Jump to content

"8 شوال" کے نسخوں کے درمیان فرق

525 بائٹ کا اضافہ ،  30 اپريل 2023ء
سطر 18: سطر 18:
شیعہ علماء نے جنت البقیع کے انہدام پر احتجاج اور اس واقعے کی مذمت کے علاوہ اس پر مختلف کتابیں بھی لکھی ہیں جن میں مذہبی مقامات کی تخریب کے سلسلے میں وہابیوں کے نظریات پر تنقید کرتے ہوئے وہابیوں کو مذہبی نظریات کی بنیاد پر مذہبی مقامات تخریب کرنے والا پہلا گروہ قرار دیئے ہیں۔ من جملہ ان کتابوں میں سید محسن امین کی کتاب کشف الإرتیاب اور محمد جواد بلاغی کی کتاب دعوۃ الہدی قابل ذکر ہیں۔
شیعہ علماء نے جنت البقیع کے انہدام پر احتجاج اور اس واقعے کی مذمت کے علاوہ اس پر مختلف کتابیں بھی لکھی ہیں جن میں مذہبی مقامات کی تخریب کے سلسلے میں وہابیوں کے نظریات پر تنقید کرتے ہوئے وہابیوں کو مذہبی نظریات کی بنیاد پر مذہبی مقامات تخریب کرنے والا پہلا گروہ قرار دیئے ہیں۔ من جملہ ان کتابوں میں سید محسن امین کی کتاب کشف الإرتیاب اور محمد جواد بلاغی کی کتاب دعوۃ الہدی قابل ذکر ہیں۔
== قبرستان بقیع ==
== قبرستان بقیع ==
قیع، جنۃ البقیع یا بقیع الغَرقَد (ظہور اسلام سے پہلے بقیع کا نام مدینہ کا پہلا اور قدیم اسلامی قبرستان تھا اور احادیث کے مطابق [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمد]] اس پر خاص توجہ دیتے تھے۔ جنت البقیع شیعوں کے چار امام اور بہت سارے صحابہ اور تابعین کا محل دفن ہے۔ تخریب سے پہلے ائمہ بقیع اور دیگر اشخاص کے قبور پر بارگاہیں بنی ہوئی تھیں۔ جعفریان، آثار اسلامی مکہ و مدینہ، ۱۳۸۲ش، ص۳۳۰
قیع، جنۃ البقیع یا بقیع الغَرقَد (ظہور اسلام سے پہلے بقیع کا نام مدینہ کا پہلا اور قدیم اسلامی قبرستان تھا اور احادیث کے مطابق [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمد]] اس پر خاص توجہ دیتے تھے۔ جنت البقیع شیعوں کے چار امام اور بہت سارے صحابہ اور تابعین کا محل دفن ہے۔ تخریب سے پہلے ائمہ بقیع اور دیگر اشخاص کے قبور پر بارگاہیں بنی ہوئی تھیں۔ <ref>جعفریان، آثار اسلامی مکہ و مدینہ، ۱۳۸۲ش، ص۳۳۰</ref>
 
تاریخی شواہد کی بنا پر ائمہ بقیع کے مزارات اور بیت‌ الاحزان سمیت کئی دوسرے قبور پر بنی ہوئی بارگاہیں سنہ 1297ھ تک موجود تھیں اور قبرستان بقیع کی پہلی تخریب اور مدینے میں وہابیوں کے فسادات کے بعد ان بارگاہوں کو سنہ 1234ھ میں سلطنت عثمانیہ کے بادشاہ محمود دوم کے حکم سے دوبارہ تعمیر کیا گیا


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==