ماہ رمضان کے تیسرے دن کی دعا تشریح کے ساتھ
ماہ رمضان کے تیسرے دن کی دعا تشریح کے ساتھ
﴿بسم الله الرحمن الرحیم﴾
﴿اللّٰهُمَّ ارْزُقْنِى فِيهِ الذِّهْنَ وَالتَّنْبِيهَ، وَباعِدْنِى فِيهِ مِنَ السَّفاهَةِ وَالتَّمْوِيهِ، وَاجْعَلْ لِى نَصِيباً مِنْ كُلِّ خَيْرٍ تُنْزِلُ فِيهِ، بِجُودِكَ يَا أَجْوَدَ الْأَجْوَدِينَ﴾
اے معبود آج کے دن مجھے ہوش اور آگاہی عطا فرما۔ مجھے ہر طرح کی ناسمجھی اور بے راہ روی سے بچا کے رکھ اور مجھ کو ہر اس بھلائی میں حصہ دے جو آج تیری عطاؤں سے نازل ہوئی ہو، اے سب سے زیادہ عطا کرنے والے۔
الفاظ کے معانی اور مختصر شرح
اللهم ارزقنی فیه الذهن و التنبیه
اللهم:پروردگارا!
ارزقنی:مجھے روزی دیں۔
الذهن:ہوش
التبیه:بیداری
آج کی دعا کی ابتداء میں ہم خدا سے درخواست کرتے ہیں کہ رمضان کے مہینے میں ہمیں ہوشیار اور خواب غفلت سے بیدار کر دے۔ اگر انسان خواب غفلت سے بیدار ہو جائے تو اس کی زندگی سنور جاتی ہے۔ ہم میں سے بہت سی غفلتیں ہیں اسی لیے خدا سے درخواست کرتے ہیں ہمیں خواب غفلت سے بیدار کردے. اللہ تعالٰی کی بڑی نعمتوں میں سے ایک انسان کا ذہن اور حافظہ ہے. حافظہ کی کمزوری کی ایک وجہ گناہ ہے. جن چیزوں میں سے جو حافظہ کی مضبوطی کا سبب بنتا ہے، قرآن کو حفظ کرنا اور آیہ الکرسی کی کثرت سے تلاوت ہے۔
و باعدنی فیه من السفاهة و التمویه
و باعدنی: اور مجھے دور کر دے فیه:اس دن
من السفاهة: سفاہت اورجهالت سے
والتمویہ: اور بیہودہ اور باطل کام سے
اس دعا کے دوسرے حصے میں ہم خدا سے درخواست کرتے ہیں کہ بیہودہ ،باطل وغیر معقول کاموں سے اجتناب کریں مثال کے طور دوسروں کے پیٹھ پیچھے ان کے بارے میں باتیں بنانا ، انکی کی غیبت کرنا ، لوگوں کے عیوب کو بیان کرنااور ان جیسے دوسرے غیر اخلاقی باتیں اور کام بیہودہ کاموں میں شمار ہوتے ہیں ، جنکا کوئی فائدہ نہیں ۔ سفاہت یعنی عقل کے منافی کام کرنا ۔
و اجعل لی نصیبا من کل خیر تنزل فیه
و اجعل:اور قرار دے
لی:میرے لیے
نصیبا:حصہ
من کل خیر:ہر خیر سے
تنزل فیه:جو اس میں نازل ہوتے ہیں۔
خدا سے دعا کرتے ہیں کہ اس مبارک مہینے میں نازل ہونے والی ہر خیر و برکت میں ہمارا حصہ قرار دے. جو چیزیں شیطان کی کمر کو توڑ دیتی ہیں ان میں روزہ رکھنا، صدقہ دینا ہے اور اسی طرح نماز تہجد، خدا سے محبت اور استغفار بھی ہے. نماز تہجد پڑھنے کی توفیق ہر کسی کو نہیں ہوتی ہے۔ لیکن اگر ہم دنیا اور آخرت کی سعادت چاہتے ہیں تو نماز تہجد پڑھنی چاہیے. ماہ مبارک رمضان میں یہ توفیق آسانی سے حاصل ہوجاتی ہے اس لیے اس میں نماز تہجد پڑھنے کی عادت ڈالنی چاہیے ۔
بحودک یا أجود الأجودین
بجودک:آپ کے جود وسخا کا واسطہ
یا أجود:اے بخشنے والا
الأجودین:سب سے زیادہ
خداوند متعال کے جود و سخا وت تمام عالم کے جود و سخاوت سے زیادہ ہے [1]۔
حواله جات
- ↑ فرمان علی سعیدی شگری، راز بندگی،جی بی گرافکس اسلام آباد، 2022ء ص9تا 11