احمد بحر
احمد بحر | |
---|---|
دوسرے نام | احمد محمد بحر (أبو أكرم) |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1949 ء، 1327 ش، 1367 ق |
پیدائش کی جگہ | غزہ |
وفات | 2023 ء، 1401 ش، 1444 ق |
وفات کی جگہ | غزہ |
مذہب | اسلام، سنی |
مناصب |
|
احمد بحر 18 جنوری 2006 کو فلسطینی قانون ساز کونسل (PLC) کے پہلے ڈپٹی صدر کے طور پر منتخب ہوئے تھے۔ آپ فلسطین کے شہر غزہ میں پیدا ہوئے، احمد بحر غزہ اسلامی یونیورسٹی میں استادتھے۔ آپ اسرائیل اور حماس کے درمیان 2023 کی جنگ کے دوران اسرائیلی فضائی حملے میں زخمی ہوئے تھے اور 17 نومبر 2023 کو 74 سال کی عمر میں شدید زخموں کی وجہ سے شہید ہو گئے [1]۔
سوانح حیات
احمد بحر 1949ء میں فلسطین کے شہر غزہ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے عربی زبان میں ڈاکٹریٹ کی ہے۔ احمد بحر نے غزہ میں قرآن کی کلاسیں شروع کیں۔
قابض جیلوں میں
صہیونی فوج نے انہیں 1989 میں انتقامی طور پر دو سال تک بغیر کسی الزام کے حراست میں رکھا۔
خدمات اور ذمہ داریاں
- امام شیخ احمد یاسین کانفرنس کمیٹی کے چیئرمین (فلسطین)۔
- غزہ کی پٹی (فلسطین) میں ایوان قرآن و سنت کے بانی رکن۔
- 1971 - 1974 ہیبرون میں شریعہ سیکنڈری اسکول میں استاد۔
- 1972 - 1976 ہیبرون گورنری (فلسطین) میں بیت عمر مسجد میں امام اور مبلغ
- 1984 - اسلامی یونیورسٹی عملہ کے امور کے نائب سربراہ۔
- 1985 - 2004 غزہ (فلسطین) میں اسلامی سوسائٹی کے سیکرٹری جنرل
- 2002 - 2003 غزہ کی اسلامی یونیورسٹی میں فیکلٹی آف آرٹس کے ڈپٹی ڈین
باقی ذمہ داریاں
- فلسطینی قانون ساز کونسل کے پہلے نائب صدر (فلسطین)
- اسلامی یونیورسٹی غزہ میںفیکلٹی آف آرٹس میں عربی زبان کے شعبہ میں لیکچرر (فلسطین)
- اصلاحات اور تبدیلی کی فہرست کے لیے فلسطینی قانون ساز کونسل کے رکن۔
- آپ غزہ کے نمائندے کے طور پر منتخب ہوئے اور انہیں 73,988 ووٹ ملے۔
وفات
احمد بحر 17 نومبر 2023 کو طوفان الاقصیٰ فلڈ پر اسرائیلی ردعمل کے دوران پچھلے اسرائیلی چھاپے میں زخموں کے نتیجے میں شہید ہو گئے تھے۔ واضح رہے کہ ان کی اہلیہ اور بچے 23 اکتوبر 2023 کو اسرائیلی فضائیہ کی طرف سے ان کے گھر پر بمباری میں شہید کر دیے تھے [2]
ایرانی پارلیمنٹ کے سیپکر کا پیغام
ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر قالیباف نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے نام ایک پیغام جاری کیا جس میں مجاہدین کی شہادت پر امت اسلامیہ کے ارکان کو مبارکباد اور تعزیت پیش کی۔ صیہونی حکومت کے سفاکوں کے ہاتھوں فلسطینی قانون ساز کونسل کے عبوری صدر مجاہد، حاج احمد بحر نے کہا اور لکھا: ان جرائم کے ارتکاب سے نسل پرست اور عارضی صیہونی حکومت نے صرف اپنی شیطانی فطرت اور ارادے کو ظاہر کیا ہے۔ فلسطینی قوم پر ہونے والے ظلم و ستم سے دنیا کے آزاد عوام کو زیادہ سے زیادہ آگاہ کیا اور ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے اصولوں اور ضابطوں کی ذرہ برابر بھی پاسداری نہیں کرتے۔ انہوں نے مزید کہا: بلاشبہ فلسطینی شہداء کا خون مظلوم اور مزاحمت کرنے والی فلسطینی قوم کے اس غاصب حکومت کی جارحیت کے مقابلے اور غاصبوں کے ظلم سے اپنی سرزمین کی آزادی کے لیے اٹھ کھڑے ہونے کے عزم کو مزید تقویت بخشے گا۔ اللہ تعالیٰ سے مرحوم جمیل کے اہل خانہ کے لیے صبر جمیل اور فلسطینی قوم کے لیے استقامت اور صیہونی دشمن پر فتح کی دعا کرتا ہوں [3]۔