مندرجات کا رخ کریں

"سانچہ:صفحۂ اول/تیسرے نوٹس اور تجزیے" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(2 صارفین 16 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
 
[[فائل: نظم نوین جهانی یادداشت.jpg|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل: موازنه برتری قدرت موشکی بر قدرت جنگنده‌ها (یادداشت).jpg|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
* '''[[نیو ورلڈ آرڈر(نیا عالمی نظام )(نوٹس)|نیو ورلڈ آرڈر(نیا عالمی نظام )]]'''ایک ایسا عنوان ہے جو بین الاقوامی اور علاقائی فضا سے متعلق ہے۔ یہ فضا ابہام سے بھرپور اور بظاہر طاقتور رجحانات کا سامنا کر رہی ہے۔ امریکہ نے سن 1990 (1369 ہجری شمسی) سے، دو قطبی نظام کے خاتمے اور سوویت یونین کے انہدام کے بعد، ایک ایسے عالمی اور علاقائی نظام کو قائم کرنے کی کوشش کی جسے اُس وقت "بین الاقوامی نیا نظم" (International New Order) کہا جاتا تھا۔
'''[[لڑاکا طیاروں کی طاقت پر میزائل طاقت کی برتری کا توازن(نوٹس )|لڑاکا طیاروں کی طاقت  پر میزائل طاقت کی برتری کا توازن]]'''ایک نوٹس اور یاد داشت  کا عنوان ہے جس میں "یہودی فاؤنڈیشن برائے قومی سلامتی امور" کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے [[ایران|اسلامی جمہوریہ ایران]] کی میزائل طاقت کے توازن کو بیان کیا گیا ہے۔ "جیوش فاؤنڈیشن برائے قومی سلامتی امور" یا JINSA نے 24 جولائی 2025 کو ایک رپورٹ شائع کی جس میں کہا گیا کہ " ایران کے خلاف [[اسرائیل|اسرائیلی]] حکومت کی حالیہ جنگ کے دوران TAD دفاعی میزائلوں کا 14 فیصد تباہ کر دیا گیا۔

حالیہ نسخہ بمطابق 15:52، 26 نومبر 2025ء

  • نیو ورلڈ آرڈر(نیا عالمی نظام )ایک ایسا عنوان ہے جو بین الاقوامی اور علاقائی فضا سے متعلق ہے۔ یہ فضا ابہام سے بھرپور اور بظاہر طاقتور رجحانات کا سامنا کر رہی ہے۔ امریکہ نے سن 1990 (1369 ہجری شمسی) سے، دو قطبی نظام کے خاتمے اور سوویت یونین کے انہدام کے بعد، ایک ایسے عالمی اور علاقائی نظام کو قائم کرنے کی کوشش کی جسے اُس وقت "بین الاقوامی نیا نظم" (International New Order) کہا جاتا تھا۔