ماہ رمضان کے نویں دن کی دعا تشریح کے ساتھ

    ویکی‌وحدت سے
    نویں 9.jpg

    ماہ رمضان کے نویں دن کی دعا

    ﴿بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ﴾

    ﴿اللهمّ اجْعَلْ لی فیهِ نصیباً من رَحْمَتِکَ الواسِعَةِ واهْدِنی فیهِ لِبراهِینِکَ السّاطِعَةِ وخُذْ بناصیتی الى مَرْضاتِکَ الجامِعَةِ بِمَحَبّتِکَ یا أمَلَ المُشْتاقین﴾

    اے معبود! آج کے دن مجھے اپنی وسیع رحمت میں سے بہت زیادہ حصہ دے ۔ اس میں مجھ کو اپنی واضح نشانیوں کی ہدایت فرما اور اپنی محبت کے توسط سے مجھے ہمہ جہتی رضاوں کی طرف لے جا، اے مشتاقوں کی آرزو۔

    اللهم اجعل لی فیه نصیبا من رحمتک الواسعة

    اللهم:اے معبود

    اجعل لی:میرے لیے قرار دے

    فیه:اس دن

    نصیبا:حصہ

    من رحمتک:اپنی رحمت سے

    الواسعة:وسیع

    اے اللہ اس مہینے میں اپنی وسیع رحمت میں سے ایک حصہ مجھے بھی عطا کر۔ دعاؤں کی قبولیت کے لیے اپنے ماتحت افراد کی مدد کرنی چاہیے۔ اللہ تعالی کی رحمت بہت وسیع ہے ۔ خداوند متعال کی اطاعت کرنی چاہیے تاکہ اس کی خاص رحمت ہمارے بھی شامل ہو.

    و اهدنی فیه لبراهینک الساطعة

    واهدنی:میری ہدایت فرما

    فیه:اس دن

    لبراهینک:تیری دلیلوں کی طرف

    الساطعة:روشن

    روشن اور واضح دلائل کے ذریعے میری ہدایت فرما۔ لیکن براهینک الساطعه یعنی روشن دلایل سے کیا مراد ہے؟خداوند جس کی ہدایت کرنا چاہتا ہے اسے سیدھا راستہ دیکھاتا ہے اور یہ سیدھا راستہ، روشن دلائل سے حاصل ہوتا ہے، وہ روشن دلائل قرآن کریم اور اہل بیت علیہم السلام ہیں۔پس براھینک الساطعہ سے مراد قرآن اور اہل بیت علیہم السلام ہیں اور ہم خدا سے التجا کرتے ہيں ہمیں آج قرآن اور اہل بیت علیہم السلام جو صراط مستقیم ہیں ان کی معرفت کے ساتھ اطاعت کرنے کی توفیق عطا فرما۔

    و خذ بناصیتی الی مرضاتک الجامعة

    و خذ:پھیر دے

    بناصیتی:میری پیشانی کو

    الی مرضاتک:اپنی خشنودی کی طرف

    الجامعة:جمع کرنے والی

    میری توجہ کو ان کاموں کی طرف موڑ دے جس میں تیری رضا اور خوشنودی ہو۔ بہترین بندگی کی حالت، خداوند متعال کی بارگاہ میں سجدہ ہے۔ لہذا ہم خدا سے دعا کرتے ہیں کہ ہماری پیشانی صرف تجھے سجدہ کرنے کیلیے جھکے۔ خداوند متعال کی رضایت کو حاصل کرنا، انسان کے لیے سب سے بڑی سعادت ہے اللہ تعالی اس وقت انسان سے راضی ہوتا ہے کہ جب انسان اس کی اطاعت کرتا ہے، اس وقت خداوند اپنے تمام وعدوں کو جن کی قرآن میں مومنین کو بشارت دی ہے، انسان کو عطا کرتا ہے۔

    بمحبتک یا أمل المشتاقین

    بمحبتک:تیری محبت کا واسطہ

    یاامل المشتاقین:اے مشتاقوں کی آرزو

    اے اللہ، تجھ سے محبت اور دوستی کے واسطے ان دعاؤں کو میرے حق میں مستجاب فرما، اے مشتاقوں کی آرزو۔ روایت میں ہے محبت اور دوستی کے سو حصے ہیں اس کے 99 حصے خدا کے لیے مختص ہے اور اس کا ایک حصہ مخلوقات کے درمیان تقسیم ہوا ہے اور اس حصے میں بھی خدا کا حصہ ہے [1]۔

    حواله جات

    1. فرمان علی سعیدی شگری، راز بندگی،جی بی گرافکس اسلام آباد، 2022ء ص21 تا 23