Jump to content

"وفاق المدارس الشیعہ پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 4: سطر 4:
پاکستان میں سنہ 1950 کی دہائی میں شیعہ مدارس کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہونے لگا تو [[سید صفدر حسین نجفی]] نے ان مدارس کے مابین ہماہنگی اور جامع نصاب ترتیب دینے کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے سنہ1958 میں وفاق المدارس کا ابتدائی ڈھانچہ مرتب کیا  <ref>مرکزی دفتر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، پانچ سالہ کارکردگی رپورٹ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان(2015تا2021)، 2021، ص5</ref>  اگرچہ برصغیر پاک و ہند میں مدارس دینیہ کی تاریخ بہت پرانی ہے لیکن شیعہ مدارس دینیہ کی تاریخ کے مطابق موجودہ پاکستان میں سنہ 1914 میں شہر چکرالہ اور میانوالی میں دو دینی مدرسوں کی بنیاد رکھی گئی۔ اس کے بعد سنہ1925 کو ملتان میں مدرسہ علمیہ باب العلوم، سنہ1941 کو مدرسہ مخزن العلوم الجعفریہ، سنہ1951 میں سرگودھا میں مدرسہ محمدیہ، لاہور میں جامعہ امامیہ اور سنہ1954 کو لاہور میں جامعۃ المنتظر کی بنیاد رکھی گئی <ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص6</ref>.
پاکستان میں سنہ 1950 کی دہائی میں شیعہ مدارس کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہونے لگا تو [[سید صفدر حسین نجفی]] نے ان مدارس کے مابین ہماہنگی اور جامع نصاب ترتیب دینے کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے سنہ1958 میں وفاق المدارس کا ابتدائی ڈھانچہ مرتب کیا  <ref>مرکزی دفتر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، پانچ سالہ کارکردگی رپورٹ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان(2015تا2021)، 2021، ص5</ref>  اگرچہ برصغیر پاک و ہند میں مدارس دینیہ کی تاریخ بہت پرانی ہے لیکن شیعہ مدارس دینیہ کی تاریخ کے مطابق موجودہ پاکستان میں سنہ 1914 میں شہر چکرالہ اور میانوالی میں دو دینی مدرسوں کی بنیاد رکھی گئی۔ اس کے بعد سنہ1925 کو ملتان میں مدرسہ علمیہ باب العلوم، سنہ1941 کو مدرسہ مخزن العلوم الجعفریہ، سنہ1951 میں سرگودھا میں مدرسہ محمدیہ، لاہور میں جامعہ امامیہ اور سنہ1954 کو لاہور میں جامعۃ المنتظر کی بنیاد رکھی گئی <ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص6</ref>.
== وفاق المدارس کی تاریخ ==
== وفاق المدارس کی تاریخ ==
سنہ1958 میں سید صفدر حسین نجفی نے وفاق المدارس کا ابتدائی ڈھانچہ مرتب کیا جس کو امور کو مرحلہ وار انجام دینے کے لیے ایک تنظیم مجلس نظارت شیعہ پاکستان کے نام سے وجود میں لائی گئی۔ اس کے پہلے اجلاس میں شیعہ مدارس کے تعلیمی نظم و نسق کو چلانے کے لیے نصیر حسین نجفی کو ذمہ داری دی گئی  <ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص7</ref> .
سنہ1958 میں سید صفدر حسین نجفی نے وفاق المدارس کا ابتدائی ڈھانچہ مرتب کیا اور امور کو مرحلہ وار انجام دینے کے لیے ایک تنظیم مجلس نظارت شیعہ پاکستان کے نام سے وجود میں لائی گئی۔ اس کے پہلے اجلاس میں شیعہ مدارس کے تعلیمی نظم و نسق کو چلانے کے لیے نصیر حسین نجفی کو ذمہ داری دی گئی  <ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص7</ref> .


سنہ1962 میں [[محمد حسین نجفی]] اس کمیٹی کے سربراہ مقرر ہوئے۔ مجلس نظارت کی کوئی خاص کارکردگی سامنے نہ آنے کی وجہ سے 17نومبر1976 کو پیر محمد ابراہیم کے زیر صدارت مدرسہ جعفریہ کراچی میں بین المدارس کے تیسرے اجلاس میں طے پایا کہ جامعہ المنتظر کا مجوزہ تعلیمی نصاب تمام شیعہ مدارس کے لیے لازم الاجراء ہوگا۔ پیر محمد ابراہیم کی وفات کے بعد یہ اقدام عملی نہیں ہوسکا۔
سنہ1962 میں [[محمد حسین نجفی]] اس کمیٹی کے سربراہ مقرر ہوئے۔ مجلس نظارت کی کوئی خاص کارکردگی سامنے نہ آنے کی وجہ سے 17نومبر1976 کو پیر محمد ابراہیم کے زیر صدارت مدرسہ جعفریہ کراچی میں بین المدارس کے تیسرے اجلاس میں طے پایا کہ جامعہ المنتظر کا مجوزہ تعلیمی نصاب تمام شیعہ مدارس کے لیے لازم الاجراء ہوگا۔ پیر محمد ابراہیم کی وفات کے بعد یہ اقدام عملی نہیں ہوسکا۔


جنوری 1979 میں حکومت نے قومی کمیٹی برائے دینی مدارس بنائی جس میں تمام مدارس کے مشترکہ نصاب اور اسناد کے اجرا پر غور و خوض کیا گیا اس کمیٹی میں دیگرمکاتب فکر کے علاوہ شیعہ مدارس کی نمائندگی علامہ سید صفدر حسین نجفی اورمولانا شبیہ الحسنین محمدی نے کی۔
جنوری 1979 میں حکومت نے قومی کمیٹی برائے دینی مدارس بنائی جس میں تمام مدارس کے مشترکہ نصاب اور اسناد کے اجرا پر غور و خوض کیا گیا۔ اس کمیٹی میں دیگرمکاتب فکر کے علاوہ شیعہ مدارس کی نمائندگی علامہ سید صفدر حسین نجفی اورمولانا شبیہ الحسنین محمدی نے کی۔


29، 30 مارچ 1979 کو جامعۃ المنتظر میں تمام شیعہ مدارس کا عظیم اجتماع منعقد ہوا۔ جس میں حکومت سے مربوط اموراور دینی مدارس کے دیگر مسائل کے بارے میں غور و فکر کیا گیا اس اجتماع میں متفقہ طور پر دینی مدارس کی باقاعدہ تنظیم کے قیام کو آخری شکل دینے اور اسے فعال بنانے کے فیصلے پر عمل درآمد ہوا اور مجلس نظارت جیسے سابقہ تنظیمی ڈھانچوں کے نتیجے میں وفاق المدارس شیعہ پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔
29، 30 مارچ 1979 کو جامعۃ المنتظر میں تمام شیعہ مدارس کا عظیم اجتماع منعقد ہوا۔ جس میں حکومت سے مربوط اموراور دینی مدارس کے دیگر مسائل کے بارے میں غور و فکر کیا گیا اس اجتماع میں متفقہ طور پر دینی مدارس کی باقاعدہ تنظیم کے قیام کو آخری شکل دینے اور اسے فعال بنانے کے فیصلے پر عمل درآمد ہوا اور مجلس نظارت جیسے سابقہ تنظیمی ڈھانچوں کے نتیجے میں وفاق المدارس شیعہ پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔
confirmed
821

ترامیم