"عارف واحدی" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 59: | سطر 59: | ||
انہوں نے مزید کہا: لوگ چاردیواری کے اندر میوزک اور گانے بجانے کی محفلیں اور مختلف پروگرام کرتے ہیں لیکن ان کو نہ روکنا اور مجلس حسین ع کو روکنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان افراد کی " [[حسین بن علی|مولا حسین ع]] سے کوئی خاص دشمنی اور یزید سے خاص تعلق ہے"<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/400266/%DA%86%D8%A7%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D9%88%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%B1-%D9%85%D8%AC%D9%84%D8%B3-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B9%D8%B2%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%86%D8%A7-%DB%81%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7-%D8%A2%D8%A6%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86%DB%8C چار دیواری کے اندر مجلس اور عزاداری کرنا ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے]- ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 1جولائی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2جولائی 2024ء۔</ref>۔ | انہوں نے مزید کہا: لوگ چاردیواری کے اندر میوزک اور گانے بجانے کی محفلیں اور مختلف پروگرام کرتے ہیں لیکن ان کو نہ روکنا اور مجلس حسین ع کو روکنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان افراد کی " [[حسین بن علی|مولا حسین ع]] سے کوئی خاص دشمنی اور یزید سے خاص تعلق ہے"<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/400266/%DA%86%D8%A7%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D9%88%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%B1-%D9%85%D8%AC%D9%84%D8%B3-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B9%D8%B2%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%86%D8%A7-%DB%81%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7-%D8%A2%D8%A6%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86%DB%8C چار دیواری کے اندر مجلس اور عزاداری کرنا ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے]- ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 1جولائی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2جولائی 2024ء۔</ref>۔ | ||
== سید ابراہیم رئیسی اور انکے ساتھیوں کی شہادت عالم اسلام کیلئے بڑا دھچکا ہے == | |||
عالم اسلام کے عظیم ہیرو [[سید ابراہیم رئیسی]] اور انکے ساتھیوں کی شہادت عالم اسلام کیلئے بڑا دھچکا ہے۔ | |||
ایس یو سی کے مرکزی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ شہید ایرانی صدر کی اسلامو فوبیا کیلئے کی گئی کاوشیں انتہائی قابل قدر ہیں۔ اقوام متحدہ میں [[قرآن|قرآن کریم]] اور اسلامی کاز کا انتہائی جرات و بہادری سے دفاع کیا اور اتحاد و وحدت کی مضبوط بنیادیں رکھیں، انکی کوششوں و کاوشوں کی بدولت امت اسلامیہ مزید مضبوط ہوگی۔ | |||
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر عارف حسین واحدی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر، عالم اسلام کے عظیم ہیرو، انتھک مجاہد آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے مخلص و باوفا ساتھیوں کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب آیت اللہ سید علی خامنہ ای، ایرانی غیور ملت اور سوگوار خانوادوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس کٹھن دور میں جب سید ابراہیم رئیسی جیسے نڈر لیڈر کی شدید ضرورت تھی۔ | |||
اس موقعے پہ ان کی شہادت نہ صرف ایرانی قوم بلکہ [[فلسطین]]، [[غزہ]] و رفح سمیت دنیا بھر کے مظلوموں کے لئے بہت بڑا صدمہ ہے، لیکن عظیم قومیں وہی ہوتی ہیں، جو ان مشکل مراحل کو بخوبی طے کرتی ہیں، ان شاء اللہ ایرانی قوم بھی رہبر معظم انقلاب کی قیادت میں اس مشکل سے نکلے گی۔ مزاحمتی تحریکیں مزید مضبوط اور سامراج نابودی کی طرف جائے گا۔ | |||
ان کا پاک ایران دوستی کے حوالے سے کہنا تھا کہ شہید سید ابراہیم رئیسی کے مشکل حالات میں دورہ پاکستان نے محبت و اخوت، بھائی چارگی و ہمسائیگی کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ سید ابراہیم رئیسی کی ان انتھک کاوشوں کے باعث پاک ایران دوستی مزید مضبوط ہوگی۔ ایس یو سی کے مرکزی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ شہید ایرانی صدر کی اسلامو فوبیا کے لئے کی گئی کاوشیں انتہائی قابل قدر ہیں۔ | |||
اقوام متحدہ میں قرآن کریم اور اسلامی کاز کا انتہائی جرات و بہادری سے دفاع کیا اور اتحاد و وحدت کی مضبوط بنیادیں رکھیں، ان کی کوششوں و کاوشوں کی بدولت امت اسلامیہ مزید مضبوط ہوگی۔ علامہ واحدی نے شہید رئیسی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید نے اپنے دور حکومت میں اس وقت اسرائیل کو دندان شکن جواب دیا، جب مسلم ممالک غاصب صیہونی ریاست کے سامنے سر اٹھانے کی جرات نہیں کر رہے تھے۔ سید ابراہیم رئیسی نے شجاعانہ اقدامات کرتے ہوئے غاصب اور بزدل حکومت کے منہ پر ظمانچہ رسید کیا۔ | |||
تعزیت نامہ کا مکمل متن اس طرح ہے: | |||
انا للہ و انا الیہ راجعون | |||
مِنَ الْمُؤْمِنِینَ رِجالٌ صَدَقُوا ما عاهَدُوا اللّهَ عَلَیْهِ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضى نَحْبَهُ وَ مِنْهُمْ مَنْ یَنْتَظِرُ وَ ما بَدَّلُوا تَبْدِیلاً | |||
آج عالم اسلام کے عظیم ہیرو، محافظ اسلام و قرآن، امت اسلامیہ کو اپنے بابرکت وجود سے محروم کر گئے۔ دنیائے علم و ادب و سیاست کا عظیم شاہکار اس جہان فانی سے رخصت ہوا۔ ایرانی صدر کا دار بقا کی طرف کوچ کر جانا ایک ناقابل برداشت غم ہے کہ جس میں پورا پاکستان و ایران سمیت پورا عالم اسلام سوگوار ہے۔ ہم صدر مرحوم اور انکے ساتھیوں کے اہل خانہ، ایرانی عوام، رہبر معظم انقلاب، مراجع عظام خصوصاً حضرت ولی عصر عج کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض کرتے ہیں اور ان کی مغفرت اور بلندی درجات کیلئے دعاگو ہیں۔ | |||
عارف حسین واحدی | |||
11 ذی القعدہ 1445ه ق | |||
<ref>[https://www.islamtimes.org/ur/news/1136329/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%D8%B8%DB%8C%D9%85-%DB%81%DB%8C%D8%B1%D9%88-%D8%B3%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C%D9%85-%D8%B1%D8%A6%DB%8C%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%DB%81%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%DA%A9%DB%8C%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A8%DA%91%D8%A7-%D8%AF%DA%BE%DA%86%DA%A9%D8%A7-%DB%81%DB%92-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%81-%D8%B9%D8%A7%D8%B1%D9%81-%D9%88%D8%A7%D8%AD%D8%AF%DB%8C عالم اسلام کے عظیم ہیرو سید ابراہیم رئیسی اور انکے ساتھیوں کی شہادت عالم اسلام کیلئے بڑا دھچکا ہے، علامہ عارف واحدی]-islamtimes.org- شائع شدہ از: 22مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 جولائی 2024ء۔</ref>۔ |
نسخہ بمطابق 21:38، 2 جولائی 2024ء
عارف واحدیشیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی
شہید کربلا امام حسینؑ امت میں نکتہ وحدت ہیں
عارف واحدی نے کہاکہ شہدائے کربلا کے انسانی اقدار کو زندہ کرنے کے آفاقی پیغام کو اجاگر کرنے کے لئے ہر طبقہ فکر حتی غیر مسلم بھی ان کی یاد مناتے ہیں۔ پاکستان ہمارا پیارا وطن ہے جو ہم نے اسلام کے نام پر بڑی جدوجہد کے بعد آزاد کرایا تھا اس وطن میں ہر شخص اپنے عقیدے کے مطابق ایسے پروگرام کراتا ہے۔
شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے آرٹس کونسل یال میں پاسبان وطن ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے منعقدہ امن کانفرنس میں شرکت کی جس میں شاہین پیس فورس کے ذمہ داران اور جوانوں کی بھی بھرپور معاونت اور شرکت تھی۔
تقریب سے خطاب میں انہوں نے پاسبان وطن کے چیئرمین چوہدری خورشید انور کی امن کانفرنس منعقد کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ محرم کا مہینہ نواسہ رسول امام حسینؑ کی احیائے اسلام کے لئے عظیم قربانی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ شہدائے کربلا کے انسانی اقدار کو زندہ کرنے کے آفاقی پیغام کو اجاگر کرنے کے لئے ہر طبقہ فکر حتی غیر مسلم بھی ان کی یاد مناتے ہیں۔پاکستان ہمارا پیارا وطن ہے جو ہم نے اسلام کے نام پر بڑی جدوجہد کے بعد آزاد کرایا تھا اس وطن میں ہر شخص اپنے عقیدے کے مطابق ایسے پروگرام کراتا ہے۔
مگر افسوس ہے کہ بعض مخصوص فرقہ پرست عناصر اس ملک میں بین المذاہب اور بین المساک ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ مگر اللہ کا شکر ہے کہ تمام محب وطن عوام اور علمائے کرام نے اتحاد امت کا مضبوط پیغام دے کر شرپسند عناصر کو ناکام اور ملک کی بنیادوں کو مضبوط کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ عارف واحدی نے کہا: کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ایٹمی طاقت اور اللہ تعالی کی نعمت ہے اس کو زوال نہیں ہے یہ بقاء کے لئے بنا ہے بعض کم عقل لوگ اس کے ٹکڑے ہونے اور ناکام ہونے کی بات کرتے ہیں شاید وہ پاکستان کی شناخت نہیں رکھتے۔
اس ملک کو لوٹا گیا کرپشن اور دھشتگردی کی گئی سازشیں کی گئیں مگر اللہ تعالی کی مدد سے سب ناکام ہوئے پاکستان باقی ہے اور میرا عقیدہ ہے کہ جب تک ہم متحد ہیں میرے وطن عزیز کا کوئی بال بھی بیکا نہیں کر سکتا-شہید کربلا امام حسین امت میں نکتہ وحدت ہیں، ہم متحد رہ کر اسلام اور پاکستان کی بنیادوں کو مضبوط کریں گے دشمنوں کو ناکام کریں گے [1]۔
علامہ ضیاء اللہ بخاری کی علامہ عارف حسین واحدی سے ملاقات
مرکزی متحدہ جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر عارف حسین واحدی کی رہائشگاہ پر ان سے ملاقات کی، صاحبزادہ سید اسامہ بخاری بھی ان کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر مختلف مسالک اور فقہوں کے درمیان مشترکات اور اتحاد و وحدت پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے فرقہ واریت کے خاتمے اور امت کے ایک ہونے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قرآن نے امت کی عظمت بیان کرتے ہوئے امت خیر اور امت وسط کہا ہے، اس قرآنی تصور کو عملی طور پر اجاگر کرنے کے لئے ملکی سطح پر مل کر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔
دونوں علمائے کرام نے ملکی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسلمان ہیں، یہ ملک اسلام کے نام پر آزاد ہوا۔ تمام قوم، جوانان، علمائے کرام اور خاص طور پر سیاستدانوں سے گزارش ہے کہ اختلافات کو دشمنی اور نفرت کی حد تک نہ لے جائیں، اس ملک کے استحکام، عزت و عظمت کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے ان دشمنیوں اور نفرتوں کو ختم کرکے محبتوں کو فروغ دینا ہوگا۔ ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا [2]۔
اسلام آباد میں فلسطینی سفارت خانے میں کانفرنس کا انعقاد: ہم قبلہ اول اور فلسطین کی آزادی تک فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، علامہ عارف واحدی علامہ عارف واحدی کی ڈاکٹر طاہر القادری کی کتاب کی تقریبِ رونمائی میں شرکت اور خطاب
حوزه/ اسلام آباد؛ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر اور سابق رکن اسلامی نظریاتی کونسل علامہ عارف حسین واحدی نے فلسطین کے سفارتخانے میں منعقدہ کانفرنس میں خصوصی شرکت اور خطاب کیا۔
حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علامہ عارف واحدی نے کہا کہ ھم فلسطین کے سفیر محترم کے ذریعے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کو پیغام دینے آئے ھیں کی ھم قبلہ اول اور فلسطین کی آزادی تک آپکے ساتھ کھڑے ھیں اور کھڑے رھیں گے۔ امت مسلمہ اور مسلم ممالک کو ھمارا پیغام ھے کہ مغربی حکمرانوں کے سفاک چہرے سے نقاب ھٹ گیا ھے درندہ صفت اسرائیل کے وحشیانہ حملوں،بے گناہ اور نہتے عوام پر بارود حتی فاسفورس بم برسانے کے باوجود انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ اسرائیل کے تمام اقدامات کی حمایت کر رھے ھیں سب سے بڑے شیطان آمریکا کی سربراھی میں انسانی حقوق کے جھوٹےنعرے لگانے والوں کے سفاک چہرے دنیا کے سامنے بے نقاب ھو چکے ھیں امریکی وزیر دفاع، وزیر خارجہ اور امریکی صدر جو بائیڈن کا عجلت میں اسرائیل کا دورہ اس بات کا ثبوت ھے کہ فلسطینیوں کی جرات و بہادری نے ان کے پالتو درندے کے وجود اور بقا کو اس وقت شدید خطرات سے دوچار کر دیا ھے وہ ان مجاھدین کے مقابلے میں نہیں ٹھہر پا رہا اور زخمی سانپ کی طرح بے گناہ، نہتے عوام، معصوم بچوں اور خواتین پر بارود برسا کر اپنے انتقام کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ہم قبلہ اول اور فلسطین کی آزادی تک فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں
عارف واحدی نے کہا کہ ھم امت مسلمہ اور مسلم حکمرانوں کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ کیا ہمارا بھی یہ فریضہ بنتا ہے یا نہیں کہ ھم عملی میدان میں ان مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہو جائیں؟؟ عارف واحدی نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا پیغام ہے کہ ہم فلسطین کے مظلوموں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور امت مسلمہ سے یہ بجا طور پر توقع رکھتے ہیں کہ اختلاف، انتشار، تکفیر اور فرقہ واریت سے بالاتر ھوکر اپنی صفوں میں اتحاد قائم کریں اسی میں مظلوموں کی حوصلہ افزائی، کامیابی اور دشمنوں کی حوصلہ شکنی، پسپائی اور رسوائی ہے۔
واحدی نے محترمہ عظمیٰ گل کا شکریہ ادا کیا جن کا اس کانفرنس کے انعقاد میں بنیادی کردار رہا ہے۔ یاد رہے کہ اس کانفرنس کے دیگر مقررین میں فلسطینی سفیر، محترمہ عظمی گُل، مسلم لیگ ن کے راھنما سابق وزیر اعظم شاھد خاقان عباسی، تحریک انصاف کے راھنما علی محمد خان، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز، جمعیت علمائے پاکستان کے سیکریٹری جنرل سید صفدر گیلانی، جناب طاھر رشید تنولی، مولانا حامد الحق، میاں محمد اسلم، پروفیسر ساجد میر اور دیگر مذھبی سیاسی رہنما شامل تھے[3]۔
پاکستان مسلم وزرائے خارجہ کی کانفرنس بلاکر اسرائیلی مظالم آشکار کرے
پاکستانی حکومت مسلمان رہنماوں کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس بلاکر فلسطین اور خاص طور پر مسجد اقصیٰ میں جاری صیہونی بربریت، نمازیوں، بچوں اور عورتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرے۔ دنیا دیکھ رہی ہے کہ اسرائیل کا زعم اور ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ ختم ہوتا چلا جارہا ہے۔ امت مسلمہ کے لیڈر سید علی خامنہ ای کی بشارت کہ اسرائیل 25 سالوں میں ختم ہو جائے گا، نظر آنا شروع ہو گئی ہے۔ چونکہ اسرائیل کا چپہ چپہ آج مزاحمتی گروہوں کے نشانہ پر ہے اور اسرائیل اندرونی طور پر بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہور ہا ہے۔ اسرائیل انحطا ط کا شکار ہو کر رہ گیا ہے۔
مقررین نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ نیشنل پریس کلب اور ثقافتی قونصلیٹ سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ ایران اسلام آباد کے باہمی اشتراک سے فلسطین کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے بین الاقوامی یوم القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا- مہمان خصوصی وفاقی وزیر سیفران سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ انسانیت اور انسانی حقوق کی پامالی سے دنیا میں امن قائم نہیں رہ سکتا، انسانی حقوق کے چیمپیئنز کو فلسطین میں انسانیت سوز اسرائیلی مظالم نظر کیوں نہیں آتے،کفار کی جانب سے مسلمانوں کو تقسیم کیا جانا لمحہ فکریہ ہے۔
آبادی کے لحاظ سے دنیا کے پانچویںبڑے ملک پاکستان کو معاشی بحران میں پھنسانے کی سازشیں کی جارہی ہیں، امت مسلمہ کے مسائل کا حل انکے اتحاد میں مضمر ہےسینیٹر طلحہ محمود کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت مسئلہ فلسطین امت مسلمہ کا سب سے اہم موضوع ہے،اپنے آپ کو انسانی حقوق کا چیمپیئن کہنے والوں کو یوکرین ، مشرقی تیمور وغیرہ میں انسانی حقوق کی پامالیاں تو نظر آ جاتی ہیں مگر فلسطین میں اسرائیلی اور کشمیر میں بھارتی انسانیت سوز مظالم نظر نہیں آتے،انکا یہ منافقانہ طرز عمل انتہائی قابل مذمت ہے،فلسطین میں مسلمانوں کو مذہبی عبادات کرنے سے روکا جا رہا ہے،یہ سب اس لئے ہو رہا ہے کیونکہ دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان گروہوں میں بٹ گئے ہیں،ان مسائل سے نکلنے کا واحد راستہ امت مسلمہ کا اتحاد ہے،انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب اسلام اور مسلمانوں کو ایک بار پھر عروج حاصل ہو گا.
اس موقع پر پاکستان میں ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی کا کہنا تھا کہ اسلام ایک دوسرے کے حقوق کا احترام پیار و محبت کا پیغام دیتا ہے، انسانیت کا احترام صرف اسلام میں پایا جاتا ہے، فلسطینی مسلمانوں کو اپنی سرزمین پر پر امن زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے، امریکہ یا اسرائیل سمیت کسی طاقتور کو یہ حق نہیں کہ وہ مظلوم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے،اتحاد امت ہی مسئلہ فلسطین کا واحد حل ہے-
ثقافتی قونصلر سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ ایران آقائے احسان خزاعی نے کہا کہ یوم قدس حق اور باطل کے درمیان جنگ اور نا انصافی کے خلاف انصاف کی صف بندی کو ظاہر کرتا ہے،اسرائیل کی غاصب حکومت دوسرے ممالک سے تعلقات استوار کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاہم پاکستان اور ایران میں اس طرح کی کانفرنسز کا انعقاد یہ ظاہر کرتا ہے کہ ظالم صہیونی حکومت کی اس خطے میں کوئی جگہ نہیں ہے، امت مسلمہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ امریکی اور اسرائیلی سازشی منصوبے کیخلاف چوکنے رہیں-
ممبر نظریاتی کونسل علامہ افتخار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی کو از سر نو ترتیب دینے کی ضرورت ہے، پاکستان فوری طور پر مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے حل کیلئے اسلامی ممالک کی کانفرنس بلائے،اسرائیلی مظالم کو دنیا کے سامنے لانے کیلئے انہیں اجاگرکرنے کی ضرورت ہے،ظلم کا تذکرہ ہونا چاہیئے کیونکہ ظلم کو بیان نہ کرنا ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔
مقررین نے کہا کہ امام خمینی رضوان اللہ علیہ نے امت کے دیرینہ مسئلے کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کروانے کے لئے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس قرار دیا، اسی طرح قائد اعظم علیہ رحمہ نے بھی فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ رائٹرز کو دیئے گئے اپنے پہلے انٹرویو میں انہوں نے اسرائیل کے خلاف اپنے نظرئیے کا برملااظہار کیا۔
اسی طرح قائد اعظم محمد علی جنا ح نے فلسطین کے لئے پہلا فنڈ بھی قائم کیا۔ یہ قائدکا نظریہ ہی تھا جس کا اظہار پاکستان کا پاسپورٹ کرتا ہے۔ تقریب سے دوسروں کے علاوہ سید علی عباس نقوی، تنویز حیدر، مفتی اہل سنت سید جہانگیر، ناصر عباس شیرازی، رہنما شیعہ علما کونسل جعفر نقوی، سیکرٹری جنرل شیعہ علما کونسل عارف حسین واحدی، مفتی امجد عباس، صدر این پی سی انور رضا، سینئر صحافی و اینکر علی رضا علوی نے بھی خطاب کیا[4]۔
چار دیواری کے اندر مجلس اور عزاداری کرنا ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے
مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل پاکستان نے اسلام آباد میں منعقدہ علماء و ذاکرین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: چاردیواری کے اندر مجلس اور عزاداری کرنا ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے۔ حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، شیعہ علما کونسل کی طرف سے منعقدہ علماء و ذاکرین کانفرنس مسجد امام صادق ع جی نائن میں منعقد ہوئی۔
چار دیواری کے اندر مجلس اور عزاداری کرنا ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے۔ رپورٹ کے مطابق مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ عارف حسین واحدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا: چاردیواری کے اندر مجلس اور عزاداری کرنا ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے۔
انہوں نے مزید کہا: لوگ چاردیواری کے اندر میوزک اور گانے بجانے کی محفلیں اور مختلف پروگرام کرتے ہیں لیکن ان کو نہ روکنا اور مجلس حسین ع کو روکنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان افراد کی " مولا حسین ع سے کوئی خاص دشمنی اور یزید سے خاص تعلق ہے"[5]۔
سید ابراہیم رئیسی اور انکے ساتھیوں کی شہادت عالم اسلام کیلئے بڑا دھچکا ہے
عالم اسلام کے عظیم ہیرو سید ابراہیم رئیسی اور انکے ساتھیوں کی شہادت عالم اسلام کیلئے بڑا دھچکا ہے۔ ایس یو سی کے مرکزی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ شہید ایرانی صدر کی اسلامو فوبیا کیلئے کی گئی کاوشیں انتہائی قابل قدر ہیں۔ اقوام متحدہ میں قرآن کریم اور اسلامی کاز کا انتہائی جرات و بہادری سے دفاع کیا اور اتحاد و وحدت کی مضبوط بنیادیں رکھیں، انکی کوششوں و کاوشوں کی بدولت امت اسلامیہ مزید مضبوط ہوگی۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر عارف حسین واحدی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر، عالم اسلام کے عظیم ہیرو، انتھک مجاہد آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے مخلص و باوفا ساتھیوں کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب آیت اللہ سید علی خامنہ ای، ایرانی غیور ملت اور سوگوار خانوادوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس کٹھن دور میں جب سید ابراہیم رئیسی جیسے نڈر لیڈر کی شدید ضرورت تھی۔
اس موقعے پہ ان کی شہادت نہ صرف ایرانی قوم بلکہ فلسطین، غزہ و رفح سمیت دنیا بھر کے مظلوموں کے لئے بہت بڑا صدمہ ہے، لیکن عظیم قومیں وہی ہوتی ہیں، جو ان مشکل مراحل کو بخوبی طے کرتی ہیں، ان شاء اللہ ایرانی قوم بھی رہبر معظم انقلاب کی قیادت میں اس مشکل سے نکلے گی۔ مزاحمتی تحریکیں مزید مضبوط اور سامراج نابودی کی طرف جائے گا۔
ان کا پاک ایران دوستی کے حوالے سے کہنا تھا کہ شہید سید ابراہیم رئیسی کے مشکل حالات میں دورہ پاکستان نے محبت و اخوت، بھائی چارگی و ہمسائیگی کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ سید ابراہیم رئیسی کی ان انتھک کاوشوں کے باعث پاک ایران دوستی مزید مضبوط ہوگی۔ ایس یو سی کے مرکزی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ شہید ایرانی صدر کی اسلامو فوبیا کے لئے کی گئی کاوشیں انتہائی قابل قدر ہیں۔
اقوام متحدہ میں قرآن کریم اور اسلامی کاز کا انتہائی جرات و بہادری سے دفاع کیا اور اتحاد و وحدت کی مضبوط بنیادیں رکھیں، ان کی کوششوں و کاوشوں کی بدولت امت اسلامیہ مزید مضبوط ہوگی۔ علامہ واحدی نے شہید رئیسی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید نے اپنے دور حکومت میں اس وقت اسرائیل کو دندان شکن جواب دیا، جب مسلم ممالک غاصب صیہونی ریاست کے سامنے سر اٹھانے کی جرات نہیں کر رہے تھے۔ سید ابراہیم رئیسی نے شجاعانہ اقدامات کرتے ہوئے غاصب اور بزدل حکومت کے منہ پر ظمانچہ رسید کیا۔
تعزیت نامہ کا مکمل متن اس طرح ہے: انا للہ و انا الیہ راجعون مِنَ الْمُؤْمِنِینَ رِجالٌ صَدَقُوا ما عاهَدُوا اللّهَ عَلَیْهِ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضى نَحْبَهُ وَ مِنْهُمْ مَنْ یَنْتَظِرُ وَ ما بَدَّلُوا تَبْدِیلاً آج عالم اسلام کے عظیم ہیرو، محافظ اسلام و قرآن، امت اسلامیہ کو اپنے بابرکت وجود سے محروم کر گئے۔ دنیائے علم و ادب و سیاست کا عظیم شاہکار اس جہان فانی سے رخصت ہوا۔ ایرانی صدر کا دار بقا کی طرف کوچ کر جانا ایک ناقابل برداشت غم ہے کہ جس میں پورا پاکستان و ایران سمیت پورا عالم اسلام سوگوار ہے۔ ہم صدر مرحوم اور انکے ساتھیوں کے اہل خانہ، ایرانی عوام، رہبر معظم انقلاب، مراجع عظام خصوصاً حضرت ولی عصر عج کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض کرتے ہیں اور ان کی مغفرت اور بلندی درجات کیلئے دعاگو ہیں۔ عارف حسین واحدی 11 ذی القعدہ 1445ه ق [6]۔
- ↑ شہید کربلا امام حسینؑ امت میں نکتہ وحدت ہیں، علامہ عارف واحدی-ur.mehrnews.com-شائع شدہ از: 3 اگست 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1جولائی 2024ء۔
- ↑ علامہ ضیاء اللہ بخاری کی علامہ عارف حسین واحدی سے ملاقات -shianews.com.pk- شائع شدہ از: 21مئی 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1جولائی 2024ء۔
- ↑ ہم قبلہ اول اور فلسطین کی آزادی تک فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، علامہ عارف واحدی- شائع شدہ از: 20 اکتوبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2جولائی 2024ء۔
- ↑ [https://pakistan.mfa.ir/ur/NewsView/717183 پاکستان مسلم وزرائے خارجہ کی کانفرنس بلاکر اسرائیلی مظالم آشکار کرے، بین الاقوامی فلسطین کانفرنس-pakistan.mfa.ir- شائع شدہ از: 24 فرودین 1402ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2جولائی 2024ء۔
- ↑ چار دیواری کے اندر مجلس اور عزاداری کرنا ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے- ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 1جولائی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2جولائی 2024ء۔
- ↑ عالم اسلام کے عظیم ہیرو سید ابراہیم رئیسی اور انکے ساتھیوں کی شہادت عالم اسلام کیلئے بڑا دھچکا ہے، علامہ عارف واحدی-islamtimes.org- شائع شدہ از: 22مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 جولائی 2024ء۔