معراج الہدی صدیقیجماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ہیں۔ انھوں نے گورنمنٹ کمپری ہینسو ہائی اسکول سے میٹرک،آدمجی سائنس کالج سے ایف ایس سی اور ڈاؤ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا ہے۔ دوران تعلیم اسلامی جمعیت طلباء سے منسلک ہوئے اور کراچی شہرکے ناظم رہے۔ ممتاز مفکر اسلام، مولانا سید ابو الاعلی مودودی کی سوچ سے متاثر ہوئے اور جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی۔ جماعت اسلامی، کراچی اور سندھ کے امیر کے طور پر فرائض انجام دیتے رہے ہیں اور اب جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ہیں۔

سوانح عمری

ان کے والدین کا تعلق بھارت کے شہر لکھنو سے تھا۔ کراچی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1984ء میں اسلامی جمعیت طلبہ میں شمولیت اختیار کی۔ وہ ناظم جمعیت کراچی رہنے کیساتھ ساتھ صوبائی و مرکزی شوریٰ کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی، جہاں 1994ء میں وہ امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منتخب ہوئے۔ 2000ء سے لیکر 2007ء تک جماعت اسلامی کراچی کے امیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دیں۔

تعلیم

انہوں نے گورنمنٹ کمپری ہینسو ہائی اسکول سے میٹرک،آدمجی سائنس کالج سے ایف ایس سی اور ڈاؤ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا ہے۔ پیشے کے لحاظ سے وہ پیتھالوجسٹ ہیں اور وہ بقائی میڈیکل کالج اور یونیورسٹی میں پڑھاتے رہے ہیں، اب کنسلٹنٹ پیتھالوجسٹ کی حیثیت سے پیشہ وارانہ ذمہ داری ادا کر رہے ہیں۔ دوران تعلیم اسلامی جمعیت طلباء سے منسلک ہوئے اور کراچی شہرکے ناظم رہے۔

سرگرمیاں

آپ جماعت اسلامی سندھ کے امیر بھی رہے۔ وہ جماعت اسلامی کے مختلف فلاحی و رفاحی اداروں سے بھی وابستہ ہیں، جن میں شہداء اسلام فاؤنڈیشن، مسلم ملی ایجوکیشنل ٹرسٹ، الخدمت ڈائیگنوسٹک سینٹر وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان خصوصاً کراچی و سندھ بھر میں تمام سیاسی و مذہبی حلقوں میں انکی شخصیت کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے [1]۔

میرا امام اور رہبر سید علی خامنہ ای ہے

جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی کا جامعہ کراچی میں تکفیر شکن اعلان۔ جامعہ کراچی میں آج 8 اکتوبر 2024 کو یوم مصطفٰی ص سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے تکفیریوں اور تفرقہ بازوں کو سخت مایوس کیا۔ انہوں نے حالات حاضرہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل، فلسطین کے اندر بدترین نشل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے اسرائیل کے مقابلے میں شہید اسماعیل ہانیہ نے اپنی جان کی قربانی پیش کر دی۔ شہید سید حسن نصر اللہ نے اپنی جان کی قربانی پیش کر دی[2]۔

سید حسن نصر اللہ کی خدمات

انہوں نے سید حسن نصر اللہ کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید سید حسن نصر اللہ نے 2006‏ء کی جنگ میں بھی اسرائیل کو شکست دی تھی اس اسرائیل کو شکست دی تھی جس کو سارے عرب ممالک مل کر بھی شکست نہیں دے سکے تھے۔ معراج الہدی نے کہا کہ شہید حسن نصر اللہ نے 32 سال میں حزب اللہ کو بہت بڑی قوت میں تبدیل کیا۔ اور آخر کار فلسطین اور مسجد اقصی کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہو گئے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے نماز جمعہ میں امریکہ اور اسرائیل کو للکارا

معراج الہدی صدیقی نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی مجاہدانہ کاوشوں کا خصوصی تذکرہ کرتے ہوئے انہیں زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے 4 اکتوبر بروز جمعہ رہبر معظم کے خطبہ جمعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم کے نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب نے ظالم طاقتوں کو مکمل طور پر مایوس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 85 سال کے رہبر معظم نے خطبہ جمعہ میں جوانوں والی للکار کے ساتھ اسرائیل اور امریکہ کو مخاطب کیا ہے۔

امت اسلامی کا حقیقی لیڈر اور رہبر

ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای کے خطبہ جمعہ کو صدی کا بہترین خطبہ قرار دیا اور کہا کہ : یونیورسٹی کے اساتذہ، طلباء اور نوجوان 4 اکتوبر بروز جمعہ کے رہبر معظم سید علی خامنہ ای کا خطبہ ضرور وقت نکال کر سن لیں کیونکہ وہ خطبہ "اس صدی کا بہترین خطبہ" تھا۔ جس کے بعد میں یہ برملا کہتا ہوں کہ اس وقت پوری امت اسلامی کا اگر کوئی حقیقی لیڈر اور رہبر ہے تو وہ رہبر معظم سید علی خامنہ ای ہیں اور میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ میرا امام اور رہبر سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ہیں۔

سید علی خامنہ ای کے لشکر میں شامل ہو جائے

جس کو آج طاغوت کا مقابلہ کرنا ہے وہ سید علی خامنہ ای کے لشکر میں شامل ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مجھ سے کہے گا کہ مجھے محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کے لشکر میں شامل ہو کر کفر کا مقابلہ کرنا ہے تو میں اس سے کہوں گا آؤ سید علی خامنہ ای کے لشکر کے پیچھے کھڑے ہو جاو تو تم محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کے لشکر میں شامل ہو سکو گے۔

معراج الہدی صدیقی نے کہا کہ یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر دو سو بیلیسٹک میزائل فائر کیے ؛ اسرائیل تو فلسطین میں نسل کشی کر رہا ہے، بچوں اور خواتین کا قتل عام کر رہا ہے ؛ لیکن میں سلام پیش کرتا ہوں سید علی خامنہ ای کو کہ یکم اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا تو خواتین اور بچوں کو اور عام شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا۔ حالتِ جنگ میں بھی بلند ترین اخلاقیات کا مظاہرہ کیا اور صرف عسکری اہداف کو نشانہ بنایا، موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا، دو ائیربیسس کو نابود کر دیا، کئی جنگی طیاروں کو نابود کر دیا لیکن کوئی بچہ، کوئی عورت، کوئی عام شہری نشانہ نہیں بنا۔ آج دنیا جنگ کے دوران بھی ایران کے اخلاقیات کو دیکھ رہی ہے۔

پوری دنیا کے مسلمان مل کر انقلاب اسلامی کی حفاظت کریں گے

معراج الہدی صدیقی نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کو مشورہ دے رہا ہے کہ ایران کے تیل کی تنصیبات پر حملہ کر دے لیکن وہ بھول گئے خلیج فارس کا تنگہ ہرمز کا مقام کہ جہاں سے دنیا کے تیس فیصد تیل کے جہاز گزرتے ہیں وہ ایران کے قبضے میں ہے۔ آج دشمن امریکہ کو مشورہ دیتا ہے کہ اسلامی انقلاب کو ختم کر دے ! لیکن میں کہتا ہوں کہ اگر کسی نے اسلامی انقلاب کو نقصان پہنچانے کا ارادہ کیا تو یاد رکھو ان شاء اللہ پوری دنیا کے مسلمان مل کر انقلاب اسلامی کی حفاظت کریں گے۔

تم نے ایران کو کیا سمجھ رکھا ہے ایران کا نظام بڑا مضبوط ہے جب چند مہینے قبل ایران کا صدر شہید ہوا تو سوا مہینے کے اندر اندر دوبارہ انتخابات ہوئے اور نیا صدر آ گیا یہ وہ نظام ہے جسے آیت اللہ خمینی رحمت اللہ علیہ نے بنایا تھا انہوں نے اس دنیا میں امریکہ کو للکارا تھا امریکہ کو شکست دی تھی۔ امریکہ کا وزیر خارجہ کہتا ہے کہ ایران کو پچھتانا پڑے گا۔ ارے 1979 سے اب تک ایران امریکہ کو پچھتا رہا ہے۔ امریکہ اپنے یرغمالی رہا نہیں کرا سکا وہ کیا پچھتائے گا ایران کو۔ چالیس سال سے پابندیوں کے باوجود ایران نے بیلسٹک میزائل بنایا ہے اور الحمدللہ نیوکلیئر پاور بننے والا ہے۔ اسرائیل کا جنگی جنون آج پوری دنیا کو خطرے میں ڈال چکا ہے بتاؤ تم کس کا ساتھ دو گے؟! ادھر ہے شیطانی لشکر اور ادھر ہے خدائی لشکر۔ ہم تو خدائی لشکر کا ساتھ دیں گے۔