"حشد الشعبی" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 26: | سطر 26: | ||
مجلس خبرگان ولایت کے اس رکن نے کہا: الحشد الشعبی کے مجاہدین اور عراق کے سیاستدانوں اور علمی و ثقافتی شعبوں میں سرگرم افراد کو اس بات کی طرف توجہ دینا چاہئے کہ دشمن ملت عراق میں اثر و رسوخ پانے کے درپے ہے تاکہ ان کے درمیان اختلاف و انتشار پیدا کرے اور انہیں مختلف گروہوں میں تقسیم کرے۔ | مجلس خبرگان ولایت کے اس رکن نے کہا: الحشد الشعبی کے مجاہدین اور عراق کے سیاستدانوں اور علمی و ثقافتی شعبوں میں سرگرم افراد کو اس بات کی طرف توجہ دینا چاہئے کہ دشمن ملت عراق میں اثر و رسوخ پانے کے درپے ہے تاکہ ان کے درمیان اختلاف و انتشار پیدا کرے اور انہیں مختلف گروہوں میں تقسیم کرے۔ | ||
انھوں نے کہا: ملتِ عراق ملتِ واحدہ اور متحد قوم ہے، ان کا تشخص اور ان کی شناخت ایک ہے، وہ ایک مسلم ملت ہیں اور انہیں ہر حال میں دشمن کے سامنے اپنی وحدت محفوظ رکھنا پڑے گی<ref>[https://www.taghribnews.com/ur/news/243549/%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%A7%D8%B1%D8%A7%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D8%B4%D8%AF-%D8%A7%D9%84%D8%B4%D8%B9%D8%A8%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B9%D8%B8%DB%8C%D9%85-%D9%86%D8%B9%D9%85%D8%AA-%DB%81%DB%92 آیت اللہ اراکی: حشد الشعبی عراقی عوام کے لئے اللہ کی عظیم نعمت ہے]-taghribnews.com/ur/news-شائع شدہ از: 31 اگست 2016ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | انھوں نے کہا: ملتِ عراق ملتِ واحدہ اور متحد قوم ہے، ان کا تشخص اور ان کی شناخت ایک ہے، وہ ایک مسلم ملت ہیں اور انہیں ہر حال میں دشمن کے سامنے اپنی وحدت محفوظ رکھنا پڑے گی<ref>[https://www.taghribnews.com/ur/news/243549/%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%A7%D8%B1%D8%A7%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D8%B4%D8%AF-%D8%A7%D9%84%D8%B4%D8%B9%D8%A8%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B9%D8%B8%DB%8C%D9%85-%D9%86%D8%B9%D9%85%D8%AA-%DB%81%DB%92 آیت اللہ اراکی: حشد الشعبی عراقی عوام کے لئے اللہ کی عظیم نعمت ہے]-taghribnews.com/ur/news-شائع شدہ از: 31 اگست 2016ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | ||
== حشد الشعبی کی موجودہ صورتحال اور استعمار کی سازش == | |||
حشد شعبی نے عراق میں کامیابی کے بعد اپنے بیرونی دشمن اسرائیل اور سعودیہ جو داعش کی تشکیل میں شریک تھے، سے مقابلے کے لیے تعاون کا اعلان کیا ہے۔ | حشد شعبی نے عراق میں کامیابی کے بعد اپنے بیرونی دشمن اسرائیل اور سعودیہ جو داعش کی تشکیل میں شریک تھے، سے مقابلے کے لیے تعاون کا اعلان کیا ہے۔ | ||
حشد الشعبی کی موجودہ صورتحال اور استعمار کی سازش | حشد الشعبی کی موجودہ صورتحال اور استعمار کی سازش |
نسخہ بمطابق 23:53، 2 دسمبر 2024ء
حشد الشعبی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی کے حکم پر تیرہ جون سن دو ہزار چودہ میں تشکیل پائی تھی ۔ اس فورس کے جوانوں نے عراق میں داعش کو کچلنے میں مرکزی کردار ادا کیا اور آج بھی دسیوں لاکھ عراقی جوان اس فورس کے پرچم تلےعراق میں سیکیورٹی کی ضمانت فراہم کئے ہوئے ہیں۔
عراق کی حشد الشعبی کی آٹھویں یوم تاسیس کی مناسبت سے پریڈ کا اہتمام
پریڈ کے دوران الحشد الشعبی کے جوانوں نے اپنی فوجی مہارتوں اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور ٹینک، بکتر بند گاڑیوں اور بھاری گولہ باری کے ہتھیاروں کی نمائش بھی کی گئی ۔ عراق کی حشد الشعبی کی آٹھویں یوم تاسیس کی مناسبت سے صوبہ دیالی میں واقع اس فورس کے مرکز میں پریڈ کا اہتمام کیا گیا۔ وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے فوجی دستوں کا معائنہ کیا۔ فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، یہ پریڈ المحمداوی فوجی مرکز میں منعقد ہوئی جو صوبہ دیالی کے مرکز بعقوبہ کے مضافات میں واقع ہے۔
پریڈ کے دوران الحشد الشعبی کے جوانوں نے اپنی فوجی مہارتوں اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور ٹینک، بکتر بند گاڑیوں اور بھاری گولہ باری کے ہتھیاروں کی نمائش بھی کی گئی ۔ وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے جو مسلح افواج کی اعلی کمان کے سربراہ بھی ہیں، پریڈ کا معائنہ کیا۔ اس پروگرام میں وزیر اعظم سمیت عراق کی متعدد سیاسی، ثقافتی اور فوجی شخصیات نے بھی شرکت کی۔
پریڈ کے اختتام پر بزرگ دینی مرجع آیت اللہ العظمی سیستانی کے ساتھ تجدید عہد بھی کیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی کے حکم پر تیرہ جون سن دو ہزار چودہ میں تشکیل پائی تھی ۔ اس فورس کے جوانوں نے عراق میں داعش کو کچلنے میں مرکزی کردار ادا کیا اور آج بھی دسیوں لاکھ عراقی جوان اس فورس کے پرچم تلےعراق میں سیکیورٹی کی ضمانت فراہم کئے ہوئے ہیں[1]۔
حشد الشعبی عراقی عوام کے لئے اللہ کی عظیم نعمت ہے
تکفیری ٹولوں اور دہشت گردوں کے ساتھ جنگ میں الحشد الشعبی کی فتح بہت قریب ہے۔ سیکریٹری جنرل عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے عراق میں الحشد الشعبی کی کارکردگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: الحشد الشعبی عراقی عوام کے لئے اللہ کی عظیم نعمتوں میں سے ایک ہے جو عراق کے بڑے مراجع تقلید کی دعوت پر تشکیل پائی اور عظیم کامیابیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔
النُجَباء کے سیکریٹری جنرل شیخ اکرم الکعبی اور ان کے وفد کے اراکین نے منگل 29 اگست 2016 کی شام کو عالمی ادارہ برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ محسن اراکی کے ساتھ تبادلۂ خیال کیا۔ آیت اللہ اراکی نے اس ملاقات میں دہشت گردوں کے ساتھ جنگ میں محاذ مزاحمت کے مجاہدین کی کامیابیوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: عراق کے موجودہ مسائل، صرف عراقیوں کے مسائل نہیں ہیں بلکہ یہ تمام مسلمانان عالم کا مسئلہ ہے۔
حشد الشعبی ولایت الہیہ کے مظاہر میں شامل ہے
انہوں نے عراقی عوام کے لئے صدام کے مصائب سے بھرے ہوئے دور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: صدام عراقیوں کا نمائندہ نہیں تھا، وہ عراقی عوام کے مفادات حاصل کرنے کے درپے نہیں تھا بلکہ اس کا انتہائی مقصد اور مطمع نظر امریکی مفادات کا حصول تھا، حتی کہ صدام نے کویت پر حملہ بھی امریکہ کے اشارے پر کیا تاکہ امریکیوں کو خلیج فارس میں قدم جمانے کے لئے ایک دستاویز میسر آئے۔
سیکریٹری جنرل ادارہ تقریب مذاہب اسلامی نے کہا: امریکہ عراقی عوام کا اصل دشمن ہے؛ عراقی عوام نے صدام کو نکال باہر کیا لیکن امریکہ اس لہر پر سوار ہوا اور صدام حکومت کے خاتمے کے بعد عراق میں داخل ہوا، حالانکہ امریکہ صدام کے تمام تر انسانیت سوز مظالم اور جرائم میں شریک تھا۔ انھوں نے عراق میں الحشد الشعبی کے بعض اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: الحشد الشعبی عراقی عوام کے لئے اللہ کی بڑی نعمتوں میں سے ہے، جو عراق کے بڑے مراجع تقلید کی دعوت پر تشکیل پائی اور بہت بڑی کامیابیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔
انھوں نے مزید کہا: الحشد الشعبی پر حکمفرما روح، ولایت الہیہ کی روح ہے اور الحشد الشعبی ولایت الہیہ کے مظاہر میں شامل ہے۔ مجلس خبرگان ولایت کے اس رکن نے کہا: الحشد الشعبی کے مجاہدین اور عراق کے سیاستدانوں اور علمی و ثقافتی شعبوں میں سرگرم افراد کو اس بات کی طرف توجہ دینا چاہئے کہ دشمن ملت عراق میں اثر و رسوخ پانے کے درپے ہے تاکہ ان کے درمیان اختلاف و انتشار پیدا کرے اور انہیں مختلف گروہوں میں تقسیم کرے۔ انھوں نے کہا: ملتِ عراق ملتِ واحدہ اور متحد قوم ہے، ان کا تشخص اور ان کی شناخت ایک ہے، وہ ایک مسلم ملت ہیں اور انہیں ہر حال میں دشمن کے سامنے اپنی وحدت محفوظ رکھنا پڑے گی[2]۔
حشد الشعبی کی موجودہ صورتحال اور استعمار کی سازش
حشد شعبی نے عراق میں کامیابی کے بعد اپنے بیرونی دشمن اسرائیل اور سعودیہ جو داعش کی تشکیل میں شریک تھے، سے مقابلے کے لیے تعاون کا اعلان کیا ہے۔ حشد الشعبی کی موجودہ صورتحال اور استعمار کی سازش
عراق میں داعش کے حملے کے بعد مرجع تقلید شیعیان جہان آیت اللہ سیستانی کے داعش سے عمومی جہاد کے فتوے کے بعد حشد شعبی وجود میں آئی، اور 2016 میں پارلیمنٹ کی ایک قرارداد کے ذریعے اسے سرکاری حیثیت مل گئی، 9 دسمبر کو عراقی وزیراعظم کا داعش کے خلاف جنگ کے خاتمہ کے اعلان کے بعد حشد شعبی کے ایک کمانڈر شیخ خز علی نے لبنان جا کر فلسطین کے ساتھ تعاون کے لیے آمادگی کا اعلان کیا۔
حشد شعبی کسی خاص فرقہ سے متعلق نہیں
عراق میں داعش کو شکست دینے میں حشد شعبی کا کردار اور مغربی صحرا میں داعش کے ٹھکانوں پر حملہ کرنا تاکہ وہ عراق کے لیے خطرہ نہ بن سکے اور اسی طرح عراق کو تقسیم کرنے کی کُرد سازش کو ناکام کرنے سے حشد شعبی کی عوامی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کیونکہ وہ مغربی عناصر کے لیے مفید نہیں ہے، اس لیے دشمن، میڈیا کے ذریعے اسے بدنام کرنا چاہتے ہیں، اور یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ یہ شیعہ گروہ ہے، جو دوسری اقلیتوں کے لیے خطرہ ہیں۔
حشدالشعبی، اسلامی مزاحمت کا اہم رکن
عراقی وزیراعظم کی جانب سے داعش کی تباہی کے اعلان کے بعد مغرب کا اس بات پر زور ہے کہ اس لئے کہ داعش اب تباہ ہو گئی ہے، پس اب حشد شعبی کی بھی ضروت نہیں ہے لہذا اب اس کو منحل کیا جائے۔ حشد شعبی کے کمانڈر کی لبنان میں حاضری اور فلسطین کی حمایت کے اعلان سے دشمن اس بات سے ڈر رہا ہے کہ یہ گروہ بھی اسلامی مزاحمت کا حصہ نہ بن جائے اس لیے مغرب، اس گروہ کو ختم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
ایک اور وجہ حشد شعبی کی حزب اللہ سے فوجی تعلقات ہے۔ سعودیہ، حزب اللہ کی سیاسی طاقت کو کم کرنا چاہتا ہے، جس کے لیے وہ اسرائیل کو بھی تیار کر رہا ہے۔ حشد شعبی نے حزب اللہ سے تعاون کا اعلان کیا ہے اور شیخ قیس خزعلی نے اپنے لبنان میں فلسطینی سرحد کے دورے سے یہ اعلان کیا ہے کہ حشد شعبی علاقائی گروہ ہے۔
حشد الشعبی پر دباؤ بڑھانا
امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ عراق اور شام میں اپنی فوج کو باقی رکھے گا، تاکہ داعش دوبارہ طاقت حاصل نہ کر سکے، لیکن حشد شعبی نے اس بات کی مخالفت کی ہے، اس لیے اب امریکہ حشد شعبی کے کمانڈر کو دہشت گرد افراد کی لسٹ میں شامل کرے گا[3]۔
- ↑ عراق کی حشد الشعبی کی آٹھویں یوم تاسیس کی مناسبت سے پریڈ کا اہتمام-taghribnews.com/ur/news- شائع شدہ از: 23جولائی 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 دسمبر 2024ء۔
- ↑ آیت اللہ اراکی: حشد الشعبی عراقی عوام کے لئے اللہ کی عظیم نعمت ہے-taghribnews.com/ur/news-شائع شدہ از: 31 اگست 2016ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 دسمبر 2024ء۔
- ↑ حشد الشعبی کی موجودہ صورتحال اور استعمار کی سازش-tebyan.net/index- شائع شدہ از:25 دسمبر 2017ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 دسمبر 2024ء۔