وسام حسن طویل
وسام حسن طویل | |
---|---|
پورا نام | وسام حسن طویل |
دوسرے نام | حاج جواد (علی طویل) |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1975 ء، 1353 ش، 1394 ق |
پیدائش کی جگہ | جنوب لبنان |
وفات | 2024 ء، 1402 ش، 1445 ق |
وفات کی جگہ | لبنان |
مذہب | اسلام، شیعہ |
مناصب |
|
وسام حسن طویل، جو حاج جواد (علی طویل) کے نام سے معروف ہیں، لبنان کے جنوب میں واقع خربت سلم شہر میں پیدا ہوئے۔ آپ شادی شدہ ہیں اور آپ کے چار بچے ہیں۔ آپ کے خاندان کے بیشتر افراد لبنان کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے رکن ہیں۔ آپ کے بھائی شاہد (حسن طویل) کا تعلق حزب اللہ سے تھا۔ اپنی ہمت اور دلیری کی وجہ سے وسام مشہور ہوئے اور حزب اللہ کے سب سے نمایاں رہنماؤں میں سے ایک بن گئے۔
مختصر تعارف
وسام حسن طویل جوحاج جواد سے معروف ہے، 20 ستمبر 1975 کو لبنان کے جنوب میں واقع خربت سالم شہر میں پیدا ہوئے۔ آپ شادی شدہ ہیں اور آپ کے چار بچے ہیں۔ کم عمری میں ہی لبنان کی حزب اللہ میں شامل ہوئے اور اپنی ہمت اور بہادری کی وجہ سے حزب اللہ کے نمایاں ترین رہنماؤں میں شمار ہونے لگے۔ وسام کا تعلق ایک ایسے خاندان سے ہے جہاں اس کے زیادہ تر افراد حزب اللہ کے مجاہدین سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کا ایک بھائی جس کا نام حسن طویل ہے گزشتہ اکتوبر میں جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری میں شہید ہو گیا تھا۔
حزب اللہ میں شمولیت
وسام حسن نے 1989 میں حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی اور اپنے شہید بھائی وسام حسن طویل کے ساتھ آپ نے کئی جہادی اور خصوصی آپریشنز میں حصہ لیا ۔ ان کے بھائی 1987 میں مجاہدین کے ایک گروپ کے ساتھ عظیم بدر آپریشن میں شہید ہو گئے ۔اس دوران انہوں نے قابض اسرائیلی افواج کے خلاف مزاحمتی قوتوں نے مقابلہ کیا۔ اور جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے مجاہدین نے اسرائیل پر زبردست حملہ کیا۔
سرگرمیاں اور ذمہ داریاں
- حزب اللہ لبنان میں وہ بہت سے عہدوں پر فائز رہے؛
- حزب اللہ کے عسکری امور کی ذمہ داری؛
- غیر ملکی آپریشنز کی ذمہ داری؛
- حزب اللہ کی مرکزی کونسل میں رکنیت؛
- آپ نے سنہ 2000 میں جنوبی لبنان کی آزادی سے قبل بہت سے آپریشنز میں حصہ لیا، خاص طور پر کیفی آپریشنز میں؛
- کوالیٹیٹیو کیپچر آپریشن میں حصہ لیا (2006 میں جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوجیوں کی گرفتاری کے لئے)؛
- آپ نے شام اور عراق کے میدان جنگ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
شام اور عراق میں میدان جنگ میں حاضری
آپ شام میں مزاحمتی محاذ میں سردار شہید حاج قاسم سلیمانی کے ساتھیوں میں سے ایک تھے۔ وسام حسن نے شام اور عراق کے میدان جنگ میں اہم کردار ادا کیا اور قدس فورس کے سابق کمانڈر حاج قاسم سلیمانی کے اہم ترین ساتھیوں میں سے ایک تھے۔ شام میں آپ مزاحمتی محور کی حمایت کے ذمہ دار رہے ہیں۔ آپ نے ہمیشہ دہشت گرد تنظیموں سے نمٹنے میں اہم کردار نبھایا۔ وسام حسن نے بہت سے خصوصی آپریشنز کی قیادت اور کمانڈ کی اور شام کو آزاد اور دہشت گردوں سے پاک کرنے میں مدد کی۔ وہ عراق کو داعش کے دہشت گردوں کے چنگل سے آزاد کرانے میں بھی شریک تھے۔
زخمی ہونا
اپریل 1996 میں لبنان پر اسرائیل کے حملے کے بعد انہوں نے الطوفہ کے علاقے کے محور میں جاسوسی کا کام سنبھالا اور اس کے بعد اسی محور کی ذمہ داری سنبھالی اور 1999 میں اسرائیلی فوج کے خلاف سجاد آپریشن میں حصہ لیا اور ان کی گردن شدید زخمی ہوئی۔
حسن نصراللہ کی وارننگ
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے انہیں کئی بار بتایا تھا کہ صیہونی انہیں قتل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن آخر کار حاج جواد کو مقدس راستے میں شہید کر دیا گیا۔ لبنان میں اسلامی مزاحمت، جو غزہ کی پٹی اور اس کی مزاحمت کی حمایت میں ہمیشہ نئے کمانڈروں کو تربیت دیتی ہے، لبنان اور فلسطین کی مقبوضہ سرحد کے ساتھ ساتھ صیہونی اڈوں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، سید حسن نصر اللہ مزید کہا کہ صہیونی غاصبوں کے دیہاتوں اور قصبوں پر حملوں کو جاری رکھیں گے۔
شہادت
وسام طویل ان سرکردہ فوجی شخصیات میں سے ایک ہیں جنہیں صیہونی حکومت نے 8 اکتوبر کو جنوبی لبنان میں جنگ کے آغاز سے، طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد نشانہ بنایا تھا، جسے فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے جوابی کارروائی میں انجام دیا گیا تھا۔ اس کی قاتلانہ کارروائی ہمہ جہت جنگ کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان انجام دی گئی ہے، خاص طور پر میدان میں حالیہ پیش رفت کے بعد، جس میں العاروری کی شہادت اور حزب اللہ کی طرف سے اسرائیل کے مارون اڈے کو نشانہ بنا کر اس کے جواب میں جنگ کی آگ بھڑک اٹھی ہے۔ اس سلسلے میں، اس شہادت پر حزب اللہ کے رد عمل کے سائے میں، جبکہ العاروری کی شہادت پر اس گروہ کا رد عمل ابھی ختم نہیں ہوا ہے، امید ہے کہ آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں، میدانی پیشرفت میں تیزی سے اضافہ دیکھیں گے۔ یہ محاذ فوجی میدان میں ان حساس پیش رفتوں کے باوجود، حزب اللہ کے حکام اب بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ وہ لڑائیوں کا دائرہ وسیع نہیں کرنا چاہتے اور وہ جنگ نہیں چاہتے، لیکن اسرائیلی جارحیت کی صورت میں وہ جنگ کے لیے تیار ہیں۔ جب کہ اسرائیلی دشمن نے پیر 8 جنوری 2024 کو وسام حسن طویل کو اس وقت شہید کر دیا جب وہ جنوبی لبنان میں اپنے گاؤں خیربط سلم جا رہے تھے۔
نجبیاء تحریک کا حزب اللہ کے نام تعزیتی پیغام
بزدل اور شکست خوردہ امریکی اور صیہونی دشمن نے مزاحمتی کمانڈروں کے شہادت سے ثابت کر دیا کہ وہ بے بس ہے اور مجاہدین نے میدان میں اپنی برتری قائم کر لی ہے۔ کمانڈر حاج جواد (علی طویل) حزب اللہ کا ستارہ تھے جو قدس کے راستے میں شہید ہوئے سید حسن نصراللہ کو تعزیت پیش کرتے ہوئے ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اسلام کی عزت اور وقار کو بچانے کا یہی واحد راستہ ہے۔ قدس شریف کی آزادی کا دارومدار ان مضبوط انسانوں کے خون کی قربانی پر ہے جنہوں نے حق کی حمایت اور باطل کے خلاف لڑنے کے لیے اپنے آپ کو وقف کر دیا ہے اور یہ عظیم فتح ہے۔