3,536
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 60: | سطر 60: | ||
</ref>۔ | </ref>۔ | ||
== فلسطینی گوریلوں کا مرکز == | == لبنان فلسطینی گوریلوں کا مرکز == | ||
ایک عرصہ تک فلسطینی گوریلوں کا مرکز | یہ ملک ایک عرصہ تک فلسطینی گوریلوں کا مرکز رہا ہے۔ پی ایل او کے سربراہ یاسر عرفات بھی عرصہ دارز تک یہاں رہے ہیں۔ فلسطینی گوریلا تنظیمیں اور حریت پسند تحریک لبنان کی طرف سے اسرائیل پر حملہ آور ہوتی تھیں۔ ان سے تنگ آکر اسرائیل نے کئی بار لبنان پر حملے کیے ہیں اور سینکڑون لبنانی مسلمانوں کو شہید کیا۔ اسرائیل نے لبنان کے خلاف جو ہلاکت خیز جنگیں مسلط کی ہیں، ان میں 1978ء اور 1982ء کی جنگیں قابل ذکر ہیں۔ پہلی جنگ کے دوران اسرائیل حملہ آور ہو کر لبنان کے خاصے حصے پر قابض ہو گیا تھا اور جون میں اقوام متحدہ کی وجہ سے اسرائیل کو واپس آنا پڑآ۔۔ لیکن 6 ہزار امن فوجیں وہاں تعینات کرنا پڑیں جنہیں یونیفیل کا نام دیا گیا۔ جونہی اسرائیلی فوجیں لبنان سے نکلیں تو انہوں نے جاتے جاتے اپنے اڈے یو این او کے دستوں کے حوالے کرنے کی بجائے لبنان کی عیسائی ملیشیا کے حوالے کر دئیے جس نے لبنان کی خانہ جنگی کو ہوا دی۔ اسرائیل نے لبنان پر دوسرا بڑا حملہ 6 جون 1982ء کو کیا۔ بہانہ یہ تھا کہ فلسطینی اور لبنانی گوریلوں نے لبنان میں تعینات اسرائیلی سفیر کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔ 80ء کےعشرے میں لبنان فلسطینی حریت پسندوں کا مرکز رہا ہے۔ اس لیے بھی اسرائیل بار بار لبنان پر حملے کرتا رہا جس کی وجہ سے سینکڑوں فلسطینی مار ڈالے گئے۔ ان حملوں کی وجہ سے سات ہزار کے قریب فلسطینی مہاجر یہاں سے مزید ہجرت کا عذاب سہتے ہوئے ہمسایہ عرب ممالک میں منتقل ہوگئے۔ 14اگست 1982ء کو لبنان کے نوجوان منتخب عیسائی صدر بشیر جمائل، جن کی عمر 34 برس تھی، کار بم دھماکے میں ہلاک کر ڈالے گئے <ref>سید حسین شیرازی، حزب اللہ لبنان تاسیس سے فتوحات تک، الباقر پبلی کیشنز اسلام آباد2021ء، ص54</ref>۔ | ||
== اسرائیل کا لبنان پر پہلا حملہ == | == اسرائیل کا لبنان پر پہلا حملہ == |