confirmed
821
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[فائل:آرم ویکی وحدت 2.png|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]] | [[فائل:آرم ویکی وحدت 2.png|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]] | ||
وحدت دین مبين [[اسلام]] کے بنیادي اصولوں ميں سے ايک ہے جسے قرآن مجيد نے توحيد کے ساتھ ذکر کيا ہے اور متعدد جگوں پر مسلمانوں کو اتحاد اور یکجهتي کى سفارش کى ہے اور اس حقيقت پر بهترين اور واضح ترين دليل جو عام وخاص سب کے لیے قابل فهم اور قابل ديد ہے وه خود [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پيغمبر اسلام]] اور انکے ولي برحق اميرالمومنين مولی الموحدین علي عليه السلام کى عملي سيرت اور انکے ارشادات ہیں۔ | |||
== وحدت == | == وحدت == | ||
اسي طرح علماء اسلام نے بھى | اسي طرح تاریخ میں علماء اسلام نے بھى نبي اکرم اور ائمه معصومين ؑکى سيرت طيبه پر چلتے ہوئے وحدت کى راه ميں شایان شان خدمات انجام دی ہیں اور ہميشه عالم اسلام ميں موجود خود ساخته،بے بنیاد مذہبی، قومي اور فرقہ وارانہ تعصبات کو ، جسے استکبار اور دشمنان دین نے بطور ايندھن ہمارے لیے تیار کيا ہے ،ختم کرنے اور مسلمانوں کو اختلافات سے بچانے کے لئے برسر پیکار رہے ہیں ۔کىونکه جیسا کہ اميرالمومنين [[علی ابن ابی طالب|علی عليه السلام]] فرماتے ہیں اختلاف : | ||
* | * ہوائے نفس کى پيروي کرنے | ||
* دستور خدا کے خلاف حکم لگانے | * دستور خدا کے خلاف حکم لگانے | ||
* | * اور ناشائستہ لوگوں کے الهٰی دستور کے خلاف برسر اقتدار آنے سے پيدا هوتا ہے ۔ | ||
پھر فرماتے | پھر فرماتے ہيں :اگر حق باطل کے شائبہ سےپاک و صاف سامنے آتاتو دشمنوں کى زبانيں بند ہو جا تيں ليکن ہوتا یہ ہے کہ کچھ ادھر سے لیا جاتا ہے اور کچھ ادھر سے اور دونوں کو آپس میں خلط ملط کر دیا جاتاہے۔ اس مو قع پر شيطان اپنے دوستوں پرچھاجاتا ہے <ref>السيد رضي، نهج البلاغه خطبه 50</ref>. | ||
تاريخ اسلام کا مطالعه کرنے سے | تاريخ اسلام کا مطالعه کرنے سے ہميں يه معلوم ہوتا ہے که سب سے پهلے تاريخ اسلام ميں مسلمانوں کے درميان [[بني اميه]] نے مذہبي اور قومي احساسات کو بھڑکایا اور اموی حکومت کو مضبوط کرنے کى خاطر امت اسلاميه کو مختلف قومی، قبائلی، لسانی، نسلی ، فکری اور نظریاتی اختلافات کى بنیاد پر تقسيم کيا اور انهی طبيعی اختلافات کو ذريعه بنا کر امت اسلاميه کو آپس ميں لڑوانے اور انہیں داخلي نزاعات ميں مشغول رکھنے کے لیے اپنے تمام تر شيطانی حربے استعمال کيے تاکه امت مسلمه ايک دوسرے کو کاٹنے ميں مشغول رہے اور اموی سلطنت کے گھٹا ٹوپ مظالم کے خلاف کسی کو سوچنے تک کا بھى موقع نه ملے اوربنی اميه کے نا مراد سلاطين یکے بعد ديگر مسند نبوتؐ پر بيٹھ کر مسلمانوں کی معنوی اور مادی نعمتيں لوٹنے ميں مشغول رہيں ۔ | ||
اور | اور اسی سياست کو بني اميه کے زوال کے بعد عباسی،فاطمی، عثمانی، صفوی،قاچاری اور ديگر نالائق مسلم حکمرانوں نے مختلف علاقوں میں اپنایا اور اپنے تحت وتاج کى حفاظت کى خاطر مختلف فکری اور فقهي مکاتب فکر کے درميان نظریاتی اختلافات کے دامن کو پھيلانے اور اسے ذاتی دشمني ميں تبديل کرنے کى بھر پور کوشش کرتے رہیں ۔ چنانچه يقين کے ساتھ کهاجا سکتا ہے که مسلمانوں کےدرمیان موجود اختلافات اور ايک دوسرے کى نسبت بد گمانی اور سوء تفاہم کى بنیاد رکھنے والے یہی فاسد حکمران تھے ۔اور آج بھى عرب ممالک [[سعودي عرب]]، [[مصر]]، [[بحرين]]، [[لبنان]] اور [[امارات]] وغيره ميں يهی فاسد اور [[امریکه]] و [[اسرائیل]] اور صهيونزم کے آلۂ کار اور خود فروخته حکمران شب وروز وسيع پيمانے پر مسلمانوں کے درميان مذہبی ،قومي ، نسلی،؛ لسانی اور فرقہ وارانہ احساسات کو بھڑکانے، ايک دوسرے کے درميان فتنه پھلانے اور دشمنی ايجاد کرنے کى خاطر اربوں روپیہ خرچ کرتے ہیں تاکه ان اختلافات کے سائے ميں دین ومذهب کے نام پر (جبکه ان کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نهيں ہے) مسلمانوں پر اپنی حکومت برقرار رکھ سکے اور بسا اوقات اپنے ان شيطانی مقاصد کو عملی بنانے کے لیے درباري ملاؤں اور علمائے سوء کی موجودگی سے سوءاستفاده کرتے ہیں تاکه ان کے تکفيری فتوؤں کے سائے ميں اپنے ناپاک عزائم کو عملي جامه پہنا سکے۔ | ||
ليکن | ليکن ہر دور ميں ايسے حق شناش ،دین شناس اور مصلح اور بيدار علماء موجود رہے ہیں جنهوں نے ہر دور ميں امت مسلمه کو مذہبي ،قومي ، لسانی اختلافات کے ايندھن ميں گرکر جلنے سے بچانے کى انتھک کوششيں کى ہیں ۔ تا ہم يهاں ان سیکڑوں علمائے عظام ميں سے اهل تسنن اورمکتب اهل بيت ؑسے تعلق رکھنے والی بعض ايسی شخصیات کا تذکره کريں گے جو اپنے دور ميں وحدت کی علمبردار رہی ہیں اور جنہوں نے اپنی ساری زندگی مسلمانوں کے درميان وحدت اور یکجهتی اور بھائي چارہ برقرار کرنے ميں گزار ی ہے۔ | ||
== سید جمال الدين اسد آبادی == | == سید جمال الدين اسد آبادی == |