"صلاح البرداویل" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («'''صلاح البرداویل''' == شہادت == حماس نے اپنے سیاسی دفتر کے رکن کی شہادت کی تصدیق کردی۔ خان یونس پر صہیونی فضائی حملے کے بعد حماس نے اپنے رہنما صلاح البرداویل اور ان کی اہلیہ کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
(2 صارفین 10 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''صلاح البرداویل''' | {{Infobox person | ||
| title = | |||
| image = صالح برداویل.jpg | |||
| name = | |||
| other names = صلاح محمد ابراہیم البرداویل | |||
| brith year = 1959 ء | |||
| brith date = 24 اگست | |||
| birth place = [[فلسطین]]، خان یونس | |||
| death year = 2025ء | |||
| death date = 23 مارچ | |||
| death place = | |||
| teachers = {{افقی باکس کی فہرست |}} | |||
| students = | |||
| religion = [[اسلام]] | |||
| faith = [[سنی]] | |||
| works = {{افقی باکس کی فہرست| }} | |||
| known for = [[حماس]] کے سیاسی بیورو کے سینئر رکن اور 2025ء تک فلسطینی اسلامی تنظیم کے ترجمان | |||
}} | |||
'''صلاح البرداویل''' (1959-مارچ 2025)، [[حماس]] کے سیاسی بیورو کے سینئر رکن اور 2025ء تک فلسطینی اسلامی تنظیم کے ترجمان تھے۔ انہوں نے 2006ء سے 2018ہ تک حماس کی نمائندگی کرنے والی فلسطینی قانون ساز کونسل میں رکن کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں جب تک کہ پارلیمنٹ تحلیل نہ ہو ئی۔ صلاح البرداويل کو اکثر مغربی میڈیا میں حماس کے اعلانات کے لیے ایک ذریعہ کے طور پرجانے جاتے تھے تھے۔ مارچ 2018ء میں انہوں نے خبر رساں ادارے قدز کو بتایا کہ حماس امریکا کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔ اس بیان نے فلسطینی اتھارٹی اور فتح کو ناراض کردیا، جن کا خیال ہے کہ حماس فلسطینیوں کے مرکزی نمائندے کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے۔ | |||
== سوانح حیات == | |||
صلاح البرداویل 24 اگست 1959ء کو غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے میں واقع خان یونس مہاجر کیمپ میں ایک فلسطینی مہاجر خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان اصل میں غزہ کے علاقے میں موجود مقبوضہ گاؤں "الجورہ" سے تعلق رکھتا تھا۔ | |||
== تعلیم == | |||
انہوں نے اپنی تعلیم خان یونس اسکولوں کے ابتدائی سے ہائی اسکول تک حاصل کی، اور تعلیمی ادارے سے 89 فیصد تک گریجویشن کی ، اور ان کی تعلیم کو [[مصر]] میں الازہر یونیورسٹی میں انجینئرنگ کی فیکلٹی میں غیر ارادی طور پر روکا گیا۔ اس کی وجہ سے اس نے 1982ء میں الازہر یونیورسٹی دار العلوم فیکلٹی سے عربی زبان میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ | |||
1987ء میں قاہرہ میں معهد البحوث والدراسات العربيۂ سے ادب فلسطین میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ، پھر اس نے 2001 میں ادب فلسطین میں ڈاکٹریٹ کی۔ | |||
== تعلیمی سرگرمیاں == | |||
انہوں نے 1985ء میں اپنی علمی سرگرمیاں ایک ابتدائی اسکول کے معلم کے طور پر شروع کیں۔ بعد ازاں، 1990ء سے 1993ء تک الاقصی یونیورسٹی میں بطور مدرس خدمات انجام دیے اور پھر اسلامی یونیورسٹی غزہ میں تدریس کے فرائض سرانجام دینے کے لیے منتقل ہو گئے۔ وہ فلسطینی مصنفین کونسل کے رکن تھے اور قومی فکر و ثقافت کے اجتماع کے قیام کی نگرانی بھی کی۔ | |||
== گرفتاری == | |||
اسے 1993ء میں [[اسرائیل|اسرائیلی]] جیلوں میں گرفتار کیا گیا تھا ، اور اسے خان یونس میں حماس کی کمان کے الزام میں [[غزہ]] جیل اور عسقلان جیل میں لگاتار 70 دن تک تفتیش کی گئی تھی ، لیکن اس کے خلاف الزامات ثابت نہ ہونے کے بعد اس نے الزنازين کو چھوڑ دیا ، اور اس نے اعتراف نہیں کیا۔ | |||
== عہدے == | |||
* وہ غزہ میں فلسطینی رائٹرز یونین کا ممبر تھا ، | |||
* وہ ہفتہ وار الرسالہ اخبار کے ادارتی اداریہ کے سابق سربراہ تھے،جو اس کے بانیوں میں سے ایک تھے، | |||
* اسلامی نیشنل سالویشن پارٹی کے بانی ممبر ، | |||
* پارٹی کے سیاسی بیورو کے سابق ممبر ، | |||
* میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ، | |||
* الخلاص الوطنی الإسلامی پارٹی کے لئے قومی کونسل کے ممبر، | |||
* الخلاص الوطنی الإسلامی پارٹی کے لئے پی ایل او کی سنٹرل کونسل کے ممبر۔ | |||
* فلسطینی صحافیوں سنڈیکیٹ کا ممبر، | |||
* انہوں نے قومی اسمبلی ایسوسی ایشن برائے فکر و ثقافت کے صدر کا عہدہ قائم کیا اور ان کا انعقاد کیا۔ | |||
* انہوں نے خان یونس گورنری میں ایک سماجی مصلح کی حیثیت سے خدمات انجام دئے۔ | |||
* اساتذہ انسٹی ٹیوٹ ، اساتذہ انسٹی ٹیوٹ میں بطور استاد کی حیثیت سے خدمات انجام دئے۔ | |||
* انہوں نے بیس سال سے زیادہ عرصے تک اسلامک یونیورسٹی غزہ میں لیکچرر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دئے۔ | |||
* صلاح خان یونس ضلع میں تبدیلی اور اصلاحات کے بلاک کے لئے فلسطینی قانون ساز کونسل کا رکن تھا ، | |||
* بڑے پیمانے پر غیر ملکی تعلقات کی فائل کا عہدیدار ، | |||
* قانون ساز کونسل کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ ، | |||
* فلسطینی قانون ساز سپروائزری کمیٹی کا ممبر تھا۔ | |||
* خان یونس میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سرکاری میڈیا ترجمان<ref>[https://www.annahar.com/arab-world/arabian-levant/203925/%D9%85%D9%86-%D9%87%D9%88-%D8%A7%D9%84%D9%82%D9%8A%D8%A7%D8%AF%D9%8A-%D9%81%D9%8A-%D8%AD%D9%85%D8%A7%D8%B3-%D8%B5%D9%84%D8%A7%D8%AD-%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D9%88%D9%8A%D9%84-%D8%A7%D9%84%D8%B0%D9%8A-%D8%A7%D8%BA%D8%AA%D8%A7%D9%84%D8%AA%D9%87-%D8%A5%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D9%8A%D9%84-%D9%81%D8%AC%D8%B1-%D8%A7%D9%84%D8%A3%D8%AD%D8%AF-%D9%81%D9%8A%D8%AF%D9%8A%D9%88 كان يُحيي قيام الليل... من هو صلاح البردويل الذي اغتالته إسرائيل فجر الأحد؟](وہ شب زندہ دار تھے۔۔ صالح البردویل کون تھے جس کو اسرائیل نے اتوار کے صبح شہید کردیا؟)- شائع شدہ از: 23 مارچ 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 مارچ 2025ء۔</ref>۔ | |||
== شہادت == | == شہادت == | ||
[[حماس]] نے اپنے سیاسی دفتر کے رکن کی شہادت کی تصدیق کردی۔ خان یونس پر صہیونی فضائی حملے کے بعد حماس نے اپنے رہنما صلاح البرداویل اور ان کی اہلیہ کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ | [[حماس]] نے اپنے سیاسی دفتر کے رکن کی شہادت کی تصدیق کردی۔ خان یونس پر صہیونی فضائی حملے کے بعد حماس نے اپنے رہنما صلاح البرداویل اور ان کی اہلیہ کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ | ||
سطر 6: | سطر 56: | ||
مقامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں برداویل اور ان کی اہلیہ شہید جبکہ متعدد دیگر افراد زخمی ہوئے۔ | مقامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں برداویل اور ان کی اہلیہ شہید جبکہ متعدد دیگر افراد زخمی ہوئے۔ | ||
حماس نے برداویل کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہید ڈاکٹر صلاح البرداویل ایک نمایاں سیاسی اور قومی شخصیت تھے، جو صداقت، استقامت اور قربانی کی علامت سمجھے جاتے تھے۔ انہوں نے کبھی بھی جہاد اور خدمت کے مشن سے غفلت نہیں برتی اور بالآخر مزاحمت اور ثابت قدمی کے راستے میں شہادت حاصل کی<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1931329/%D8%AD%D9%85%D8%A7%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%DB%8C-%D8%AF%D9%81%D8%AA%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%DA%A9%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%DB%81%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B5%D8%AF%DB%8C%D9%82-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C حماس نے اپنے سیاسی دفتر کے رکن کی شہادت کی تصدیق کردی]- شائع شدہ از: 23 مارچ 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23مارچ 2025ء۔</ref>۔ | حماس نے برداویل کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہید ڈاکٹر صلاح البرداویل ایک نمایاں سیاسی اور قومی شخصیت تھے، جو صداقت، استقامت اور قربانی کی علامت سمجھے جاتے تھے۔ انہوں نے کبھی بھی جہاد اور خدمت کے مشن سے غفلت نہیں برتی اور بالآخر مزاحمت اور ثابت قدمی کے راستے میں شہادت حاصل کی<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1931329/%D8%AD%D9%85%D8%A7%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%DB%8C-%D8%AF%D9%81%D8%AA%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%DA%A9%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%DB%81%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B5%D8%AF%DB%8C%D9%82-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C حماس نے اپنے سیاسی دفتر کے رکن کی شہادت کی تصدیق کردی]- شائع شدہ از: 23 مارچ 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23مارچ 2025ء۔</ref>۔ | ||
== حماس کے سابق راهنماؤں کے ساتھ تعاون اور تعلقات == | |||
صلاح بردویل نے حماس کے ممتاز رہنماؤں کے ساتھ قریبی تعلق اور تعاون قائم رکھا۔ وہ غزہ کے سابق رہنما، یحییٰ سنوار، محمد دیف، جو عزالدین قسام بریگیڈ کے سابق کمانڈر ہیں، اور یاسر النمروتی، جو حماس کے خصوصی یونٹ “الخاصم” کے پہلے کمانڈر تھے، کے ساتھ گہرے اور مضبوط روابط رکھتے تھے۔ بردویل ان رہنماؤں کے ساتھ مختلف سطحوں پر سیاسی، عسکری اور تنظیمی امور میں قریبی تعاون کرتے رہے۔ | |||
== ان کے موقف اور نظریات == | |||
صلاح بردویل، حماس کے سیاسی دفتر کے رکن، نے زور دیا کہ یحییٰ سنوار، جو غزہ میں اس تحریک کے نئے قائد ہیں، سیاسی میدان کے تجربہ کار قومی رہنماؤں میں سے ہیں اور قومی مفاہمت اور اتحاد کے قیام کے لیے گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے"الاقصی"ٹیلی ویژن چینل کے ساتھ گفتگو میں کہا: | |||
یحییٰ سنوار کی آئندہ ذمہ داریوں میں کامیابی کے کئی نشانیاں واضح طور پر نظر آرہی ہیں، جن میں سب سے اہم ان کا قومی اتحاد پر یقین اور دیگر تحریکوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ وہ قومی مفاہمت کے حامی ہیں، عرب قوم پرستی سے وابستہ ہیں، اور ہمسایہ ممالک، خاص طور پر مصر کی خیرخواہی چاہتے ہیں۔ یہ رویے حماس کے تعلقات کو وسعت دینے میں مثبت اثر ڈالیں گے، جس کی ابتدا پہلے اسماعیل ہنیہ نے کی تھی۔" | |||
بردویل نے مزید کہا کہ یحییٰ سنوار ایک تجربہ کار اور سیاسی طور پر باخبر شخصیت ہیں۔ وہ حماس کی قیادت کے رکن اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے نمائندے تھے۔ رہائی کے بعد بھی انہوں نے اپنے سیاسی اقدامات جاری رکھے۔ بردویل نے یہ بھی وضاحت کی: حماس، قائد کی تبدیلی کے باوجود، اپنی مجموعی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گی۔ شاید لوگ یحییٰ سنوار کو قریب سے نہ جانتے ہوں، کیونکہ وہ جیل سے رہائی کے بعد اپنی ذاتی اور سماجی زندگی میں مصروف رہے اور عوامی سطح پر کم نظر آئے۔" | |||
صلاح بردویل نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اسرائیلی حکومت نئی قیادت کے حوالے سے خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا: | |||
آئندہ وقت میں، یحییٰ سنوار میڈیا پر زیادہ نمایاں نظر آئیں گے۔ اسرائیلی حکومت کا حماس کے رہنماؤں اور شخصیتوں پر توجہ مرکوز کرنے کا مقصد تحریک کو نقصان پہنچانا ہے۔ کچھ لوگ حماس کو صرف قائد کی شخصیت تک محدود کرنے کی کوشش کرتے ہیں، حالانکہ یہ طریقہ کار غلط ہے۔" | |||
آخر میں، بردویل نے زور دیا کہ یحییٰ سنوار کا انتخاب حماس کی داخلی قانونی اور تنظیمی قوانین کے تحت کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ قائد کی شخصیت پر حد سے زیادہ توجہ نہ دی جائے بلکہ انتخاب کے طریقہ کار اور اس تنظیمی مرجعیت کو نظر میں رکھا جائے جس نے اس فیصلے کی توثیق کی۔<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1931329/%D8%AD%D9%85%D8%A7%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%DB%8C-%D8%AF%D9%81%D8%AA%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%DA%A9%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%DB%81%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B5%D8%AF%DB%8C%D9%82-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C بردویل: رهبر جدید حماس در غزه طرفدار آشتی ملی است]البرداویل: غزہ میں حماس کے نئے رہنما قومی مفاہمت کے حامی ہیں)(زبان فارسی) ۔- شائع شدہ از: 23 مارچ 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23مارچ 2025ء</ref> | |||
== شهادت کے موقع پر بیانات اور تعزیتی پیغامات == | |||
=== حماس تحریک کا بیان اور تعزیتی پیغام === | |||
حماس نے ایک بیان میں ڈاکٹر صلاح بردویل، اس تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن، کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا اور کہا: "ڈاکٹر صلاح بردویل، جو سیاسی، میڈیا اور قومی میدان میں ایک نمایاں شخصیت تھے اور دیانت، استقامت اور قربانی کی علامت شمار ہوتے تھے، "نماز تہجد" کے وقت اللہ کی ملاقات کو گئے۔ انہوں نے کبھی بھی جہاد اور فلسطینی مقصد کی خدمت کے لیے اپنے فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی نہیں کی اور آخری لمحے تک مزاحمت کے راستے پر ثابت قدم رہے، یہاں تک کہ خداکے نزدیک محبوب راتوں میں سے ایک رات میں، وہ شہادت کے مقام پر فائز ہو گئے۔” | |||
حماس نے تاکید کی کہ ڈاکٹر بردویل، ان کی اہلیہ اور دیگر شہداء کا خون آزادی اور واپسی کا راستہ روشن کرنے والے چراغ کا کام دے گا۔ دشمن کے جرائم کبھی بھی ہمارے عزم اور استقامت کو کمزور نہیں کر سکیں گے۔ ہر شہید کی شہادت کے ساتھ، مزاحمت کا شعلہ مزید روشن ہوتا جائے گا یہاں تک کہ قبضہ ختم ہو جائے۔ | |||
بیان کے اختتام پر، حماس نے ڈاکٹر صلاح بردویل اور ان کی اہلیہ کے لیے خدا کی رحمت اور جنت الفردوس کی دعا کی، اور سوگواروں، دوستوں اور فلسطین کے صابر عوام کے لیے صبر اور اجر کی تمنا کی۔ | |||
=== فلسطین کی قانون ساز اسمبلی کابیان === | |||
فلسطینی قانون ساز اسمبلی نے بھی اپنے نمائندے، صلاح بردویل کی شہادت کو فلسطین کی عوام اور رہنماؤں کے خلاف ایک نیا جرم قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔ اسمبلی نے فلسطین کے مقصد اور قوم کی خدمت میں صلاح بردویل کے مؤثر کردار کو خراج تحسین پیش کیا۔ | |||
=== سوشل میڈیا کے فعال کارکنان اور صارفین کا بیان === | |||
سوشل میڈیا کے فعال کارکنان اور صارفین نے سجدے کی حالت میں صلاح بردویل کی شہادت کو ایک علامتی واقعہ قرار دیتے ہوئے اس پر ردعمل ظاہر کیا۔ بردویل اپنی اہلیہ کے ساتھ نماز تہجد ادا کرتے ہوئے، مہاجرین کے ایک خیمے میں شہید ہوئے۔ | |||
بہت سے افراد نے اس شہادت کے منظر کو ایک الٰہی اعزاز سے تعبیر کیا، جو ایک ایسے مجاہد کے لیے تھا جس نے کئی سالوں تک سیاست اور میڈیا کے میدان میں حماس تحریک کے لیے خدمات انجام دیں۔ | |||
کئی صارفین نے اس علامتی شہادت کو ان بے بنیاد الزامات کا بھرپور جواب قرار دیا جن میں یہ کہا جاتا تھا کہ حماس کے رہنما غزہ کے عوام کے ساتھ نہیں ہیں اور اس علاقے کو چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں۔<ref>[https://fa.alalam.ir/news/7210253/%D8%B5%D9%84%D8%A7%D8%AD-%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D9%88%DB%8C%D9%84%D8%8C-%D8%B1%D9%87%D8%A8%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D9%87-%D8%AF%D8%B1-%D8%B3%D8%AC%D8%AF%D9%87-%D8%A8%D9%87-%D8%B4%D9%87%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%D8%B1%D8%B3%DB%8C%D8%AF صلاح بردویل، رهبری که در سجده به شهادت رسید]البرداویل: وه راهنما جو سجدے کی حالت میں شهید هوگئے)(زبان فارسی) ۔- شائع شدہ از: 23 مارچ 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23مارچ 2025ء</ref> | |||
== حوالہ جات == | |||
{{حوالہ جات}} | |||
{{فلسطین}} | |||
[[زمرہ:شخصیات]] | |||
[[زمرہ:فلسطین]] |
حالیہ نسخہ بمطابق 23:10، 6 اپريل 2025ء
صلاح البرداویل | |
---|---|
![]() | |
دوسرے نام | صلاح محمد ابراہیم البرداویل |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1959 ء، 1337 ش، 1378 ق |
یوم پیدائش | 24 اگست |
پیدائش کی جگہ | فلسطین، خان یونس |
یوم وفات | 23 مارچ |
مذہب | اسلام، سنی |
مناصب | حماس کے سیاسی بیورو کے سینئر رکن اور 2025ء تک فلسطینی اسلامی تنظیم کے ترجمان |
صلاح البرداویل (1959-مارچ 2025)، حماس کے سیاسی بیورو کے سینئر رکن اور 2025ء تک فلسطینی اسلامی تنظیم کے ترجمان تھے۔ انہوں نے 2006ء سے 2018ہ تک حماس کی نمائندگی کرنے والی فلسطینی قانون ساز کونسل میں رکن کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں جب تک کہ پارلیمنٹ تحلیل نہ ہو ئی۔ صلاح البرداويل کو اکثر مغربی میڈیا میں حماس کے اعلانات کے لیے ایک ذریعہ کے طور پرجانے جاتے تھے تھے۔ مارچ 2018ء میں انہوں نے خبر رساں ادارے قدز کو بتایا کہ حماس امریکا کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔ اس بیان نے فلسطینی اتھارٹی اور فتح کو ناراض کردیا، جن کا خیال ہے کہ حماس فلسطینیوں کے مرکزی نمائندے کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے۔
سوانح حیات
صلاح البرداویل 24 اگست 1959ء کو غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے میں واقع خان یونس مہاجر کیمپ میں ایک فلسطینی مہاجر خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان اصل میں غزہ کے علاقے میں موجود مقبوضہ گاؤں "الجورہ" سے تعلق رکھتا تھا۔
تعلیم
انہوں نے اپنی تعلیم خان یونس اسکولوں کے ابتدائی سے ہائی اسکول تک حاصل کی، اور تعلیمی ادارے سے 89 فیصد تک گریجویشن کی ، اور ان کی تعلیم کو مصر میں الازہر یونیورسٹی میں انجینئرنگ کی فیکلٹی میں غیر ارادی طور پر روکا گیا۔ اس کی وجہ سے اس نے 1982ء میں الازہر یونیورسٹی دار العلوم فیکلٹی سے عربی زبان میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔
1987ء میں قاہرہ میں معهد البحوث والدراسات العربيۂ سے ادب فلسطین میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ، پھر اس نے 2001 میں ادب فلسطین میں ڈاکٹریٹ کی۔
تعلیمی سرگرمیاں
انہوں نے 1985ء میں اپنی علمی سرگرمیاں ایک ابتدائی اسکول کے معلم کے طور پر شروع کیں۔ بعد ازاں، 1990ء سے 1993ء تک الاقصی یونیورسٹی میں بطور مدرس خدمات انجام دیے اور پھر اسلامی یونیورسٹی غزہ میں تدریس کے فرائض سرانجام دینے کے لیے منتقل ہو گئے۔ وہ فلسطینی مصنفین کونسل کے رکن تھے اور قومی فکر و ثقافت کے اجتماع کے قیام کی نگرانی بھی کی۔
گرفتاری
اسے 1993ء میں اسرائیلی جیلوں میں گرفتار کیا گیا تھا ، اور اسے خان یونس میں حماس کی کمان کے الزام میں غزہ جیل اور عسقلان جیل میں لگاتار 70 دن تک تفتیش کی گئی تھی ، لیکن اس کے خلاف الزامات ثابت نہ ہونے کے بعد اس نے الزنازين کو چھوڑ دیا ، اور اس نے اعتراف نہیں کیا۔
عہدے
- وہ غزہ میں فلسطینی رائٹرز یونین کا ممبر تھا ،
- وہ ہفتہ وار الرسالہ اخبار کے ادارتی اداریہ کے سابق سربراہ تھے،جو اس کے بانیوں میں سے ایک تھے،
- اسلامی نیشنل سالویشن پارٹی کے بانی ممبر ،
- پارٹی کے سیاسی بیورو کے سابق ممبر ،
- میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ،
- الخلاص الوطنی الإسلامی پارٹی کے لئے قومی کونسل کے ممبر،
- الخلاص الوطنی الإسلامی پارٹی کے لئے پی ایل او کی سنٹرل کونسل کے ممبر۔
- فلسطینی صحافیوں سنڈیکیٹ کا ممبر،
- انہوں نے قومی اسمبلی ایسوسی ایشن برائے فکر و ثقافت کے صدر کا عہدہ قائم کیا اور ان کا انعقاد کیا۔
- انہوں نے خان یونس گورنری میں ایک سماجی مصلح کی حیثیت سے خدمات انجام دئے۔
- اساتذہ انسٹی ٹیوٹ ، اساتذہ انسٹی ٹیوٹ میں بطور استاد کی حیثیت سے خدمات انجام دئے۔
- انہوں نے بیس سال سے زیادہ عرصے تک اسلامک یونیورسٹی غزہ میں لیکچرر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دئے۔
- صلاح خان یونس ضلع میں تبدیلی اور اصلاحات کے بلاک کے لئے فلسطینی قانون ساز کونسل کا رکن تھا ،
- بڑے پیمانے پر غیر ملکی تعلقات کی فائل کا عہدیدار ،
- قانون ساز کونسل کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ ،
- فلسطینی قانون ساز سپروائزری کمیٹی کا ممبر تھا۔
- خان یونس میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سرکاری میڈیا ترجمان[1]۔
شہادت
حماس نے اپنے سیاسی دفتر کے رکن کی شہادت کی تصدیق کردی۔ خان یونس پر صہیونی فضائی حملے کے بعد حماس نے اپنے رہنما صلاح البرداویل اور ان کی اہلیہ کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سرکردہ رہنما صلاح البرداویل اتوار کی صبح غزہ کے شہر خان یونس پر صہیونی فضائی حملے کے نتیجے میں شہید ہوگئے۔
مقامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں برداویل اور ان کی اہلیہ شہید جبکہ متعدد دیگر افراد زخمی ہوئے۔ حماس نے برداویل کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہید ڈاکٹر صلاح البرداویل ایک نمایاں سیاسی اور قومی شخصیت تھے، جو صداقت، استقامت اور قربانی کی علامت سمجھے جاتے تھے۔ انہوں نے کبھی بھی جہاد اور خدمت کے مشن سے غفلت نہیں برتی اور بالآخر مزاحمت اور ثابت قدمی کے راستے میں شہادت حاصل کی[2]۔
حماس کے سابق راهنماؤں کے ساتھ تعاون اور تعلقات
صلاح بردویل نے حماس کے ممتاز رہنماؤں کے ساتھ قریبی تعلق اور تعاون قائم رکھا۔ وہ غزہ کے سابق رہنما، یحییٰ سنوار، محمد دیف، جو عزالدین قسام بریگیڈ کے سابق کمانڈر ہیں، اور یاسر النمروتی، جو حماس کے خصوصی یونٹ “الخاصم” کے پہلے کمانڈر تھے، کے ساتھ گہرے اور مضبوط روابط رکھتے تھے۔ بردویل ان رہنماؤں کے ساتھ مختلف سطحوں پر سیاسی، عسکری اور تنظیمی امور میں قریبی تعاون کرتے رہے۔
ان کے موقف اور نظریات
صلاح بردویل، حماس کے سیاسی دفتر کے رکن، نے زور دیا کہ یحییٰ سنوار، جو غزہ میں اس تحریک کے نئے قائد ہیں، سیاسی میدان کے تجربہ کار قومی رہنماؤں میں سے ہیں اور قومی مفاہمت اور اتحاد کے قیام کے لیے گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے"الاقصی"ٹیلی ویژن چینل کے ساتھ گفتگو میں کہا: یحییٰ سنوار کی آئندہ ذمہ داریوں میں کامیابی کے کئی نشانیاں واضح طور پر نظر آرہی ہیں، جن میں سب سے اہم ان کا قومی اتحاد پر یقین اور دیگر تحریکوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ وہ قومی مفاہمت کے حامی ہیں، عرب قوم پرستی سے وابستہ ہیں، اور ہمسایہ ممالک، خاص طور پر مصر کی خیرخواہی چاہتے ہیں۔ یہ رویے حماس کے تعلقات کو وسعت دینے میں مثبت اثر ڈالیں گے، جس کی ابتدا پہلے اسماعیل ہنیہ نے کی تھی۔" بردویل نے مزید کہا کہ یحییٰ سنوار ایک تجربہ کار اور سیاسی طور پر باخبر شخصیت ہیں۔ وہ حماس کی قیادت کے رکن اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے نمائندے تھے۔ رہائی کے بعد بھی انہوں نے اپنے سیاسی اقدامات جاری رکھے۔ بردویل نے یہ بھی وضاحت کی: حماس، قائد کی تبدیلی کے باوجود، اپنی مجموعی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گی۔ شاید لوگ یحییٰ سنوار کو قریب سے نہ جانتے ہوں، کیونکہ وہ جیل سے رہائی کے بعد اپنی ذاتی اور سماجی زندگی میں مصروف رہے اور عوامی سطح پر کم نظر آئے۔" صلاح بردویل نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اسرائیلی حکومت نئی قیادت کے حوالے سے خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا: آئندہ وقت میں، یحییٰ سنوار میڈیا پر زیادہ نمایاں نظر آئیں گے۔ اسرائیلی حکومت کا حماس کے رہنماؤں اور شخصیتوں پر توجہ مرکوز کرنے کا مقصد تحریک کو نقصان پہنچانا ہے۔ کچھ لوگ حماس کو صرف قائد کی شخصیت تک محدود کرنے کی کوشش کرتے ہیں، حالانکہ یہ طریقہ کار غلط ہے۔" آخر میں، بردویل نے زور دیا کہ یحییٰ سنوار کا انتخاب حماس کی داخلی قانونی اور تنظیمی قوانین کے تحت کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ قائد کی شخصیت پر حد سے زیادہ توجہ نہ دی جائے بلکہ انتخاب کے طریقہ کار اور اس تنظیمی مرجعیت کو نظر میں رکھا جائے جس نے اس فیصلے کی توثیق کی۔[3]
شهادت کے موقع پر بیانات اور تعزیتی پیغامات
حماس تحریک کا بیان اور تعزیتی پیغام
حماس نے ایک بیان میں ڈاکٹر صلاح بردویل، اس تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن، کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا اور کہا: "ڈاکٹر صلاح بردویل، جو سیاسی، میڈیا اور قومی میدان میں ایک نمایاں شخصیت تھے اور دیانت، استقامت اور قربانی کی علامت شمار ہوتے تھے، "نماز تہجد" کے وقت اللہ کی ملاقات کو گئے۔ انہوں نے کبھی بھی جہاد اور فلسطینی مقصد کی خدمت کے لیے اپنے فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی نہیں کی اور آخری لمحے تک مزاحمت کے راستے پر ثابت قدم رہے، یہاں تک کہ خداکے نزدیک محبوب راتوں میں سے ایک رات میں، وہ شہادت کے مقام پر فائز ہو گئے۔” حماس نے تاکید کی کہ ڈاکٹر بردویل، ان کی اہلیہ اور دیگر شہداء کا خون آزادی اور واپسی کا راستہ روشن کرنے والے چراغ کا کام دے گا۔ دشمن کے جرائم کبھی بھی ہمارے عزم اور استقامت کو کمزور نہیں کر سکیں گے۔ ہر شہید کی شہادت کے ساتھ، مزاحمت کا شعلہ مزید روشن ہوتا جائے گا یہاں تک کہ قبضہ ختم ہو جائے۔ بیان کے اختتام پر، حماس نے ڈاکٹر صلاح بردویل اور ان کی اہلیہ کے لیے خدا کی رحمت اور جنت الفردوس کی دعا کی، اور سوگواروں، دوستوں اور فلسطین کے صابر عوام کے لیے صبر اور اجر کی تمنا کی۔
فلسطین کی قانون ساز اسمبلی کابیان
فلسطینی قانون ساز اسمبلی نے بھی اپنے نمائندے، صلاح بردویل کی شہادت کو فلسطین کی عوام اور رہنماؤں کے خلاف ایک نیا جرم قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔ اسمبلی نے فلسطین کے مقصد اور قوم کی خدمت میں صلاح بردویل کے مؤثر کردار کو خراج تحسین پیش کیا۔
سوشل میڈیا کے فعال کارکنان اور صارفین کا بیان
سوشل میڈیا کے فعال کارکنان اور صارفین نے سجدے کی حالت میں صلاح بردویل کی شہادت کو ایک علامتی واقعہ قرار دیتے ہوئے اس پر ردعمل ظاہر کیا۔ بردویل اپنی اہلیہ کے ساتھ نماز تہجد ادا کرتے ہوئے، مہاجرین کے ایک خیمے میں شہید ہوئے۔ بہت سے افراد نے اس شہادت کے منظر کو ایک الٰہی اعزاز سے تعبیر کیا، جو ایک ایسے مجاہد کے لیے تھا جس نے کئی سالوں تک سیاست اور میڈیا کے میدان میں حماس تحریک کے لیے خدمات انجام دیں۔ کئی صارفین نے اس علامتی شہادت کو ان بے بنیاد الزامات کا بھرپور جواب قرار دیا جن میں یہ کہا جاتا تھا کہ حماس کے رہنما غزہ کے عوام کے ساتھ نہیں ہیں اور اس علاقے کو چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں۔[4]
حوالہ جات
- ↑ كان يُحيي قيام الليل... من هو صلاح البردويل الذي اغتالته إسرائيل فجر الأحد؟(وہ شب زندہ دار تھے۔۔ صالح البردویل کون تھے جس کو اسرائیل نے اتوار کے صبح شہید کردیا؟)- شائع شدہ از: 23 مارچ 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 مارچ 2025ء۔
- ↑ حماس نے اپنے سیاسی دفتر کے رکن کی شہادت کی تصدیق کردی- شائع شدہ از: 23 مارچ 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23مارچ 2025ء۔
- ↑ بردویل: رهبر جدید حماس در غزه طرفدار آشتی ملی استالبرداویل: غزہ میں حماس کے نئے رہنما قومی مفاہمت کے حامی ہیں)(زبان فارسی) ۔- شائع شدہ از: 23 مارچ 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23مارچ 2025ء
- ↑ صلاح بردویل، رهبری که در سجده به شهادت رسیدالبرداویل: وه راهنما جو سجدے کی حالت میں شهید هوگئے)(زبان فارسی) ۔- شائع شدہ از: 23 مارچ 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23مارچ 2025ء