Jump to content

"طوفان الاقصی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 316: سطر 316:
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ناصر ہسپتال کے پناہ گزینوں پر اسرائیلی گولہ باری کے نتیجے میں 21 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں <ref>غزہ، شہداء کی تعداد 28 ہزار تک پہنچ گئی، [https://ur.mehrnews.com/news/1921787/%D8%BA%D8%B2%DB%81-%D8%B4%DB%81%D8%AF%D8%A7%D8%A1-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D8%AF-28-%DB%81%D8%B2%D8%A7%D8%B1-%D8%AA%DA%A9-%D9%BE%DB%81%D9%86%DA%86-%DA%AF%D8%A6%DB%8C mehrnews.com]
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ناصر ہسپتال کے پناہ گزینوں پر اسرائیلی گولہ باری کے نتیجے میں 21 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں <ref>غزہ، شہداء کی تعداد 28 ہزار تک پہنچ گئی، [https://ur.mehrnews.com/news/1921787/%D8%BA%D8%B2%DB%81-%D8%B4%DB%81%D8%AF%D8%A7%D8%A1-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D8%AF-28-%DB%81%D8%B2%D8%A7%D8%B1-%D8%AA%DA%A9-%D9%BE%DB%81%D9%86%DA%86-%DA%AF%D8%A6%DB%8C mehrnews.com]
</ref>۔
</ref>۔
== غزہ میں جنگ بندی، قاہرہ مذاکرات معطل، حماس کا وفد واپس ==
قاہرہ میں حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگئے۔
مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ مصر کے دارالحکومت میں فلسطینی تنظیم حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے ہیں۔
باخبر ذرائع کے مطابق پیرس نشست کےمجوزہ معاہدے پر گفتگو کے لئے ہونے والا اجلاس ختم ہوگیا اور حماس کا وفد اجلاس سے چلا گیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا ہے کہ حماس کے قاہرہ سے جانے کے بعد صہیونی حکومت کے جواب کا انتظار ہے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی حکومت کو اندرونی بحران کا سامنا ہے جس کی وجہ سے قاہرہ مذاکرات میں کوئی واضح موقف سامنے نہیں آسکا۔ اسی طرح امریکہ اور اسرائیل کے درمیان اختلافات بھی مذاکرات کی ناکامی کا باعث بنے ہیں۔
اس سے پہلے حماس نے کہا تھا کہ حماس کا اعلی سطحی وفد مذاکرات میں مقاومت کا موقف پیش کرنے کے لئے مصر اور قطر جائے گا <ref>غزہ میں جنگ بندی، قاہرہ مذاکرات معطل، حماس کا وفد واپس، [https://ur.mehrnews.com/news/1921799/%D8%BA%D8%B2%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C-%D9%82%D8%A7%DB%81%D8%B1%DB%81-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%85%D8%B9%D8%B7%D9%84-%D8%AD%D9%85%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%D8%A7 mehrnews.com]</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==