Jump to content

"لبنان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(2 صارفین 2 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{خانہ معلومات ملکی
{{خانہ معلومات ملکی
| عنوان = لبنان
| عنوان = لبنان
| تصویر = لبنان.jpeg
| تصویر = Flag_of_Lebanon.svg
| نقشہ کی تصویر =  
| نقشہ کی تصویر =  
| سرکاری نام = لبنان
| سرکاری نام = لبنان
سطر 13: سطر 12:
| پول راج کشور = لیرہ لبنان
| پول راج کشور = لیرہ لبنان
}}
}}
'''لبنان''' ایک جمہوری ملک ہے جو مشرقی  وسطیٰ اور بحیرہ روم کے مشرقی جانب واقع ہے۔ یہ ملک چھوٹا، خوبصورت اور پہاڑی ہے۔ اس کی سرحد شمال اور مشرق سے شام اور جنوب سے [[اسرائیل]] سے ملتی ہے۔ لبنان کا جھنڈا دیودار کے ایک سبز درخت کی شکل میں ہے جس کے درمیان ایک سفید پس منظر ہے جس کے اوپر اور نیچے دو سرخ سرحدیں ہیں۔ خصوصی نسلی اور سماجی ڈھانچے کے مطابق، لبنان کا ایک خاص ڈھانچہ اور سیاسی نظام ہے، اور سیاسی طاقت مختلف نسلوں اور مذاہب میں تقسیم ہے۔  
'''لبنان''' ایک جمہوری ملک ہے جو مشرقی  وسطیٰ اور بحیرہ روم کے مشرقی جانب واقع ہے۔ یہ ملک چھوٹا، خوبصورت اور پہاڑی ہے۔ اس کی سرحد شمال اور مشرق سے شام اور جنوب سے [[اسرائیل]] سے ملتی ہے۔ لبنان کا جھنڈا دیودار کے ایک سبز درخت کی شکل میں ہے جس کے درمیان ایک سفید پس منظر ہے جس کے اوپر اور نیچے دو سرخ سرحدیں ہیں۔ خصوصی نسلی اور سماجی ڈھانچے کے مطابق، لبنان کا ایک خاص ڈھانچہ اور سیاسی نظام ہے، اور سیاسی طاقت مختلف نسلوں اور مذاہب میں تقسیم ہے۔  
== لبنان کی پرانی تاریخ ==
== لبنان کی پرانی تاریخ ==
سطر 85: سطر 83:
حزب اللہ کی تشکیل کے بعد سے، اسلامی جمہوریہ ایران  نے مزاحمتی تحریک کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی لڑنے والی افواج کی مسلح حمایت کے علاوہ، یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ حزب اللہ سماجی اور سیاسی میدانوں میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرے۔ اب تک اسلامی جمہوریہ پر اسلامی مزاحمتی تحریک کی حمایت کی وجہ سے امریکہ اور عالمی صیہونیت کی طرف سے دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔ 33 روزہ جنگ اور حزب اللہ کی کامیابی اور اسرائیل کی اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکامی اور اس سے پہلے ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ کرنے والی فوج کے  خوف
حزب اللہ کی تشکیل کے بعد سے، اسلامی جمہوریہ ایران  نے مزاحمتی تحریک کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی لڑنے والی افواج کی مسلح حمایت کے علاوہ، یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ حزب اللہ سماجی اور سیاسی میدانوں میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرے۔ اب تک اسلامی جمہوریہ پر اسلامی مزاحمتی تحریک کی حمایت کی وجہ سے امریکہ اور عالمی صیہونیت کی طرف سے دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔ 33 روزہ جنگ اور حزب اللہ کی کامیابی اور اسرائیل کی اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکامی اور اس سے پہلے ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ کرنے والی فوج کے  خوف
کے ٹوٹنے کے بعد، حزب اللہ عوام میں ایک پسندیدہ  تنظیم بن گئی ہے۔ آج حزب اللہ ایک بااثر سماجی اور سیاسی قوت کے طور پر عالم اسلام کے عمومی مفادات کو فروغ دینے میں کامیاب رہی ہے ۔ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران امل تحریک کے ساتھ ایران کے تعلقات قریبی اور اچھے رہے ہیں۔
کے ٹوٹنے کے بعد، حزب اللہ عوام میں ایک پسندیدہ  تنظیم بن گئی ہے۔ آج حزب اللہ ایک بااثر سماجی اور سیاسی قوت کے طور پر عالم اسلام کے عمومی مفادات کو فروغ دینے میں کامیاب رہی ہے ۔ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران امل تحریک کے ساتھ ایران کے تعلقات قریبی اور اچھے رہے ہیں۔
== لبنانی سرحد پر جنگ کا آپشن خطرناک ہے ==
سابق [[اسرائیل|صہیونی]] مشیر برائے داخلہ نے لبنان کی سرحد پر جنگ سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] کے ساتھ تصادم کی صورت میں تل ابیب حکام کی نیندیں حرام ہوجائیں گی۔
صہیونی حکومت کے سابق داخلی مشیر چیک فریلش نے لبنان کی سرحد پر جنگ کی صورت میں انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوے کی دہائی میں حزب اللہ کے ساتھ ہونے والی جنگیں اسرائیل کے لئے ڈرواؤنا خواب ثابت ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لبنان کی سرحد پر جنگ کا آپشن نہایت ہی خطرناک ہے۔ شمالی سرحدوں پر جنگ کی صورت میں کئی محاذ ساتھ کھل جائیں گے جس سے اسرائیل کو اقتصادی اور فوجی نقصان ہوگا۔
انہوں نے [[غزہ]] میں فلسطینی مجاہدین کی مقاومت کے بارے میں کہا کہ اسرائیل کی وسیع جارحیت کے باوجود [[حماس]] کی مقاومت سے فلسطینی عوام کے اعتماد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی مہینے کی جنگ کے بعد مقاومت کو یقین ہوچکا ہے کہ نہ صرف اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے بلکہ صہیونی فوج کو شکست بھی دی جاسکتی ہے۔
دوسری طرف صہیونی ادارہ برائے توانائی کے منتظم شاؤل گلدشتائن نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے لئے آمادہ نہیں ہے۔
جنگ کی صورت میں حزب اللہ [[اسرائیل]] میں بجلی کا نظام تباہ کرسکتی ہے جس کے بعد بجلی کے نظام کی جلد بحالی ناممکن ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں پے در پے شکستوں کے بعد فوجیوں کا مورال مکمل پست ہے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924851/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AD%D8%AF-%D9%BE%D8%B1-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%DA%A9%D8%A7-%D8%A2%D9%BE%D8%B4%D9%86-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%D9%86%D8%A7%DA%A9-%DB%81%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%A8%D9%82-%D8%B5%DB%81%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C-%D9%85%D8%B4%DB%8C%D8%B1-%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%DB%81 لبنانی سرحد پر جنگ کا آپشن خطرناک ہے، سابق صہیونی مشیر داخلہ]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 21 جون 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 جون 2024ء۔</ref>۔
== جنوبی لبنان پر صیہونیوں کے متعدد حملے ==
بدھ کی صبح مقامی میڈیا نے جنوبی لبنان کے علاقوں پر صیہونی حکومت کی مسلسل فوجی جارحیت کی اطلاع دی ہے۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،بدھ کی صبح مقامی میڈیا نے جنوبی لبنان کے علاقوں پر صیہونی حکومت کے مسلسل حملوں کی اطلاع دی ہے، المیادین نیٹ ورک نے بتایا کہ صہیونی توپ خانے نے "رامیا" قصبے کے نواحی علاقوں پر بمباری کی ہے اور صہیونی فوجی "عیتا الشعب" قصبے پر بھی فائرنگ کی ہے
دوسری جانب لبنانی خبر رساں ایجنسی نے لکھا: دشمن کے فوجیوں نے ملک کے جنوب کے مغربی حصے میں واقع الضھیرہ قصبے پر حملہ کیا۔
ایک گھنٹے بعد جنوبی لبنان سے الجزیرہ کے رپورٹر نے اطلاع دی کہ "شیبہ" قصبہ بھی قابضین کے ہوائی حملوں کی زد میں ہے۔
ادھر امریکی حکام اور تنظیموں نے صیہونی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے ساتھ بھرپور جنگ میں داخل ہونے کے نتائج بہت بھاری ہوں گے۔


7 اکتوبر 2023 کو مزاحمتی تحریک حماس کے جنگجوؤں کی طرف سے " طوفان الاقصی " آپریشن کی کامیابی کے بعد سے صیہونی غزہ کی پٹی کے علاوہ جنوبی لبنان پر توپ خانے اور فضائی حملے کر رہے ہیں۔
لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک نے [[طوفان الاقصیٰ|طوفان الاقصیٰ آپریشن]] کی حمایت میں مقبوضہ [[فلسطین]] کے شمال میں صیہونی فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا ہے، [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] نے ہمیشہ اس بات پر تاکید کی ہے کہ یہ حملے [[غزہ]] کے عوام اور فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی حمایت میں کیے گئے ہیں اور جب تک صیہونی حکومت کی جارحیت جاری رہے گی یہ حملے جاری رہیں گے <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/400111/%D8%AC%D9%86%D9%88%D8%A8%DB%8C-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D8%B5%DB%8C%DB%81%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D8%AF%D8%AF-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92 جنوبی لبنان پر صیہونیوں کے متعدد حملے]-ur.hawzahnews.com/news- شائع شدہ از: 26 جون 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ:26جون 2024ء</ref>۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ: لبنان]]
[[زمرہ: لبنان]]
[[زمرہ:ممالک]]
[[زمرہ:ممالک]]