ماہ رمضان کے بارہویں دن کی دعا تشریح کے ساتھ

    ویکی‌وحدت سے
    بارہویں 12.jpg

    ماہ رمضان کے بارہویں دن کی دعا

    ﴿بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ﴾

    ﴿اللّهمّ زَینّی فیهِ بالسّتْرِ والعَفافِ واسْتُرنی فیهِ بِلباسِ القُنوعِ والکَفافِ واحْمِلنی فیهِ علی العَدْلِ والإنْصافِ وامِنّی فیهِ من کلِّ ما أخافُ بِعِصْمَتِکَ یا عِصْمَةَ الخائِفین﴾

    اے معبود آج کے دن مجھے پردے اور پاکدامنی سے مزین کردے۔ اس میں مجھےحرام سے چشم پوشی اور خوداری کے لباس سے ڈھانپ دے۔ اس میں مجھے عدل و انصاف پر آمادہ فرما اور اس میں مجھے ان چیزوں سے امان دے جن سے میں ڈرتا ہوں۔

    الفاظ کے معانی اور مختصر شرح

    اللهم زینی فیه بالستر و العفاف

    اللهم زینی:خدایا میری زینت قرار دے

    فیه:اس دن

    ستر:پردہ

    العفاف:پاکدامنی اور عفت

    پروردگارا! اس مہینے میں پاکدامنی اور عفت سے مجھے زینت دیں۔ ستر یعنی لوگوں کی برائیوں کو چھپانا ۔ یعنی ہم اپنے عیوب کی طرف متوجہ رہیں نہ دوسروں کی عیوب کے پیچھے لگے رہیں۔ اگر ہم نے اپنے دوستوں میں کوئی عیب اور خطا دیکھ لیں، تو اسے کسی کو نہ بتائے ۔ کسی کی غیبت کرنے سے انسان کے چالیس دن کے اعمال ضائع ہوجاتے ہیں اور اسکی نیکیاں جس کی غیبت کی جارہی ہوں اس کے نامہ اعمال میں لکھ دیے جاتے ہیں ۔ بہتر ہے کہ ہم اپنے کام سے کام رکھے اور دوسروں کے کاموں میں مداخلت نہ کرے۔

    وہ افراد جو دوسروں کی برائیاں تلاش کرنے میں نہیں لگے رہتے وہ اچھے اخلاق سے مزین ہوتے ہیں۔عفاف یعنی گناہ نہ کرنا اورانسان میں عفت نفس ہونی چاہیے، اور اپنے نفس کو گناہوں سے آلودہ نہیں کرنا چاہیے۔ لذا آج کے دن اللہ تعالی سے دوسروں کی عیب جوئی سے اجتناب اور پاک دامنی کی دعا کرتے ہیں ۔

    و استرنی فیه بلباس القنوع و الکفاف

    واسترنی فیه:اس میں مجھے ڈھانپ دے

    بلباس:لباس سے

    القنوع:قناعت کے

    الکفاف:کفاف

    اے میرے معبود! مجھے دو چیزوں سے ڈھانپ دے،ایک قناعت کے لباس، دوسری کفاف کیونکہ اگر انسان کے پاس مال و دولت ہو تواس کا امتحان ہوتا ہے کہ خدا کی راہ میں انفاق کرتا ہے یا نہیں اور اور اگر محتاج ہو ، تو ذلیل ہوجانے کا خطرہ ہوتا ہے ۔ اسی لیے خداوند متعال سے دعا کرتے ہیں،ہمیں خودداری کی زندگی عطا فرماۓ کیونکہ قناعت سے انسان کو عزت ملتی ہے اور جو شخص قناعت کا مالک ہو، خدا اس کو عزت دیتا ہے۔ اس لیے ایک مومن کیلیے سب سے بڑا خزانہ قناعت ہے۔

    و احملنی فیه علی العدل و الإنصاف

    واحملنی فیه:اور اس مہینے میں مجھے آمادہ کر

    علی العدل:عدل پر

    الإنصاف:انصاف

    خدایا مجھے اس میں عدل و انصاف کرنے والا بنادے۔

    و امنی فیه من کل ما أخاف بعصمتک

    وامنی فیه:اس مہینے میں مجھے امان دے

    من کل ما أخاف:ان تمام چیزوں سے جن سے ڈرتا ہوں

    پروردگارا! جن چیزوں سے ڈرتا ہوں، مجھے ان سے امان دے ۔ اگر کوئی مجھے ڈراتا ہے کہ تومجھے امان دے کہ وہ مجھے نقصان نہ پہنچا سکے۔ بعصمتک یا عصمة الخائفین

    بعصمتک:اپنے پناہ کے ساتھ

    یاعصمة:اے پناہ گاہ

    الخائفین:ڈرنے والوں کی

    اے وہ ذات جو ڈرنے والوں کو پناہ دیتا ہے، مجھے اپنی عصمت و امان میں پناہ دے، اے و ہ ذات جو بھی اس سے متوسل ہوجائے اس کی حفاظت کرتا ہے ۔ اے اللہ اس مہینے میں ہماری دعاؤں کو مستجا ب فرما[1]۔

    حواله جات

    1. فرمان علی سعیدی شگری، راز بندگی،جی بی گرافکس اسلام آباد، 2022ء ص27 تا 29