"شعبان" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
(ایک دوسرے صارف 4 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[فائل:ماه شعبان.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں|ماه شعبان]] | [[فائل:ماه شعبان.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں|ماه شعبان]] | ||
'''شعبان''' اسلامی تقویم کا آٹھواں مہینہ ہے۔ اسے شعبان المعظم بھی کہا جاتا ہے۔ اسے | '''شعبان''' اسلامی تقویم کا آٹھواں مہینہ ہے۔ اسے شعبان المعظم بھی کہا جاتا ہے۔ اسے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم]] سے منسوب کیا جاتا ہے۔ یہ ایک متبرک مہینہ ہے اور اس میں مسلمان نفلی روزے رکھتے ہیں۔ شعبان کے مہینہ میں زیادہ سے زيادہ روزے رکھنا مستحب ہيں، حدیث میں بیان کیا گيا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سارے شعبان کے روزے رکھا کرتے تھے. | ||
صلوات شعبانیہ اور مناجات شعبانیہ جیسی خصوصی دعائیں پڑھنا مستحب ہے۔ نیز اس مہینے میں مختلف مذہبی تقریبات ہیں جن میں [[امام حسین علیہ السلام]]، [[حضرت عباس علیہ السلام]]، [[امام سجاد علیہ السلام]]، اور حضرت علی اکبر اور [[امام مہدی علیہ السلام]] کے یوم ولادت شامل ہیں۔ (صلی اللہ علیہ وسلم)، جنہیں شعبانیہ کی تعطیلات کے نام سے جانا جاتا ہے۔ | صلوات شعبانیہ اور مناجات شعبانیہ جیسی خصوصی دعائیں پڑھنا مستحب ہے۔ نیز اس مہینے میں مختلف مذہبی تقریبات ہیں جن میں [[امام حسین علیہ السلام]]، [[حضرت عباس علیہ السلام]]، [[امام سجاد علیہ السلام]]، اور حضرت علی اکبر اور [[امام مہدی علیہ السلام]] کے یوم ولادت شامل ہیں۔ (صلی اللہ علیہ وسلم)، جنہیں شعبانیہ کی تعطیلات کے نام سے جانا جاتا ہے۔ | ||
== شعبان کے مہینے کے معنی == | == شعبان کے مہینے کے معنی == | ||
یہ نام اس وجہ سے ہے کہ لوگ اس مہینے میں بہت سے گروہوں میں بٹ جاتے ہیں اور اپنے پانیوں پر اور لوٹ مار کے لیے چلے جاتے ہیں، اور شعبان اور انشاب ایک ہی جڑ سے نکلے ہیں اور اس کا مطلب گروہ بندی ہے <ref>شیخ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، ج 2، ص 172، قم، اسلامی پبلی کیشنز آفس، دوسرا ایڈیشن، 1413 ہجری</ref>۔ | یہ نام اس وجہ سے ہے کہ لوگ اس مہینے میں بہت سے گروہوں میں بٹ جاتے ہیں اور اپنے پانیوں پر اور لوٹ مار کے لیے چلے جاتے ہیں، اور شعبان اور انشاب ایک ہی جڑ سے نکلے ہیں اور اس کا مطلب گروہ بندی ہے <ref>شیخ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، ج 2، ص 172، قم، اسلامی پبلی کیشنز آفس، دوسرا ایڈیشن، 1413 ہجری</ref>۔ | ||
اس کا ذکر لفظ میں ایک طرح سے ہے اور احادیث میں دوسرے طریقے سے، مثلاً عربی زبان میں کہا جاتا ہے: اور شعبان شہر کا نام ہے، یہ زہریلا ہے۔ | اس کا ذکر لفظ میں ایک طرح سے ہے اور احادیث میں دوسرے طریقے سے، مثلاً عربی زبان میں کہا جاتا ہے: اور شعبان شہر کا نام ہے، یہ زہریلا ہے۔ شعبان۔ [[رمضان]] اور [[رجب]] کے شہروں کے درمیان شاخوں کا ایک گھونسلہ ہے۔ | ||
شعبان، شعبان کی جڑ سے ہے اور اس مہینہ میں مومنین کے دن اور اعمال صالحہ کی شاخیں اور بہت سی ہونے کی وجہ سے اس مہینے کو شعبان کہا گیا۔ شعبان قمری مہینوں میں سے ایک ہے اور اسے شعبان اس لیے کہا گیا کہ لوگ اس مہینے میں پانی مانگنے کے لیے منتشر ہوتے تھے۔ اور چونکہ یہ [[رجب]] اور [[رمضان]] کے دو مہینوں کے درمیان ہے] اس لیے کتاب تاج العروس میں شعبان کے مہینے اور اس کے نام کے لیے تقریباً وہی الفاظ اور وہی معنی ذکر کیے ہیں۔ | |||
== شعبان کا مہینہ احادیث میں ہے == | == شعبان کا مہینہ احادیث میں ہے == | ||
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رجب اللہ کا | [[رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم]] نے فرمایا: رجب اللہ کا مہینہ ہے، شعبان میرا مہینہ ہے، اور رمضان میری امت کا مہیہ ہے، رجب اللہ کا مہینہ ہے، شعبان میرا مہینہ ہے، اور رمضان المبارک میری قوم کا مہینہ ہے انہوں نے یہ بھی کہا: شعبان شہری، خدا مجھ پر رحم کرے، میں عنانی علی شہری ہوں، شعبان میرا مہینہ ہے، خدا اس پر رحم کرے جو میرے مہینے میں میری مدد کرے۔ | ||
اسی طرح ایک اور حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شعبان کا مہینہ وہ مہینہ ہے جس میں لوگوں کے اعمال بڑھ جاتے ہیں اور لوگ اس سے غفلت برتتے ہیں۔ | اسی طرح ایک اور [[حدیث]] میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شعبان کا مہینہ وہ مہینہ ہے جس میں لوگوں کے اعمال بڑھ جاتے ہیں اور لوگ اس سے غفلت برتتے ہیں۔ | ||
اسی طرح [[امام علی علیہ السلام]] سے منقول ہے کہ فرمایا: شعبان کا مہینہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مہینہ ہے <ref>وسائل الشیعه، ج ۱۰، ص ۴۸۰</ref> ۔ | اسی طرح [[امام علی علیہ السلام]] سے منقول ہے کہ فرمایا: شعبان کا مہینہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مہینہ ہے <ref>وسائل الشیعه، ج ۱۰، ص ۴۸۰</ref> ۔ | ||
== شعبان کے مہینے کے اعمال == | |||
مفاتیح الجنان میں ماہ شعبان کے اعمال کے حصے میں درج ذیل اعمال کا ذکر ہے: | |||
* روزہ | |||
* درود بھیجنا | |||
* صدقہ کرو | |||
* شعبانیہ کی [[نماز]] پڑھنا | |||
* ہر روز ستر مرتبہ "استغفر اللہ وبحمدہ اللہ التوبہ" کا ذکر کیا جائے۔ | |||
* ہر روز ستر مرتبہ ذکر "استغفر اللہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں، رحیم و کریم، زندہ، صالح اور اس سے توبہ کرنے والا ہے" کہنا چاہیے۔ | |||
* اس پورے مہینے میں ذکر "اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور ہم کسی کی عبادت نہیں کرتے مگر ان کے جو دین کے لیے لگن اور مشرکوں سے نفرت کرتے ہیں" ہزار مرتبہ پڑھا جائے۔ | |||
* اس مہینے کی ہر جمعرات کو دو رکعت نماز پڑھیں۔ ہر رکعت میں حمد کے بعد ایک سو مرتبہ سورہ توحید پڑھی جائے اور سلام کے بعد سو مرتبہ صلوٰۃ پڑھی جائے۔ | |||
* دوپہر اور آدھی رات کو امام سجاد علیہ السلام کی بیان کردہ نماز شعبانیہ پڑھیں | |||
== حواله جات == | == حواله جات == |
حالیہ نسخہ بمطابق 10:33، 16 فروری 2024ء
شعبان اسلامی تقویم کا آٹھواں مہینہ ہے۔ اسے شعبان المعظم بھی کہا جاتا ہے۔ اسے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے منسوب کیا جاتا ہے۔ یہ ایک متبرک مہینہ ہے اور اس میں مسلمان نفلی روزے رکھتے ہیں۔ شعبان کے مہینہ میں زیادہ سے زيادہ روزے رکھنا مستحب ہيں، حدیث میں بیان کیا گيا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سارے شعبان کے روزے رکھا کرتے تھے. صلوات شعبانیہ اور مناجات شعبانیہ جیسی خصوصی دعائیں پڑھنا مستحب ہے۔ نیز اس مہینے میں مختلف مذہبی تقریبات ہیں جن میں امام حسین علیہ السلام، حضرت عباس علیہ السلام، امام سجاد علیہ السلام، اور حضرت علی اکبر اور امام مہدی علیہ السلام کے یوم ولادت شامل ہیں۔ (صلی اللہ علیہ وسلم)، جنہیں شعبانیہ کی تعطیلات کے نام سے جانا جاتا ہے۔
شعبان کے مہینے کے معنی
یہ نام اس وجہ سے ہے کہ لوگ اس مہینے میں بہت سے گروہوں میں بٹ جاتے ہیں اور اپنے پانیوں پر اور لوٹ مار کے لیے چلے جاتے ہیں، اور شعبان اور انشاب ایک ہی جڑ سے نکلے ہیں اور اس کا مطلب گروہ بندی ہے [1]۔
اس کا ذکر لفظ میں ایک طرح سے ہے اور احادیث میں دوسرے طریقے سے، مثلاً عربی زبان میں کہا جاتا ہے: اور شعبان شہر کا نام ہے، یہ زہریلا ہے۔ شعبان۔ رمضان اور رجب کے شہروں کے درمیان شاخوں کا ایک گھونسلہ ہے۔
شعبان، شعبان کی جڑ سے ہے اور اس مہینہ میں مومنین کے دن اور اعمال صالحہ کی شاخیں اور بہت سی ہونے کی وجہ سے اس مہینے کو شعبان کہا گیا۔ شعبان قمری مہینوں میں سے ایک ہے اور اسے شعبان اس لیے کہا گیا کہ لوگ اس مہینے میں پانی مانگنے کے لیے منتشر ہوتے تھے۔ اور چونکہ یہ رجب اور رمضان کے دو مہینوں کے درمیان ہے] اس لیے کتاب تاج العروس میں شعبان کے مہینے اور اس کے نام کے لیے تقریباً وہی الفاظ اور وہی معنی ذکر کیے ہیں۔
شعبان کا مہینہ احادیث میں ہے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رجب اللہ کا مہینہ ہے، شعبان میرا مہینہ ہے، اور رمضان میری امت کا مہیہ ہے، رجب اللہ کا مہینہ ہے، شعبان میرا مہینہ ہے، اور رمضان المبارک میری قوم کا مہینہ ہے انہوں نے یہ بھی کہا: شعبان شہری، خدا مجھ پر رحم کرے، میں عنانی علی شہری ہوں، شعبان میرا مہینہ ہے، خدا اس پر رحم کرے جو میرے مہینے میں میری مدد کرے۔ اسی طرح ایک اور حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شعبان کا مہینہ وہ مہینہ ہے جس میں لوگوں کے اعمال بڑھ جاتے ہیں اور لوگ اس سے غفلت برتتے ہیں۔ اسی طرح امام علی علیہ السلام سے منقول ہے کہ فرمایا: شعبان کا مہینہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مہینہ ہے [2] ۔
شعبان کے مہینے کے اعمال
مفاتیح الجنان میں ماہ شعبان کے اعمال کے حصے میں درج ذیل اعمال کا ذکر ہے:
- روزہ
- درود بھیجنا
- صدقہ کرو
- شعبانیہ کی نماز پڑھنا
- ہر روز ستر مرتبہ "استغفر اللہ وبحمدہ اللہ التوبہ" کا ذکر کیا جائے۔
- ہر روز ستر مرتبہ ذکر "استغفر اللہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں، رحیم و کریم، زندہ، صالح اور اس سے توبہ کرنے والا ہے" کہنا چاہیے۔
- اس پورے مہینے میں ذکر "اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور ہم کسی کی عبادت نہیں کرتے مگر ان کے جو دین کے لیے لگن اور مشرکوں سے نفرت کرتے ہیں" ہزار مرتبہ پڑھا جائے۔
- اس مہینے کی ہر جمعرات کو دو رکعت نماز پڑھیں۔ ہر رکعت میں حمد کے بعد ایک سو مرتبہ سورہ توحید پڑھی جائے اور سلام کے بعد سو مرتبہ صلوٰۃ پڑھی جائے۔
- دوپہر اور آدھی رات کو امام سجاد علیہ السلام کی بیان کردہ نماز شعبانیہ پڑھیں