ماہ رمضان کے ساتویں دن کی دعا تشریح کے ساتھ

ویکی‌وحدت سے
ساتویں7.jpg

ماہ رمضان کے ساتویں دن کی دعا تشریح کے ساتھ

﴿بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ﴾

﴿اللّٰهُمَّ أَعِنِّى فِيهِ عَلَىٰ صِيامِهِ وَقِيامِهِ، وَجَنِّبْنِى فِيهِ مِنْ هَفَواتِهِ وَآثامِهِ، وَارْزُقْنِى فِيهِ ذِكْرَكَ بِدَوامِهِ، بِتَوْفِيقِكَ يَا هادِىَ الْمُضِلِّينَ﴾

اے معبود آج کے دن مجھے روزہ رکھنے اور عبادت کرنے میں مدد دے اور اس میں مجھے بے کار باتوں اور گناہوں سے بچاۓ رکھ۔ اور اس میں مجھے یہ توفیق دے کہ ہمیشہ تیرے ‎ یاد میں رہوں۔ اے گمراہوں کی ہدایت کرنے والے۔

الفاظ کے معانی اور مختصر شرح

اللهم‌ اعنی فیه علی صیامه و قیامه

اللهم:پرودگارا!

اعنی فیه:میری مدد فرما اس دن

علی صیامه:اس دن روزہ رکھنے میں

وقیامه:اور اس میں عبادت کرنے میں

خدایا ہماری مدد فرما کہ اس مہینے میں روزہ رکھ سکیں اور عبادت و شب زندہ داری کریں۔ اگر خداوند ہماری مدد کرے،تو ہمیں پیاس اور بھوک کا احساس نہیں ہوگا،دن ،رات اور سحرکی عبادتیں، دعاؤں اور قرآن کی تلاوت کریں گے۔ان چیزوں کو انجام دینے کے لیے خدا کی طرف سے مدد کی ضرورت ہے۔ کیونکہ بہت سے افراد اس مہینے میں روزہ نہیں رہ سکتے اور اپنا وقت ضائع کرتے ہیں اور اس مہینے کی برکات سے محروم رہتے ہیں۔

روزه کیا ہے؟

روزہ سے مراد صرف کھانے پینے سے اور وہ کام جس سے روزہ باطل ہو جاتا ہے، سے پرہیز کرنا جن کی تفصیل توضیح المسائل میں موجود ہے، نہیں ہے۔

روزے کےفائدے

روزہ کے بہت سے فوائد اور آثار آیات و روایات میں بیان ہوئے ہیں، ان میں سے ایک صحت ہے ۔"پیغمبر اکرم (ص) نے فرمایا: روزہ ررکھو تاکہ تندرست رہو۔

روزہ سبب بنتا ہے کہ مالدار افراد بھوک اور پیاس کا احساس کریں غریب اور فقیر افراد کو یاد کریں اور اپنے مال کا ایک حصہ ان پر خرچ کریں۔ روزے کے فوا‏ئد میں سے ایک جہنم کی آگ سے نجات ہے۔:"پیغمبر اکرم(ص) نے فرماتے ہیں: "روزہ جہنم کی آگ کے مقابل ایک زرہ کی مانند ہے۔" روزے کے دیگر فوائد میں سے ایک، دعاؤں کا قبول ہونا ہے ۔ البتہ حقیقی روزه داروں کی دعا مستجاب ہوتی ہے۔

فرشتے روزے داروں کیلیے دعا کرتے ہیں ۔پیغمبر اکرم(ص) نے فرمایا: "خداوند متعال نے فرشتوں کو موکل کیا ہے روزہ داروں کے لیے دعا کریں"۔ کتاب بحار الانوار میں ہے کہ روزہ کی وجہ سے انسان بہت سے سماجی اور اخلاقی جرائم سے اجتناب کرتا ہے جیسے جھوٹ،غیبت، تہمت گالی گلوچ، چغلی،لوگوں کو تنگ کرنا ۔ روزہ گناہوں کی بخشش کا سبب بنتا ہے۔ آج کی دعا کے پہلے حصہ میں پڑھتے ہیں پروردگارا! اس میں مہینے میں مجھے روزہ ،نماز اور عبادت انجام دینے کی توفیق عنایت کرے۔

و جنبنی فیه من هفواته و آثامه

وجنبنی فیه:اور مجھے دور رکھے اس دن

من هفواته:اس کے لغزشوں سے

وآثامه:اس کے گناہوں سے۔

پرودگارا اس مہینے میں ہمیں لغزشوں اور گناہوں سے محفوظ رکھ ۔ بدبخت ہے وہ انسان جو خاص کر اس مبارک مہینے میں گناہ انجام دیتا ہے. ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ ماہ مبارک رمضان میں ہمارے بدن کے تمام اعضاء و جوارح کا روزہ ہو۔ انسان کی آنکھ ،زبان اور کان بھی روزہ سے ہوں۔ یعنی ان سے ہونے والے گناھوں سے دوری اختیار کریں ۔دعا کے اس حصے میں خدا ہم سے دعا کرتے ہیں کہ پروردگارا! ہمیں لغزشوں اور گناہوں سے دور رکھ۔

و ارزقنی فیه ذکرک بدوامه

وارزقنی فیه: اور اس میں مجھے رزق و روزی عطا کرے

ذکرک:تیرا ذکر

بدوامه:ہمیشہ کے لیے۔

ذکر ایک قسم کی اپنے پروردگارکی طرف قلبی توجہ ہے جس کے بہت سارے آثار ہیں۔ ان میں سے خدا پر توکل،معرفت، شکر اور ہمیشہ خدا کی یاد میں رہنا ، گناہ سے دوری،خدا سے محبت اور امید۔ حیوانات بھی خدا کا ذکر کرتے ہیں۔ روایات میں آیاہے کہ جو آواز ہم حیوانوں سے سنتے ہیں، وہ اذکار ہیں جو وہ بیان کرتے ہیں۔یہاں تک درخت،پہاڑ،صحرا اور کوہسار بھی خدا کا ذکر کرتے ہیں۔ قرآن مجید میں خداوند متعال فرماتا ہے :" يُسَبِّحُ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ"[1]۔ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہیں خدا کی تسبیح کرتے ہیں۔آج کی دعا کے تیسرے حصے میں پڑھتے ہیں کہ پروردگار اس مہینے میں ہمیں اپنی یاد نصیب فرما۔ بتوفیقک یا هادی المضلین

بتوفیقک:تیری توفیق سے

یاهادی:اےہدایت کرنے والے

المضلین:گمراہوں کی

یہ سارے نیک کام ، خدا کی طرف سے توفیق اورلطف ہیں ۔بہت سے افراد ایسے ہیں جو رمضان کے بعد پچھتاتے ہیں کہ کاش ہم بھی اس مہینے میں عبادت کے زریعہ اس کی برکات حاصل کرلیتے ۔ لذا انسان کو چاہیے کہ اس فرصت کو ضائع مت کرے، اس ماہ میں زیادہ سے زیادہ عبادت اور نیک کام کریں جس سے ان کا پرودگار ان سے راضی ہوں اور اس کی رحمت خاصہ ان کے شامل حال ہوں ۔ خدا سے دعا کرتے ہیں ہمیں اپنی بندگی کی توفیق عطا کر، اے گمراہ ہوں کی راہنمائی اور ہدایت کرنے والے[2]۔

حواله جات

  1. سورہ جمعہ، آیہ1
  2. فرمان علی سعیدی شگری، راز بندگی،جی بی گرافکس اسلام آباد، 2022ء ص17 تا 19