"حازم حسنین" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 38: سطر 38:
حسنین کسی بھی طریقے سے مزاحمت پر یقین رکھتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ قبضے کا تجربہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ فلسطینی عوام کو مختلف شکلوں میں مزاحمت کی ضرورت ہے جس میں فوجی مزاحمت بھی شامل ہے اور یہ مزاحمت کسی تک محدود نہیں ہے اور فلسطین کاز سب کی ضرورت ہے۔
حسنین کسی بھی طریقے سے مزاحمت پر یقین رکھتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ قبضے کا تجربہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ فلسطینی عوام کو مختلف شکلوں میں مزاحمت کی ضرورت ہے جس میں فوجی مزاحمت بھی شامل ہے اور یہ مزاحمت کسی تک محدود نہیں ہے اور فلسطین کاز سب کی ضرورت ہے۔


== مسئلہ فلسطین کا حل ==
=== مسئلہ فلسطین کا حل ===
ان کا خیال ہے کہ مسئلہ فلسطین کا حل ایک سیاسی فریم ورک میں سمندر سے دریا (سمندر سے دریا) تک مکمل ہونا چاہیے اور عارضی حل اس وقت تک قبول کیے جا سکتے ہیں جب تک کہ وہ فلسطین کی علاقائی سالمیت کو ترک نہ کر دیں۔ ان کے مطابق مہاجرین کی واپسی ممکن ہے اور اس کا تعلق فلسطین کے بحران کے جامع حل سے ہے، تاہم اس مرحلے کا حل جس میں مہاجرین 1967ء میں بےگھر ہو گئے اس کے بعد 1948ء بے گھر ہونے ہونے مہاجرین کی واپسی ہے ۔
ان کا خیال ہے کہ مسئلہ فلسطین کا حل ایک سیاسی فریم ورک میں سمندر سے دریا (سمندر سے دریا) تک مکمل ہونا چاہیے اور عارضی حل اس وقت تک قبول کیے جا سکتے ہیں جب تک کہ وہ فلسطین کی علاقائی سالمیت کو ترک نہ کر دیں۔ ان کے مطابق مہاجرین کی واپسی ممکن ہے اور اس کا تعلق فلسطین کے بحران کے جامع حل سے ہے، تاہم اس مرحلے کا حل جس میں مہاجرین 1967ء میں بےگھر ہو گئے اس کے بعد 1948ء بے گھر ہونے ہونے مہاجرین کی واپسی ہے ۔
ان کی رائے میں، اس وقت مسئلہ فلسطین کے مستقبل کی پیشین گوئی کرنا مشکل ہے۔ کیونکہ اس کے حالات کا تعلق کئی چیزوں سے ہے جن میں: قابضین کا طرز عمل، قبضے کو روکنے میں مزاحمت کی طاقت، فلسطینیوں کی طاقت اور فلسطینی نظام کی طاقت اور اس کے اختلافات پر قابو پانے کی صلاحیت۔
ان کی رائے میں، اس وقت مسئلہ فلسطین کے مستقبل کی پیشین گوئی کرنا مشکل ہے۔ کیونکہ اس کے حالات کا تعلق کئی چیزوں سے ہے جن میں: قابضین کا طرز عمل، قبضے کو روکنے میں مزاحمت کی طاقت، فلسطینیوں کی طاقت اور فلسطینی نظام کی طاقت اور اس کے اختلافات پر قابو پانے کی صلاحیت۔