت

اسرائیل کا ایران پر حملہ 2025ء جمعہ 13 جون 2025ء کی صبحتہ تہران اور ملک کے کئی صوبوں میں جوہری، فوجی، سویلین اور یہاں تک کہ رہائشی کمپلیکس پر شروع ہوا ۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کچھ کمانڈروں کی شہادت کے علاوہ: اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری ، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی ، اور میجر جنرل غلام علی راشد، کمانڈر امام خاتم الانبیاء اور سپاہ پاسداران ایئر فورس کے کمانڈر امیر حاجی زادہ ، اور ملک کے چھ نامور سائنسدان، جن میں ڈاکٹر فریدون عباسی، عبدالحمید منوچہر، احمد رضا ذوالفقاری، سید امیر حسین فقہی، مطلبی زادہ، اور محمد مہدی تہرانچی بھی شامل تھے اور متعدد عام شہری بھی شہید ہوئے۔

زمان اور مکان

ایران پر اسرائیل کا حملہ 2025 جمعہ 23 خردادماه 1404 ش، 13 جون سال 2025ء، تاریخ1404ھ کی صبح، 13 جون، 2025ء کو آدھی رات کو شروع ہوا، اور اس نے تہران کے کئی علاقوں کو نشانہ بنایا، جن میں قیطریہ، نیاوران، سعادت‌آباد، محلاتی ٹاوں، چیتگر، مہرآباد، شرق تهران، اندرزگو، شهرک شهید دقایقی، ستارخان ( ارکیده کمپلیکس )، فرحزادی، شهرآرا، نارمک، ازگل و مرزداران کو بھی نشانہ بنایا۔ شہری حملوں کے علاوہ ملک کے اسٹریٹجک اہداف کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

اس حملے میں نظنز جوہری مقام، حساس پارچین تنصیبات، اور تہران کے متعدد فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا، نیز قم، خرم آباد، ہمدان، قصر شیرین، تبریز، پیرانشہر، کرمانشاہ،ایلام اور اراک کے شہروں میں اہم فوجی مراکز اور انفراسٹرکچر پر حملے کیے گئے[1]۔

جانی و مالی نقصانات

صیہونی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں متعدد اعلیٰ فوجی حکام، سائنسدان اور شہری شہید اور زخمی ہوئے۔ ان دہشت گردانہ حملوں کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری ، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی اور خاتم الانبیاء سینٹرل ہیڈ کوارٹرز کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد، میجر جنرل محمد علی راشد شہید ہوئے۔

سپاہ پاسداران ایئر فورس، اور ملک کے چھ نامور سائنسدان، جن میں ڈاکٹر فریدون عباسی، عبد الحمید منوچہر، احمد رضا ذوالفغاری، سید امیر حسین فقہی، مطلبی زادہ، اور محمد مہدی تہرانچی بھی شہید ہوئے۔ اس کے علاوہ شمالی تہران پر ہونے والے ایک میزائل حملے میں ایکسپیڈنسی ڈسرنمنٹ کونسل کے رکن اور ملک کی ایک اہم سیکورٹی شخصیت علی شمخانی شدید زخمی ہو گئے اور اس وقت ہسپتال میں انتہائی نگہداشت میں ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مختلف صوبوں اور شہروں میں متعدد شہری اور فوجی عام شہریوں کے علاوہ امدادی ٹیمیں بھی شہید اور زخمی ہوئیں

جمعہ تک صوبہ تہران میں صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے میں غیر سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد 329 زخمی اور 78 شہید بتائی گئی ہے۔ مشرقی آذربائیجان کے گورنر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی وطن کا دفاع کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے حملوں میں 30 فوجی اور ہلال احمر فورس کا ایک اہلکار شہید اور 55 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

اہداف

جمعہ کی صبح تقریباً 3 بجے شروع ہونے والا اسرائیلی آپریشن ، ایک مکمل پیمانے پر، پیچیدہ، کثیر سطحی فوجی اور جاسوسی حملہ تھا، جو وسیع پیمانے پر، نشانہ بنایا گیا، اور امریکہ اور یورپ کے ساتھ مربوط تھا۔ یہ حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 2، پیراگراف 4 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک جنگی اور جارحانہ کارروائی تصور کیا جاتا ہے، جس میں کئی اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی شہادت کے علاوہ رہائشی علاقوں پر حملہ کرکے شہریوں، خواتین، بچوں اور اساتذہ کو قتل کرنا ایک مجرمانہ کارروائی ہے۔

لہٰذا، یہ علاقائی جارحیت اور بین الاقوامی ضابطوں کی خلاف ورزی ایک وسیع مشترکہ کارروائی تھی جس میں ہدف بنانے، جاسوسی، قتل و غارت، تباہی اور دھماکوں کی حکمت عملی تھی اور وہ تمام کارروائیاں جو جنگی منظر میں ہو سکتی ہیں کئی راؤنڈ آپریشنز کے دوران انجام دی گئیں جن کا اعلان خود اسرائیل نے جمعہ کو کیا تھا۔ یہ کارروائی اس قدر وسیع تھی کہ بعض تجزیہ کاروں کو شک ہے کہ اسرائیل کا مقصد صرف ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا

بلکہ اس میں حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کا شبہ تھا۔ نیتن یاہو ٹرمپ کی فتح کے بعد اس آپریشن کو انجام دینے کے لیے بہت بے چین تھے، اور انھوں نے اسے اپنے لیے ایک سنہری موقع کے طور پر دیکھا، غزہ، لبنان اور شام کے واقعات کے بعد، جس نے ہمارے غیر ملکی ڈیٹرنس کے ایک حصے کو نقصان پہنچایا، ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنا اور بنیادی طور پر ہمارے جوہری ڈھانچے کو تباہ کرنا۔ بورڈ آف گورنرز کی قرارداد بھی اسرائیل کے لیے اپنے آپ کو جائز سمجھنے اور تباہی اور دہشت کی کارروائیوں کی صورت میں اس جارحانہ عمل کو جائز قرار دینے کا بہانہ بن گئی[

اطلاعات کے مطابق چند لمحے قبل صہیونی حکومت نے ایران کے بعض علاقوں، خاص طور پر دارالحکومت تہران کے رہائشی علاقوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔ صہیونی حکومت نے ایران کے بعض رہائشی علاقوں پر فضائی حملہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق تہران کے بعض علاقوں میں فضائی دفاعی نظام فعال ہوگیا ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ کارروائیاں تہران کے فضائی حدود میں مشکوک پرواز یا حملے کے جواب میں کی گئی ہیں۔

ایران میں فوجی اور جوہری مراکز پر حملہ

ایران میں فوجی اور جوہری مراکز پر حملہ کیا ہے، اسرائیل صہیونی حکومت نے ایران میں فوجی اور جوہری مراکز پر حملے کا دعوی کیا ہے۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی حکومت نے ایران کے رہائشی علاقوں پر فضائی حملہ کیا ہے۔

تہران کے بعض علاقوں میں دفاعی نظام فعال ہونے کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔ صہیونی حکومت نے کہا ہے کہ ایران پر حملہ کیا گیا ہے۔ تل ابیب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے میں فوجی مقامات اور جوہری مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

صہیونی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کے مختلف مقامات پر درجنوں فوجی اہداف پر حملہ کیا گیا ہے۔ ایرانی ٹی وی کے مطابق، امام خمینی ایئرپورٹ کی تمام پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہیں۔ ہلال احمر ایران کے سربراہ محمودی کے مطابق، ملک بھر کے تمام امدادی مراکز ہائی الرٹ پر ہیں۔ ایمرجنسی سروس کے سربراہ جعفر میعادفر نے کہا کہ اب تک کوئی سرکاری اطلاع کسی دھماکے یا جانی نقصان کی موصول نہیں ہوئی۔

انہوں نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایمبولینس کی تصویریں، محض تیاری اور احتیاطی اقدامات کی عکاسی کرتی ہیں۔ یہ ممکن ہے کہ یہ حملہ صہیونی حکومت کی جانب سے ایران کی دفاعی تیاریوں کا جائزہ لینے یا نفسیاتی دباؤ ڈالنے کے لیے کیا گیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ اگر ان حملوں کی شدت اور وسعت کی تصدیق ہوگئی تو ممکن ہے کہ ایران اس کا فوری یا اسٹریٹجک ردعمل دے، جس سے خطے میں ایک نئی کشیدگی جنم لے سکتی ہے۔ دوسری جانب صہیونی حکومت نے کہا ہے کہ ایران پر حملہ کیا گیا ہے۔ تل ابیب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے میں فوجی مقامات اور جوہری مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ صہیونی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کے مختلف مقامات پر درجنوں فوجی اہداف پر حملہ کیا گیا ہے[2]۔

رد عمل

رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران سید علی خامنہ ای

صہیونی حکومت نے اپنے تلخ انجام کا سامان خود فراہم کیا، رہبر معظم نے صہیونی حکومت کے فضائی حملوں کے بعد اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اسرائیل نے بزدلانہ کاروائی کرکے اپنے تلخ انجام کا سامان خود فراہم کیا ہے۔

صہیونی حکومت کی جانب سے تہران اور دیگر ایرانی شہروں پر فضائی حملوں کے بعد رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےایرانی قوم کے نام پیغام میں صہیونی حکومت کو سخت جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔ رہبر معظم کے پیغام کا متن ذیل میں پیش کیا جاتا ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

اے عظیم ایرانی قوم!

آج علی الصبح صہیونی حکومت نے اپنے خبیث اور خون آلود ہاتھوں سے ہمارے عزیز وطن کے خلاف سنگین جنایت کا ارتکاب کیا اور رہائشی مراکز کو نشانہ بنا کر اپنی خبیث فطرت کو پہلے سے بھی زیادہ عیاں کردیا۔ یہ غاصب اور خبیث حکومت ایک سخت سزا کی منتظر رہے۔

ان شاء اللہ، اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے آہنی ہاتھ اسے ہرگز نہیں چھوڑیں گے۔ دشمن کے ان حملوں میں ہمارے چند کمانڈر اور سائنسدان شہید ہوئے ہیں تاہم ان کے جانشین اور ساتھی ان شاء اللہ فوری طور پر اپنی ذمہ داریوں کو جاری رکھیں گے۔

صہیونی حکومت نے اس جنایت کے ذریعے اپنے لیے ایک تاریخی و تلخ انجام کو یقینی بنا لیا ہے اور وہ ان شاء اللہ اس سزا کو ضرور چکھے گی۔ سید علی خامنہ ای[3]۔

آیت اللہ سید علی سیستانی

حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کی ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی نے اپنے پیغام میں ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ دفتر حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کی جانب سے جاری ایک پیغام میں انہوں نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے تقاضا کیا ہے کہ وہ اس جارح حکومت اور اس کے حامیوں پر دباؤ ڈال کر ایسے حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔ اس پیغام کا متن حسبِ ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

جمعہ کی صبح کو فلسطین پر قابض اسرائیلی حکومت نے ایران کے متعدد سائنسدانوں، فوجی کمانڈروں اور عام شہریوں بشمول خواتین اور بچوں کو شہید کرنے اور ملک کے کئی علمی اداروں اور مراکز پر حملہ کرنے کا جو جرم کیا ہے، اس نے ایک بار پھر اس حکومت کے خطرناک اور جارحانہ کردار کو واضح کر دیا ہے۔

ہم عظیم الشان شہداء کے لیے اللہ تعالیٰ سے رحمت اور بلندیٔ درجات کی دعا کرتے ہیں، ان کے معزز خاندانوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں اور زخمیوں اور متاثرین کے فوری شفایاب ہونے کے لئے دعاگو ہیں۔ ہم اس ظالمانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور عالمی برادری سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اس جارح حکومت اور اس کے حامیوں پر دباؤ ڈال کر ایسے حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔

ہم اللہ تعالیٰ سے عزیز ایرانی قوم کی دائمی عزت اور بلندی کے لئے دعاگو ہیں۔

ولا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم

۱۶ ذی الحجہ ۱۴۴۶ ہجری قمری / 13 جون 2025ء

دفتر حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی (مدظلہ العالی) ـ نجف اشرف[4]۔

پاکستان

وزارتِ پاکستان کا غاصب اسرائیل کی ایران پر جارحیت کے خلاف ردعمل؛ مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آئے گی پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آئے گی۔ حوزہ نیوز ایجنسی نے پاکستانی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی قومی اسمبلی کا بجٹ پر بحث کے لیے اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ یہاں بجٹ پر بحث شروع ہے، مگر کل ہمارے ہمسایہ ملک پہ حملہ ہو گیا۔ ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، جس کے ساتھ ہمارے گہرے تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ایرانیوں کے ساتھ ایسے رشتے ہیں، جن کی مثال شاید تاریخ میں کم ہی ملتی ہو۔ اسرائیل نے یمن، ایران، فلسطین کو ٹارگٹ بنایا ہوا ہے۔ آج مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آجائے گی۔ اس وقت لازم ہے کہ کچھ اقدامات کیے جائیں۔ پاکستانی وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ اس نازک صورتحال میں او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے ۔ اسرائیل فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہا ہے۔ کہیں اسلامی دنیا میں اس کے خلاف اس طرح آواز نہیں اُٹھ رہی جس طرح باقی دنیا میں اُٹھ رہی ہے۔ غیر مسلموں کے ضمیر جاگ رہے ہیں، لیکن مسلمانوں کے ضمیر نہیں جاگ رہے[5]۔

افغانستان

اسرائیل کا حملہ بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، خاص طور پر یہ ایران کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہے افغان حکومت کے ترجمان نے کہا: اسرائیلی حملہ ایران کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہے اور اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

حوزه نیوز ایجنسی کے مطابق، افغانستان کی طالبان حکومت نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان، ایران پر اسرائیل کے حملوں، فوجی قیادت اور ایٹمی سائنسدانوں کے قتل کی مذمت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا: اسرائیل کا حملہ بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، خاص طور پر یہ ایران کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہے اور اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ یہ جارحیت ایک ایسے وقت میں کی گئی جب مظلوم فلسطینی عوام بالخصوص غزہ میں آج بھی اسرائیل کے تباہ کن حملے جاری ہیں اور قابض اسرائیلی حکومت پرتشدد کارروائیاں کر رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے تشدد کو بڑھانے والے ایسے اقدامات نے خطے کی صورتحال کو مزید کشیدہ اور تشویشناک بنا دیا۔ ترجمان کے مطابق امارت اسلامیہ فریقین سے مطالبہ کرتی ہے کہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور علاقائی استحکام اور سلامتی کو برقرار رکھیں، اس مسئلے کو پوری ذمہ داری کے ساتھ حل کریں اور خطے میں عدم استحکام اور عدم تحفظ کو مزید پھیلنے نہ دیں[6]۔

ایرانی صدر

شہداء کے خون کے ہر قطرے کا بدلہ لیا جائے گا، صدر پزشکیان ایرانی صدر پزشکیان نے صہیونی حملے کے بعد ردعمل میں کہا ہے کہ اعلی فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں کی شہادت کا صہیونی حکومت سے سخت انتقام لیا جائے گا۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے صہیونی حکومت کے حالیہ مجرمانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس ظلم پر خاموش نہیں رہیں گے، اور اسلامی جمہوریہ ایران کا قانونی اور فیصلہ کن جواب دشمن کو اس کے احمقانہ اقدام پر پشیمان کر دے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج ایران عوام کو پہلے سے کہیں زیادہ باہمی اعتماد، اتحاد اور ہمدلی کی ضرورت ہے، اور ان شاء اللہ خدا کے فضل سے یہی جذبہ ہمیں اس مجرمانہ حملے کا سخت اور شجاعانہ جواب دینے کے قابل بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ شب، قابض اور مجرم صہیونی حکومت نے تہران اور ملک کے دیگر شہروں پر ایک وحشیانہ حملہ کیا، جس کے نتیجے میں بےگناہ بچوں اور خواتین، متعدد عام شہریوں، فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنس دانوں کی شہادت ہوئی۔ یہ درندگی جو بین الاقوامی قوانین اور انسانی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، اس غیر قانونی حکومت کی مجرمانہ فطرت کو ظاہر کرتی ہے، جس کی بنیاد ہی قبضے، جارحیت اور بچوں کے قتل پر رکھی گئی ہے۔

یہ حملہ اس سچائی کی گواہی ہے جسے اسلامی جمہوریہ ایران برسوں سے دہرا رہا ہے کہ صہیونی حکومت کا وجود ہی ظلم و بربریت سے جڑا ہوا ہے۔ اس جارحیت اور بزدلانہ حملے پر ہم نہ خاموش بیٹھیں گے اور نہ نظر انداز کریں گے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کا قانونی، قاطع اور طاقتور ردعمل، ان شاء اللہ، دشمن کو اس جارحیت پر شدید ندامت میں مبتلا کر دے گا۔

چنانچہ حضرت امام خمینی نے فرمایا تھا کہ اگر کسی سردار کے ہاتھ سے پرچم گر جائے، تو کوئی دوسرا بہادر اسے اٹھا کر میدان میں آئے گا۔ ان کمانڈروں کا راستہ بھی ان کے وفادار اور بہادر ساتھی جاری رکھیں گے۔ صدر پزشکیان نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ عالمی اور علاقائی امن کے لیے سنجیدہ مذاکرات اور اعتمادسازی پر زور دیا ہے، لیکن اب وقت ہے کہ وہ اپنی خودمختاری کے دفاع میں ایک مضبوط، حکیمانہ اور عملی اقدام کرے۔

میں ملتِ عزیز ایران سے اپیل کرتا ہوں کہ اتحاد اور یکجہتی کو برقرار رکھیں؛ دشمن کی طرف سے پھیلائی گئی افواہوں اور نفسیاتی جنگ کا شکار نہ ہوں؛ حکومتی اداروں پر بھروسہ رکھیں اور ایک باشعور اور متحد قوم کی طرح ان سخت حالات سے گزرنے کی تیاری کریں۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جمہوری اسلامی ایران کی حکومت پوری قوت کے ساتھ اپنی عوام کی خدمت جاری رکھے گی اور روزمرہ زندگی کے نظام میں کسی قسم کی خلل پیدا نہیں ہونے دے گی۔

آج ملتِ ایران کو ماضی سے زیادہ قومی یکجہتی، اعتماد، ہوشیاری اور اخوت کی ضرورت ہے۔ ان شاء اللہ، ہم اپنے رہبر معظم آیت اللہ خامنہ‌ای (مدظلہ‌العالی) کی زیرِ قیادت، اس مشکل مرحلے سے بھی سربلند اور باعزت نکلیں گے اور صہیونی جارحیت کا بھرپور اور تاریخی جواب دیں گے[7]۔

جماعت اسلامی پاکستان

جماعت اسلامی پاکستان کا حکومت سے اہم مطالبہ؛ ایران کی سلامتی کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرے! جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے شوریٰ کے اجلاس میں حکومت پاکستان سے ایران کی سلامتی اور دفاع کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حوزہ نیوز ایجنسی نے جماعت اسلامی کے سوشل میڈیا آفیشل اکاؤنٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کا اجلاس امیر جماعت حافظ نعیم الرحمٰن کی زیرِ صدارت لاہور میں جاری ہے، جس میں ملک بھر سے اراکین شوریٰ شریک ہیں، یہ اجلاس تین دن تک جاری رہے گا۔

اجلاس کے دوران ایران پر اسرائیل کے بلاجواز حملے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی جس میں اسلامی ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کریں اور متفقہ موقف اختیار کریں تاکہ اسرائیلی تسلط کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔ قرارداد میں اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس کے جارحانہ عزائم پورے خطے کے لیے ناسور بن چکے ہیں۔

جماعت اسلامی نے ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان ایران کی سلامتی اور دفاع کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرے۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مسلمان ممالک اسرائیل کیخلاف متفقہ موقف اختیار کریں اور متحد ہو کر اسرائیلی تسلط کا خاتمہ کریں، اسرائیلی جارحیت کا علاج آپس کے اختلافات بھلا کر متحد ہونے میں ہے، نو منتخب مجلسِ شوریٰ کا یہ اجلاس تین روز تک جاری رہے گا[8]۔

تحریک جعفریہ پاکستان

علامہ ساجد نقوی کی اپیل پر شیعہ علماء کونسل کا ایران پر صہیونی حملوں کے خلاف ملک گیر احتجاج حوزہ / شیعہ علماء کونسل اور جے ایس اوپاکستان اور شہریوں کی جانب سے صہیونیوں کے خلاف نماز جمعہ کے بعد ایران کے ساتھ ہماہنگی اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت میں ملک گیر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ احتجاج میں علماء کرام، شیعہ علماء کونسل اور جے ایس او کے مرکزی ، صوبائی ، ڈویژنل ، ضلعی و تحصیل کی سطح کے عہدیداران شریک تھے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی اپیل پر شیعہ علماء کونسل پاکستان، جعفریہ اسٹودنٹس آرگنائزیشن پاکستان سمیت دیگر مذہبی تنظیموں اور شہریوں نے چاروں صوبوں پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخواہ، کشمیر، گلگت و بلتستان سمیت ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں بعد از نماز جمعہ برادر ملک جمہوری اسلامی ایران پر صہیونی حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علما کونسل پاکستان نے اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا: اسرائیلی حملے بدترین جارحیت اور عالمی قوانین کی سنگین ترین خلاف ورزی ہے۔ اعلیٰ ایرانی کمانڈرز، جوہری سائنسدانوں اور عام شہریوں کی شہادت یقینا بڑا نقصان ہے۔

انہوں نے کہا: ایران اپنی سالمیت و خود مختاری کے دفاع کے لیے جوابی حملے کا حق محفوظ رکھتا ہے اور دنیا پر یہ بات عیاں ہے کہ اسرائیلی حملوں کو مکمل طور پر امریکی پشت پناہی حاصل ہے۔ صہیونی حملوں نے مشرق وسطی سمیت عالمی امن کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔

آخر میں علامہ شبیر میثمی نے صہیونی حملے میں اعلیٰ سرکاری عہدیداروں، بعض کمانڈرز اور چھ سائنسدانوں سمیت سویلین کی شہادتوں پر پاکستانی قوم و ملت کی جانب سے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کی خدمت میں دلی ہمدردی اور گہرے دُکھ کا اظہار کیا، شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان سے صبر و جمیل کی دعا کی[9]۔

امام جمعہ ممبئی

ایران پر ہوئے صہیونی حملے کے خلاف امام جمعہ ممبئی کا مذمتی بیان حجۃ الاسلام و المسلمین سید احمد علی عابدی نے ایران پر ہونے والے صہیونی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایک مذمتی بیان جاری کیا ہے۔ امام جمعہ ممبئی، مدیر جامعۃ الامام امیر المومنین (ع) نجفی ہاؤس اور ہندوستان میں آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کے نمائندے حجۃ الاسلام و المسلمین سید احمد علی عابدی نے ایران پر ہونے والے صہیونی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایک پیغام جاری کیا ہے جس کا متن حسب ذیل ہے:

بسم اللہ قاصم الجبارین

ایران پر صہیونی ریاست کے حملے کی خبر سن کر بہت دل کو تکلیف ہوئی، خدا اس دشمن دین و اسلام کو نیست نابود اور غارت کرے، اور ان لوگوں کو بھی غارت کرے جو در پردہ چاہے علانیہ دشمن دین کا ساتھ دے رہے ہیں۔ اس وقت خدا کی بارگاہ میں دست بدعا ہیں کہ خداوند عالم اس مملکت محبان اہل بیت (ع) کو ہر طرح کے شر سے محفوظ رکھے، اور دشمنوں کے حملوں کو ناکام بنائے، اور اس ملت غیور اور شہید پرور کو مزید حوصلہ عطا کرے، تاکہ جم کر ان کا مقابلہ کر سکیں۔

ایران میں اہل بیت علیہم السلام کے چاہنے والے رہتے ہیں اور ان کا ایک ذمہ دار امام، امام وقت کی شکل میں موجود ہے، جو آج بھی اپنے چاہنے والوں کی مدد کر رہا ہے، امام وقت کی عنایتیں آج بھی شامل حال ہیں، اور ایران پھر سے سر بلند ہو کر سرفراز ہوگا، اور دشمنوں کے سارے حملے ناکام ہوں گے۔

خدا اس مصیبت میں ایران کو صبر حوصلہ اور شجاعت عنایت کرے، اور جم کر کے مقابلہ کرنے کی توفیق عطا کرے، اور یقین رکھے کہ نصرت و فتح اللہ کے ہاتھ میں ہے، وہ کبھی بھی اپنے چاہنے والوں کو دشمنوں کے ہاتھوں ذلیل و خوار نہیں کرے گا، ان شاء اللہ[10]۔

نصر من اللہ وفتح قریب

  1. مناطق و شهرهایی که هدف حمله اسرائیل قرار گرفتند(جو علاقے اور شہر جو اسرائیلی حملوں میں زد میں آگے)- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  2. صہیونی حکومت کا ایران کے رہائشی علاقوں پر حملہ- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15جون 2025ء
  3. ایرانی مسلح افواج صہیونی غاصب حکومت کو بے بس اور ناتوان کردیں گی، رہبر معظم- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  4. حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کی ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  5. وزارتِ پاکستان کا غاصب اسرائیل کی ایران پر جارحیت کے خلاف ردعمل؛ مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آئے گی- شائع شدہ از: 14 جون 2025ء-اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  6. افغان طالبان کی ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  7. شہداء کے خون کے ہر قطرے کا بدلہ لیا جائے گا، صدر پزشکیان- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  8. جماعت اسلامی پاکستان کا حکومت سے اہم مطالبہ؛ ایران کی سلامتی کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرے!- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  9. علامہ ساجد نقوی کی اپیل پر شیعہ علماء کونسل کا ایران پر صہیونی حملوں کے خلاف ملک گیر احتجاج- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء
  10. ایران پر ہوئے صہیونی حملے کے خلاف امام جمعہ ممبئی کا مذمتی بیان- شائع شدہ از: 13 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 جون 2025ء