ماہ رمضان کے پچیسویں دن کی دعا تشریح کے ساتھ
ماہ رمضان کے پچیسویں دن کی دعا
﴿بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ﴾
﴿اللهمّ اجْعَلْنی فیهِ محبّاً لأوْلیائِکَ ومُعادیاً لأعْدائِکَ مُسْتَنّاً بِسُنّةِ خاتَمِ انْبیائِکَ یا عاصِمَ قُلوبِ النّبییّن﴾
اے اللہ! آج کے دن مجھے اپنے دوستوں کا دوست قرار دے اور اپنے دشمنوں کا دشمن نیز مجھے اپنے نبیوں کے خاتم ﷺکی سنت پر قائم رکھ ،اے نبیوں کے دلوں کی نگہداری کرنے والے۔
الفاظ کے معانی اور مختصر شرح
اللهم اجعلنی فیه محبا لأولیائک و معادیا لأعدائک
اللهم اجعلنی:پروردگارا مجھےقرار دے
فیه:اس دن
محبالاولیائک:اپنے دوستوں کا دوست
ومعادیالأعدائک:اور اپنے دشمنوں کا دشمن
خدایا اس مہینے میں مجھے اپنے دوستوں کا دوست اور اپنے دشمنوں کا دشمن قرار دے۔امام باقرعلیہ السلام نے ایک شخص سے فرمایا: اگر تم یہ جاننا چاہتے ہو کہ تم جنتی ہے یا جہنمی، تو اپنے دل کی طرف رجوع کرو،اگر تم اہل طاعت اور بندگی سے محبت کرتے ہو، تو اہل بہشت ہو اور گناہ گاروں سے محبت کرتے ہو، جہنمیوں میں سے ہونگے۔اور انسان قیامت اسی کےساتھ محشور ہوگا جس سے وہ محبت کرتا ہے۔
اولیاء الہی وہ مخلص بندگان خدا ہیں جو کبھی بھی اللہ تعالی اور اسکے پیغمبر کی نافرمانی نہیں کرتے۔انبیاء علیہم السلام ، چہاردہ معصومؑ، شہداء راہ حق ، اولیاء الہی میں شامل ہیں۔ ہماری اولیاء الہی کے ساتھ دوستی اور محبت کی نشانی یہ ہے کہ ہم دستورات الہی کی پیروری کریں اور شیطان اور اسکے پیروکاروں جو خدا کے دشمنوں میں سے ہیں، سے دشمنی کرے اور ان کی پیروی نہ کرے۔
مستنا بسنة خاتم انبیائک
مستنا:قائم رکھ
بسنة:اس کی سنت پر
خاتم انبیائک:تیرے نبیوں کے خاتم
اے میرے اللہ! مجھے تیرے نبیوں کے خاتم حضرت محمد مصطفی صلی الله علیه و آله و سلم کی سنت پر قائم رکھ. آج ہم اسلامی معاشرے میں پیغمبر ﷺکی سنتوں کی پامالی دیکھ رہے ہیں۔
یا عاصم قلوب النبیین
یاعاصم:اے نگھداری کرنے والے
قلوب النبیین:نبیوں کے دلوں کی
اے نبیوں کےدلوں کی نگھداری کرنے والے ہماری دعاؤں کو مستجاب فرما [1]۔
حواله جات
- ↑ فرمان علی سعیدی شگری، راز بندگی،جی بی گرافکس اسلام آباد، 2022ء ص48 تا 50