confirmed
821
ترامیم
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
||
سطر 12: | سطر 12: | ||
29، 30 مارچ 1979 کو جامعۃ المنتظر میں تمام شیعہ مدارس کا عظیم اجتماع منعقد ہوا۔ جس میں حکومت سے مربوط اموراور دینی مدارس کے دیگر مسائل کے بارے میں غور و فکر کیا گیا اس اجتماع میں متفقہ طور پر دینی مدارس کی باقاعدہ تنظیم کے قیام کو آخری شکل دینے اور اسے فعال بنانے کے فیصلے پر عمل درآمد ہوا اور مجلس نظارت جیسے سابقہ تنظیمی ڈھانچوں کے نتیجے میں وفاق المدارس شیعہ پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔ | 29، 30 مارچ 1979 کو جامعۃ المنتظر میں تمام شیعہ مدارس کا عظیم اجتماع منعقد ہوا۔ جس میں حکومت سے مربوط اموراور دینی مدارس کے دیگر مسائل کے بارے میں غور و فکر کیا گیا اس اجتماع میں متفقہ طور پر دینی مدارس کی باقاعدہ تنظیم کے قیام کو آخری شکل دینے اور اسے فعال بنانے کے فیصلے پر عمل درآمد ہوا اور مجلس نظارت جیسے سابقہ تنظیمی ڈھانچوں کے نتیجے میں وفاق المدارس شیعہ پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔ | ||
== ادارے کے سربراہان == | == ادارے کے سربراہان == | ||
اپریل 1981ء میں عزیز المدارس چیچہ وطنی میں وفاق المدارس شیعہ پاکستان کا اہم اجلاس منعقد | اپریل 1981ء میں عزیز المدارس چیچہ وطنی میں وفاق المدارس شیعہ پاکستان کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں دیگر امور کے علاوہ تمام علمائے کرام نے متفقہ طور پر علامہ سید صفدر حسین نجفی کو وفاق المدارس کا صدر منتخب کیا اور انہیں اس تنظیم کو فعال بنانے کے مکمل اختیارات سونپ دیے گئے۔ قومی کمیٹی برائے دینی مدارس کی 55 باقاعدہ نشستوں میں جامعہ کی نمائندگی کرتے ہوئے علامہ صاحب کی باقاعدہ شرکت اور انتھک محنت کے نتیجے میں ایک مشترکہ نصاب کی منظوری اور شیعہ طلبہ کے لیے درجہ سلطان الافاضل کی سند کو ایم۔ اے عربی اسلامیات کے مساوی منظور کرانے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ | ||
علامہ نجفی صاحب نے امتحانی بورڈ قائم کیا جس کے فرائض میں باقاعدہ امتحان کے بعد کامیاب طلبہ کو سند جاری کرنا شامل ہے۔ اس سند کی بدولت سینکڑوں شیعہ فارغ التحصیل طلبہ تعلیمی اداروں اور دیگر محکموں میں تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ | علامہ نجفی صاحب نے امتحانی بورڈ قائم کیا جس کے فرائض میں باقاعدہ امتحان کے بعد کامیاب طلبہ کو سند جاری کرنا شامل ہے۔ اس سند کی بدولت سینکڑوں شیعہ فارغ التحصیل طلبہ تعلیمی اداروں اور دیگر محکموں میں تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ | ||
2 جنوری 1987 کو | 2 جنوری 1987 کو صدر وفاق المدارس نے دستور کمیٹی اور نصاب کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں دستور کی باقاعدہ منظوری دی اور مرتبہ نصاب پر غور و فکر کے لیے جامعہ میں بزرگ علمائے کرام کی اہم نشست بلائی گئی جس میں اہم دینی مدارس کے اکثر مدرسین اعلیٰ اور اساتذہ نے شرکت فرمائی۔ اس اجلاس میں وفاق کا دستور متفقہ طور پر منظور کیا گیا اور سید صفدر حسین نجفی کو مزید 5 سالوں کے لیے وفاق کی صدارت کے فرائض سونپے گئے۔ دسمبر 1989 میں علامہ صاحب کی وفات کے بعد یہ عہدہ خالی ہو گیا۔ | ||
وفاق المدارس شیعہ پاکستان، جامعتہ المنتظر تمام دینی مدارس کی ترجمانی کے فرائض سر انجام دیتا ہے۔ وفاق المدارس شیعہ پاکستان، جامعتہ المنتظر لاہور کی طرف سے شائع شدہ دستور پر ملک بھر بزرگ | وفاق المدارس شیعہ پاکستان، جامعتہ المنتظر تمام دینی مدارس کی ترجمانی کے فرائض سر انجام دیتا ہے۔ وفاق المدارس شیعہ پاکستان، جامعتہ المنتظر لاہور کی طرف سے شائع شدہ دستور پر ملک بھر بزرگ علمائے کرام کے تائیدی دستخط جامعہ کے تمام مدارس کا نمائندہ ہونے کی تصدیق کرتے ہیں۔ اور اس کے فیصلوں کو تمام مدارس کے علمائے کرام کی حمایت حاصل ہے۔ وفاق المدارس شیعہ پاکستان کے موجودہ سربراہ [[سید ریاض حسین نجفی]] صاحب ہیں جنہیں مجلس عاملہ نے 3 اپریل 2000ء کو آیندہ 5 سالوں کے لیے رئیس الوفاق منتخب کیا ہے <ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص10</ref>. | ||
== نصاب سازی کمیٹی کی تشکیل == | == نصاب سازی کمیٹی کی تشکیل == | ||
ابتدائی ایام میں شیعہ مدارس میں عربی ادبیات، عقائد اور فقہ و اصول کی کتابیں تدریس کی جاتی رہیں۔ وفاق المدارس شیعہ پاکستان نے ان میں بہتری لانے اور زمانے کے تقاضوں کے مطابق ایک جامع نصاب کی تدوین کے سلسلے میں ایک نصاب سازی کمیٹی تشکیل دی جس نے سنہ2007 میں 12 سالہ جامع نصاب تیار کیا جسے شیعہ مدارس کے سربراہان نے سنہ 2009 میں متفقہ طور پر منظور کیا۔ اس کے علاوہ میٹرک، ایف اے، بی اے اور ایم اے کی ایکولینسی ڈگری جاری کے سلسلے میں بھی چار مراحل میں نصاب تدوین کیا گیا <ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص21</ref> ۔ | ابتدائی ایام میں شیعہ مدارس میں عربی ادبیات، عقائد اور فقہ و اصول کی کتابیں تدریس کی جاتی رہیں۔ وفاق المدارس شیعہ پاکستان نے ان میں بہتری لانے اور زمانے کے تقاضوں کے مطابق ایک جامع نصاب کی تدوین کے سلسلے میں ایک نصاب سازی کمیٹی تشکیل دی جس نے سنہ2007 میں 12 سالہ جامع نصاب تیار کیا جسے شیعہ مدارس کے سربراہان نے سنہ 2009 میں متفقہ طور پر منظور کیا۔ اس کے علاوہ میٹرک، ایف اے، بی اے اور ایم اے کی ایکولینسی ڈگری جاری کے سلسلے میں بھی چار مراحل میں نصاب تدوین کیا گیا <ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص21</ref> ۔ |